وجود

... loading ...

وجود

جیل میں ملاقات کی اجازت ، عمران خان سے تصدیق کے لیے کمیشن مقرر

هفته 15 مارچ 2025 جیل میں ملاقات کی اجازت ، عمران خان سے تصدیق کے لیے کمیشن مقرر

کیا بانی پی ٹی آئی کو وکالت نامے پر دستخط کرانے کی اجازت دی گئی یا نہیں؟عدالتی سوال
آپ نے مذاق بنایا ہوا ہے ، جسٹس سردار اعجاز اسحاق کا سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے مکالمہ

ہائی کورٹ نے جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت کے معاملے میں تصدیق کے لیے عمران خان سے ملاقات کرکے سوالات کا جواب لینے کے لیے عدالتی کمیشن مقرر کردیا۔قبل ازیں اسلام آبادہائی کورٹ نے عمران خان کو آج دن 2 بجے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا حکم جاری کیا تھا اور ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہ کرنے کی صورت میں 3 بجے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے احکامات جاری کیے تھے کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عمران خان سے ملاقات کرکے عدالت میں پیش ہوں۔پی ٹی آئی رہنما مشال یوسفزئی کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے روکنے کے خلاف کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے 12 بجے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو طلب کیا تھا، اور حکم دیا تھا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل بانی پی ٹی آئی سے مل کر آئیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ بانی پی ٹی آئی سے پوچھ کر بتائیں کہ مشال یوسفزئی بانی پی ٹی آئی کی وکیل ہیں یا نہیں۔ عدالت سپرنٹنڈنٹ جیل کے بیان سے مطمئن نہیں ہوئی تو 3 بجے بانی پی ٹی آئی کو پیش کریں۔ آئی جی اسلام آباد بانی پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے کے انتظامات کریں گے ۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے احکامات جاری کیے ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہ عدالت کے آرڈر کی توہین ہے جو گزشتہ سماعت پر فریقین کی رضامندی سے ہوا تھا۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے پٹیشنر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا حکم دیا تھا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ جیل اتھارٹیز سے توقع تھی کہ وہ عدالتی حکم پر عمل کرتی۔ بادی النظر میں عدالت مطمئن ہے کہ یہ جیل اتھارٹیز نے توہین عدالت کی۔ عدالت کے سامنے ایک لسٹ پیش کی گئی کہ یہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دی گئی۔ عدالت مطمئن نہیں ہوئی تو بانی پی ٹی آئی سے خود پوچھ لیں گے ۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت میں 12 بجے تک وقفہ کر دیا۔ وقفے کے بعد سماعت کا آغاز ہوا تو عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو 2 بجے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کا حکم دیا اور نہ کرنے کی صورت میں 3 بجے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کرنے کا حکم جاری کیا۔ دورانِ سماعت وکیل شعیب شاہین ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پچھلے 5 ماہ سے سیاسی قیادت کی ملاقات بھی نہیں ہو سکی۔ عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو وکیل نے بتایا ہے کہ آپ کو کیوں زحمت دی گئی ہے ؟ جس پر جیل سپرنٹنڈنٹ عبدالغفور انجم نے بتایا کہ میں شہر سے باہر تھا۔عدالت نے استفسار کیا کہ گزشتہ جمعہ کو ملاقات کیوں نہیں کرائی، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ گزشتہ جمعہ بانی پی ٹی آئی ملاقات نہیں کرنا چاہتے تھے ۔ جج نے پوچھا کہ گزشتہ سماعت کے آرڈر کے بعد آپ نے مشال یوسفزئی کو اپنے کمرے میں بٹھائے رکھا اور ملاقات نہیں کرائی؟ جس پر جیل سپرنٹنڈنٹ نے جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے کہا کہ مشال یوسفزئی ہماری وکیل اور فوکل پرسن نہیں۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنا ہے تو ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد بتائیں۔ جج نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مذاق بنایا ہوا ہے ۔بعد ازاں سماعت کا آغاز ہوا تو ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر بانی پی ٹی آئی کو جیل سے لانا ممکن نہیں ہے ۔ ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے لیے لنک دستیاب نہیں ہے ۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے عدالت کو بتایا کہ منگل کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کرائی جاتی ہے ۔عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل اور آئی جی اسلام آباد کو بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے لا کلرک سکینہ بنگش کو اڈیالہ جیل بھجوانے کے لیے کمیشن مقرر کردیا۔ عدالت نے کہا کہ لا کلرک جیل میں بانی پی ٹی آئی سے مل کر پوچھیں کہ مشال ان کی وکیل ہیں یا نہیں۔دورانِ سماعت بانی پی ٹی آئی کی دستخط شدہ 6وکلا پر مشتمل فہرست بھی عدالت میں پیش کی گئی۔ مشال یوسفزئی نے بتایا کہ کمیشن مقرر ہو رہا ہے تو یہ ہمارے لیے گولڈن موقع ہے ۔ کمیشن یہ بھی پوچھے کہ بانی پی ٹی آئی کی دوستوں کی ملاقات کرائی جا رہی ہے یا نہیں۔ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کے دستخط سے مقرر کیے گئے 6 وکلا کی لسٹ عدالت میں پیش کر دی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عدالتی کمیشن سے 4سوالات کا جواب مانگ لیا کہ بانی پی ٹی آئی سے مل کر پوچھیں کہ مشال ان کی وکیل ہیں یا نہیں،کیا بانی پی ٹی آئی کو وکالت نامے پر دستخط کرانے کی اجازت دی گئی یا نہیں؟ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں


پاکستان میں دہشت گردی،بھارت اور افغانستان ملوث ہے، ترجمان پاک فوج وجود - هفته 15 مارچ 2025

جعفر ایکسپریس حملہ پاکستان میں بھارت کی دہشت گرد ذہنیت کا تسلسل ہے ،جعفر ایکسپریس پر حملہ کرنے والے دہشت گرد افغانستان میں اپنے ہینڈلر کے ساتھ رابطے میں تھے دہشت گردوں کے پاس غیر ملکی اسلحہ موجود تھا،خودکش بمباروں کی وجہ سے محتاط انداز میں آپریشن کیا ، پاکستان میں خارجیوں سمیت...

پاکستان میں دہشت گردی،بھارت اور افغانستان ملوث ہے، ترجمان پاک فوج

دہشت گردی کے خلاف اے پی سی بلائی جائے ،تحریک تحفظ آئین پاکستان کا مطالبہ وجود - هفته 15 مارچ 2025

ملک میں سابقہ گناہوں کی معافی مانگ کرآئین وقانون کونافذ کیا جائے، اچھا الیکشن کمیشن بنائیں ،شفاف الیکشن کرائیں، اے پی سی میں تمام بلاؤں کا علاج نکالا جائے ، جعفرایکسپریس واقعہ سے پاکستان پرزخم لگا ہے دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف سب متحد ہو جائیں، دکھ ہوا وزیرا...

دہشت گردی کے خلاف اے پی سی بلائی جائے ،تحریک تحفظ آئین پاکستان کا مطالبہ

وفاقی کابینہ میں 3وزراء کا مزید اضافہ، قلمدان تفویض وجود - هفته 15 مارچ 2025

  حلف لینے والوں میں عمران شاہ، دو وزراء مملکت ارمغان سبحانی ، ڈاکٹر شذرہ منصب شامل 54رکنی شہباز کابینہ میں 31وزرائ، 11وزرائے مملکت، 4مشیر اور 8معاون خصوصی شامل وفاقی کابینہ میں 3 وزراء کا مزید اضافہ ہوگیا، قلمدان بھی تفویض ہوگئے ۔حلف لینے والوں میں وفاقی وزیر عمران ش...

وفاقی کابینہ میں 3وزراء کا مزید اضافہ، قلمدان تفویض

حکومت نے باضابطہ طور پر کرپٹو کونسل قائم کردی وجود - هفته 15 مارچ 2025

  وزیر خزانہ اورنگزیب کرپٹو کونسل کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے وزیر خزانہ کے چیف ایڈوائزر برائے پاکستان کرپٹو کونسل بلال بن ثاقب سی ای او مقرر وفاقی حکومت نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں باضابطہ طور پر کرپٹو کونسل قائم کر دی، جو موثر پالیسی سازی،...

حکومت نے باضابطہ طور پر کرپٹو کونسل قائم کردی

صوبائی اسمبلی نے پانی کے مسئلے پر واضح پیغام دیا،بلاول بھٹو وجود - هفته 15 مارچ 2025

کچھ لوگوں معاملے کی سنگینی کا احساس ہوا ،ہم مخالفت برائے مخالفت نہیں کرتے اس جدوجہد میں بھی سندھ کے عوام کو مایوس نہیں کریں گے ، چیئر مین پیپلز پارٹی چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، پوری قوم اپنی بہا...

صوبائی اسمبلی نے پانی کے مسئلے پر واضح پیغام دیا،بلاول بھٹو

سندھ حکومت دباؤ کے آگے ڈھیڑ،دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی سے منظور وجود - جمعه 14 مارچ 2025

    سندھ کے سراپا احتجاج بننے اور پیپلزپارٹی کے دُہرے رویے پر سندھ بھر میں تمام سیاسی جماعتیں احتجاج پر مجبورہوئیں، دریائے سندھ سے کینالز نکالنے پر ایک وسیع تر سیاسی اتحاد نے جنم لے لیا سندھ بھر میںجاری احتجاج کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے قرارداد ...

سندھ حکومت دباؤ کے آگے ڈھیڑ،دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی سے منظور

جعفر ایکسپریس پر حملہ، دہشت گرد کارروائیوں میں بھارت کا ہاتھ ہے ،پاکستان وجود - جمعه 14 مارچ 2025

  یہ پروپیگنڈا ہو رہا ہے پاکستان طورخم سرحد کھلنے نہیں دے رہا، افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد کے اندر چوکی بنانے کی کوششیں کی جا رہی تھیں، ہم افغان حکام کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ کوئی بھی تعمیرات کریں جعفر ایکسپریس ٹرین دہشت گردی میں بھی دہشت گردوں کے بیرون ملک را...

جعفر ایکسپریس پر حملہ، دہشت گرد کارروائیوں میں بھارت کا ہاتھ ہے ،پاکستان

وزارت آئی ٹی ، پی ٹی اے سے 59 ارب روپے نکلوانے میں ناکام وجود - جمعه 14 مارچ 2025

  7 ایل ڈی آئی کمپنیز ڈیفالٹر ہیں ، گزشہ کئی ماہ سے بغیر لائسنس بغیر فیس کام جاری ہے قائمہ کمیٹی ا جلاس 18 مارچ کو طلب ،سیکریٹری آئی ٹی اور چیئرمین پی ٹی اے طلب قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں قومی خزانے کو 59 ارب روپے کے نقصان کا معاملہ پھر اٹھ گ...

وزارت آئی ٹی ، پی ٹی اے سے 59 ارب روپے نکلوانے میں ناکام

قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس پر مذمتی قرارداد متفقہ منظور وجود - جمعه 14 مارچ 2025

  کسی بھی گروہ کو ملک کے امن، خوشحالی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں عوام دہشت گردی کیخلاف متحد ہو جائیں، تمام شکلوں میں انتہا پسندی کو مسترد کیا جائے قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرنے پر مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔قرارداد وفا...

قومی اسمبلی میں جعفر ایکسپریس پر مذمتی قرارداد متفقہ منظور

خواجہ آصف میں جرأت ہے تو استعفیٰ دیں،اسد قیصر وجود - جمعه 14 مارچ 2025

  ہم ہر وقت قیدی نمبر 804 کی بات کریں گے ،ہررکن کو بات کرنے کا موقع ملنا چاہیے کراچی کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو چکا، حیدرآباد میں دودھ کی نہریں بہتی نہیں دیکھیں،خطاب پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ہم جعفر ایکسپریس واقعے کی بھرپور مذم...

خواجہ آصف میں جرأت ہے تو استعفیٰ دیں،اسد قیصر

دہشت گردی کو نہ روکا تو ملک خطرے میں پڑ سکتا ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 14 مارچ 2025

  ویرانے میں مسافر بے یار و مددگار بیٹھے تھے ، ٹرین میں فوجی جوان بھی موجود تھے بے رحم درندوں سے جان نہ چھڑوائی تو پاکستان کسی اور حادثے کا متحمل نہیں ہوسکتا وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ اگر دہشت گردی کے ناسور پر قابو نہ پایا گیا تو پاکستان کے وجود کو خطرہ ہوسکتا...

دہشت گردی کو نہ روکا تو ملک خطرے میں پڑ سکتا ہے ،وزیر اعظم

جعفر ایکسپریس حملہ آپریشن مکمل، 21افراد شہید ہوئے ، تمام دہشت گرد ہلاک آئی ایس پی آر وجود - جمعرات 13 مارچ 2025

جعفر ایکسپریس میں 440 افراد سوار تھے ، آپریشن میں ایس ایس جی، ایئرفورس پولیس نے حصہ لیا، پہلے مرحلے میں خود کش حملہ آور کو نشانہ بنایا گیا،سیکیورٹی فورسز نے آپریشن مکمل کرلیا ہے آپریشن کے دوران تمام یرغمالیوں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے ، اس دوران کوئی نقصان نہیں پہنچا، آپریشن سے...

جعفر ایکسپریس حملہ  آپریشن مکمل، 21افراد شہید ہوئے ، تمام دہشت گرد ہلاک  آئی ایس پی آر

مضامین
سکتہ وجود هفته 15 مارچ 2025
سکتہ

بھارتی پارلیمان کے ارکان جرائم میں ملوث وجود هفته 15 مارچ 2025
بھارتی پارلیمان کے ارکان جرائم میں ملوث

لوگ ناکام ہوجاتے ہیں، کیوں ؟ وجود هفته 15 مارچ 2025
لوگ ناکام ہوجاتے ہیں، کیوں ؟

آفاق احمد اور ایم کیو ایم کا مسئلہ وجود جمعه 14 مارچ 2025
آفاق احمد اور ایم کیو ایم کا مسئلہ

امریکہ اور ایران کی یہ جگل بندی کیا گُل کھلائے گی ؟ وجود جمعه 14 مارچ 2025
امریکہ اور ایران کی یہ جگل بندی کیا گُل کھلائے گی ؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر