... loading ...
بلوچستان کے چھ سات اضلاع آزادی کا اعلان کردیں تو اقوام متحدہ درخواست منظور کرلے گی،کے پی کے اور بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں پولیس تو چیک پوسٹیں خالی کرچکی تھی اب فوج بھی خالی کرچکی ہے
اسٹیبلشمنٹ فیصلے کرتی ہے حکومت کو بندکمروں میں کئے گئے فیصلوں پر انگوٹھا لگاتا پڑتا ہے ،وزیر اعظم یہاں تو یہ کہتے کہ میرے علم میں نہیں ہے ، وزیراعظم کو افغانستان جانے والے جرگوں کا علم تک نہیں ہے، سربراہ جے یو آئی
جمعیت علما ئے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت کوئی سویلین اتھارٹی موجود نہیں اور وزیراعظم کو افغانستان جانے والے جرگوں کا علم تک نہیں ہے، ملک سیاست دانوں کے حوالے کر کے انہیں بات کرنے دی جائے ۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت تسلیم کرے کہ دوصوبوں میں اس کی رٹ نہیں ہے ، وزیر اعظم یہاں تو یہی کہتے کہ میرے علم میں نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان جانے والے جرگوں کا وزیر اعظم کو پتہ نہیں ہونا، اس وقت ملک میں کوئی سویلین اتھارٹی موجود نہیں اور نظریاتی سیاست بھی نہیں ہے ۔فضل الرحمان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ فیصلے کرتی ہے حکومت کو بندکمروں میں کئے گئے فیصلوں پر انگوٹھا لگاتا پڑتا ہے ، کے پی کے اور بلوچستان کے بہت سے علاقوں میں پولیس تو چیک پوسٹیں خالی کرچکی تھی اب فوج بھی خالی کرچکی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے چھ سات اضلاع ایسے ہیں جو آزادی کا اعلان کردیں تو اقوام متحدہ اس کی درخواست منظور کرلے گی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صوبائی اسمبلیاں عوام کی نمائندہ نہیں ہیں، کوئی نمائندہ، وزیر عوام کا سامنا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ، ان انتخابات کے نتیجے میں آنے والی پارلیمان کو جائز تسلیم نہیں کرتا،نتیجہ یہ ہوگا کہ ہمارا کوئی بازو ٹوٹ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم غصہ افغانستان پر نکال لیتے ہیں لیکن اپنے گریبان میں نہیں دیکھتے ، کلنٹن آیا تو مشرف کے ساتھ تصویر سے انکار کردیا، ہم نے امریکیوں کو ہوائی اڈے دیے ، افغانستان کے لوگوں پر کیا مظالم نہیں ہوئے ، ہم نے ان ہی کو پاکستان کے حمایتی سمجھا۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ انتخابات سے پہلے وفد لیکر افغانستان گیا، ایجنڈے کے ایک ایک نکتے پر قائل کیا، کس نے اس پراسس کو روک دیا، میں نے وزارت خارجہ سے بریفنگ لی اور پھر افغانستان جاکر طالبات سے بات کی جو بہت مثبت رہی تھی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کس نے افغانستان سے ہونے والی مثبت گفتگو سبوتاژ کی؟فضل الرحمان نے کہا کہ مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے اور پالیسیاں سیاستدانوں کے حوالے کی جائیں، جنگ کے راستے بند کئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مستقبل کے فیصلے سلامتی کونسل و اقوام متحدہ میں ہوتے ہیں، ان کے فیصلے موثر ہمارے فیصلے غیر موثر ہوجاتے ہیں۔ آج ہماری معیشت عالمی اداروں کے حوالے کردی گئی ہے ، آئے روز آئی ایم ایف وفد آرہے ہیں۔ آج تو آئی ایم ایف چیف جسٹس سے ملاقاتیں کرتا ہے ۔ آج سپریم کورٹ بار سے آئی ایم ایف مل رہا ہے ، آئی ایم ایف کا عدلیہ سے کیا تعلق ہے ؟فضل الرحمان نے کہا کہ ایک سیاستدان کو لانے اور دوسرے کو نکالنے پر قوت صرف کی جاتی ہے ، دفاعی معاملات میں ایٹم بم و میزائل میرا ہے مگر بین الاقوامی ادارے مجھ سے دستخط کرائے جاتے ہیں، میزائل و جہاز میرا ہوگا، اسے چلانے کا اختیار عالمی اداروں کا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ان اداروں کے بغیر اپنا دفاع بھی نہیں کرسکتے ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چھبیسیویں ترمیم کے وقت مدراس بارے بل منظور ہوا مگر پھر صدر نے کہا کہ مدارس بل عالمی اداروں کو تحفظات پیدا کرے گا ، بمشکل مرکز سے مدارس بل منظور ہوا اب صوبوں میں لٹکا دیا ہے ۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ ادھر ٹرمپ آیا ہے ، آج فلسطینیوں کو دوسرے ممالک میں بسانے کی بات کی جارہی ہے ، ٹرمپ ہوتا کون ہے ایسی بات کرنے والا؟ جس نتین یاہو کو سرعام پھانسی لگنی چاہیے اُسے امریکا کی سرپرستی حاصل ہے ۔فضل الرحمان کا کہنا تھا کہا چال سال سے سرحدوں پر کیا کچھ نہیں ہورہا، افغانستان میں چین رسائی کررہا ہے ۔ٹرمپ غزہ پر قبضہ کرسکتا ہے تو کل وہ وزیرستان پر بھی قبضے کا سوچ سکتا ہے ، امریکہ کل وزیرستان سے معدنیات نکال کر لے جاسکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے وژن کا قبائل میں بھانڈہ پھوٹ چکا ہے ۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ یہ ایوان اجتماعی دانش سے اہم فیصلے کرسکتا ہے ، کیا وجہ ہے ہم ایک بھی فیصلے کے لئے اشارے کے منتظر ہوتے ہیں، ہماری جماعت نوے لاشیں باجوڑ سے اٹھا چکی ہے ۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ قبائل امن کی بھیک مانگ رہے ہیں، قبائل کی خواتین گلی کوچوں میں بھیک مانگنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک ان سیاستدانوں کے حوالے کرو، سویلین قیادت پر اعتماد کرو، اگر سیاستدانوں کوآپس میں بات نہیں کرنے دیں گے تو ملک کیسے چلے گا۔
صدر مملکت نے آرٹیکل 200 کی شق ایک کا استعمال جوڈیشل کمیشن کے اختیار کو غصب کرکے کیا، مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا، درخواست میں موقف جسٹس سرفراز ڈوگر کو بطور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کام سے روک دیا جائے...
آرمی چیف کو لندن میں ملنے والی عزت سے پاکستان کے وقار میں اضافہ ہوا اور یہ پی ٹی آئی کو ہضم نہیں ہورہا، احتجاج اور سوشل میڈیا پر مہم چلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی پی ٹی آئی نے ہمیشہ پاکستان کی معیشت کے خلاف احتجاج کیا، آپ جو مرضی کوشش کرلیں، پاکس...
11افراد گرفتار، 7ہزار سے زائد غیر قانونی سمز ضبط کر لیں،کراچی میں بھی کارروائی ایف آئی اے، پی ٹی اے کے ملتان، لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں مشترکہ چھاپے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 11افر...
میری 75سال عمر ہے ، میں 22ماہ سے جیل میں ہوں، میں نے نواز شریف کے خلاف الیکشن لڑا میرے بنیادی حقوق مکمل طور پر سلب ہوچکے ہیں تاہم بطور مسلمان میں ہمت نہیں ہاروں گی، خط پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک ا...
آئین سازی کا اختیار صرف پارلیمنٹ کو ہے ،پارلیمنٹ ہر چیز بھی نہیں کرتی، جو نہ کرے وہ عدلیہ کرسکتی ہے آرمی ایکٹ کا تعلق صرف ڈسپلن سے ہے ،کورٹ مارشل سسٹم میں عام سویلین کو نہیں ڈالا جاسکتا، بحث سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے ...
برآمدات میں اضافے کے لیے سروسز، آئی ٹی ، زراعت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جائے ملکی برآمدات کو 60 بلین ڈالر تک لے جانے کے لیے حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت وزیراعظم شہباز شریف نے معاشی ٹیم کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی ترقی اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ٹیرف کے نظام میں...
وزیرِ اعظم نے چیف جسٹس کو ملک کی مختلف عدالتوں میں طویل مدت سے زیر التوا ٹیکس تنازعات کے حوالے سے آگاہ کیا ،چیف جسٹس سے ٹیکس کیسز میں میرٹ پر جلد فیصلوں کی استدعا چیف جسٹس نے وزیرِاعظم سے نظام انصاف میں بہتری لانے کیلئے تجاویز مانگ لیں،وزیرِ اعظم کی چیف جسٹس کو لاپتا...
پاکستان نے کئی دہائیوں سے لاکھوں افغانوں کی عزت اور وقار کے ساتھ میزبانی کی ہے جب کہ پاکستان نے افغان باشندوں سے متعلق روایتی مہمان نوازی کو بڑھایا ہے عبوری افغان حکام سے توقع کرتے ہیں کہ وہ افغانستان میں سازگار حالات پیدا کریں گے تاکہ یہ واپس آنے والے افغان معاشرے م...
گزشتہ مالی سال این ایچ اے کا نقصان سب سے زیادہ 295ارب 58کروڑ رہا وزارت خزانہ نے سرکاری ملکیتی اداروں کی گزشتہ مالی سال کی رپورٹ جاری کردی سرکاری ملکیتی اداروں کا مجموعی نقصان 5 ہزار 748 ارب روپے تک پہنچ گئے ۔وزارت خزانہ نے سرکاری ملکیتی اداروں کی گزشتہ مالی سال 2023-24 کی رپو...
خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھروپور فائدہ اٹھائیں گے معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کیلئے پر عزم ہیں،وزیراعظم وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کے ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد، مستقبل کیلئے تجاویز دیں جبکہ وزیرِ ا...
دورے کے پہلے دن شاہی ہارس گارڈز پریڈ گراؤنڈ میں پروقار استقبالیہ ساتویں علاقائی استحکام کانفرنس میں کلیدی خطاب کریں گے،آئی ایس پی آر آرمی چیف جنرل عاصم منیر سرکاری دورے پر برطانیہ پہنچ گئے ، دورے کے پہلے دن جنرل عاصم منیر کو شاہی ہارس گارڈز پریڈ گراؤنڈ میں پروقار اس...
خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھروپور فائدہ اٹھائیں گے معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کیلئے پر عزم ہیں،وزیراعظم وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کے ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد، مستقبل کیلئے تجاویز دیں جبکہ وزیرِ ا...