وجود

... loading ...

وجود

اسٹاک مارکیٹ کی تیزی کو اب معیشت کی بہتری کے لیے استعمال کرنا ہے، شہباز شریف

بدھ 08 جنوری 2025 اسٹاک مارکیٹ کی تیزی کو اب معیشت کی بہتری کے لیے استعمال کرنا ہے، شہباز شریف

کراچی : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ زیادہ ٹیکس پاکستان کو نہیں چلنے دیں گے تاہم ہمیں آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے پورے کرنے ہیں اور وقت آنے پر آئی ایم ایف کو خیرباد کہیں گے۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج کراچی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پہلی بار اسٹاک مارکیٹ کا دورہ کرنے پر خوشی ہوئی ہماری کامیابیاں ٹیم ورک کا نتیجہ ہیں ہمیں اب معاشی نمو کی جانب بڑھنا ہے، اسٹاک مارکیٹ کی تیزی کو اب معیشت کی بہتری کے لیے استعمال کرنا ہے، ماضی میں بھی بڑے خوش نما پروگرام دیکھے اور سنے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ زیادہ ٹیکس پاکستان کو نہیں چلنے دیں گے، ہمیں آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے پورے کرنے ہیں تاہم وقت آنے پر آئی ایم ایف کو خیرباد کہیں گے۔انہوں ںے کہا کہ ایک زمانے میں کراچی کی روشنیاں ختم ہوگئی تھیں مگر اب کراچی میں دوبارہ روشنیاں آچکی ہیں کراچی ہمارا تجارتی، فنانشل اور ایکسپورٹس کا مرکز ہے، اب ہم اڑان پاکستان کے ذریعے ملکی معیشت کو مزید اوپر لے کر جائیں گے۔

قبل ازیں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیراعلی سید مراد علی شاہ نے پی اے ایف بیس فیصل کراچی میں وزیراعظم کا استقبال کیا۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر خزانہ اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور وزیر مملکت علی پرویز ملک بھی ان کے ہمراہ پہنچے۔

وزیراعظم پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بعد کے پی ٹی اور آغا خان یونیورسٹی میں ہونے والی تقاریب میں شرکت کریں گے۔سرکاری ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ وزیراعظم سے بزنس کمیونٹی اور دیگر وفود ملاقاتیں بھی کریں گے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے سب کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہوں، ملک کا ٹیکس سلیب نظام معیاری نہیں، معیشت کی بہتری کے لیے ماہرین کی تجاویز درکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی کا آغاز ہوچکا ہے، ملک میں معاشی استحکام آنے پر تمام لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لیے تمام تجربہ کار لوگوں کے مشورے درکار ہوں گے، ٹیکس کے حوالے سے معاملات روز روشن کی طرح عیاں ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمیں صبر و تحمل اور دانش مندی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، کہا جاتا ہے کہ برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دیا جائے لیکن مجھے اس حوالے سے عملی تجاویز درکار ہیں، وسائل کے حوالے سے پاکستان خود کفیل ہے، ہمارے پاس اربوں ڈالرز کے خزانے مدفن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دلخراش ماضی میں نہیں جانا چاہتا، جو ہوا اس پر رونے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں اپنا سبق سیکھنا ہوگا اور آگے بڑھنا ہے، ملکی ترقی کے لیے معیشت کے ماہرین اپنے وسیع تجربے سے ہماری رہنمائی فرمائیں۔

آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے پاکستان کے شعبہ صحت کیلئے رہنما اصولوں پر مبنی کتاب مینوئل آف کلینیکل پریکٹس گائیڈلائنز کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے،خادم پاکستان کا حلف اٹھاتے ہی وعدہ کیا تھا کہ جب تک ہر پاکستانی کو معیاری تعلیم و صحت کی سہولیات تک رسائی نہ مل جائے چین سے نہ بیٹھوں گا، کلینیکل پریکٹس کے تحقیق کے بعد بنائے گئے رہنما اصول پاکستان کے شعبہ صحت کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آغا خان فائونڈیشن کی پاکستان میں عوامی فلاح کیلئے گراں قدر خدمات ہیں،آغا خان یونیورسٹی کی جانب سے پاکستان کے تناظر میں لکھی گئی رہنما اصولوں کی کتاب پاکستان کے شعبہ صحت کی اصلاحات میں ایک درخشاں باب کا اضافہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کلینیکل پریکٹس کے تحقیق کے بعد بنائے گئے رہنما اصول پاکستان کے شعبہ صحت کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خود کو بدلیں! وجود جمعه 10 جنوری 2025
خود کو بدلیں!

امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی وجود جمعه 10 جنوری 2025
امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی

پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان وجود جمعه 10 جنوری 2025
پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان

فلسطینیوں کی نسل کشی وجود جمعرات 09 جنوری 2025
فلسطینیوں کی نسل کشی

وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے وجود جمعرات 09 جنوری 2025
وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر