وجود

... loading ...

وجود

سندھ اسمبلی میں پیر کو قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کی تقریب منعقد ہوئی

پیر 06 جنوری 2025 سندھ اسمبلی میں پیر کو قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کی تقریب منعقد ہوئی

کراچی:سندھ اسمبلی میں پیر کو قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کی تقریب منعقد ہوئی، وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، پیپلز پارٹی شعبہ خواتین کی سربراہ محترمہ فریال تالپور ، سابق وزیر اعلی سید قائم علی شاہ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔

کیک کاٹنے کی تقریب ٹریڑری لابی میں منعقد ہوئی جس میں صوبائی وزرا اور اراکین اسمبلی نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی اور اپنے بانی چیئرمین سے عقیدت و محبت کا اظہار کیا ۔

اس موقع پر پوری لابی جیئے بھٹو کے نعروں سے گونج اٹھی۔ اسمبلی نے پیر کو اپنے اجلاس میں ایجنڈے کی دوسری تمام کارروائی معطل کرکے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے یوم ولادت کی مناسبت سے انہیں نذرانہ عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی جس میں شہید لیڈر کو ان کی ملک و قوم اور جمہوریت کے لئے گراں قدرخدمات پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا ۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سید اویس شاہ کی صدارت میں اجلاس شروع ہوا تو پیپلز پارٹی سندھ کے صدر اور سینئر پارلیمنٹرین نثار احمد کھوڑو نے ایوان میں قرارداد پیش کی کہ ایجنڈے کی تمام کارروائی معطل کرکے شہید بھٹو کو نذرانہ عقیدت پیش کرنے کی قرارداد پر بحث کی جائے جس پر اسپیکر نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے لئے آج کاتمام بزنس جمعہ کے روز تک موخر کردیا۔

نثار کھوڑو نے اپنی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید بھٹو جیسا عظیم لیڈر پاکستان میں کبھی پیدا نہیں ہوا انہوں نے پیپلز پارٹی بنا کر بڑا کام کیا، شہید بھٹو کا سب سے بڑا کارنامہ ملک کو ایک متفقہ آئین دینا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر بھٹو اور شہید بینظیر زندہ ہوتے تو آج یہ ملک ایسا نہ ہوتا اور ملک ترقی کی اعلی منازل طے کرچکا ہوتا۔

قائد حزب اختلاف علی خورشیدی نے اپنے ایک پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ جمعہ والے دن احتجاج تعلیمی اداروں میں مسائل کے باعث ہوا تھا، حکومت کی جانب سے بورڈز میں مسائل کے لیے کیا کیا گیا ہے ؟ اس حوالے سے سرکاری موقف ایوان میں آنا ضروری ہے ،اگر حکومت نے مسئلہ حل نہیں کیا تو بچوں کا مستقبل خراب ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شاہ فیصل کالونی میں گٹر کا ڈھکن نہ ہونے کے باعث بچے کی جان گئی ہے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث جو اموات ہوتی ہیں ان کے لیے سرکاری امداد کا اعلان کیا جائے۔

وزیر پارلیمانی امور ضیاالحسن النجار نے کہا کہ سندھ کے ہر انچ کو پیپلز پارٹی اونرشپ دیتی ہے، حکومت کی نیت خراب کبھی بھی نہیں رہی۔ انہوں نے پیش کش کی کہ علی خورشیدی کے ساتھ بیٹھ کر ٹی آر اوز بنالیتے ہیں، بچوں کا مستقبل ہمیں بھی عزیز ہے۔

وزیر بلدیات سعید غنی نے کہا کہ حکومت نہیں چاہتی کہ گٹر کے ڈھکن نہ ہونے کے باعث اموات ہوں، میں ضرور تحقیقات کروائوں گا، بڑی لائین تھی اس پر ڈھکن کیوں نہیں تھا۔بعدازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خود کو بدلیں! وجود جمعه 10 جنوری 2025
خود کو بدلیں!

امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی وجود جمعه 10 جنوری 2025
امریکہ میں مقیم مسلمانوں میں بے چینی

پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان وجود جمعه 10 جنوری 2025
پروفیسر اسٹیوارٹ اور ہماری عدالتیں ہمارا مان

فلسطینیوں کی نسل کشی وجود جمعرات 09 جنوری 2025
فلسطینیوں کی نسل کشی

وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے وجود جمعرات 09 جنوری 2025
وزیر اعظم کی اجمیری چادر:نیاز و ناز کا کتنا حسین منظر ہے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر