وجود

... loading ...

وجود

کرم معاہدہ، مجلس وحدت المسلمین کا ملک بھر میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان

بدھ 01 جنوری 2025 کرم معاہدہ، مجلس وحدت المسلمین کا ملک بھر میں دھرنے ختم کرنے کا اعلان

مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجاناصر عباس نے خیبرپختونخوا کے علاقے کرم میں دونوں فریقین کے درمیان ہونے والے معاہدے پر عمل درآمد پر زور دیتے ہوئے ملک بھر میں جاری دھرنے ختم کرنے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے ضلع کرم کے راستے بند تھے اور علاقہ مشکلات کا شکار تھا، ادویات بند ہونے کی وجہ سے لوگ مر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کرم کا علاقہ غزہ کا منظر پیش کررہا تھا، پھر ان مظلوموں کی آواز بننے کا فیصلہ کیا گیا، حکومتوں کی توجہ نہیں ہورہی تھی، اس لیے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا اور کراچی سے لے کر گلگت بلتستان تک دھرنے جاری تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں دھرنے ہوئے ، خواتین بچوں اور بوڑھوں نے بھی احتجاج کیا جبکہ کراچی میں امن پسند لوگوں پر گولیاں فاشسٹ وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ نے چلائیں۔علامہ راجا ناصر عباس نے کہا کہ بلاول بھٹو اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چہرے پر کالک مل دی گئی، شبیہ حیدر زیدی سمیت کسی کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے نیو ایئر نائٹ پر جشن کے بجائے لاشیں گرائی گئیں، بلاول نے تحقیقات نہ کرائیں تو مقدمہ درج کرائیں گے ۔سربراہ مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ کوہاٹ میں دونوں فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں، اب معاہدے پر عمل درآمد حکومت کو کرنا ہے ، اب سستی نہیں ہونی چاہیے اورمعاہدے پر فوری عمل کردیا جائے ۔انہوں نے تجویز دی کہ مشروط کردینا چاہیے کہ راستہ تب کھلے گا جب معاہدے پر عمل ہو۔علامہ راجا ناصر عباس نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آج تمام دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں، ہفتے کو 70 سے 80 گاڑیاں راشن ادویات لے کر جائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ضلع کرم میں لوگ دھرنے پر پہلا کانوائے پہنچنے تک بیٹھے رہیں گے ۔قبل ازیں کوہاٹ میں گرینڈ جرگے میں ضلع کرم کے دونوں فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کردیے تھے ، جس کے تحت دونوں فریق قیام امن کے لیے حکومت اور مقامی انتظامیہ کا ساتھ دیں گے ۔کرم امن جرگہ کے معاہدے کے مطابق فریقین کرم میں نجی بنکرز ختم اور اسلحہ جمع کرنے کے پابند ہوں گے تاہم قیام امن کے بعد ہی حکومت کرم جانے والے راستے کھولے گی۔حکومت 399 ارکان پر مشتمل خصوصی فورس بھی قائم کرے گی جو کرم کے راستوں کی سیکیورٹی یقینی بنائے گی، خصوصی سیکیورٹی فورس کے قیام کا فیصلہ اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں ہوا تھا۔واضح رہے کہ کرم میں دونوں فریقین کے درمیان جھگڑا 100 سے 150 سال پرانا ہے جس میں زمین کے ایک حصے پر دونوں جانب سے ملکیت کا دعویٰ ہے ، اس معاملے میں وقت کے ساتھ ساتھ مزید مسائل بڑھتے گئے اور کشیدگی بھی بڑھتی گئی۔


متعلقہ خبریں


پیپلز پارٹی کی حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی پھر دھمکی وجود - اتوار 05 جنوری 2025

پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت آئین کی مستقل اور کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے ، اہم فیصلوں پر اعتماد میں نہیں لیا جارہا، جس دن پارٹی حکومت کی حمایت ختم کردی گی، وفاقی حکومت بھی ختم ہوجائے گی۔اپنے ایک بیان میں پیپلز پارٹی کی ترجمان شازیہ مری نے میری ٹا...

پیپلز پارٹی کی حکومتی اتحاد سے علیحدگی کی پھر دھمکی

کرم میں کشید گی ،دفعہ 144نافذ، شرپسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ وجود - اتوار 05 جنوری 2025

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم میں ڈپٹی کمشنر پر حملے کے بعد کی صورتحال کے باعث دفعہ 144 نافذ کردی گئی جس کے تحت ضلع بھر میں جلسے ، جلوس اور اسلحے کی نمائش پر پابندی ہوگئی جب کہ صوبائی حکومت نے شرپسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔مزید براںڈی سی...

کرم میں کشید گی ،دفعہ 144نافذ، شرپسندوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

سرکاری لائن سے تیل چوری، ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے وجود - اتوار 05 جنوری 2025

آئی جی سندھ نے صوبے میں سرکاری لائن سے تیل چوری کرنے والے ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے کر دیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ میں سرکاری لائن سے تیل چرانے پر کارروائی کے لیے اہم پیش رفت ہوئی ہے ، آئی جی سندھ کی جانب سے ایف آئی اے انسداد دہشت گردی ونگ کو ایک خط لکھ دیا گیا ہے ۔خط می...

سرکاری لائن سے تیل چوری، ملزمان کا ریکارڈ ایف آئی اے کے حوالے

ایف بی آر کے سینئر عہدیدار وں کے فوری تبادلے وجود - اتوار 05 جنوری 2025

ایف بی آر کے بنیادی اسکیل 21 تک سینئر عہدیدار فوری ٹرانسفر (آج) پیر کو چارج لیں گے ،بی ایس 21 کے تین ، 19 کے دو اٹھارہ کے چار سترہ کے پانچ افسر شامل ہیں، چیئرمین وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال کی منظوری سے جاری کیا گیا جس کے تحت پاکستان کسٹمز سروس کے گریڈ 17 ...

ایف بی آر کے سینئر عہدیدار وں کے فوری تبادلے

بھارت کودھچکا،چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے وجود - اتوار 05 جنوری 2025

چین نے لداغ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے ۔ چین نے ہوتان پری فیکچر میں لداغ کے کچھ حصے شامل کر کے 2 نئی کانٹیوں کے قیام کا اعلان کر دیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین نے بھارت کو ایک اور دھچکا دیتے ہوئے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے ۔ بھارتی وزارت خارجہ نے چین کے خلاف احتجا...

بھارت کودھچکا،چین نے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے

بھارت کا پاکستانی زائرین کو ویزے دینے سے انکار وجود - اتوار 05 جنوری 2025

بھارت میں حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری کے عرس کی تیاریاں جاری ہیں، بھارت کی جانب سے 400زائرین کو آنے سے روک دیا گیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت نے حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے عرس مبارک میں شرکت کے لیے مخصوص کوٹے میں سے صرف 100 پاکستانی زائرین کو اجمیر شریف کے ویزے جاری کیے...

بھارت کا پاکستانی زائرین کو ویزے دینے سے انکار

کراچی سے تربت جانے والی بس کے قریب دھماکا،4 جاں بحق، 35افرادزخمی وجود - هفته 04 جنوری 2025

بلوچستان کے ضلع کیچ میں کراچی سے تربت جانے والی بس کے قریب ریموٹ کنٹرول دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 4افراد جاں بحق اور 32زخمی ہوئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق دھماکا تربت کے نواحی علاقے نیو بہمن میں شاہ زئی ہوٹل قریب پیش آیا جس کے نتیجے میں 35 افراد زخمی ہوئے ، جنہیں فوری طور پر ہسپتا...

کراچی سے تربت جانے والی بس کے قریب دھماکا،4 جاں بحق، 35افرادزخمی

بس حملے کی ذمہ داری کالعدم بی ایل اے قبول کر لی وجود - هفته 04 جنوری 2025

تربت میں مسافر بس پر حملے کی ذمے داری دہشت گردی میں ملوث کالعدم بی ایل اے نے قبول کرلی ہے ۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گرد تنظیم بی ایل اے نے تربت میں معصوم شہریوں کو حملے کا نشانہ بنایا اور اس حملے کی ذمے داری قبول کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق جان لیوا حملے میں 4 شہری جاں بحق اور متع...

بس حملے کی ذمہ داری کالعدم بی ایل اے قبول کر لی

چین میں پھیلنے والا وائرس پہلے سے پاکستان میں موجود ہے ،قومی ادارہ صحت وجود - هفته 04 جنوری 2025

قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ) نے کہا ہے کہ چین میں پھیلنے والا کورونا سے ملتا جلتا ہیومن میٹا پینو وائرس (ایچ ایم پی وی) پاکستان میں پہلے سے ہی موجود ہے جب کہ حکومت پاکستان نے چین میں تیزی سے پھیلنے والے اس وائرس پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے ۔اسلام آباد میں قائم قومی ادارہ صحت کی جانب ...

چین میں پھیلنے والا وائرس پہلے سے پاکستان میں موجود ہے ،قومی ادارہ صحت

چھوٹے ، درمیانے کاروبار معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 04 جنوری 2025

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستانی صنعتوں کو گلوبل سپلائی چین کا حصہ بنانے کیلیے اقدامات کی ضرورت ہے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے فروغ سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا)کی کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔...

چھوٹے ، درمیانے کاروبار معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہیں،وزیراعظم

ورلڈ بینک سے پاکستان کو 20؍ارب ڈالرز تک قرض ملنے کا امکان وجود - هفته 04 جنوری 2025

ورلڈ بینک پاکستان کو 10 سال میں 20 ارب ڈالرز قرض دینے کیلئے رضامند ہوگیا ہے ، رواں ماہ ورلڈ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے قرض کی منظوری متوقع ہے ۔ذرائع کے مطابق قرض پروگرام کے تحت 10سال کے اہداف طے کئے گئے ہیں، یہ قرض کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک 2025-35ء کے تحت دیا جائے گا۔ذرائع کے م...

ورلڈ بینک سے پاکستان کو 20؍ارب ڈالرز تک قرض ملنے کا امکان

کرم امن جرگہ، فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے وجود - بدھ 01 جنوری 2025

کرم میں امن کے لیے کوہاٹ میں جاری جرگہ ختم ہوگیا، دونوں فریقین نے امن معاہدے پر دستخط کردیے تاہم فریقین کی جانب سے بنکرز ختم کرنے اور اسلحہ انتظامیہ کے حوالے کرنے تک راستے نہیں کھولے جائیں گے۔ کرم میں قیام امن کے لیے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ ختم ہوگیا۔ معاہدے کے تحت دونوں فریقین قیام...

کرم امن جرگہ، فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے

مضامین
آواز جرس وجود پیر 06 جنوری 2025
آواز جرس

ہوائے نفس کی ہے حکمرانی ،لٹیرا کر رہا ہے پاسبانی وجود پیر 06 جنوری 2025
ہوائے نفس کی ہے حکمرانی ،لٹیرا کر رہا ہے پاسبانی

روشن خیالی کی مسندمسخروں کے ہاتھ! وجود پیر 06 جنوری 2025
روشن خیالی کی مسندمسخروں کے ہاتھ!

تاریخ کی سچائی وجود اتوار 05 جنوری 2025
تاریخ کی سچائی

نیاسال۔۔نئی توقعات وجود هفته 04 جنوری 2025
نیاسال۔۔نئی توقعات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر