... loading ...
ایم سرور صدیقی
ایک سہیلی نے دوسری سے عجب انداز سے پوچھا ”سناہے تم شادی کررہی ہو؟
”ہاں ۔۔مگر کیوں ایسے پوچھ رہی ہو تمہیں کیا پریشانی ہے؟
”کیا تمہارا دولہاایک سیاستدان ہے ” ْ؟اس نے سہیلی کی بات سنی ان سنی کرتے ہوئے استفسار کیا
”ہاں۔اس نے اثبات میں سر ہلاتے ہوئے کہا یہ سچ ہے
سہیلی نے بے ساختہ کہا شہلا! میری مانو کسی سیاستدان سے شادی مت کرنا کمبخت وعدے تو بہت کرتا ہے پورا ایک بھی نہیں کرت
خیر یہ تو ایک لطیفہ تھا لیکن اس میں کمال کی سچائی چھپی ہوئی ہے ہمارے ملک کے کئی سیاستدانوں نے تو سرے سے شادی ہی نہیں کی ماضی میں مجاہد ِ ملت مولانا عبدالستارنیازی اور آغا شاہی نے شادی نہیں کی تھی یہی حال بھارتی وزیر اعظم آنجہانی مراڑ جی ڈیسائی کا تھا انہیں تو انٹرنیشنل کنواروں کو لقب دیا گیاپا کستان کے ایک سینئرسیاستدان شیخ رشید نے بھی تاحال شادی کا جھنجھٹ نہیں کیا لیکن کمال ہے بلاول بھٹو زرداری کی شادی کی بعض لوگوںکوچنتاہے تو کچھ ان کے نکاح کے چھوہاڑے کھانا چاہتے ہیں پھر جن لوگوںکو بلاول کی شادی کی فکرہے وہ چاہتے ہیں کہ بے نظیر بھٹو کی نسل پھلے پھولے ۔اگر شادی کی فکرنہیں ہے تو موصوف کو نہیں ہے لیکن یاد آیا ایک مرتبہ انہوں نے ایسا بیان دیا تھا جس پر کئی لوگ حیران کچھ پریشان ہو گئے تھے کئی سال پیشترکراچی پریس کلب میں ‘میٹ دی پریس’ میں ایک صحافی نے پی پی پی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری سے سوال کیا کہ انتخابات سے قبل شادی کریں گے، یا وزیراعظم بننے کے بعد شادی ہوگی۔صحافی کے سوال پر بلاول بھٹو زرداری نے ازراہ تفنن کہا کہ اس پر تفصیلی اور جامع منصوبہ بندی کے اجلاس ہو رہے ہیں، اور باقاعدہ تاریخ مقرر کرنے کی حکمت عملی طے ہو رہی ہے۔پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ طے کیا جا رہا ہے کہ ہم وزیر ِ اعظم بننے سے قبل شادی کریں، یا وزیر ِ اعظم بننے کے بعد شادی ہو، یا پھر انتخابی مہم کے دوران شادی کر لی جائے۔ ہو سکتاہے میں چار شادیاں کرلوں اس سے تو ظاہر ہے بلاول بھٹو زرداری کو انتظارہے کہ کب میں وزیر ِ اعظم بنوں اور کب چہرے پر سہر ا سجائوں لگتاہے شادی میں رکاوٹ وزارت ِ عظمیٰ ہے شاید اسی لئے آجکل پیپلزپارٹی اپنی حلیف مسلم لیگ ن سے ہے ِ جنہوںنے وعدے کے مطابق بلاول کو وزیر اعظم بنانے کیلئے ابھی تک پانا وعدہ پورا نہیں کیا۔500دنوں سے جیل میں بند سابقہ وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ انتخابی مہم کے باقاعدہ آغاز سے کچھ ماہ قبل بشریٰ بی بی سے تیسری شادی کی تھی ۔بلاول نے شادی کے حوالے سے سیاست کو مزید شامل کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ یہ بھی طے کیا جا رہا ہے کہ میں ایک شادی کروں یا چار صوبے ہیں، تو ہر صوبے سے ایک بیوی ہونی چاہیے۔آفرین ہے بھٹی آفرین اسے کہتے ہیں ہونہاربرنا کے چکنے چکنے پات۔ ہرصوبے سے ایک ایک دلہن لانے پر کئی کنوارے چیخ اٹھے ہوں گے
تے چھڑیاںدی اگ نہ بلے
ازراہ مذاق وہ یہ بھی کہہ گئے کہ یہ بات بھی زیر غور ہے کہ ان 4 شادیوں کا سیاست پر کیا اثر پڑے گا، اور جب اس حوالے سے رپورٹ بن جائے گی، تو سب کو مطلع کر دیا جائے گا۔خیال رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ بلاول بھٹو زرداری کی شادی کے حوالے سے سوال پوچھا گیا ہو، پہلے بھی کئی بار اس حوالے سے بات ہوتی رہی ہے۔ایک بار 2016 میں ان سے سوال کیا گیا تھا کہ آپ کو شادی کی بھی کوئی پیشکش ہے؟ تو بلاول نے جواب دیا تھا کہ ان کو شادی کی بہت ساری پیشکشیں ہیں، تاہم ان سے رشتہ اسی کا ہو سکے گا، جو ان کی بہنوں کو راضی کر لے بلاول بھٹو زرداری 2007 میں اپنی والدہ بینظیر بھٹو کی راولپنڈی میں بم دھماکے میں ہلاکت کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بنائے گئے تھے، ان کی 2 چھوٹی بہنیں بختاور اور آصفہ ہیں۔ ایک بارپی پی پی کے سربراہ پارٹی کے ایک رہنما کے گھر شادی میں شریک تھے، تو ان سے سوال کیا گیا کہ وہ شادی کب کریں گے؟ اس سوال پر انہوں نے تھوڑا شرما کر جواب دیا تھا کہ وہ ابھی میری عمر ہی کیاہے؟، شادی کی جلدی کیا، شادی بھی ہو جائے گی۔خیال رہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک ایسے سیاسی خاندان میں پرورش پائی ہے جہاں ان کے نانا ذوالفقار علی بھٹو ملک کے پہلے منتخب وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی کے بانی رہے، جبکہ دادا بھی اسی وزیر اعظم کے ساتھ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن بنے، ان کی والدہ بے نظیر بھٹو دو بار ملک کی وزیر اعظم رہیں جبکہ والد آصف علی زرداری پہلی بار جمہوری حکومت میں مقرر مدت پوری کرنے والی پہلے صدر ہیں اب وہ ایک بار اسی منصب کو انجوائے کررہے ہیں، ایسے میں بلاول بھٹو زرداری کی شادی اور سیاست دونوں کا قریبی تعلق کہا جا سکتا ہے۔ کچھ برسوں میں جن سیاست دانوں کی شادیاں میڈیا میں سب سے زیادہ زیر بحث رہیں، ان میں موجودہ وزیر اعظم عمران خان سرفہرست ہیں، جن کی 2015 میں ریحام خان سے شادی اور پھر اسی سال طلاق میڈیا کی شہہ سرخی بنی، بعد ازاں گزشتہ عام انتخابات 2018 سے کچھ ماہ قبل عمران خان نے بشریٰ بی بی سے شادی کی تھی، جو تحریک انصاف کے چیئرمین کی تیسری شادی تھی۔ ویسے سیاستدانوںاور اداکارائوںکی شادیوں اور طلاق پر ہوٹلوں،چائے خانوںاور تھڑوں پرمزے لے لے کر تبصرے کرنالوگوںکا معمول ہے ۔نجی محفلوں میں بھی ایسی باتوںپر تبادلہ ٔ خیال لوگوںکا پسندیدہ مشغلہ ہے یار لوگ اس پر چٹخارے لے لے کر باتیں کرتے ہیں ہم نے عمران خان کی شادیوں اور طلاقوںپرلوگوںکو بھانت بھانت کی بولیاں بولتے دیکھاہے ٹی وی چینلز پرکئی کئی گھنٹے ٹاک شوز بھی ہوئے جیسے یہ پاکستان کا نمبرون مسئلہ ہو سیانے کہتے ہیں ۔یہ مسائل سے توجہ ہٹانے کا پرانا حربہ ہے۔ بلاول بھٹوزرداری ایک شادی کرلے یا چار عوام کو کیا فرق پڑتاہے ۔تبدیلی تو اس وقت آئے گی جب عوام کی حالت اور پاکستان کے حالات بہترہوںگے ہم تو فقط دعا ہی کرسکتے ہیں ۔جگ جگ جیو۔۔ ایک بات کرنے کو جی چاہتاہے ۔رناںوالیاںدے پکن پراٹھے ،تے چھڑیاںدی اگ نہ بلے کا محاورہ بھی دل کو کچھ جچ نہیں رہا کیونکہ آج تو مہنگائی سے عا م آدمی کایہ حال ہوگیا ہے اسی کی بیوی پراٹھے پکائے گی جس کی جیب میں مال ہوگا