وجود

... loading ...

وجود

دونوں اطراف سے کھلے دل کیساتھ بیٹھے، وہ جو بات کرنا چاہتے ہیں کریں ہم بھی اپنا موقف سامنے رکھیں گے،رانا ثناءاللہ

پیر 23 دسمبر 2024 دونوں اطراف سے کھلے دل کیساتھ بیٹھے، وہ جو بات کرنا چاہتے ہیں کریں ہم بھی اپنا موقف سامنے رکھیں گے،رانا ثناءاللہ

اسلام آباد :وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ پارلیمانی جمہوری نظام پولیٹیکل ڈائیلاگ کے بغیر آگے نہیں چل سکتا۔

زرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور کے اختتام کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ دونوں اطراف سے کھلے دل کیساتھ بیٹھے، وہ جو بات کرنا چاہتے ہیں کریں ہم بھی اپنا مو¿قف سامنے رکھیں گے، پولیٹیکل ڈائیلاگ سے ہی درمیانی راستہ نکلے گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین ایک دوسرے کی بات سنیں اور پھر کوئی راستہ نکالیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی 100 فیصد ایک دوسرے کی بات مان لے، اگر پی ٹی آئی ہمیں چورکہتی تھی توہم بھی بہت کچھ کہتے تھے، پارلیمانی جمہوری نظام پولیٹیکل ڈائیلاگ کے بغیر آگے نہیں چل سکتا۔

لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ جب ہمیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا تھا تب بھی کہا تھا چارٹرآف اکانومی کریں، ہمارا آج بھی مو¿قف ہے پولیٹیکل ڈائیلاگ ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سیاست میں نظریات مختلف ہوسکتے ہیں، ملکی مفاد میں ڈائیلاگ ہی کئے جاتے ہیں ، ڈائیلاگ کا شروع ہوناخوش آئند ہے،اپوزیشن کو کہا گیا کہ اپنا چارٹرآف ڈیمانڈ تحریری طور پر کمیٹی کے سامنے رکھیں۔

راجہ پرویز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کو پاکستان کیخلاف استعمال کیا جانا افسوسناک ہے، اداروں اور پاکستان کیخلاف پراپیگنڈا کو روکا جانا چاہئے۔ 


متعلقہ خبریں


مضامین
پاکستان و بنگلہ دیش میں باہمی تعلقات کا فروغ وجود جمعه 27 دسمبر 2024
پاکستان و بنگلہ دیش میں باہمی تعلقات کا فروغ

بُری عادتیں مشکل سے ختم ہوتی ہیں! وجود جمعه 27 دسمبر 2024
بُری عادتیں مشکل سے ختم ہوتی ہیں!

تحریک ِ سول نافرمانی وجود جمعه 27 دسمبر 2024
تحریک ِ سول نافرمانی

بھارتی کسانوں کی ریل روکو تحریک وجود جمعرات 26 دسمبر 2024
بھارتی کسانوں کی ریل روکو تحریک

ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا وجود جمعرات 26 دسمبر 2024
ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر