وجود

... loading ...

وجود

پی ٹی آئی کا مستقبل خود انکی جماعت نے طے کرنا ہے،خالد مقبول

جمعه 20 دسمبر 2024 پی ٹی آئی کا مستقبل خود انکی جماعت نے طے کرنا ہے،خالد مقبول

لاہور: وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملکر ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔

زرائع کے مطابق لاہور میں کالج آف انٹرنیشنل سکلز ڈویلپمنٹ اور پاکستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے زیر اہتمام تقریب کا انعقاد ہوا جس میں وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی نے خصوصی شرکت کی، تقریب میں طلباوطالبات کے بنائے ہوئے سکلز بیسڈ فن پاروں کو نمائش کیلئے رکھا گیا تھا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایجوکیشن انڈوومنٹ ملک بھر میں بچوں کو سکلز ایجوکیشن میں سکالرشپ فراہم کر رہا ہے، یہ تعلیمی وظائف نیڈ کم ٹیلنٹ کی بنیاد پر دیئے جاتے ہیں، سکلز پروگرامز میں بیوٹیشن، سیاحت ، فیشن ڈیزائننگ اور ڈیجیٹل میڈیا پروڈکشن سمیت دیگر شعبہ جات شامل ہیں۔


انہوں نے کہا کہ سکولوں میں مڈل اور میٹرک ٹیک کا بھی جلد آغاز کررہے ہیں، آج پاکستان 18 کروڑ نوجوانوں پرمشتمل ہے، جاپان سے دوگنے نوجوان ہمارے ملک میں بستے ہیں، ایسی حکومت کی ضرورت ہے جس سے عوام مستفید ہوسکے، حکومت ،ریاست ،معاشرہ اورتاجرمل کر نوجوانوں کو دنیا سے ہم آہنگ کرنے کیلئے سکلز ایجوکیشن پر توجہ مرکوز کردیں۔


خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہمیں تعلیم کے ساتھ نوجوانوں کو جدید کورسز سے سکلز فراہم کرنا ہوگی، وسائل صحیح پروگرامز پر خرچ ہوں تو ہم اپنے نوجوانوں کو روزگار مہیا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں فضل الرحمان کی تجاویز کو شامل کیا گیا تھا، دینی مدارس میں تعلیمات کیلئے مختلف پالیسیوں پر عملدرآمد کیا جارہا ہے، وفاق المدارس نے ہم سے رجوع کیا تھا، مولانا فضل الرحمان کے بیانیہ پر اتفاق کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مستقبل خود انکی جماعت نے طے کرنا ہے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر ملک کو بحران سے نکالنے کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ 


متعلقہ خبریں


مضامین
مہذب دنیا کا بد صورت اور مکروہ چہرہ وجود پیر 23 دسمبر 2024
مہذب دنیا کا بد صورت اور مکروہ چہرہ

کشمیری حریت پسند جماعتوں پر پابندی وجود پیر 23 دسمبر 2024
کشمیری حریت پسند جماعتوں پر پابندی

عبادتگاہوں کا قانون اورچیف جسٹس سے توقعات وجود پیر 23 دسمبر 2024
عبادتگاہوں کا قانون اورچیف جسٹس سے توقعات

خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں! وجود اتوار 22 دسمبر 2024
خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں!

عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق وجود اتوار 22 دسمبر 2024
عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر