وجود

... loading ...

وجود

26ویں آئینی ترمیم بھی کلائمیٹ فنانس جیسا بڑا ایشو ہے، جج جسٹس منصور علی شاہ

پیر 16 دسمبر 2024 26ویں آئینی ترمیم بھی کلائمیٹ فنانس جیسا بڑا ایشو ہے، جج جسٹس منصور علی شاہ

لاہور: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم ٹرک کی بتی کے پیچھے لگے ہوئے ہیں، اب سو موٹو نہیں لے سکتے-

 زرائع کے مطابق گزشتہ 7 سال میں موسمیاتی تبدیلیوں پر کوئی کام نہیں ہوا۔لاہور میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم بھی کلائمیٹ فنانس جیسا بڑا ایشو ہے، عدالتیں سمجھتی ہیں کہ کلائمٹ فنانس کو بنیادی حق سمجھنا ہوگا، یہ انسان کا بنیادی حق ہے، نیچر فنانس پر غور کرنا ہوگا تاکہ آلودگی اور بائیو ڈائیورسٹی پر بھی کام ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، ماحولیاتی ایمرجنسی کیلئے مربوط حکمت عملی بنانا ہوگی، 7 سال میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہوا، عدالتوں نے ہدایات جاری کیں لیکن گرانڈ پر کچھ نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ فنانس ہی کلائمیٹ جسٹس ہے، کلائمیٹ ڈپلومیسی پر جلد کام کرنے کی ضرورت ہے، لگتا ہے حکومت کے پاس اتنے پیسے نہیں، پاکستان دنیا کا آٹھواں بڑا ملک ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہے، عدالتوں نے ہمیشہ موسمیاتی ایمرجنسی کے کیسز کو سنجیدہ لیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، واٹر سکیورٹی سمیت دیگر عوامل پر غور کرنے کی ضرورت ہے، اربن پلاننگ اور ایگریکلچرل پلاننگ پر بات کرنا ہوگی، کلائمیٹ جسٹس پر تحریک چلانا ہوگی۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیر بنے گا پاکستان وجود بدھ 05 فروری 2025
کشمیر بنے گا پاکستان

5 فروری، کشمیریوں کی حمایت کا دن وجود بدھ 05 فروری 2025
5 فروری، کشمیریوں کی حمایت کا دن

تجارتی جنگ اورچین وجود بدھ 05 فروری 2025
تجارتی جنگ اورچین

کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی خود کشی وجود منگل 04 فروری 2025
کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی خود کشی

یہ صلہ ہے قربانیوں کا۔۔۔۔ وجود منگل 04 فروری 2025
یہ صلہ ہے قربانیوں کا۔۔۔۔

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر