وجود

... loading ...

وجود

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں امن و امان کی صورتحال بالکل ٹھیک تھی،علی امین

اتوار 15 دسمبر 2024 بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں امن و امان کی صورتحال بالکل ٹھیک تھی،علی امین

پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ سول نافرمانی سمیت عمران خان کے ہر فیصلے پر عمل کریں گے۔

 زرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاورمیں انٹرنیشنل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے دور میں امن و امان کی صورتحال بالکل ٹھیک تھی، پی ڈی ایم کی حکومت کے آنے کے بعد امن و امان کی صورتحال خراب ہوگئی، اداروں کو دیگر کام چھوڑ کر پی ٹی آئی ختم کرنے پر لگا دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب مجھے حکومت ملی تو حالات انتہائی خراب تھے لیکن انہیں بہتر بنانے پر پوری توجہ ہے، کچھ علاقوں میں فرنٹ لائن پر پولیس کو لے آئے ہیں، ضم اضلاع میں پولیس کو مضبوط بنانے پر بھرپور کام جاری ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں، باقی صوبوں سے ہماری کار کردگی بہترین ہے، آئی ایم ایف کا ٹارگٹ ہم نے حاصل کر لیا ہے،اب تک کسی دوسرے صوبے نے یہ ٹارگٹ حاصل نہیں کیا، گذشتہ 9 ماہ میں ہم نے اپنی آمدن میں 44 فیصد اضافہ کیا ہے۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کے مسائل ضرور ہیں لیکن ہم انہیں حل کر رہے ہیں، ہم نے6 ماہ میں جتنےترقیاتی فنڈز ریلیز کیے، گذشتہ ادوار میں ایک سال میں بھی اتنے نہیں ہوتے تھے، صوبے میں گورننس کو بہتر بنانے کے لیے اختیار عوام کو دیا ہے، عوامی شکایات اور ان کے حل کے لیے اختیار عوام کا پورٹل بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مائننگ کی بہترین منیجمنٹ کے لیے خصوصی مائننگ کمپنی بنائی ہے، مقامی بجلی گھروں سے بجلی سپلائی کے لیے اپنی پاور ٹرانسمشن لائن بچھا رہے ہیں، صوبے کی ترقی کے لیے یہ دونوں منصوبے انتہائی اہم ہیں۔

 صوبائی اور وفاقی دونوں ایپکس کمیٹیوں کے اجلاسوں میں افغانستان سے مذاکرات کی بات کی ہے، افغانستان کے ساتھ مذاکرات ہی تمام مسائل کا حل ہے، جب پوری دنیا نے انہیں مان لیا ہے تو ہمیں بھی بات کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا افغانستان کے ساتھ طویل بارڈر ہے، سب سے زیادہ نقصان ہمارے صوبے میں ہو رہا ہے، وفاق نے کہا کہ پڑوسی ملک افغانستان سے بات کریں گے لیکن وہ سنجیدہ اور عملی اقدامات نہیں کر رہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارے لوگوں کی قربانی کا پورے پاکستان کو اعتراف کرنا چاہیے، پڑوسی ملک کے ساتھ طویل بارڈر کو اپنے لوگوں کی قربانیوں سے سنبھال رہے ہیں، ہماری پولیس اور سکیورٹی فورسز امن کی خاطر اپنی جانوں کی قربانی دے رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ہم خود دہشت گردی سے متاثر ہو رہے ہیں لیکن اسے آگے نہیں پھیلنے دے رہے، جنوبی اضلاع میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران کافی دہشتگردوں کو مارا گیا ہے، دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب جب بھی اسلام آباد کے لیے گیا، کارکنوں کی تعداد بڑھتی گئی ہے، لاپتا کارکنوں کے حوالے سے بھی ہمیں شدید تحفظات ہیں، 68 کارکنوں کو بلٹ انجریز ہیں، ہم اپنے آئینی حقوق مانگ رہے ہیں، خان کی رہائی، لوٹا ہوا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔

علی امین گنڈاپور کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب پولیس کے 100 اہلکاروں کو پکڑ کر با حفاظت واپس پہنچایا، ہم پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں، زخمیوں کو اٹھانے جاتے تو مزید گولیاں مارتے، جمہوریت اور حقیقی آزادی کے لیے جتنی قربانیاں ہم نے دیں کسی اور نے نہیں دیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
عشق حقیقی وجود بدھ 15 جنوری 2025
عشق حقیقی

جیل کی موت یا کٹھ پتلی وزیر اعظم وجود بدھ 15 جنوری 2025
جیل کی موت یا کٹھ پتلی وزیر اعظم

لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے وجود منگل 14 جنوری 2025
لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے

دائرے میں سفر وجود منگل 14 جنوری 2025
دائرے میں سفر

ملک کی بقا اور سلامتی کا راستہ وجود منگل 14 جنوری 2025
ملک کی بقا اور سلامتی کا راستہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر