وجود

... loading ...

وجود

ترقیاتی بینک نے پاکستان میں بجلی کی ترسیل کے نظام کو جدید بنانے کے لیے 20 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دے

بدھ 11 دسمبر 2024 ترقیاتی بینک نے پاکستان میں بجلی کی ترسیل کے نظام کو جدید بنانے کے لیے 20 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دے

اسلام آباد:ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں بجلی کی ترسیل کے نظام کو جدید بنانے اور بجلی کی فراہمی میں بہتری کے لیے 20 کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی ہے۔

اے ڈی بی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک کے پاور ڈسٹری بیوشن اسٹرینتھننگ پروجیکٹ کے تحت ملک میں بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ترسیلی نظام کو اپ گریڈ اور جدید بنایا جائے گا۔

اس منصوبے کا مقصد ترسیل کے دوران ہونے والے توانائی کے نقصانات میں کمی لانا اور انفرا اسٹرکچر کو موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے محفوظ بنانا ہے۔

ابتدائی طور پر یہ منصوبہ تین بڑی تقسیم کار کمپنیوں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی، ملتان الیکٹرک پاور کمپنی اور سکھر الیکٹرک پاور کمپنی کو سہولت فراہم کرے گا جس سے ان علاقوں میں توانائی کی ترسیل زیادہ مثر اور پائیدار ہو سکے گی۔

اس بارے میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے سینٹرل اور ویسٹ ایشیا کے ڈائریکٹر جنرل ییوگنی زہوکوف کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ پاکستان کے پاور سیکٹر کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی اے ڈی بی کی جاری کوششوں کا حصہ ہے۔

مستحکم گرڈ سے جڑی بجلی کی فراہمی عوام کے معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے، اس منصوبے کے ذریعے توانائی کے نقصان میں کمی اور آمدنی کے تحفظ جیسے اقدامات پاور سیکٹر کے مالی نقصانات کو کم کریں گے جو ملک کی معیشت پر دبا کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

منصوبے کے تحت لیسکو، میپکو اور سیپکومیں کم از کم تین لاکھ 32 ہزار ایڈوانسڈ میٹرنگ انفرا اسٹرکچر، ڈیٹا مینجمنٹ اور کمیونیکیشن سسٹمز اور 15 ہزار800 آن لائن ٹرانسفارمر مانیٹرنگ سسٹمز نصب کیے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
شام میں اپوزیشن کی غیر متوقع پیش رفت وجود جمعرات 12 دسمبر 2024
شام میں اپوزیشن کی غیر متوقع پیش رفت

ہمارے حکمران عوامی مسائل سے بے خبرہیں! وجود جمعرات 12 دسمبر 2024
ہمارے حکمران عوامی مسائل سے بے خبرہیں!

فوج کی موجودگی سے کشمیریوں کی تعلیم متاثر وجود جمعرات 12 دسمبر 2024
فوج کی موجودگی سے کشمیریوں کی تعلیم متاثر

شام میں عوامی انقلاب اور پاکستان کے حالات وجود بدھ 11 دسمبر 2024
شام میں عوامی انقلاب اور پاکستان کے حالات

یہ رہبانیت ہے! وجود بدھ 11 دسمبر 2024
یہ رہبانیت ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر