وجود

... loading ...

وجود

پاکستان دہشتگردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کررہاہے,شہباز شریف

جمعه 06 دسمبر 2024 پاکستان دہشتگردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کررہاہے,شہباز شریف

لاہور:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کر رہا ہے-

دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے ہمارا عزم پختہ ہے-

امن و امان کو یقینی بنانے کے حوالے سے ماضی قریب میں ایپکس کمیٹی کے اجلاس منعقد ہوئے ہیں-

حکومت پاکستان، فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر پختہ عزم کر کے دہشت گردی کی اس لعنت کے خلاف جنگ لڑ سکیں۔

پاکستانی نیوی وار کالج لاہور ساتویں میری ٹائم سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاک بحریہ ہر طرح کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے-

انہوں نے کہاکہ پاک بحریہ کے بہادر افسر اور جوان پاکستان کی سمندری حدود کا تحفظ یقینی بنا رہے ہیں-

پاکستان نیوی پہلے ہی ہمارے پوٹیشنل کو ایکسپلور کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ میرے پاس ایک اچھی خبر ہے، کچھ روز قبل مجھے بہترین دوست چین سے ایک پیغام ملا کہ وہ ایک اور وفد پاکستان بھیجنے کے لیے تیار ہے، تاکہ سمندر کے نیچے جو قدرتی وسائل موجود ہیں، ان کی تلاش کے حوالے سے کام کیا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ نیول چیف، یہ وقت ہے کہ ہم اس پر توجہ کو مرکوز کریں اور میں اس کے لیے تمام قسم کی معاونت فراہم کرنے پر تیار ہوں کیونکہ بلیو اکانومی سے ہماری ترقی اور خوشحالی ممکن ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
دنیا میں اچھا پیغام جائے گا! وجود هفته 28 دسمبر 2024
دنیا میں اچھا پیغام جائے گا!

قائد اعظم کو مقبوضہ وادی میں شاندار خراج عقیدت وجود هفته 28 دسمبر 2024
قائد اعظم کو مقبوضہ وادی میں شاندار خراج عقیدت

راہل گاندھی ۔۔ ایک رشتہ درد کا ہے میرے اُس کے درمیاں وجود هفته 28 دسمبر 2024
راہل گاندھی ۔۔ ایک رشتہ درد کا ہے میرے اُس کے درمیاں

چکر اور گھن چکر وجود هفته 28 دسمبر 2024
چکر اور گھن چکر

پاکستان و بنگلہ دیش میں باہمی تعلقات کا فروغ وجود جمعه 27 دسمبر 2024
پاکستان و بنگلہ دیش میں باہمی تعلقات کا فروغ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر