وجود

... loading ...

وجود

حکومت کے تحریک طالبان پاکستان سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ,دفتر خارجہ

جمعه 29 نومبر 2024 حکومت کے تحریک طالبان پاکستان سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ,دفتر خارجہ

اسلام آباد : دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت کے تحریک طالبان پاکستان سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ہیں-

زرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان متعدد مواقع پر کہہ چکا ہے کہ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ہزاروں متاثرہ خاندانوں کے خلاف ہے۔

حکومت پاکستان کے ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔

تمام ہمسائیوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ ایک ملک کے ساتھ زیادہ بہتر تعلقات کا مطلب یہ نہیں کہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی قیادت کی جانب سے ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خلاف بیان یا کسی اور بیان پر ہم تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھتے۔

پاکستان غزہ میں نسل کشی کی مذمت کرتا ہے۔ لبنان کی خودمختاری کی حمایت اور وہاں جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

دفترخارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے احتجاج کے دوران افغان شہری گرفتار کیے۔

غیر ملکی شہریوں کی پاکستانی سیاسی اجتماعات میں شرکت مکمل طور پر غیرقانونی ہے۔

تمام غیرملکیوں سے کہیں گے کہ پاکستان کے سیاسی معاملات سے دور رہیں۔

گرفتار افغان شہریوں کی تفصیلات وزارت داخلہ جاری کرے گی۔

پاکستانیوں پر متحدہ عرب امارات کے سفر پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ متحدہ عرب امارات میں کتنے پاکستانی قید ہیں۔

بیلاروس کے صدر کے دورے کے دوران اکانومی، کنیکٹوٹی، بزنس فورم ایکسچینجز، کسٹم اور کئی دیگر امور پر معاہدے ہوئے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیریوں کا جذبہ حریت جواں ہے! وجود هفته 30 نومبر 2024
کشمیریوں کا جذبہ حریت جواں ہے!

پی ٹی آئی مزید طاقتور،لاشوں کا اغوا؟ وجود هفته 30 نومبر 2024
پی ٹی آئی مزید طاقتور،لاشوں کا اغوا؟

''میری جدوجہد'' وجود هفته 30 نومبر 2024
''میری جدوجہد''

ہم بے ''کار'' بھلے وجود هفته 30 نومبر 2024
ہم بے ''کار'' بھلے

سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں تبدیلی وجود جمعه 29 نومبر 2024
سعودی عرب اور ایران کے تعلقات میں تبدیلی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر