... loading ...
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے جاری اضافی نوٹ میں کہا گیا ہے کہ آمرانہ حکومتیں سیاسی مخالفین کیخلاف سیاسی ٹرائل کا استعمال کرتی ہیں جن کا مقصد اقتدار پر قبضے کو قانونی حیثیت دینا اور مستحکم کرنا ہوتا ہے ۔انہوں نے لکھا کہ سیاسی ٹرائل کا فیصلہ ملزم کے آمرانہ حکومت سے متعلق رویوں اور سرگرمیوں پر منحصر ہوتا ہے ، ایسے ٹرائل کو سیاسی مخالفین کو بدنام کرنے اور سزا دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔انہوں نے لکھا کہ یہ ٹرائل تحقیقات کے دوران ملزمان کے سابق ساتھیوں سے حاصل کیے گئے بیانات اور شواہد پر انحصار کرتے ہیں۔ ملزم کے ساتھیوں کو ملزم کیخلاف ثبوت فراہم کرنے کیلئے مجبور کیا جاتا ہے ۔جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا ہے کہ سیاسی ٹرائل آمرانہ حکومتوں کے لیے ایک طاقتور عدالتی ہتھیار کا کام کرتے ہیں، مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے ان ٹرائلز میں انصاف کے تقاضوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے ۔انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کے مقدمے کو سیاسی ٹرائل کی بہترین مثال قرار دیتے ہوئے مزید لکھا کہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے طریقہ کار اور انصاف کے تقاضوں کی متعدد خلاف ورزیاں کی گئیں، آمرانہ ادوار میں ججز کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کی اصل طاقت عہدے پر فائز رہنے میں نہیں بلکہ اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ۔اضافی نوٹ میں کہا گیا کہ جسٹس دراب پٹیل نے بھٹو کیس میں جرات مندی سے اختلاف کیا اور ذوالفقار علی بھٹو کو الزامات سے بری کر دیا، بعد ازاں جسٹس دراب پٹیل نے جنرل ضیا کے جاری کردہ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا اور استعفیٰ دے دیا۔جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا ہے کہ سمجھوتہ کرنے کی میراث چھوڑنے کے مقابلے میں ایک عہدہ کھونا ایک چھوٹی سی قربانی ہے ، جج کی بہادری کا اندازہ دباؤ کا مقابلہ کرنے ، ثابت قدم رہنے اور عدلیہ کی آزادی کو قائم رکھنے سے لگایا جاتا ہے ۔انہوں نے لکھاکہ آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ، اس طرح کی مداخلتوں کی فوری مزاحمت اور اصلاح کی جانی چاہیے ، عدلیہ کا کردار انصاف کا دفاع کرنا ہے ۔جسٹس منصور علی شاہ نے اضافی نوٹ میں ذوالفقار علی بھٹو کے نوٹ کا حوالہ بھی دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ‘آزاد عدلیہ مارشل لا کی مخالف ہے ، آزاد عدلیہ صرف آئین کی چھتری کے نیچے کام کر سکتی ہے ، بندوق کے سائے میں نہیں، آزاد عدلیہ ایگزیکٹو اور مقننہ کے شانہ بشانہ خدمات سرانجام دیتی ہے ۔ عوام کا ایگزیکٹو جیل میں ہے ، اسمبلیاں ایسے خاموش ہیں جیسے قبرستان، کیا ایک پھول ایسے باغ میں پروان چڑھ سکتا ہے جو صحرا میں تبدیل ہو چکا ہو؟
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...