وجود

... loading ...

وجود

سکھوں کا قتل، امیت شاہ پس پردہ ذمہ دار

هفته 02 نومبر 2024 سکھوں کا قتل، امیت شاہ پس پردہ ذمہ دار

ریاض احمدچودھری

کینیڈا نے بھارتی وزیرِ داخلہ پر الزام لگایا ہے کہ سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کے منصوبے کی پشت پناہی امیت شاہ کر رہے تھے۔امیت شاہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے انتہائی قریبی ساتھی ہیں جب کہ وہ حکومتی جماعت بی جے پی کے سر کردہ رہنما بھی ہیں۔کینیڈین نائب وزیرِ خارجہ کے مطابق انہوں نے امریکی اخبار کو معلومات فراہم کی تھیں کہ علیحدگی پسند سکھ رہنما کے قتل کے منصوبے کے پیچھے امیت شاہ ہیں۔بھارت کے علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ برس جون میں مسلح افراد نے کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے ایک گرودوارے کے باہر قتل کر دیا تھا۔ کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے گزشتہ سال ستمبر میں اپنے ایک بیان میں بھارت کو اس قتل کا ذمے دار ٹھہرایا تھا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔بھارت کا یہ مؤقف رہا ہے کہ کینیڈا نے ان الزامات سے متعلق کبھی بھی شواہد پیش نہیں کیے۔جسٹن ٹروڈو کے بیان کے بعد گزشتہ سال ہی بھارت نے کینیڈا سے نئی دہلی میں اپنے سفارتی عملے میں کمی کا مطالبہ کیا تھا جس پر کینیڈین حکومت نے 40 سفارت کاروں کو واپس بلا لیا تھا۔
2020 ء میں4 بھارتی انٹیلی جنس افسروں کو آسٹریلیا سے بے دخل کر دیا گیا تھا۔ بھارتی انٹیلیجنس افسران نے حساس دفاعی ٹیکنالوجی کو غیر قانونی طور پر حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ آسٹریلیا نے بھارت کے مزید 4 جاسوسوں کو اپنے ملک سے نکال دیا ہے۔ اپریل میں بھی 2جاسوس نکالے گئے تھے۔ جاسوسوں کی تازہ بے دخلی کو آسٹریلیا میں بھی مودی سرکار کے لیے زبردست دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔ 4جاسوسوں کی بے دخلی کا انکشاف آسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے اپنی تحقیقات میں کیا۔ آسٹریلیا میں بھارتی نیٹ ورک بے نقاب ہونے کی اولین خبریں اپریل میں آئی تھیں جب واشنگٹن پوسٹ نے بتایا تھا کہ 2 بھارتی جاسوس نکال دیئے گئے ہیں۔آسٹریلین براڈ کاسٹنگ کارپوریشن نے تحقیقات کے نتیجے میں بتایا ہے کہ بے دخل کیے گئے جاسوس آسٹریلوی سیاست دانوں اور دفاعی ٹیکنالوجیز سے وابستہ افراد اور اداروں کو نشانہ بنا رہے تھے تاہم ان جاسوسوں کو حکام نے ملک سے بہت خاموشی کے ساتھ نکالا ہے تاکہ مودی سرکار کے لیے سبکی اور شرمندگی کا سامان نہ ہو۔ لیکن عوامی سطح پر جاسوسی کی مذمت نہ کیے جانے پر آسٹریلیا کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
آسٹریلوی حکام نے بتایا ہے کہ بھارتی جاسوس نیٹ ورک ایئر پورٹ سیکیورٹی پروٹوکولز کو بھی نشانہ بنارہا تھا۔2021 میں انٹیلی جنس چیف مائک برجس نیٹ ورک کا پتا لگایا تھا اور سفارت کاروں کے بھیس میں کام کرنے والے جاسوسوں کو بے نقاب کیا گیا تھا۔ انہوں نے بھارت کا نام نہیں لیا تھا۔ نام نہاد سفارت کاروں کو خاموشی سے، پروفیشنل طریقے سے ملک بدر کیا گیا تھا۔مائک برجس نے کہا تھا کہ جاسوس نے چند موجودہ اور سابق سیاست دانوں سے روابط استوار کیے تھے۔ ایک غیر ملکی سفارت خانے سے بھی پینگیں بڑھای گئی تھیں اور ایک ریاست کی پولیس سروس سے بھی تعلقات قائم کیے گئے تھے۔سکھ رہنما اور خالصتان کے حامی ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس میں کینیڈا کی قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے نائب وزیرخارجہ ڈیوڈ موریسن نے کہا کہ بھارت کے وزیرداخلہ امت شاہ نے کینیڈا کے شہریوں کے خلاف قتل عام، اغوا اور بھتہ خوری کا حکم دیا تھا۔ میں نے ہی امریکی اخبار میں بھارتی وزیرداخلہ امت شاہ کے نام کی تصدیق کی تھی۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اس بات کے ثبوت اکٹھے کیے تھے کہ بھارت کے ایک سینئر اہلکار نے کینیڈا میں جاسوسی اور سکھ علیحدگی پسندوں پر حملوں کے احکامات دئیے تھے۔ کینیڈا کے حکام نے بعد میں بھارتی وزیرداخلہ امت شاہ کے ملوث ہونے کی تصدیق کی تھی۔سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کمیٹی کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ امت شاہ نے خالصتان کے حامیوں کو پکڑنے کیلئے ایجنسیوں کو ہتھیار بنایا۔ امت شاہ کی پرتشدد کارروائیاں امریکا اور کینیڈا کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔ بھارت کی دہشت گردی کے سامنے خالصتان ریفرنڈم خاموش نہیں رہے گا۔ عالمی برادری کو بھارتی جبر کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔
بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے امریکا میں سکھ رہنما کے قتل کی ناکام سازش کا نشانہ بننے والے خالصتان تحریک کے رہنما گروپتونت سنگھ پنوں نے امریکا اور کینیڈا کی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف سخت رویہ اختیار کرے جو ناقدین کو ہمیشہ کے لیے خاموش کرانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ مودی حکومت کو دوسرے ممالک میں اپنی مذموم کارروائیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا اور کینیڈا میں بھارتی قونصل خانے جاسوسی میں ملوث ہیں۔انہوں نے امریکا اور کینیڈا پر زور دیا کہ وہ کارروائی کریں۔انہوں نے بھارتی قونصل خانے کو مستقل طور پر بند کرنے کا مشورہ دیا۔یاد رہے کہ امریکی محکمہ انصاف نے نیویارک میں امریکا اور کینیڈا کی شہریت رکھنے والے گروپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کے متعلق کیس میں 2 بھارتی شہریوں پر فرد جرم عائد کی ہے۔ملزمان میں سے بھارت کا ایک سابق سرکاری اہلکار ہے جو اس وقت انٹیلیجنس افسر کے طور پر کام کررہا تھا اور کہا جاتا ہے کہ اس نے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اللہ خیر کرے! وجود هفته 16 نومبر 2024
اللہ خیر کرے!

24نومبر ،تحریک انصاف کی کال وجود هفته 16 نومبر 2024
24نومبر ،تحریک انصاف کی کال

پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی وجود جمعه 15 نومبر 2024
پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی

یہ ڈائنا مائیٹ اب پھٹنے کو ہے ! وجود جمعه 15 نومبر 2024
یہ ڈائنا مائیٹ اب پھٹنے کو ہے !

عمران خان کی رہائی اور جیت دیوار پر لکھی ہے! وجود جمعه 15 نومبر 2024
عمران خان کی رہائی اور جیت دیوار پر لکھی ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر