وجود

... loading ...

وجود

29 ستمبر،جماعت اسلامی کاملک گیر مظاہروں کا اعلان

منگل 24 ستمبر 2024 29 ستمبر،جماعت اسلامی کاملک گیر مظاہروں کا اعلان

 

جماعت اسلامی نے مہنگی بجلی اور آئی پی پیز کے خلاف 29 ستمبر کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان کر دیا۔ہمارے ملین مارچ لانگ مارچ میں بھی تبدیل ہوسکتے ہیں، لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم آئی پی پیز کو 2000سے 2400ارب روپے سالانہ ادا کررہے ہیں، تنخواہ دار لوگوں سے ٹیکس لیا جاتا ہے، فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ،ٹی وی ٹیکس اور دیگر طرح طرح کے ٹیکس بجلی بلوں میں شامل کیے جاتے ہیں، جاگیرداروں اور آئی پی پیز کو ٹیکس سے چھوٹ ملی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے نظام پر خاموش نہیں رہا جاسکتا، ہمیں عملی طور پر میدان میں نکلنا پڑتا ہے، ہماری ذات کا کوئی فائدہ نہیں یہ 25 کروڑ لوگوں کا مقدمہ ہے، ہم باہر نکلے احتجاجی تحریک کی،حکومت نے اسلام آباد کو بند کردیا، ہم نے راولپنڈی میں 13دن دھرنا دیا، حکومت نے ہم سے معاہدہ کیا اور پوری قوم کے سامنے معاہدے کا اعلان کیا۔؎حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پوری قوم کے سامنے 45 دن کا کہا، حکومت نے کہا ایک ماہ میں آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ کریں گے، آج 45دن پورے ہوگئے ہیں 46واں دن ہے، ہم 29ستمبر کو ملک بھر میں بڑے بڑے مظاہرے کریں گے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری ممبر شپ مہم ابھی جاری ہے، بہت بڑی تعداد میں عوام جماعت اسلامی کی ممبر شپ حاصل کررہے ہیں، ہمارے بڑے بڑے دھرنے شاہراہوں پر کیے جائیں گے، حکومت کوئی بھی ایسی کارروائی سے گریز کرے جس سے جمہوری عمل سبوتاژ ہو، ہم “حق دو عوام کو”تحریک کو نئی مزاحمتی تحریک میں تبدیل کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تاجروں اور تاجروں نے ہماری حمایت کی، ہماری تحریک سے پوری قوم میں ایک یکجہتی پیدا ہوئی، ہم 23 اکتوبر سے لے کر 27 اکتوبر تک پورے پاکستان سے رابطہ کریں گے،ریفرنڈم کریں گے، ہم لوگوں سے بات کریں گے کہ بجلی بل ادا کرنے ہیں یا نہیں، ادائیگیاں لوگ کپیسٹی پیمنٹ کی مد میں پہلے ہی بہت کرچکے ہیں، بجلی کے بل ادا کرنا ہیں یا نہیں ،عوامی رائے کے ذریعے واضح اعلان کریں گے۔حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا ریفرنڈم تاریخی نوعیت کا ہوگا، ہم پہیہ جام ہڑتال کا اعلان بھی کرسکتے ہیں، ہمارے پاس ملین مارچ کا آپشن بھی موجود ہے، ہمارے ملین مارچ لانگ مارچ میں بھی تبدیل ہوسکتے ہیں، پھر اسلام آباد کی طرف جائیں گے، حکومت ہوش کے ناخن لے،انہیں آئی پی پیز کو لگام دینا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں مہنگائی کم ہوگئی،مہنگائی کم نہیں ہوئی 20 فیصد سے 18فیصد ہوئی ہے، ان کے بقول مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے، یہ محض اعدادوشمار کی بات ہے، سود کی شرح کو پہلے مرحلے میں 10فیصد پھر بتدریج ختم کیا جائے۔امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل وحشی ہوگیا ہے اب لبنان پر بھی حملے شروع کردیئے ہیں، اسرائیل نے جو دہشتگردی کی ہے ہم ایک ہفتہ غزہ،فلسطین اور لبنان کے لوگوں کے نام کریں گے، ہم غزہ کے لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر