وجود

... loading ...

وجود

بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث

هفته 21 ستمبر 2024 بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث

ریاض احمدچودھری

امریکی آن لائن نیوز ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت مغربی ممالک میں ایک “جدید ترین کریک ڈاؤن اسکیم” کے تحت سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ بھارت نے کینیڈا میں خالصتان تحریک کے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے دو ماہ پہلے ہردیپ سنگھ کے خلاف ٹھوس اقدامات کا خفیہ حکم جاری کیا تھا۔بھارتی وزارت خارجہ نے اپریل 2023 میں ایک خفیہ میمو کے ذریعے شمالی امریکا میں اپنے قونصل خانوں کو مغربی ممالک میں سکھ تنظیموں کے خلاف “جدید ترین کریک ڈاؤن اسکیم” شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر سمیت کئی سکھ رہنماؤں کے ناموں پر مشتمل فہرست دی گئی تھی، بھارتی وزارت خارجہ کے میمو میں ان افراد کے خلاف ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی گئی تھی۔ میمو جاری ہونے کے دو ماہ بعد جون میں ہر دیپ سنگھ نجر کو قتل کر دیا گیا تھا، کینیڈا کی حکومت نے تحقیقات کے بعد بتایا تھا کہ ہردیپ سنگھ کے قتل کا حکم بھارتی انٹیلی جنس نے دیا تھا۔
خیال رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون کو کینیڈا کے شہر سرے میں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔امریکی میڈیا نے عینی شاہدین اور سی سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج کی بنیاد پر دعویٰ کیا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں 3 نہیں بلکہ 6 افراد ملوث تھے۔خالصتان تحریک کے رہنماکے قتل میں ملوث ملزمان نے ایک نہیں بلکہ 2 گاڑیاں استعمال کیں، ہردیپ سنگھ کی گاڑی کو ملزمان کی ایک گاڑی نے پارکنگ ہی میں روکا،جس کے بعد اچانک نمودار 2 ملزمان نے فائرنگ کی۔ملزمان نے 50 گولیاں برسائیں،34 گوردوارے کے سربراہ ہردیپ سنگھ نجر کو لگیں۔بعد ازاں 18 ستمبر کو پہلی بار اس قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈین انٹیلی جنس نے ہردیپ کی موت اور بھارتی حکومت کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے، کینیڈین سرزمین پرشہری کے قتل میں غیرملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کے خلاف ہے۔
سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی فیڈرل ڈسٹرکٹ کورٹ میں اپنے قتل کی سازش پر بھارت کیخلاف مقدمہ درج کرادیا جس میں را کے اجیت ڈوول، سمنت گوئل،وکرم یادیواورنکھل گپتا کے نام شامل ہیں۔مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت اور ”را” نے امریکی سرزمین پرہی امریکی شہری کوقتل کرنیکی غیرمعمولی سازش کی۔سکھ رہنما نے مقدمہ کرنے کا اعلان اپنے وکلا میتھیو بورڈن اوررچرڈ راجرزکے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔سکھ فارجسٹس کے رہنما کا کہنا تھا کہ مودی کورپورٹ کرنیوالے اہلکاروں نینکھل گپتاکوقاتلوں کی خدمات حاصل کرنیکاکہا۔ سازش اس وقت بینقاب ہوگئی جب نکھل گپتانے جس کرائے کے قاتل کی خدمات حاصل کیں وہ فیڈرل خفیہ ایجنٹ نکلا۔ بھارت،سکھوں کے حق خودارادیت،انسانی حقوق کیلئے آوازاٹھانیوالے گرپتونت سنگھ کی آوازکوخاموش کرانا چاہتاتھا۔ ان کو اسی وقت قتل کیا جانا تھا جب ان کے قریبی ساتھی ہر دیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کردیا گیا۔ امریکا میں مسٹر پنوں کی قتل کی سازش کرنے والے نکھل گپتا پر فرد جرم عائد کردی ہے جبکہ کینیڈا میں بھی 4 سکھوں کو گرفتار کیا گیا جن پر نجر کے قتل کرنے کیلئے فرسٹ ڈگری قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے تاہم بھارت قتل سے انکاری ہے جبکہ مودی کہہ چکے ہیں کہ دشمن کواس کے گھر میں گھس کر مارسکتے ہیں۔سکھ رہنما نے کہا کہ بھارتی دھمکیاں خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم کے انعقادکونہیں روک سکتیں، اگر آزادی کی قیمت موت ہے تومیں اس کاسامناکرنے کوبھی تیارہوں۔
وکیل مسٹر پنوں،میتھیو بورڈن کا کہنا تھا کہ اس سازش میں ملوث افرادکوجوابدہ بناناچاہتے ہیں جبکہ رچرڈراجر نے کہا کہ بھارت نے ایساکوئی ثبوت نہیں دکھایاہے کہ مسٹرپنوں نے کوئی قانون توڑاہو۔ شکایت میں کہاگیاہے بھارت نے بیرون ممالک میں اپنے سفارتی مشنزکوجاسوسی نیٹ ورک میں تبدیل کردیا ہے۔مودی کے دست راست، مشیر قومی سلامتی نے خالصتان رہنما کے قتل کی سازش میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
امریکی عدالت نے سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے پر بھارت کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول کو طلب کر لیا۔ گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش عین وقت پر پکڑی گئی تھی جس کے تانے بانے بھارتی حکومت اور را سے ملے تھے۔سکھ فار جسٹس نے امریکی عدالت میں مودی سرکار اور را کے سربراہ کیخلاف سکھ رہنما قتل کیس پر مقدمہ دائر کیا تھا جس میں اجیت دودل کا کردار بھی سامنے آیا تھا۔امریکی عدالت کی سکھ رہنما کے قتل سازش کیس میں بھارتی مشیر قومی سلامتی کی طلبی پر مودی سرکار کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ اپنے وکلا کے ذریعے سکھ رہنما گرپتونت سنگھ نے اپنے قتل کی سازش میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کیٹھوس شواہد فراہم کیے تھے۔گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ خالصتان کو فروغ دینے اور ریفرنڈم منعقد کرنے کی کوششوں کی وجہ سے انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔عدالت میں دائر درخواست میں مزید کہا گیا کہ قتل کی سازش ان لوگوں کے خلاف کی گئی جو حق خودارادیت کی وکالت کرتے ہیں۔ جو بھی مودی سرکار کی زیادتیوں، جبر اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتا ہے اس کی آواز کو ہمیشہ کے لیے دبانے کی سازش کی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر