وجود

... loading ...

وجود

میثاق پارلیمنٹ کمیٹی ، حکومت ،اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی

جمعرات 12 ستمبر 2024 میثاق پارلیمنٹ کمیٹی ، حکومت ،اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی

پارلیمینٹ کی بالادستی کے لئے میثاق پارلیمینٹ سے متعلق کمیٹی میں حکومت اپوزیشن ارکان میں تلخ کلامی ہوگئی۔ وزیردفاع خواجہ آصف اجلاس سے جانے کے لئے اٹھ گئے ،پی ٹی آئی نے حکومت کو اپنے نام کمیٹی سے نکالنے کی پیش کش کردی۔اجلاس بغیر کسی کاروائی کے جمعہ تک ملتوی کردیا گیا۔رہنما پیپلزپارٹی سید خورشید شاہ کمیٹی چیئرمین منتخب کرلئے گئے۔چارٹر آف پارلیمنٹ کے لیے تشکیل کردہ حکومت اور اپوزیشن رہنماؤںپر مشتمل خصوصی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور صاحبزادہ حامد رضا سے تلخ کلامی ہوئی اور وزیر دفاع نے اجلاس چھوڑ کر جانے کی کوشش کی لیکن محمود خان اچکزئی نے بروقت مداخلت کر کے انہیں جانے سے روک لیا۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔نائب وزیر اعظم اسحق ڈار، بیرسٹر گوہر، خواجہ آصف، امین الحق، صاحبزادہ حامد رضا، محمود خان اچکزئی، مولانا فضل الرحمن، اعجاز الحق، فاروق ستار، علیم خان اور نوید قمر اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔دوران اجلاس صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پارلیمنٹ پر شب خون مارا گیا، اس کے خلاف ایک مرتبہ تو کھڑے ہو جائیں۔اس پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میاں نواز شریف کو اپنی بیوی کو ٹیلی فون کال نہیں کرنے دی گئی، رانا ثنا اللہ پر ہیروئن ڈال کر کہتے تھے جان اللہ کو دینی ہے، کیا یہ کمیٹی ہم پر تنقید کے لیے بنی ہے، میں اس کمیٹی کا ممبر نہیں رہنا چاہتا۔یہ کہہ کر خواجہ آصف کمیٹی کے اجلاس سے جانے کے لیے سیٹ سے اٹھ گئے تاہم محمود خان اچکزئی نے خواجہ آصف کو میٹنگ میں بیٹھنے کے لیے منا لیا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ سچائی مفاہمتی کمیٹی نہیں ہے، ہمیں اس کمیٹی میں ماضی کی چیزوں کو نہیں دیکھنا البتہ ہم جب تک پس منظر کا ذکر نہ کریں تو بات نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ اگر خواجہ صاحب کے پاس اتنا دل نہیں کہ ہمیں سننا نہیں چاہتے تو اسپیکر سے کہہ کہ کمیٹی سے اپنا نام نکلوا لیں، کمیٹی سے نام نکلوانے کا آپ کا استحقاق ہے۔خواجہ آصف نے اس پر کہا کہ میں صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ پی ٹی کے ہاتھ بھی صاف نہیں، ایک بندے نے بھی علی امین گنڈاپور کے بیانات کی مذمت نہیں کی۔نائب وزیر اعظم اسحق ڈار نے کہا کہ خواجہ آصف اس لیے ناراض ہوئے کہ ہم پر سارے الزامات لگ رہے ہیں، آپ کو اپنا ماضی بھی دیکھنا ہو گا۔خواجہ آصف نے صاحبزادہ حامد رضا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شام غریباں نہ سنائی جائے، اپنا ماضی بھی دیکھیں، پہلے لوگوں کا ضمیر سو رہا تھا تو آج کیسے جاگ گیا، آج اسپیکر نے کارکردگی دکھائی ہے تو پہلے والے اسپیکر نے کیوں نہیں دکھائی۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی نے کہا کہ ماضی میں آپ کہتے رہے ہیں کہ فوج اور ہم ایک پیج پر تھے، ماضی میں ادارے آپ کے ساتھ تھے۔اس موقع پر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسمبلی کے ہال اور کمیٹی کی میٹنگ میں فرق ہونا چاہیے، ہمیں اس کمیٹی کے اجلاس کو ان کیمرہ کر لینا چاہیے، بہت سارے ایسے مسائل ہوں گے جن پر بات ہو گی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہمارے ساتھ بھی بہت کچھ ہوا، اگر عمران خان کی حکومت میں غلط ہوا اور اگر آج غلط ہو تو کیا یہ ٹھیک ہے؟۔خواجہ آصف نے اس پر کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ آج جو ہو رہا ہے ٹھیک ہے لیکن یہ ماضی کے اقدامات کو غلط کہیں۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم نے 18ویں ترمیم پر لاتعداد اجلاس کیے، بہت اختلاف بھی ہوا۔کمیٹی کے چیئرمین خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں اس کمیٹی کی ضرورت اس لیے پڑی کیونکہ پانی سر سے چڑھ چکا ہے اور اگر اس مسئلے کو ٹھیک نہ کیا تو یہ نسلوں تک چلتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے جو جیل کاٹی اگر اس وقت کو یہاں یاد کروں تو فیصلہ نہیں ہوگا، اگر ہم یہ رویہ رکھیں گے تو اس کمیٹی کو چلانا بے مقصد ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ماضی کو بھلا کر اس کمیٹی میں بیٹھنا ہو گا اور میں اس کمیٹی کی تشکیل میں اسپیکر کے اقدامات کو سراہتا ہوں۔پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمنٹ میں لوگ حملہ آور ہوئے ہیں، بہت برا عمل ہوا ہے۔اس پر اسحق ڈار نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے دن سے معاملے کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں، ہم نے مسئلے کو حل کرنا تاکہ مستقبل میں ایسا دوبارہ نہ ہو۔اسحا ق ڈار نے کہا کہ میں مذاکرات پر یقین رکھنے والا بندہ ہوں یہ نہ کہا جائے کہ ماضی میں کچھ نہیں ہوا ،اگر ہم غلطیوں پر روئیں گے تو آگے نہیں جاسکیں گے۔ خالد مگسی نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ تھے لیکن بہت کچھ غلط ہوا۔مولانا فضل الرحمان نے مزیدکہا کہ ہمیں سمجھنا ہوگا یہ قومی اسمبلی کا اجلاس نہیںیہاں ہر ہمیں آپس میں گھر کی طرح بات کرنی چاہیے،ماضی میں ہمارے ساتھ بھی بہت کچھ ہوا،بانی پی ٹی آئی کے دور میں میرے کیا نہیں ساتھ ہوا مسلم لیگ کے ساتھ بہت کچھ ہوا ،کیا اس کا مطلب ہے کہ دوبارہ وہ سب کچھ کیا جائے،بالکل دوبارہ سب کچھ نہ ہو لیکن اس کو تسلیم تو کیا جائے، خورشید شاہ نے درخواست کی کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی کوشش کو ضائع نہ ہونے دیں۔بیرسٹر گوہرنے کہا کہ اگر ہم ماضی میں جائیں گے تو مسئلہ حل نہیں ہوگا،ہمارے خلاف سینکڑوں کیسز بنائے گئے ،اگر آپ ہمیں نہیں سن سکتے تو سپیکر سے کہیں کہ ہمارے نام کمیٹی سے نکال دیں،ہم چاہتے ہیں آپ کمیٹی کا حصہ رہیں اور مل کر بات کریں۔خواجہ آصف نے کہا کہ آپ بے گناہی ظاہر کرتے ہیں لیکن آپ بے گناہ اور بے قصور نہیں ہیں۔


متعلقہ خبریں


عمران خان کا24؍نومبر کو فیصلہ کن اسلام آبادمارچ کا اعلان وجود - بدھ 13 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 24؍نومبر کو اسلام آباد مارچ کی فائنل کال دے دی۔عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد ان کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 8فروری کو آپ انقلاب لے کر آئے تھے ، آپ لوگ 8 فروری کو نکلے اور اپن...

عمران خان کا24؍نومبر کو فیصلہ کن اسلام آبادمارچ کا اعلان

آئی ایم ایف سے مذاکرات میں بڑی پیش رفت، منی بجٹ کا خطرہ ٹل گیا وجود - بدھ 13 نومبر 2024

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ، ایف بی آر حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا اور پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی بھی نہیں لگایا جائے گا۔ایف بی آرذ رائع کا کہنا ہے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا اور 12ہزار 970ارب روپے کا سالانہ ٹیکس ہدف...

آئی ایم ایف سے مذاکرات میں بڑی پیش رفت، منی بجٹ کا خطرہ ٹل گیا

آڈیو لیک،دہشت گردوں کی افغانستان واپسی روکنے کی کوششیں وجود - بدھ 13 نومبر 2024

دہشت گردوں کے نور ولی اور غٹ حاجی کی آڈیو لیک منظر عام پر آگئی جس میں غٹ حاجی کو نور ولی محسود دباؤ ڈال رہا ہے کہ پاکستان میں داخل ہونے والے دہشت گرد واپس نہ آئیں۔ذرائع کے مطابق نور ولی محسود کو لیک آڈیو میں یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ مجاہدین کو اطلاع کر دو کہ ہماری طرف سے وا...

آڈیو لیک،دہشت گردوں کی افغانستان واپسی روکنے کی کوششیں

پی آئی اے نجکاری کا معاملہ کابینہ کمیٹی کو بھجوانے کا فیصلہ وجود - بدھ 13 نومبر 2024

پرائیوٹائزیشن کمیشن بورڈ نے قومی ایئر لائن (پی آئی اے ) کی پرائیویٹائزیشن کا معاملہ کابینہ کمیٹی کو بجھوانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔وفاقی وزیر نجکاری و سرمایہ کاری بورڈ و مواصلات عبدالعلیم خان کی زیر صدارت پرائیوٹائزیشن کمیشن بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری سمیت مختلف ام...

پی آئی اے نجکاری کا معاملہ کابینہ کمیٹی کو بھجوانے کا فیصلہ

حملے کا خوف، نیتن یاہو نے اپنا دفتر تہہ خانے میں منتقل کردیا وجود - منگل 12 نومبر 2024

گزشتہ ماہ حزب اللہ کے اسرائیلی وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر حملے کے بعد نیتن یاہو نے اپنا دفتر بالائی منزل سے تہہ خانے میں منتقل کرلیا۔ غیرملکی خبررساں ادار کے مطابق نیتن یاہو نے بیٹے کی شادی غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔اسرائیلی وزیراعظم کا عدالت میں کیسز میں بھی پیش نہ ہونے کا امکان...

حملے کا خوف، نیتن یاہو نے اپنا دفتر تہہ خانے میں منتقل کردیا

عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی قائدین گرفتاری کے بعد رہا وجود - منگل 12 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو پنجاب پولیس نے گرفتار کرلیا تاہم کچھ دیر بعد انہیں رہا کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قائدین بانی تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے ۔گرفتار ہونے والوں میں قائد حزب اختلاف س...

عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی قائدین گرفتاری کے بعد رہا

عمر ایوب کا آئی جی جیل، سیکرٹری داخلہ کو برخاست کرنے کا مطالبہ وجود - منگل 12 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے اڈیالہ جیل میں گرفتاری اور رہائی کے معاملے پر مطالبہ کیا ہے کہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب، آئی جی جیل خانہ اور سیکریٹری داخلہ کو برخاست کیا جائے ۔اسلام آباد میں خیبرپختونخواہ ہاؤس م...

عمر ایوب کا آئی جی جیل، سیکرٹری داخلہ کو برخاست کرنے کا مطالبہ

موسمیاتی تبدیلی ،وزیر اعظم کا عالمی برادری سے خصوصی فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ وجود - منگل 12 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی برادری سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے فریم ورک کے مطابق خصوصی فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیرممالک کو 2030 تک 6.8 ہزار ارب ڈالر کی ضرورت ہے ، موسمیاتی سرمائے میں قرضوں...

موسمیاتی تبدیلی ،وزیر اعظم کا عالمی برادری سے خصوصی فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ

نادرا سے ڈیٹا چوری، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے کا انکشاف وجود - منگل 12 نومبر 2024

نادرا سے 27لاکھ پاکستانیوں کا ڈیٹا چوری ہونے کے معاملے پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے زمہ داران کے خلاف تاحال کارروائی نہ کیے جانے کا انکشاف کیا۔راجہ خرم نواز کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلا...

نادرا سے ڈیٹا چوری، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ کیے جانے کا انکشاف

تعلقات میں بہتری ،نواز شریف کا بھارت کو کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے کا مشورہ وجود - منگل 12 نومبر 2024

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ہندوستان کو مشورہ دیا ہے کہ بھارتی ٹیم کو پاکستان آکر کھیلنا چاہیے تاکہ اگر تعلقات کچھ خراب ہیں تو اُن کو بہتر کیا جاسکے ۔لندن میں اپنی بیٹی اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز ش...

تعلقات میں بہتری ،نواز شریف کا بھارت کو کرکٹ ٹیم پاکستان بھیجنے کا مشورہ

پاکستان کا ٹرمپ کی عبوری ٹیم سے جلد رابطہ کرنے کا فیصلہ وجود - پیر 11 نومبر 2024

پاکستان نے آنے والی انتظامیہ کے ساتھ جلد رابطہ قائم کرنے کی کوششوں کے تحت ٹرمپ کی عبوری ٹیم تک پہنچنے کا فیصلہ کرلیا ۔ پاکستان نے ملکی مفادات کو نقصان سے بچانے کے لیے ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم سے جلد رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف امریکی نو منت...

پاکستان کا ٹرمپ کی عبوری ٹیم سے جلد رابطہ کرنے کا فیصلہ

فوج کو 2010سے اختیارات حاصل ہیں مگر دہشت گردی ختم نہیں ہوئی، مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 11 نومبر 2024

جمعیت علما ئے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انسداد دہشت گردی ایکٹ میں ترمیم کو جمہوریت کی توہین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کو 2010سے اختیارات ملے ہوئے ہیں مگر ملک سے دہشت گردی ختم نہیں ہوئی۔لندن کے شہر ویکفلیڈ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فضل...

فوج کو 2010سے اختیارات حاصل ہیں مگر دہشت گردی ختم نہیں ہوئی، مولانا فضل الرحمان

مضامین
پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی وجود جمعه 15 نومبر 2024
پھر نہ کہنا کہ خبر نہ ہوئی

یہ ڈائنا مائیٹ اب پھٹنے کو ہے ! وجود جمعه 15 نومبر 2024
یہ ڈائنا مائیٹ اب پھٹنے کو ہے !

عمران خان کی رہائی اور جیت دیوار پر لکھی ہے! وجود جمعه 15 نومبر 2024
عمران خان کی رہائی اور جیت دیوار پر لکھی ہے!

اُف! یہ" "235گھس پیٹھیے وجود جمعه 15 نومبر 2024
اُف! یہ

بی ایل اے اور 'را' کا گٹھ جوڑ وجود جمعه 15 نومبر 2024
بی ایل اے اور 'را' کا گٹھ جوڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر