وجود

... loading ...

وجود

سانحہ آرمی پبلک اسکول میں ایک سال قبل پکڑے گئے نوجوان کو پھانسی دی گئی، مولانا فضل الرحمان

بدھ 04 ستمبر 2024 سانحہ آرمی پبلک اسکول میں ایک سال قبل پکڑے گئے نوجوان کو  پھانسی دی گئی، مولانا فضل الرحمان

جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی ذمہ داری افغانستان پر عائد کرنے کے بجائے اپنی ذمہ داریوں کو دیکھا جائے، سرحدوں پر ہم بیٹھے ہیں افغانستان نہیں۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج پر حملے ہوئے اداروں پر حملے ہوئے اس پر ایوان غور نہیں کرے گا تو کون کرے گا؟ ہم صورتحال کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے، دونوں طرف صورتحال جذباتی ہوگئی ہے ایک فریق اس حد تک چلا گیا ہے کہ علیحدگی کی بات شروع کر دی ہے اور دوسری طرف طاقت کے ذریعے ان سے نمٹنے ریاست کے تحفظ کے لیے آخری حد تک جانے کے لیے تیار ہیں ایسے بیانات صورتحال کو مزید جذباتی بنادیتے ہیں، دونوں طرف سے انتہاؤں پر پہنچا یہ عمل پاکستان کی سلامتی پر سوالیہ نشان بن جاتا ہے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ ان سارے معاملات کو سیاسی لوگ ہی درست کرسکتے ہیں مگر آج سیاسی لوگوں کی اہمیت کو کم کیا جا رہا ہے، معاملہ فہم اور تجربہ کار سیاسی قیادت کو سائیڈ لائن کیا جا رہا ہے اس کی جگہ نئے نوجوان لیں گے جو تجربہ کار نہیں ہوتے جذباتی ہوتے ہیں اس وجہ سے معاملات مزید الجھ جاتے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ سیاست دانوں کو بااختیار بنا کر معاملات ان کے حوالے کیے جائیں سب چیزیں خود میں سمیٹنا اور سارے معاملے کے لیے فیصل آباد کا گھنٹہ گھر بن جانا، ہر چیز کے لیے خود امرت دھارا بن جانا ایک خواہش تو ہوسکتی ہے مگر یہ کبھی بھی مسئلے کا حل نہیں ہو سکتا، کیا حکومت کے پاس اختیار ہے کہ وہ فیصلہ کر سکے اور اپوزیشن کو اعتماد میں لے سکے؟ اور پارلیمان کوئی قدم اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات مخفی نہیں کہ خطہ پاکستان پراکسی وار کا میدان جنگ بنا ہوا ہے، امریکا چائنا، سی پیک گوادر یہ سارے معاملات وہ ہیں کہ ایک فریق سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے، میگا پروجیکٹس کے سامنے رکاوٹیں کھڑی ہوگئی ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت سے بلوچستان کی طرف جائیں یہ سی پیک کا ایریا ان کے قبضے میں ہے اور اس وقت وہاں کوئی ترقیاتی کام ممکن نہیں۔ انہوں ںے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں حالات یہاں تک چلے گئے ہیں کہ وہاں کچھ علاقوں میں پاکستان کا ترانہ نہیں پڑھا جاسکتا جھنڈا نہیں لہرایا جاسکتا، یہاں تک صورتحال چلی گئی، اس نازک صورتحال میں ہمیں قدم اٹھانا چاہیے، حکومت بھی ذمہ داری پوری کرے، اپوزیشن میں ہیں مگر ملک کو ضرورت ہے تو ہم حاضر ہیں، پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور قائدین کو ملک کے لیے غیر ضروری سمجھنا سب سے بڑی حماقت ہے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہے وہاں کچے کی صورتحال سے سب واقف ہیں مگر بلوچستان میں اسٹیٹ کو چیلنج کیا جا رہا ہے، پارلیمنٹ سے کہا جائے وہ آگے بڑھے اور بلوچستان میں جاکر لوگوں سے بات کرے، کے پی میں امن کی صورتحال مخدوش ہے وہاں لوگوں سے بات کرے تو صورتحال کو درست کیا جاسکتا ہے مگر جو طریقہ اپنایا جارہا ہے اس سے صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ جب ریاست ناکام ہوجاتی ہے تو ہم جاکر صورتحال کو کنٹرول کرتے ہیں، میں افغانستان گیا، وہاں تمام شعبہ جات میں بات چیت کرکے کامیابی کے ساتھ واپس آیا اور وزارت خارجہ سمیت حکومت کو آگاہ کیا اور وہ مطئمن ہوئے، جیسے ہی حملہ ہو فوراً الزام عائد ہوجاتا ہے کہ افغانستان کے لوگ تھے، کیا افغانستان کے لوگ مجرم ہیں؟ اگر یہ لوگ افغانستان سے ایک یا دو چوکیاں عبور یہاں پہنچتے ہیں مگر کوئٹہ سے لے کر بشام تک ڈھائی سو چوکیاں ہیں دہشت گردوں کا انہیں عبور کرجانا کیا وہ بھی افغانستان کی ذمہ داری ہے؟ سرحدوں پر ہماری فوج ہے ان کی تو فوج ہی نہیں؟ ہمیں ذمہ داری کسی اور پر عائد کرنے کے بجائے اپنی ذمہ داریوں کو دیکھنا ہوگا۔ انہوں ںے کہا کہ لاپتا افراد کے معاملے میں ذمہ داری حکومت کی ہے وہ اہل خانہ کو آگاہ کرے کہ ان کا عزیز کدھر ہے، زندہ ہے یا مرگیا، جیل میں ہے یا کہیں بھاگ گیا، انہیں پتا چلنا چاہیے کہ ان کا بچہ کدھر ہے۔ انہوں ںے کہا کہ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ آرمی پبلک اسکول کے سانحے سے ایک سال قبل ایک نوجوان کو پکڑا گیا اور جب سانحہ آرمی پبلک اسکول کے جرم میں پھانسیاں دی گئیں تو اس نوجوان کو بھی شامل کیا گیا کہ یہ بھی آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث ہے اور قاتل ہے پھر اسے بھی پھانسی دے دی گئی جسے ایک سال قبل پکڑا گیا تھا، میں چاہتا ہوں قوم فوج پر اعتماد کرے مگر ایسے اقدامات سے نفرت میں اضافہ ہورہا ہے اور یہ نفرت آئندہ چند نسلوں میں بھی ختم نہیں ہوگی۔


متعلقہ خبریں


بی این پی کے منحرف سینیٹر قاسم رونجھو سینیٹ رکنیت سے مستعفی وجود - منگل 22 اکتوبر 2024

بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے منحرف سینیٹر قاسم رونجھو نے سینیٹ رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ سینیٹر قاسم رونجھو نے پارٹی کو استعفیٰ جمع کرا دیا۔ قاسم رونجھو سینیٹ میں بی این پی مینگل کے پارلیمانی لیڈر بھی ہیں۔ بی این پی سینیٹر قاسم رونجھو وہیل چیئر پر پارلیمنٹ پہنچےاس حوا...

بی این پی کے منحرف سینیٹر قاسم رونجھو سینیٹ رکنیت سے مستعفی

چیف جسٹس کے لیے تین نام بھجوا دیے گئے وجود - منگل 22 اکتوبر 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان کے رجسٹرار نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے آئندہ چیف جسٹس کے لیے کمیٹی کو 3 نام بھجوا دیے۔ ذرائع کے مطابق بذریعہ رجسٹرار سپریم کورٹ چیف جسٹس سے نام مانگے گئے تھے۔ نئے چیف جسٹس کے تقرر کے لیے 3 سینئر ججز کے ناموں پر پارلیمانی کمیٹی آج غور کرے گ...

چیف جسٹس کے لیے تین نام بھجوا دیے گئے

نئے چیف جسٹس کے تقرر کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل وجود - پیر 21 اکتوبر 2024

چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس کا اجلاس آج شام 4 بجے طلب کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹی فکیشن جاری کردیا جب کہ آج ہی اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمانی لیڈرز سے کمیٹی ا...

نئے چیف جسٹس کے تقرر کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل

وفاداریاں بدلنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے،علی امین گنڈاپور وجود - پیر 21 اکتوبر 2024

  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر ووٹ دیا یا نہیں جو حکومتی صف میں کھڑا ہے اسے نہیں چھوڑیں گے۔پھر مارچ کا اعلان۔ خیبرپختونخوا اسمبلی میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ...

وفاداریاں بدلنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے،علی امین گنڈاپور

بغیر پلاننگ سڑکوں کی استرکاری،ڈیڑھ ارب کے فنڈ پر سیوریج کا پانی پھرگیا وجود - پیر 21 اکتوبر 2024

  حکومت سندھ کی جانب سے ڈیرھ ارب روپے کے فنڈ سے جاری سڑکوں کی استرکاری مہم پر سیوریج لائنوں نے پانی پھیر دیا۔ ایم اے جناح روڈ پر استرکاری کیے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی سیوریج کا پانی رسنے لگا۔ جس سے نو تعمیر شدہ سڑک تباہ ہونے لگی۔۔شہر قائد میں بغیر حکمت عملی سڑکوں کی استرک...

بغیر پلاننگ سڑکوں کی استرکاری،ڈیڑھ ارب کے فنڈ پر سیوریج کا پانی پھرگیا

الزامات اوردباؤ کا پراسرار ماحول، سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

اپوزیشن کے مختلف الزامات ، ارکان کے غائب ہونے اور دباؤ کے پراسرار ماحول میں سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظوری کرلی گئی اور ترمیم میں شامل تمام 22 شقوں کی الگ الگ منظوری دے دی گئی۔وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے 26 ویں آئینی ترمیم ایوان بالا میں پیش کیا اور...

الزامات اوردباؤ کا پراسرار ماحول، سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور

ترمیم کے جرم کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر ظفر وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر علی ظفر نے 26ویں آئینی ترمیم کا حصہ نہ بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح یہ ترمیم ہو رہی ہے وہ میرے خیال میں جرم ہے ۔سینیٹ میں پی ٹی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر علی ظفر نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آئین لوگوں کو اکٹھا کرتا ہے جدا ...

ترمیم کے جرم کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر ظفر

کالے سانپ کے دانت توڑ کر زہر نکال دیا ہے ،فضل الرحمان وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

اپوزیشن پارٹی جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے کالے سانپ کے دانت توڑ کر زہر نکال دیا ہے ۔پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے 26ویں آئینی ترمیم کے عمل میں کالے سانپ کے دانت تو...

کالے سانپ کے دانت توڑ کر زہر نکال دیا ہے ،فضل الرحمان

آئینی ترمیم کی منظوری، پی ٹی آئی کا 12ممبران کے غائب ہونے کا دعویٰ وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے کیمپ میں ہلچل مچ گئی ہے ، پی ٹی آئی کی جانب سے 12 ممبران کے غائب ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ۔تحریک انصاف کے 12 ارکان کا پارٹی سے رابطہ منقطع ہو گیا، جن ارکان سے رابطہ نہیں ہو رہا ان میں 2 سینیٹرز اور 10 ایم این ایز شام...

آئینی ترمیم کی منظوری، پی ٹی آئی کا 12ممبران کے غائب ہونے کا دعویٰ

پی ٹی آئی ساتھ ہو یا نہ ہو،ہر حال میں کام پورا ہوگا،بلاول بھٹو وجود - اتوار 20 اکتوبر 2024

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ساتھ ہو یا نہ ہو لیکن ہماری کوشش ہے کہ آج ہر حال میں یہ کام پورا کیا جائے ۔پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے گزشتہ روز کہا کہ میری اور مولانا کی پریس کانفرنس کے بعد جو پی ٹی آئی کا ردعمل آیا و...

پی ٹی آئی ساتھ ہو یا نہ ہو،ہر حال میں کام پورا ہوگا،بلاول بھٹو

حکومتی دعوے غلط ، آئینی ترمیم منظور کروانے کا منصوبہ پھر ناکام وجود - هفته 19 اکتوبر 2024

  26 ویں آئینی ترمیم منظور کروانے کا پلان آج بھی ناکام ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد سربراہ جے یو آئی ف کو 26 آئینی ترمیم آج ہی پیش کرنے کیلئے راضی کرنے میں ناکام ہو گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی رہنماوں نے مولانا فضل الرحمان کو 26 ویں آئینی ترمیم کا حتم...

حکومتی دعوے غلط ، آئینی ترمیم منظور کروانے کا منصوبہ پھر ناکام

احتجاج کیوں جاری نہیں رکھا؟،عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو کھری کھری سنادی وجود - هفته 19 اکتوبر 2024

  پاکستان تحریک انصاف کے بانی نے پارٹی رہنماؤں کی سرزش کرتے ہوئے انہیں خوب جھاڑ پلائی ہے۔اڈیالہ جیل کے ذرائع کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے ملاقات کے لئے آئے تحریک انصاف کے رہنمائوں کی سرزنش کی، پی ٹی آئی کا وفد بیرسٹر گوہر کی قیادت میں آئینی ترامیم پر بانی چیئرم...

احتجاج کیوں جاری نہیں رکھا؟،عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو کھری کھری سنادی

مضامین
مجسم تصوارت وجود منگل 22 اکتوبر 2024
مجسم تصوارت

دائروں کا سفر وجود منگل 22 اکتوبر 2024
دائروں کا سفر

عمران خان کی رہائی کا مطالبہ وجود منگل 22 اکتوبر 2024
عمران خان کی رہائی کا مطالبہ

تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی ! وجود منگل 22 اکتوبر 2024
تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی !

آئینی ترمیم عدلیہ اور عوام کے مفاد میں نہیں! وجود منگل 22 اکتوبر 2024
آئینی ترمیم عدلیہ اور عوام کے مفاد میں نہیں!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر