وجود

... loading ...

وجود

پیپلزپارٹی اور نون لیگ میں اختلافات برقرار،پاؤر شیئرنگ اجلاس بے نتیجہ

پیر 26 اگست 2024 پیپلزپارٹی اور نون لیگ میں اختلافات برقرار،پاؤر شیئرنگ اجلاس بے نتیجہ

ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے گورنر ہاؤس میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے ہونے والا اجلاس بُری طرح ناکام ہو گیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان مختلف معاملات پر اتفاق رائے کیلئے قائم کی گئی کمیٹیوں کا اجلاس گورنر ہائوس لاہور میں ہوا ، دونوں جماعتوں کے رہنمائوںنے ملک کے استحکام کے لئے مل کر چلنے اورآئندہ بھی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے ۔ گورنر ہائوس لاہور میں ہونے والے اجلاس کی صدارت نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے مشترکہ طور پر کی ۔ اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ،وزیر اعظم کے سیاسی مشیر رانا ثنا اللہ خان ، اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان ، پیپلز پارٹی کی جانب سے سید حسن مرتضیٰ جبکہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر ،پیپلز پارٹی کے پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی اور ندیم افضل چن بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے ۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی اور(ن)لیگ کے درمیان حکومتی اتحاد کے تحریری معاہدے پر مشاورت کی گئی ۔اجلاس میں طے پایا کہ حکومت قانونی سازی ،بجٹ اور پالیسیوں پر پیپلز پارٹی کو پیشگی اعتماد میں لے گی ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پنجاب میں پیپلز پارٹی کے اراکین کو (ن) لیگ کے ارکان کے برابر ترقیاتی فنڈز دینے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہنما اجلاس کی رپورٹ قائدین کو پیش کریں گے ۔ انتہائی معتبر ذرائع نے جرأت کو تصدیق کی ہے کہ ذرائع ابلاغ میں سامنے آنے والی خبروں کے بالکل برعکس درحقیقت دونوں جماعتوں کے مابین کسی ایک بات پر بھی اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔ اس اجلاس میں اگر کوئی بات اتفاق سے طے ہو سکی ہے تو وہ کمیٹی کی جانب سے مزید ایک سب کمیٹی کا قیام ہے۔ جس کا اجلاس بروز ہفتہ 31؍اگست کو طلب کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سب کمیٹی میں ن لیگ کی طرف سے اسپیکر ملک احمد خان، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگ زیب شامل ہوں گے ، سب کمیٹی میں پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، علی حیدر گیلانی، ندیم افضل چن اور حسن مرتضی شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی معاہدے کی روشنی میں مطالبات کا جائزہ لے گی، سب کمیٹی یہ طے کرے گی کہ کس بات کو تسلیم کیا جاسکتا ہے اور کس بات کو نہیں؟ ہفتے کو ہونے والی سب کمیٹی کی سفارشات 2ستمبر کو اسحاق ڈار اور راجہ پرویز اشرف کی کمیٹی کے سامنے رکھی جائیں گی۔باوثوق ذرائع کا کہنا تھا کہ دو ستمبر کو ہونے والی میٹنگ میں سب کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا جائے گا اور پھر وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو سفارش کی جائے گی، ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، راولپنڈی میں کمشنرز، ڈپٹی کمشنر، آر پی اوز، ڈی پی اوز، سی پی اوز کی تعیناتیاں پر ابھی تک خاموشی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق یہ معاملہ بھی اگلے اجلاس پر ٹال دیا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ حکومت پر اس معاملے پر دباؤ نہیں بڑھانا چاہتے ، ہمیں معلوم ہے کہ ان تعیناتیوں پر کچھ ن لیگ کے تحفظات ہیں، ہمیں ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹیوں، مارکیٹ کمیٹیوں، اتھارٹیز، کمپنیز میں چیئرمین شپ اور سی ای اوز کی تعیناتی میں جگہ دی جائے گی۔ ایڈووکیٹ جنرل آفس میں لاء آفیسرز کا کوٹہ دیا جائے ۔اجلاس میں پیپلز پارٹی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ مریم نوازشریف سے ایک ماہ میں ایک ملاقات ہر صورت ہونی چاہیے ، جس پر ن لیگ نے اپنے جواب میں کہا کہ اس ملاقات سے متعلق 31؍اگست کو ہونے والی میٹنگ میں جائزہ لیں گے ۔پیپلزپارٹی کے رہنما حسن مرتضی نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست نہیں کہ پیپلز پارٹی اقتدار میں حصہ مانگ رہی ہے ، ہم اتحادی حکومت کو آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا فوکس مہنگائی اورلاقانونیت کوکم کرنا ہے ، ایک ذیلی کمیٹی بنائی گئی ہے جومسائل کودیکھے گی، ایسا تاثر درست نہیں کہ ہم حکومت کوکوئی ٹف ٹائم دینا چاہتے ہیں، سب کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی سفارشات دے گی، دونوں اطراف سے سیاسی بیان بازی نہیں ہونی چاہیے ۔حسن مرتضی نے مزید کہا کہ کوشش ہے ہمارا اتحاد قائم رہے ، ہم مہنگائی میں کمی اورعوام کوریلیف دلانا چاہتے ہیں، پاورشیئرنگ فارمولا ہے ہی نہیں، ہم بیٹھ کرلائحہ عمل طے کرنا چاہتے ہیں، تینوں صوبے میں امن وامان کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے ۔


متعلقہ خبریں


آئی ایم ایف کا معیشت میں حکومتی مداخلت کم کرنے پر زور وجود - اتوار 17 نومبر 2024

آئی ایم ایف مشن کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں پاکستانی حکام کے ساتھ معاشی امور پر بات چیت کو مثبت قرار دیا گیا۔آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کے اہداف پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہے ۔ مشن چیف نیتھن پورٹر نے کہا ہے کہ قرض پروگرام کے اہد...

آئی ایم ایف کا معیشت میں حکومتی مداخلت کم کرنے پر زور

میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں،بشریٰ بی بی وجود - هفته 16 نومبر 2024

بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے کہا ہے کہ میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں، عمران خان کا پیغام ہے کہ 24نومبر کو پوری تیاری کے ساتھ نکلنا ہے ۔ پشاورمیں پاکستان تحریک انصاف کے اجلاس میں پہلی بار بشریٰ بی بی نے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ م...

میرا سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ نہیں،بشریٰ بی بی

امریکی ارکان کانگریس کاعمران خان کی رہائی کا مطالبہ، صدر جوبائیڈن کوایک اور خط لکھ دیا وجود - هفته 16 نومبر 2024

امریکی کانگریس کے ارکان نے صدر بائیڈن کو ایک اور خط لکھ کر بانی پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی کانگریس کے 46ارکان کانگریس کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مقبول رہنما کو مسلسل پابند سلاسل رکھا گیا ہے ، تحریک انصا...

امریکی ارکان کانگریس کاعمران خان کی رہائی کا مطالبہ، صدر جوبائیڈن کوایک اور خط لکھ دیا

عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے اشارے نہیں ملے ،برطانوی سیکریٹری خارجہ وجود - هفته 16 نومبر 2024

برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے اشارے نہیں ملے ۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف ممکنہ طور پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے سے متعلق برطانوی سیکریٹری خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا۔فارن سیکریٹری ڈیوڈ لیمی نے کم جانسن ا...

عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے اشارے نہیں ملے ،برطانوی سیکریٹری خارجہ

سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری کی ایک اور مقدمے میں ضمانت وجود - هفته 16 نومبر 2024

سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری کے دوسرے مقدمے میں بھی ضمانت منظور ہو گئی، نوابشاہ کی فرسٹ ایڈیشنل عدالت میں سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری اور ان کے بھائی علی رضا ڈاہری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، اسماعیل ڈاہری اور علی رضا ڈاہری کے وکیل سچل مجیب ماچھی اور مختیار رند پیش ہوئے ...

سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری کی ایک اور مقدمے میں ضمانت

9 مئی کے 4 مقدمات،عمران خان کی ضمانتیں منظورکرنے کا تحریری فیصلہ جاری وجود - هفته 16 نومبر 2024

لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بانء پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 4 مقدمات میں ضمانتیں منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ اے ٹی سی کے جج ارشد جاوید نے 5صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق بانی پی ٹی آئی ان مقدمات میں نامزد نہیں تھے ، ...

9 مئی کے 4 مقدمات،عمران خان کی ضمانتیں منظورکرنے کا تحریری فیصلہ جاری

قلات میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 7اہلکار شہید وجود - هفته 16 نومبر 2024

قلات میں دہشت گردوں کے حملے میں سکیورٹی فورسز کے 7 اہل کار شہید ہو گئے ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق بلوچستان کے علاقے قلات میں سکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے فوری بعد فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔میڈیا ذرائع کے مطابق ضل...

قلات میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 7اہلکار شہید

ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے ، آرمی چیف وجود - جمعه 15 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے اور دُنیا میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ 2024ء کی خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں دُنیا کو کئ...

ہم کسی عالمی تنازع کا حصہ نہیں بنیں گے ، آرمی چیف

پی ٹی آئی کی احتجاجی حکمت عملی تیار، ارکان پارلیمان کو خصوصی ہدف وجود - جمعه 15 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقدہ اجلاس میں 24نومبر کے احتجاج کے لیے حکمت عملی مرتب کرلی۔پشاور میں پی ٹی آئی کے اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے ارکان اور پارٹی عہدیداروں نے بھی شرکت کی اور اجلاس میں 24نومبر احتجاج کے لیے حکمت عملی طے کرلی گئی۔وزیراعلیٰ ...

پی ٹی آئی کی احتجاجی حکمت عملی تیار، ارکان پارلیمان کو خصوصی ہدف

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست، سماعت کے لیے مقرر وجود - جمعه 15 نومبر 2024

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست آئینی بینچ میں سماعت کے لیے مقرر کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کرلی، جس پر جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ 20 نومبر ...

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست، سماعت کے لیے مقرر

ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے ، جسٹس محمد علی مظہر وجود - جمعه 15 نومبر 2024

ٓانسداد دہشت گردی کے ایک کیس کی سماعت کے دوران آئینی بینچ میں شامل جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے ۔آئینی بینچ کے سامنے انسداد دہشت گردی کے ایک کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔وکیل درخواست گزار منیر پراچہ...

ذہن نشین کر لیں آئینی بینچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے ، جسٹس محمد علی مظہر

نون لیگ معاہدے پر عمل نہیں کر رہی، بلاول بھٹو وجود - جمعرات 14 نومبر 2024

پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ ناراضی کا سوال ہی نہیں ہے ، ناراض ہونے پر سیاست نہیں کی جاتی، سیاست تو عزت کے لیے کی جاتی ہے ، معذرت کے ساتھ اس وقت وفاق میں نہ عزت کی جاتی ہے ، نہ سیاست کی جا رہی ہے ۔بلاول ہاؤس میڈیا سیل کراچی میں صح...

نون لیگ معاہدے پر عمل نہیں کر رہی، بلاول بھٹو

مضامین
دنیا ماحولیاتی دلدل کی لپیٹ میں! وجود پیر 18 نومبر 2024
دنیا ماحولیاتی دلدل کی لپیٹ میں!

کشمیری قیادت مسلسل جیل میں وجود پیر 18 نومبر 2024
کشمیری قیادت مسلسل جیل میں

''کیوں لکھوں''؟ وجود اتوار 17 نومبر 2024
''کیوں لکھوں''؟

بھارت میں سوشل میڈیا پرفوج کا کنٹرول وجود اتوار 17 نومبر 2024
بھارت میں سوشل میڈیا پرفوج کا کنٹرول

خوشحالی یا تباہی وجود اتوار 17 نومبر 2024
خوشحالی یا تباہی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر