وجود

... loading ...

وجود

جاہل سربراہ

هفته 03 اگست 2024 جاہل سربراہ

بے لگام / ستارچوہدری

کیا آپ پی ٹی اوشا کو جانتے ہیں؟ یہ خاتون بھارتی اولمپکس ایسوسی ایشن کی صدر ہیں۔ وہ27جون 1964 ء کو کیرالہ میں پیدا ہوئیں ، اوشا نے کوزی کوڈ کے پروویڈنس کالج برائے خواتین میں تعلیم حاصل کی۔وہ ایک بیٹے ڈاکٹر وگنیش اجول کی ماں ہیں۔بھارتی ریلوے میں ملازمت کی،ان کی عالمی سطح پر پہچان بطور اتھلیٹ ہونا ہے ۔1980سے لیکر1998تک اولمپکس اور ایشین گیمز میں انہوں نے مجموعی طور پر101میڈل حاصل کئے ہیں۔ انہیں ” گولڈن گرل” بھی پکارا جاتا تھا حالانکہ انکی رنگت سیاہ ہے ۔حکومت کی طرف سے وہ ملک کے اہم ترین ایوارڈ ارجن اور پدم شری حاصل کرچکی ہیں جبکہ کنور یونیورسٹی نے انہیں2000 کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے نوازا،اسی طرح کانپور یونیورسٹی نے 2017، کالی کٹ یونیورسٹی نے 2019،سینٹرل یونیورسٹی آف کیرالہ نے انہیں2023میں ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری عطا کی۔ پی ٹی اوشا پر ایک سوانحی فلم بھی بن چکی ۔وہ 6جولائی 2022 میں بھارتی ایوان بالا کی رکن منتخب ہوئیں۔ اور 8 دسمبر 2002 کو انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کی بلا مقابلہ صدر منتخب ہوئیں ،دسمبر 2022میں، انہیں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین دونوں کی غیر موجودگی کے دوران ایوان بالا کی کارروائی کو کنٹرول کرنے کے لیے راجیہ سبھا کے وائس چیئرمین کے پینل میں مقرر کیا گیا تھا۔وہ تاریخ میں پہلی نامزد رکن پارلیمنٹ ہیں جو راجیہ سبھا کی وائس چیئرپرسن بنی ہیں۔یہ تھا ان کا تعارف، آگے چلتے ہیں،ان کی کوششوں،محنت ،لگن اور تجربے کی بنیاد پر فرانس میں ہونیوالے اولمپکس مقابلوں میں بھارت کی طرف سے 150کھلاڑیوں کا دستہ پہنچا ہوا ہے ۔
دوسری طرف آئیں،25کروڑ عوا م کا ملک پاکستان، صرف سات کھلاڑی شرکت کیلئے گئے ہیں،لیکن ساتھ20 سیاستدان ان کی بیگمات اور آفیشلز موجود ہیں۔ جو سرکاری خزانے سے وہاں سیرسپاٹے کررہے ہیں اور عیاشیوں میں مصروف ہیں،رانا ثناء اللہ بھی اپنی بیگم کے ساتھ وہاں موج مستی میں مصروف ہیں،آپ ان کی یوٹیوب پر ویڈیو دیکھ سکتے ہیں،ایک ویڈیو میں رانا صاحب اپنی بیگم کے ساتھ کشتی میں بیٹھے نظر آئیں گے ۔چلو چھوڑو،بات کرتے ہیں پی ٹی اوشا کے موازنے کی۔پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے صدر کا نام ہے عابد قادری صاحب، جو حال میں ہی اس عہدے پر منتخب ہوئے ہیں،میں نے سب کچھ چھان مارا،کہیں نظر نہیں آیا موصوف بھی کوئی کھیل کھیلتے رہے ہوں، کوئی میڈل جیتا ہو،ان کے کریڈٹ میں کچھ نہ کچھ ہوا،صرف یہی معلوم ہوا،جناب،ریٹائرڈایڈیشنل آئی جی ہیں۔لیکن بات کرتے ہیں،اس اہم شخص کی،جو پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے مسلسل 19سال سربراہ رہے ،وہ ہیں جناب عارف حسن ۔یہ ساری ان کی محنت،لگن،تجربے کا ہی کام ہے کہ25کروڑ آبادی والے ملک میں صرف سات کھلاڑی کھیلنے کیلئے گئے ہیں،اور کھلاڑی بھی کیسے ۔ ۔ ؟ تیراک محمد احمد درانی 200میٹر فری ا سٹائل مقابلے کے ابتدائی راؤنڈ میں آخری نمبر پر رہے ،ان کے بارے بھی لطیفے چل رہے ہیں۔۔۔” شکر کریں29ویں نمبر پر آگیا،کہیں ڈوب ہی نہیں گیا” ۔
عارف حسن کے 19سالہ دور میں پاکستانی کھلاڑیوں کی دن بدن تنزلی ہی ہوئی ہے ، کوئی میڈلز وغیرہ نہیں ،سب کچھ برائے نام ہی رہ گیاہے ،موصوف کے بارے بھی ساری چھین بین کی کہ وہ کوئی پاکستان کے مایہ نازکھلاڑی تھے ؟ میڈلز جیتے ہوئے ہونگے ؟ لیکن کہیں سے کچھ نہیں مل سکا،صرف اتنا معلوم ہوسکا جناب کی قابلیت صرف ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ہونا ہے ۔تباہی ایک دم ہی نہیں آتی، مسلسل ”محنتوں” کا نتیجہ ہوتا ہے ، اسکوائش میں پاکستان نے کئی سال عالمی حکمرانی کی، اور اب زیرو۔۔۔ہاکی کے کھیل پر پاکستان کا طوطی بولتا تھا، اور اب زیرو۔ اسنوکر پر بھی عالمی چیمپئن بن گئے تھے ،اب نام ونشان مٹ چکا۔اسی طرح دیگر کھیلوں کا بھی یہی حال۔۔۔کرکٹ رہ گئی تھی،پی سی بی کا بھی حال دیکھ لیں، جو نجم سیٹھیوں اور محسن نقویوں کے ہاتھ آچکی،حال میں ہی ہونیوالے ورلڈ کپ میں نتائج دیکھ لیں۔۔۔ ایک پاکستانی انجینئر نے جاپانی انجینئر سے پوچھا،آپ سب کیسے اتنے ہوشیار ہو گئے اور آپ کی انتظامیہ اور خدمات کیسے ترقی کر گئیں؟ جاپانی انجینئر نے جواب دیا،آپ ہم سے زیادہ ہوشیار ہیں۔۔پاکستانی نے پوچھا،کیسے ؟جاپانی انجینئر نے جواب دیا،ہر 10جاپانیوں میں سے ایک ہوشیار ہوتا ہے جبکہ آپ کے ہاں ہر 10میں سے 9 ہوشیار اور ایک بے وقوف ہوتا ہے ،ہم اس ایک ہوشیار کو انتظامیہ اور اداروں کی قیادت کے لیے منتخب کرتے ہیں اور باقی 9 اس کی مدد کرتے ہیں۔ جبکہ آپ لوگ اس ایک بے وقوف کو قیادت کے لیے منتخب کرتے ہیں اور باقی 9 ہوشیاروں کو بے کار چھوڑ دیتے ہیں۔اسی لیے آپ کو لگتا ہے کہ ہم سب ہوشیار ہیں۔حکومت سے لیکرا سپورٹس تک،کسی بھی شعبے میں دیکھ لیں،ہم نے بے وقوف اور جاہل افراد کو سربراہ بنایا ہوا ہے ،اہل اور قابل لوگ ذلیل وخوارہوتے پھر رہے یا ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں،یہی حال رہا تو ایک دن ایسا آئے گا،گوگل پر اگر آپ ریسرچ کرینگے ،بے وقوف اور جاہلوں کا ملک ۔۔؟ تو پاکستان کا نام آجایا کرے گا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر