وجود

... loading ...

وجود

'' منافق قوم ''

جمعرات 01 اگست 2024 '' منافق قوم ''

بے لگام / ستارچوہدری

چیراس جایا ملائیشیا کے دارالحکومت کوا لالمپور کا فیکٹری زون ہے ،وسیع وعریض،صاف ستھرا ،مصروف اور انتہائی خوبصورت علاقہ۔ملائیشیا میں چینیوں کی بڑی تعداد موجود،بہت زیادہ فیکٹریاں چینی کمپنیوں کی ہیں۔ ملک میں اور بھی قومتیں آباد ہیں، جیسے تامل وغیرہ،تامل لڑکیاں کالی یا گندمی رنگت کی ہوتی ہیں،قد زیادہ تر لمبے اور صحت مند ہوتی ہیں،چینی لڑکیوں کی رنگت سفید لیکن قد چھوٹے ہیں۔ملائی لڑکیوں کی سفید رنگت،لمبے قد،بھرے ہوئے جسم،خوبصورت نقش،زبردست شخصیت کی مالک ہوتی ہیں۔ملائیشیا کی تمام لڑکیاں اسکارف اوڑھتی ہیں،تامل اور چینی لڑکیاں کھلے بال چھوڑتی ہیں۔
ملائیشیا جانے کا اتفاق ہوا، میں چیراس جایا میں ایک دوست کے ہاں ٹھہرا ہوا تھا۔روز گھومنے پھرنے جاتے ۔ ایک ہفتہ گزر گیا،مجال ہے کسی لڑکی یا کسی خاتون سے کسی بھی وجہ سے کو ئی سلام دعا،ہیلو ہائے ہوئی ہو۔ایک شام ایک پارک کے باہر بس اسٹاپ پر کھڑا تھا،ایک ملائی لڑکی نے میری طرف غور سے دیکھا اور میری طرف آنے لگی،یوں لگ رہاتھا جیسے وہ مجھے جانتی ہو،یا ایک ہی نظر میں،میں اسے اچھالگا ہوں، یہ بھی تو ہوسکتا تھا وہ مجھے کسی گھر یا مقام کا راستہ پوچھنا چاہتی ہو، یا کوئی اور مدد درکار ہو۔میرے ذہن میں طرح طرح کے سوال جنم لے رہے تھے ۔بہرحال ایک بات تھی،میرے اندر لڈو پھوٹ رہے تھے ،کہ ایک خوبصورت لڑکی قریب آرہی ہے ۔ نہ جانے ایک ہی لمحے میں میرے ذہن میں کیسے کیسے خیال آئے ،کیا کیا خواب جاگتی آنکھوں دیکھ لیے ،چشم تصور میں کیسے کیسے نظارے کرلیے ،مستقبل کے بارے بھی پلاننگ کر بیٹھا۔ وہ اور قریب آئی،وہ اتنی حسین اور دل پسند تھی جیسے گلاب اور صندل ملا دیے گئے ہوں،اس کی آنکھیں جیسے کشمیری جھیلوں کا گہرا پن،ہونٹ جیسے سرخ انگارے ، وہ عمر کے اس حصے میں تھی جہاں بچپن اور جوانی ایک دوسرے سے گلے ملتے ہیں۔وہ پاس آئی،کہنے لگی،آپ پاکستانی ہیں ؟ میں نے چہرے پر مصنوعی مسکراہٹ سجائی اور بڑے ادب واحترام سے بولا،جی ،جی۔۔۔ وہ پھربولی ۔۔!! کیا آپ کے ملک میں کوئی روزگار نہیں ۔۔۔؟ کیا وہاں فیکٹریاں،کارخانے نہیں۔۔۔؟ کیاتمہارے ملکی خزانے خالی پڑے ہیں۔۔؟ کیا تمہارے حکمرانوں کے پاس کوئی پلاننگ نہیں۔۔۔؟ وہ جیسے جیسے بات کررہی تھی،اس کا غصہ بھی بڑھتا جارہا تھا،وہ مجھے پاکستان کے کسی دوردراز گاؤں کی ان پڑھ خاتون کی طرح طعنے مار رہی تھی۔۔۔ کہنے لگی !! بھوکے ننگے لوگ،کنگلے ملک کے شہری،یہاں منہ اٹھا کر چلے آتے ہیں،ہمارے وسائل پر قبضہ جمانے کیلئے ،جاؤ اپنے ملک میں کوئی جاکر کام کرو۔۔۔وہ اتنا کہہ کر آگے چلی گئی،میں ایک لفظ بھی نہ بول سکا، بس سڑتا،بھلتا رہ گیا۔۔۔دل کرے یہاں ہی خودکشی کرلوں،اتنی بے عزتی۔۔۔پھر میرے اندر کا دوسرا انسان جاگا۔۔۔دل کرے ،اس کے پیچھے جاؤں،اس کا منہ نوچ لوں،اس کی زبان کھینچ لوں،اس کو بتاؤں،چلو میرے ساتھ پاکستان،تمہیں دکھاؤں وہاں کی امارت،اس کو بتاؤں، دیکھو آکر ہمارے جاتی امرا ء کے محل، ہمارے بلاول ہاؤسز،ہمارے چوہدری ہاؤسز،کنگری ہاؤس ،تمہاری آنکھیں کھل جائیں۔اس کو دکھاؤں، اپنے اے سی،ڈی سی کی آٹھ،آٹھ،دس ،دس کروڑ کی گاڑیاں،اس کو اپنے بیوروکریٹس کے کئی کئی کنالوں میں بنے بنگلے دکھاؤں۔ اس کو دکھاؤں اپنے حکمرانوں کی شان وشوکت،جب آتے جاتے ہیں،سڑکیں بند ہوجاتی ہیں،پچاس،پچاس گاڑیاں ان کے پروٹوکول کیلئے ساتھ ساتھ چلتی ہیں۔اس کو بتاؤں، دیکھو امارات جاکر،ہمارے پاکستانی بھائیوں کی اربوں ڈالرز کی جائیدادیں،برطانیہ جا کر دیکھو ہمارے فلیٹس،ہماری جائیدایں اور ڈالروں سے بھرے بینک۔سوئس بینکوں میں کھربوں روپے دیکھو،امریکا میں جائیدادوں کا حساب لگاؤ،بنگلہ دیش میں جاکر دیکھو،ماشاء اللہ پاکستانیوں کے کارخانے ،دنیا کے کسی بھی ملک چلے جاؤ،آپ کو پاکستانیوں کی جائیدادیں مل جائینگی۔اس کو یاد کراؤں،جب پانامہ پیپر آیا تھا،دیکھا نہیں آپ نے ،کتنی ہماری جائیدادیں منظر عام پر آئیں تھیں۔۔۔اس کو بتاؤں ، دکھاؤں اور چیلنج کروں ۔۔۔ کہ اپنے ملک کا ایک جنرل دکھا دو،جس کے دوسرے ملک میں جزیرے ہوں،اربوں کی جائیدادیں ہوں۔۔ لگی بکواس کرنے ،کہ ہم کنگلے ہیں،پوچھوں اس سے ،دکھاؤ ۔۔۔!!مجھے اپنے حکمرانوں کی امارت،شان وشوکت،دکھاؤ اپنے بیوروکریٹس کی گاڑیاں اور بنگلے ،اس سے پوچھوں،اپنے ملک میں ایک بھی پٹواری لاکھ پتی دکھا دو، اور ہمارے ملک آؤ،آپ کو ارب پتی پٹواری دکھاؤں ۔۔ ۔ ۔ بس میں فل تپ چکا تھا۔۔۔اس کو پاکستان لاؤں اور اپنے ملک کا سسٹم دکھاؤں،دیکھو ہماری پولیس،جو چوری ہونے سے چار دن پہلے چوروں کا سراغ لگا چکی ہوتی ہے ،اسے اپنی عدالتیں دکھاؤں،اپنے بہادر،دلیرججز دکھاؤں، جو سزائے موت کے ملزم کو بری کرسکتے ہیں، بری ہونے والے شخص کو سزائے موت دے سکتے ہیں،وہ سزا یافتہ افراد کو بیرون ملک علاج کیلئے بھیج سکتے ہیں۔اس کو پاکستانی میں ترقی کی راہیں دکھاؤں،اس کو ایسے افراد سے ملاؤں جو آج سے پانچ،دس پہلے بجلی کا بل ادا نہیں کرسکتے تھے ،آج وہ ارب پتی بن چکے ہیں، اس کو اپنی تعلیمی ادارے دکھاؤں،اس کو اپنی موٹرویز دکھاؤں،میٹرو دکھاؤں،اورنج ٹرین دکھاؤں،سڑکوں پر دوڑتی گاڑیاں دکھاؤں۔۔۔ پھر پوچھوں،بتاؤ !! کنگلے کون ہیں۔۔۔؟
میں اس کی ہر بات کا دل ہی دل میں جواب دے چکا تھا،اور غصہ ٹھنڈا ہوگیا تھا۔۔۔لیکن اس کی آخری بات مجھے رلا رہی تھی،وہ دل سے نہیں نکل رہی تھی،جب اس نے جاتے ہوئے کہا تھا،منافق قوم۔۔۔۔واپس اپنے کمرے میں آگیا،بستر پر لیٹ گیا،منافق والا لفظ کانوں میں گونج رہا تھا،توجہ ہٹانے کیلئے فیس بک دیکھنے لگا،ڈاکٹر اسرار کی ایک ویڈیو پر نظرپڑ گئی،سننا شروع کیا،ڈاکٹرصاحب فرما رہے تھے ”پاکستانی دنیا کی سب سے بڑی مناق قوم ہے ”۔۔۔بس پھر آخری غصہ بھی ختم ہوگیا،ٹھنڈا پانی پیا اور سو گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی کا عندیہ وجود اتوار 22 ستمبر 2024
سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی کا عندیہ

خادم ومخدوم وجود اتوار 22 ستمبر 2024
خادم ومخدوم

ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کا خوف وجود اتوار 22 ستمبر 2024
ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کا خوف

بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث وجود هفته 21 ستمبر 2024
بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث

بابری مسجد سے سنجولی مسجد تک وجود هفته 21 ستمبر 2024
بابری مسجد سے سنجولی مسجد تک

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر