وجود

... loading ...

وجود

سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم، کب کب کیا کیا ہوا؟

جمعه 12 جولائی 2024 سپریم کورٹ کا مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم، کب کب کیا کیا ہوا؟

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ بینچ نے فیصلہ سنایا۔فل کورٹ بینچ میں جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ اے ملک، جسٹس اطہر من اللّٰہ، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید، جسٹس عرفان سعادت خان اور جسٹس نعیم اختر افغان بھی شامل تھے۔
8 ججز کی اکثریت سے فیصلہ
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ فیصلہ 8 کی اکثریت کا ہے، جو جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس شاہد وحید، جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس عرفان سعادت کی جانب سے یہ اکثریتی فیصلہ تھا۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس جمال مندوخیل،جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس امین الدین خان نے درخواستوں کی مخالفت کی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ سے کہوں گا کہ وہ فیصلہ سنائیں۔جس کے بعد جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ انتخابی نشان کا نہ ملنا کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے نہیں روکتا، پاکستان تحریکِ انصاف ایک سیاسی جماعت تھی اور ہے۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حق دار ہے، تحریکِ انصاف اس فیصلے کے 15 روز میں اپنے مخصوص افراد کی نشستوں کے نام کی فہرست دے۔سپریم کورٹ نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دے دیا۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب، خیبر پختون خوا اور سندھ میں مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دے دی جائیں۔سپریم کورٹ نے تحریکِ انصاف کو پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں بطور پی ٹی آئی قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کر دیں۔عدالتِ عظمیٰ نے فیصلے میں کہا ہے کہ دیگر 41امیدوار بھی 14 دن میں سرٹیفکیٹ دے سکتے ہیں کہ وہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار تھے، سنی اتحاد کونسل آئین کے مطابق مخصوص نشستیں نہیں لے سکتی، پی ٹی آئی بطور سیاسی جماعت قانون اور آئین پر پورا اترتی ہے، الیکشن کمیشن نے 80 اُمیدواروں کا ڈیٹا جمع کروایا، انتخابی نشان ختم ہونے سے کسی جماعت کا الیکشن میں حصہ لینے کاحق ختم نہیں ہوتا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی بحیثیت جماعت مخصوص نشستیں حاصل کرنے کی قانونی و آئینی حق دار ہے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے منتخب ارکان پی ٹی آئی کا حلف نامہ دیں، جن امیدواروں نے سرٹیفکیٹ دیا کہ وہ پی ٹِی آئی سے ہیں وہ ایسا ہی رہے گا، پی ٹی آئی کے منتخب امیدواروں کو کسی اور جماعت کا یا آزاد امیدوار قرار نہیں دیا جا سکتا، فیصلے میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہے۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے ارکان کو نکال کر فیصلہ دیا، اس بنیاد پر پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، الیکشن کمیشن نے غلط طور پر پی ٹی آئی کے امیدواروں کو آزاد ڈیکلیئر کیا، پی ٹی آئی نے آزاد قرار دیے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج ہی نہیں کیا، الیکشن کمیشن نے اپنی ذمے داری پوری نہیں کی، الیکشن کمیشن دوبارہ مخصوص نشستوں کی تقسیم کرے، اب پی ٹی آئی کے منتخب ارکان یا خود کو آزاد یا پی ٹی آئی سے تعلق ڈیکلیئر کریں، پی ٹی آئی ارکان پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ہونا چاہیے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ
فیصلے کے ساتھ جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ بھی سامنے آیا ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے اختلافی نوٹ میں کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں۔اختلافی نوٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل آئین کے مطابق مخصوص نشستیں نہیں لے سکتی۔جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ میں کہنا ہے کہ پی ٹی آئی بطور سیاسی جماعت قانون اور آئین پر پورا اترتی ہے۔اختلافی نوٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی بحیثیت جماعت مخصوص نشستیں حاصل کرنے کی قانونی و آئینی حق دار ہے۔
فیصلہ لائیو نشر
فیصلہ لائیو نشر کیا گیا، اس حوالے سے سپریم کورٹ کی جانب سے اس حوالے سے کاز لسٹ جاری کی گئی تھی۔فیصلہ سنانے سے قبل سپریم کورٹ کا کمرہ نمبر 1 کھول کر فل کورٹ بینچ کے لیے 13 کرسیاں لگائی گئی تھیں۔فیصلہ سنائے جانے کے وقت اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر، آزاد امیدواروں کے وکیل سلمان اکرم راجہ کمرہئ عدالت میں موجود تھے۔
مخصوص نشستوں کا کیس۔۔ کب کیا ہوا؟
٭سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے رواں برس 21 فروری کو الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی۔
٭28 فروری کو الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ محفوظ کیا۔
٭4 مارچ کو الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست پر 1-4 کے تناسب سے فیصلہ سنایا۔
٭6 مارچ کو سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
٭14 مارچ کو پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے لیے دائر درخواستیں خارج کر دیں۔
٭پشاور ہائی کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے متفقہ طور پر سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف درخواست کو مسترد کیا۔
٭2 اپریل کو مخصوص نشستوں کے لیے سنی اتحاد کونسل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی۔
٭6 مئی کو جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل کر دیا۔
٭3 رکنی بینچ نے آئینی معاملہ ہونے کے باعث لارجر بینچ کی تشکیل کے لیے معاملہ ججز کمیٹی کو بھیج دیا۔
٭31 مئی کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس کی سماعت کے لیے 13 رکنی فل کورٹ تشکیل دیا گیا۔
٭فل کورٹ نے 3 جون کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی پہلی سماعت کی۔
٭چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 13 رکنی فل کورٹ بینچ نے منگل 9 جولائی کو کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
٭مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد فُل کورٹ ججز کے 2 مشاورتی اجلاس مسلسل 2 روز 10 اور 11 جولائی کو چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں ہوئے۔
سنی اتحاد کونسل کا مؤقف
دورانِ سماعت سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مجموعی طور پر 77 متنازع نشستیں ہیں، یہ 77 مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو ملنی چاہیے تھیں مگر دیگر جماعتوں کو ملیں، 77 نشستوں میں قومی اسمبلی کی 22 اور صوبائی اسمبلیوں کی 55 نشستیں شامل ہیں۔الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 77 متنازع مخصوص نشستوں کو معطل کر دیا تھا۔
معطل ہونے والی اضافی نشستیں کس جماعت کو کتنی ملی تھیں؟
٭کُل77 متنازع نشستوں میں سے 22 قومی اور 55 صوبائی اسمبلیوں کی مخصوص نشستیں ہیں۔
٭الیکشن کمیشن پاکستان نے 13مئی کے نوٹیفکیشن کے ذریعے ان نشستوں کو معطل کر دیا تھا۔
٭قومی اسمبلی کی معطل 22 نشستوں میں پنجاب سے خواتین کی 11، خیبر پختون خوا سے 8 سیٹیں شامل ہیں۔
٭قومی اسمبلی میں معطل نشستوں میں 3 اقلیتی مخصوص نشستیں بھی شامل ہیں۔
٭قومی اسمبلی میں ن لیگ کو 14، پیپلز پارٹی کو 5، جے یو آئی ف کو 3 اضافی نشستیں ملی تھیں۔
٭خیبر پختون خوا اسمبلی میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی مخصوص نشستیں معطل ہیں جن میں سے جے یو آئی ف کو 10، مسلم لیگ ن کو 7، پیپلز پارٹی کو 7، اے این پی کو 1 اضافی نشست ملی تھی۔
٭پنجاب اسمبلی میں 24 خواتین کی مخصوص نشستیں اور 3 اقلیتی نشستیں معطل ہیں، جن میں سے ن لیگ کو 23، پیپلز پارٹی کو 2، پی ایم ایل ق اور استحکامِ پاکستان پارٹی کو ایک ایک اضافی نشست ملی تھی۔
٭سندھ اسمبلی سے 2 خواتین کی مخصوص نشستیں اور 1 اقلیتی نشست معطل ہیں جہاں پیپلز پارٹی کو 2 اور ایم کیو ایم کو 1 مخصوص نشست ملی تھی۔


متعلقہ خبریں


آئینی ترامیم پر حکومت کا مسودہ مکمل مسترد کر دیا، فضل الرحمان وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم پر حکومت کا مسودہ مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، اب تو یہ بھی کہہ رہے ہیں یہ ہمارا مسودہ نہیں تھا، جو مسودہ پہلے فراہم کیا گیا تھا وہ کیا کھیل تھا؟ رہنما پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) اسد قیص...

آئینی ترامیم پر حکومت کا مسودہ مکمل مسترد کر دیا، فضل الرحمان

لاہور کے جلسے میں کشتیاں جلا کر نکلیں، عمران خان وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 3 امپائروں کو توسیع دینے کے لیے آئینی ترمیم کرنی پڑ رہی ہے جس کا مقصد فراڈ الیکشن کو تحفظ دینا ہے جب کہ وفاقی حکومت نمبرز پورے کر رہی ہے اور وہ آئینی ترامیم لاکر ہی رہے گی۔ بانی پی ٹی آئی نے اڈیال...

لاہور کے جلسے میں کشتیاں جلا کر نکلیں، عمران خان

سپریم کورٹ کو تباہ کیا جارہا ہے،آئینی ترمیم کا مقصدتین امپائرز کی توسیع ہے، عمران خان وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

  بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو تباہ کیا جارہا ہے۔ لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ روکنے کے لیے پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ، جو بھی ہو جائے لاہور کا جلسہ کریں گے، قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ کشتیاں جلا کر نکلیں۔آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہ...

سپریم کورٹ کو تباہ کیا جارہا ہے،آئینی ترمیم کا مقصدتین امپائرز کی توسیع ہے، عمران خان

آئینی ترامیم کاحکومتی مسودہ مکمل مسترد،ساتھ دیتے تو قوم سے بڑی خیانت ہوتی، مولانا فضل الرحمن وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے آئینی ترمیم کے مسودے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔اسلام آباد میں اسد قیصر کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت اب یہ کہہ رہی ہے ک...

آئینی ترامیم کاحکومتی مسودہ مکمل مسترد،ساتھ دیتے تو قوم سے بڑی خیانت ہوتی، مولانا فضل الرحمن

غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ ، 4 اسرائیلی فوجی ہلاک،متعدد زخمی وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

غزہ میں حماس کے بچھائے ایک جال میں پھنس کر اسرائیلی فوج کے 4 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوجی کے ترجمان نے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 23 سالہ ڈپٹی کمانڈر ڈینیئل میمون ٹواف، 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ اگم نعیم، 21 سالہ امیت بکری اور 21 ...

غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ ، 4 اسرائیلی فوجی ہلاک،متعدد زخمی

لبنان میں حزب اللہ کے واکی ٹاکیز میں دھماکے، 9 شہید300 زخمی وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

  لبنان میں پیجرز دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ میں شریک دیگر کارکنان کے واکی ٹاکیز بھی دھماکے سے پھٹ گئے جس کے نتیجے میں 9 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق لبنان کا دارالحکومت بیروت ایک بار پھر متعدد دھماکوں سے گونج اْٹھا۔ یہ دھماکے گھروں...

لبنان میں حزب اللہ کے واکی ٹاکیز میں دھماکے، 9 شہید300 زخمی

پیٹرولیم مصنوعات سستی، کرائے کم کرنے سے انکار،ٹرانسپورٹر ڈٹ گئے وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کے باوجود شہرمیں چلنے والی منی بسوں رکشہ ٹیکسی کے کرایوں میں کمی واقع نہ ہوسکی ٹرانسپورٹز نے کمی نہ کرنے کی وجہ سواریوں پرآنے والے دیگرمہنگے اخراجات کو قرار دے دیا۔۔ کراچی کے غریب اورمتوسط طبقے کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں میں ک...

پیٹرولیم مصنوعات سستی، کرائے کم کرنے سے انکار،ٹرانسپورٹر ڈٹ گئے

حکومت قاضی فائز کو دوبارہ لاکر عدلیہ تباہ کرنا چاہتی ہے، عمران خان وجود - پیر 16 ستمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا صرف اور صرف مقصد مجھے جیل میں رکھنا ہے۔اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام اس لیے عمل میں لایا جا رہا ہے کیونکہ یہ سپریم کورٹ سے ڈرے ہوئے ہیں، نئی ترامیم ...

حکومت قاضی فائز کو دوبارہ لاکر عدلیہ تباہ کرنا چاہتی ہے، عمران خان

حکومت مولانا فضل الرحمان کو منانے میں ناکام وجود - پیر 16 ستمبر 2024

حکمران اتحاد آئینی ترامیم بل پر جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو راضی نہ کرسکا ، آئینی ترامیم کا بل دس سے بارہ دن بعد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق آئینی ترمیم کا بل 10سے 12روز بعدقومی اسمبلی میں پیش ہوگا، حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکمران ات...

حکومت مولانا فضل الرحمان کو منانے میں ناکام

غزہ میں صیہونی فورسز کے حملے جاری،مزید 22 فلسطینی لقمہ شہید وجود - پیر 16 ستمبر 2024

اسرائیلی فورسز غزہ بھر میں مہلک حملے جاری رکھے ہوئے ہیں ، 24 گھنٹوں میں مزید 22 فلسطینی لقمہ اجل بن گئے جبکہ 76 افراد زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق صیہونی فوج کے نصیرات کیمپ پر حملے میں 10 فلسطینی شہید اور15زخمی ہوگئے جبکہ غزہ سٹی کے زیتون اور شیخ رضوان محلوں کو نشانہ بنایا گیا ج...

غزہ میں صیہونی فورسز کے حملے جاری،مزید 22 فلسطینی لقمہ شہید

سبزی فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑادیں وجود - پیر 16 ستمبر 2024

کراچی میں سبزی فروشوں نے سرکاری نرخ ناموں کی دھجیاں اڑادیں۔ سبزیاں من مانے داموں فروخت کیے جانے پر شہریوں نے حکام سے ایکشن کا مطالبہ کردیا۔کراچی میں سبزی فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سبزیاں مہنگے داموں فروخت کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ کمشنر کراچی کی جانب سے جا...

سبزی فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑادیں

تباہ حال سڑکوں پر سفر آزمائش بن گیا،صحت کے مسائل بھی پیدا وجود - پیر 16 ستمبر 2024

کراچی میں بارشوں کے بعد تباہ حال سڑکوں پر سفر کسی آزمائش سے کم نہیں۔ میئر کراچی کا بارشوں کے بعد سڑکوں کی مرمت کا وعدہ تاحال وفا نہیں ہوسکا کراچی میں بارشوں کے بعد تباہ حال سڑکوں پر سفر شہریوں کیلئے شدید اذیت اور ذہنی کوفت کا سبب بن گیا۔میئرکراچی مرتضیٰ وہاب نے بہت طفل تسلیاں او...

تباہ حال سڑکوں پر سفر آزمائش بن گیا،صحت کے مسائل بھی پیدا

مضامین
قائد اعظم کی خوش لباسی و نفاست وجود جمعرات 19 ستمبر 2024
قائد اعظم کی خوش لباسی و نفاست

بحران یا استحکام وجود جمعرات 19 ستمبر 2024
بحران یا استحکام

اقبال:تصوروطنیت وقومیت وجود جمعرات 19 ستمبر 2024
اقبال:تصوروطنیت وقومیت

آئینی ترمیم اور گدھوں کا کاروبار وجود منگل 17 ستمبر 2024
آئینی ترمیم اور گدھوں کا کاروبار

بھارت میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیاں سلب وجود منگل 17 ستمبر 2024
بھارت میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیاں سلب

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر