وجود

... loading ...

وجود

مودی اقتدار میں جرائم کی بلند شرح

جمعه 12 جولائی 2024 مودی اقتدار میں جرائم کی بلند شرح

ریاض احمدچودھری

مودی سرکار کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں جرائم کی شرح میں سنگین حد تک اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی شہریوں کے سائبر جرائم عالمی سطح پر عیاں ہو گئے۔ بھارت میں بڑھتے جرائم نے دیگر ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیاہے۔ سری لنکن پولیس نے آن لائن فراڈ میں ملوث 137 بھارتی شہری گرفتار کر لئے، سری لنکا سے گرفتار کئے گئے بھارتی شہری کئی عرصے سے معصوم شہریوں کو لوٹ رہے تھے۔ سری لنکن پولیس گرفتار بھارتی شہریوں سے 158 موبائل فونز، 16 لیپ ٹاپس اور 60 ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز برآمد کر لیے گئے۔ سری لنکا میں سائبر کرائم کے خلاف کریک ڈاؤن ایک متاثرہ شخص کی شکایت کے بعد کیا گیا۔امریکی تھنک ٹینک نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت میں نریندر مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد مسائل میں ہوشربا اضافہ ہواہے اور بھارت میں جرائم کی شرح میں 93 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق مسائل میں اضافے کے حوالے سے گراف بتدریج بلندی کی جانب گامزن ہے۔ تھنک ٹینک کے سروے کے مطابق گزشتہ ادوار کی نسبت بی جے پی دور حکومت میں جرائم کی شرح میں 93 فیصد اضافہ ہوا جب کہ گزشتہ دور میں یہ شرح 85 فیصد تھی۔ بے روزگار ی کی شرح گزشتہ سال79 فیصد تھی جو رواں سال 8 فیصد اضافے کیساتھ 87 فیصد رہی۔ مہنگائی کی شرح بڑھ کر 87 فیصد تک جا پہنچی۔اسکولوں کی ناگفتہ بہ صورت حال میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ دور میں یہ شرح 50 سے 57 فیصد تک تھی جب کہ اب 77 فیصد، فضائی آلودگی کی شرح رواں سال 22 فیصد اضافے کے ساتھ 74 فیصد ہو گئی۔ امیروں اور غریبوں میں فرق کا میزانیہ گزشتہ سال70 فیصد تھا جب کہ یہی میزانیہ رواں سال بڑھ کر 74 فیصد ہوگیا۔ کانگریس کے دور میں صحت کی ناکافی سہولتوں کی شرح 38 فیصدتھی جو دگنا اضافے کے ساتھ 68فیصد تک جاپہنچی۔انتہا پسند نریندر مودی نے تیسری بار بھارت کے وزیراعظم کا حلف اٹھا لیا انہوں نے اپنی کابینہ میں جنہیں شامل کیا ہے وہ مجرموں پر مشتمل ہے۔مرکزی کابینہ میں مودی کی جانب سے جہاں مسلم نمائندگی سلب کی گئی، وہیں مجرموں کو نمائندگی دے دی گئی۔ اقتدار کی ہوس نے مودی کو اندھا کرکے کرپٹ اور مجرموں پر مشتمل کابینہ تشکیل دینے پر مجبور کردیا۔ مختلف وزارتوں کا حلف اٹھانے والے 72 میں سے 71 وزرا کسی نہ کسی جرم میں ملوث ہیں۔
بی جے پی کے ممبر اور وزیر داخلہ بندی کمار سنجے کے خلاف 42 مقدمات درج ہیں، جن میں سے 30 سے زائد سنگین الزامات خواتین کے خلاف جرائم سے متعلق ہیں۔ بی جے پی اور اتحادیوں کے 28 وزرا کے خلاف فوجداری مقدمات جبکہ 19 کے خلاف خواتین سے متعلقہ مقدمات شامل ہیں، بی جے پی کے دو ارکان مغربی بنگال میں قتل کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔مودی کی کابینہ میں حلف اٹھانے والے چھ وزراء کے اثاثے 100 کروڑ روپے سے زائد ہیں۔ بی جے پی کے شانتنو ٹھاکر پر 23 اور سکانتا مجمدار پر 16 خواتین کے خلاف سنگین جرائم اور نفرت انگیز تقاریر کے مقدمات درج ہیں۔ بی جے پی کے دیگر اہلکاروں جن میں سریش گوپی اور جوال اورم شامل ہیں پر خواتین کے خلاف جرائم کے مقدمات درج ہیں۔ بی جے پی کے آٹھ وزرا جن میں امت شاہ، شوبھا کرندلاجے، دھرمیندر پردھان، گری راج سنگھ اور نتیا نند رائے شامل ہیں، پر نفرت انگیزی کو بڑھاوا دینے کے مقدمات درج ہیں۔ 71 میں سے 70 وزرا کروڑ پتی ہیں اور ان کے اثاثہ جات کم از کم سو کروڑ روپے سے زائد ہیں۔مودی سرکار کی کابینہ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ تیسرے دور حکومت میں بھی بھارت میں مجرمانہ اور غیر انسانی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
اقوام متحدہ کے ماہرین، سول سوسائٹی کے اراکین، بین الاقوامی میڈیا اور کئی ممالک کے پارلیمنٹیرینز نے بھارت کی نام نہاد جمہوریت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق مودی سرکار انتخابات میں کامیابی کے لئے بھارتی میڈیا پر پوری طرح قابض ہو چکا ہے ۔مودی کی خود ساختہ مقبولیت اور کچھ پسندی کو نمایاں کرنے کے لیے بی جے پی نے حال ہی میں تقریباً 10 بالی وڈ فلمیں ریلیز کی ہیں۔ بی جے پی حکومت نے دہلی میں آبزرورز ریسرچ فاؤنڈیشن نامی تھنک ٹینک قائم کیا ہے ،جو محض مودی کی جمہوریت پسندی کا راگ الاپنے میں مصروف ہے۔جمہوری ملک ہونے کا دعوے دار بھارت گزشتہ چند سالوں سے مسلسل تنزلی کا شکار ہے۔ انتہا پسند پالیسیوں کے بعد مودی راج میں کرپشن کہانیاں بھی عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کر چکی ہیں۔بلومبرگ کی رپورٹ کیمطابق مودی کے دور نے ارب پتی راج کو فروغ دیا ہے۔ امیر امیر تر ہوتا جا رہا ہے۔ بی جے پی کو سیاسی فنڈنگ کا 58 فیصد حصہ بھارت کے امراء سے ہونے کا انکشاف، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے تنزلی ارب پتی افراد کی مرہون منت ہے۔ حقائق کو چھپانے کے لیے بھارتی وزارتِ انفارمیشن اور براڈ کاسٹنگ نے حکومتی ایماء پر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی یوٹیوب پر موجود دو ویڈیوز پر پابندی لگا دی۔
آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن سنگاپور میں قائم نیوز نیٹ ورک چینل نے 30 مارچ کو بھارت میں غلط معلومات کے پھیلاؤ سے متعلق فیکٹ ورسز فکشن نامی دستاویزی فلم بھی جاری کی۔ سی این اے سنگاپورکیمطابق بھارت میں بی جے پی ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن پھیلانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، 2023 میں کیے گئے ایک عالمی سروے کے مطابق غلط معلومات کی تشہیر اور پھیلاؤ میں ہندوستان سب سے آگے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارت میں مساجد غیر محفوظ وجود جمعه 20 ستمبر 2024
بھارت میں مساجد غیر محفوظ

نبی کریم کی تعلیمات اور خوبصورت معاشرہ وجود جمعه 20 ستمبر 2024
نبی کریم کی تعلیمات اور خوبصورت معاشرہ

کشمیر انتخابات:جہاں بندوں کو تولا جائے گا ! وجود جمعه 20 ستمبر 2024
کشمیر انتخابات:جہاں بندوں کو تولا جائے گا !

قائد اعظم کی خوش لباسی و نفاست وجود جمعرات 19 ستمبر 2024
قائد اعظم کی خوش لباسی و نفاست

بحران یا استحکام وجود جمعرات 19 ستمبر 2024
بحران یا استحکام

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر