وجود

... loading ...

وجود
وجود

پری مون سون۔۔

پیر 24 جون 2024 پری مون سون۔۔

علی عمران جونیئر

موسم والوں نے تو صاف صاف کہہ دیا کہ جون کے آخری ہفتے سے ملک بھر میں پری مون سون کاآغاز ہوگا۔۔یہ تو بہت اچھی بات ہے کیونکہ گرمی نے تو برا حال کررکھا تھا، ہم نے لاہور میں ہی کسی دوست سے سنا ہے کہ سوہنے لاہور دا سوہنا نظارہ، ایک دن بارش دس دن گارا۔۔لیجنڈ مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی صاحب کہتے ہیں کہ ساس، سسر ،موسم اور حکومت کے خلاف لکھنے کے لیے دماغ پر زیادہ زور نہیں دینا پڑتا۔۔۔اور ویسے بھی موسم ، معشوق اور حکومت کا گِلہ ہمیشہ سے ہمارا قومی مشغلہ رہا ہے۔ ہم نے کراچی کے ایک قدیم باشندے سے پوچھا کہ یہاں مون سون کا موسم کب آتا ہے؟ اس بزرگ باراں دیدہ نے نیلے آسمان کو تکتے ہوئے جواب دیا کہ چار سال پہلے بدھ کو آیا تھا۔یہ کہنا تو غلط ہوگا کہ کراچی میں بارش نہیں ہوتی۔ البتہ اسکا کوئی وقت اورپیمانہ معین نہیں لیکن جب ہوتی ہے تو اس انداز سے گویا کسی مست ہاتھی کو زکام ہوگیا ہے۔ سال کے بیشتر حصہ میں بادلوں سے ریت برستی رہتی ہے لیکن چھٹے چھ ماہے دو چار چھینٹے پڑ جائیں تو چٹیل میدانوں میں بہو بیٹیاں ایک دوسرے کو دیکھنے کے لیے نکل پڑتی ہیں۔ اس قسم کا موسم بے تحاشا ”رش” لیتا ہے۔
لاہور اور کراچی میں بارش ہی بڑا فرق ہے۔۔کراچی کے شہری بارش کیلئے ترستے رہتے ہیں تو لاہورمیں بادل برستے رہتے ہیں۔۔کراچی کا سمندر تو بہت ہی مشہور ہے جسے سی ویو بھی کہتے ہیں لیکن جب زوردار بارشیں ہوتی ہیں تو پھر ہر گلی ہر کوچہ سی ویو بن جاتا ہے یعنی اتنا پانی کھڑا ہوجاتا ہے کہ سمندر کا سماں لگتا ہے پھر اس کا ویو، سی ویو کا منظر ہی پیش کرتا ہے۔۔بارشوں میں کراچی والوں کے پکوان بھی خاص طور پر تیار کئے جاتے ہیں، سموسے، پکوڑے، کچوریاں تو گھر گھر بنتی ہیں، کہیں بیسن کی روٹی اور چٹنی بنائی جاتی ہے، لیکن ہماری کوشش ہوتی ہے کہ بارشیں ہوتے ہی لسی پی جائے۔۔لسی کے بارے میں ایک بڑے آدمی کا قول ہے کہ جس نے لسی نہیں پی تو اس نے لسی نہیں پی۔۔ہمارے کچھ لبرلز دوست اسے دیسی بیئر کا خطاب بھی دیتے ہیں۔۔کسی معروف مصنف کی کسی تحریر میں لسی کے تین فائدے پڑھے تھے۔۔لسی پی کے انسان چست ہوجاتا ہے، حافظہ تیز ہوجاتا ہے، اور تیسری بات شاید میں بھول گیا۔۔۔ویسے کبھی کبھی ایسے ہی دل میں خیال آتا ہے کہ لسی نہ ہوتی تو ہم دہی کا کیا کرتے؟۔۔پچھلے دنوں ہمارے دوست نے ایک لطیفہ سنایاکہتے ہیں، جنت میں کوئی جنتی واک کررہا تھا، اچانک اس نے دیکھا کہ بٹ صاحب درخت سے الٹے لٹکے ہوئے ہیں، اس نے فرشتے سے پوچھا،بٹ صاحب کو کیوں الٹا لٹکایاہواہے؟۔۔ فرشتے نے جواب دیا۔۔صبح بٹ صاحب نے کہاکہ پیٹ میں کچھ گڑبڑ ہے،انہیں دہی کا کونڈا دے دیا گیا، انہوں نے آدھا کونڈا تو استعمال کرلیالیکن آدھے کونڈے سے دودھ کی نہر میں جھاگ لگادی۔۔
مشتاق احمد یوسفی صاحب فرماتے ہیں،وہ انگریزی فلمیں جن میں بارش کے مناظر ہوتے ہیں کراچی میں خوب کامیاب ہوتی ہیں۔ جغرافیہ پڑھنے والے بچے انہیں خود دیکھتے اور والدین کو دکھاتے ہیں۔ صاحب استطاعت والدین اپنے بچوں کو بارش کا مطلب سمجھانے کے لیے راولپنڈی لے جاتے ہیں اور انہیں وہ ہرے بھرے لان بھی دکھاتے ہیں جن پر پانی ”روپیہ” کی طرح بہا یا جاتا ہے۔۔ویسے تو دسمبر بہت زیادہ شادیوں کے حوالے سے بدنام ہے لیکن کبھی کبھار بارشیں بھی اس مہینے پر بدنامی کا دھبہ لگادیتی ہیں۔۔خدا گواہ ہے کہ بچپن سے لے کر اب تک جب بھی پی ٹی وی دیکھا تو محکمہ موسمیات نے یہی انکشاف کیا کہ کہیں اور ہو نہ ہو “مالاکنڈ ڈویڑن” میں بارش ضرور ہوتی ہے۔۔آج بھی اگر موسم والوں کی پریس ریلیز ہاتھ لگے توہمارے اس دعوے کو آپ خود نوٹ کرلینا۔۔ہمارے ایک محترم دوست اپنے بچپن کا قصہ سناتے ہوئے بتاتے ہیں کہ ایک بار وہ کمرے میں بیٹھے جھوم جھوم کر سبق یادکررہے تھے کہ کہ ،مون سون ہوائیں بارش برساتی ہیں۔ بارش برماتی ہیں۔ان کی امی جان نے پوچھا، بارش برسانا تو سنا تھا، یہ برماتی کیا ہوا؟؟۔۔۔وہ بولے ، کتاب میں ایسا ہی لکھا ہے۔ امی نے کتاب دیکھی تو واقعی چھپائی کی غلطی سے برسا کی “س” موٹی ہو کر “م” بن گئی تھی۔۔۔جن لوگوں نے فورٹی ناٹی کراس کرلیا ہے انہیں یاد ہوگا کہ ،ایک زمانہ تھا ہم سب کے غسل خانوں میں صرف ایک لال صابن نظرآتاتھا، اب دنیا میں صابنوں اور ٹی وی چینلز کی کوئی کمی نہیں۔۔ہمارے پیارے دوست کہتے ہیں کہ ،کچھ لوگ ہر گھڑی نہانے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ انہیں نہانے سے روکنا ایسا ہی ہے جیسے چیف جسٹس سے کہا جائے کہ پلیز ایک اور وزیراعظم کو گھر نہ بھیجیں۔۔۔انہی کا مزید کہنا ہے کہ ۔۔جان لیوا گرمیوں میں گنے کا رس،لیموں پانی،دہی پودینہ کی چھاچ،دہی کی لسی،فالودہ،شربت روح افزا،ٹینگ کے مختلف اقسام کے جوس،تربوز کا جوس،آئسکریم وغیرہ جتنا بھی کھائیں پئیں لیکن کلیجے میں ٹھنڈک بیوی کے میکے جانے پر ہی پڑتی ہے۔۔
کسی نے کیا خوب کہا ہے،جب کوئی نوجوان اداس رہتا ہے تو اس کی اداسی کی صرف دو وجہ ہوتی ہیں۔ یا وہ عشق فرمانے کی حماقت کر رہا ہے یا اس کا بٹوہ خالی ہے۔۔لیکن ہمارا کہنا ہے کہ ،اگر کوئی “پیر” کو بھی مسکراتا نظر آئے تو سمجھ جائیں کہ وہ بے روزگار ہے۔۔لاہورکی شدید ٹھنڈ تقاضا کرتی ہے کہ روٹھی ہوئی محبوبہ کی یاد میں آنسو بہانے سے اجتناب کیا جائے،آنسو تو رک ہی جائیں گے مگر بہتی ہوئی ناک نہیں رکے گی۔۔ہمارے ایک لاابالی دوست نے ایسے ہی موسم میں اپنی گرل فرینڈ کو واٹس ایپ کیا، دسمبر آگیا جاناں۔۔سنو سردی سے مر جانا۔۔دسمبر کے علاوہ بھی، مجھے تم زہر لگتے ہو۔۔اب اس بیچارے کو یہ کون سمجھائے کہ لڑکوں کی شادی بہت مشکل سے ہوتی ہے جب کہ لڑکیوں کی شادیاں عموماً حادثوں کی وجہ سے ہی وقوع پذیر ہوتی ہیں مثلاً۔۔حادثاتی طور پر گول روٹی بن گئی تو شادی کر دو ۔۔فیل ہو گئیں تو شادی کردو ۔۔اچانک سے اچھا رشتہ آ گیا تو شادی کر دو ۔۔ محلے کا کوئی لڑکا دروازے کے باہر کھڑا ہو گیا تو شادی کردو،اب چاہے وہ مفت وائی فائی کے چکر میں کھڑا ہو۔۔ اگر لڑکی منگنی شدہ ہے تو لڑکے کا بھائی سعودیہ سے آرہا ہے تو شادی کر دو ۔۔خاندان میں کوئی بیمارہوجائے تو شادی کردو۔۔بھابھی سے لڑائی ہوجائے تو شادی کردو۔۔امتحان میں نمبر کم آجائیں تو شادی کردو، موبائل فون کا استعمال بڑھ جائے تو شادی کردو۔۔اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ہمارے زمانے میں تربوز ایسے خریدا جاتا تھا جیسے آج کل شادی کی جاتی ہے۔۔ویسے کبھی کبھی ایسے ہی دل میں خیال آتا ہے کہ ایسی قوم کو کون شکست دے سکتا ہے جو خربوزہ سونگھ کر بتادے کہ اندر سے کیسا نکلے گا۔۔؟؟
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ بزرگوں سے سنتے آئے ہیں کہ ”بارش خدا کی رحمت ہوتی ہے ” اس مقولے کی صداقت میں کوئی مبالغہ نہیں مگر بعض اوقات یوں بھی ہوتا ہے کہ رحمت ایزدی مذکورہ مقولے میں ایک نقطے کا اضافہ کردیتی ہے یعنی یہی رحمت زحمت بن جاتی ہے۔۔ ہمارے پیارے دوست نے ٹھیک ہی کہا ہے۔۔بارش کے موسم میں شرافت اور کیچڑ دونوں پر نظر رکھنا پڑتی ہے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اقلیتوں کے حقوق اورریاست کی ذمہ داری وجود پیر 01 جولائی 2024
اقلیتوں کے حقوق اورریاست کی ذمہ داری

کامیڈی کا زوال؟ وجود اتوار 30 جون 2024
کامیڈی کا زوال؟

کشمیریوں کے حمایتی پابند سلاسل وجود اتوار 30 جون 2024
کشمیریوں کے حمایتی پابند سلاسل

کمزوری کاتاثر نہ دیں! وجود اتوار 30 جون 2024
کمزوری کاتاثر نہ دیں!

لفظوں کے جادوگر وجود هفته 29 جون 2024
لفظوں کے جادوگر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر