وجود

... loading ...

وجود

حواس باختہ بھارت وطن عزیز پر حملہ کر سکتا ہے؟

اتوار 23 جون 2024 حواس باختہ بھارت وطن عزیز پر حملہ کر سکتا ہے؟

ریاض احمدچودھری

مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ انتخابات کے بعد بھارت اپنی جارحیت اور کشمیریوں کو پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے اور اشتعال انگیزیوں کا نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے، فالس فلیگ آپریشنز سمیت اس طرح کے ہتھکنڈے سیاسی طور پر معمول بن چکے ہیں۔پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن و استحکام کی حمایت کی ہے تاہم کسی بھی اشتعال انگیزی یا پاکستان کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔آرمی چیف نے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا اور کشمیریوں پر بھارت کے جاری مظالم کی مذمت بھی کی۔آرمی چیف نے شہدائے پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مادر وطن کے دفاع کے لیے ان کی لگن، بلند حوصلے اور عزم کو سراہا اور کہا کہ اپنے ملک اور اہل وطن کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہم بطور سپاہی ڈیوٹی کے دوران اپنے گھروں اور پیاروں سے دور ایسے تہوار منانے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے حاجی پیر سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر جوانوں کے ساتھ عید کا دن گزارا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ اور فالس فلیگ آپریشن بھارت کا معمول کا سیاسی آلہ بن چکا ہے۔
بھارت کسی بھی وقت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے پلوامہ ڈرامہ کی طرز پر لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری پر کسی ایکشن کی تیاری میں مصروف ہے جس کے بعد پاک مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ 2016 میں بھی ہندوستان نے ناکام سرجیکل اسٹرائیکس کا دعوی کیا تھا۔ 26 فروری 2019 کو بھی بھارت نے ایک ایسے ہی ناکام آپریشن کی کوشش کی تھی اور اب بھی بھارت بارڈر ایکشن یاسرجیکل سٹرائیک کا سہارا لے سکتا ہے۔ بھارتی میڈیا بھی بالاآخر مودی سرکار کے خلاف بول اٹھا ۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہندوستانیوں سے حقائق مت چھپاؤ۔ بھارت نے کارگل سے حاصل سبق کو بھلا دیا اور کارگل میں حقائق چھپائے تھے۔ جب کہ زیب داستان کئی کہانیاں گھڑیں۔ بھارتی ملٹری نے حقائق کو اپنے زاویے سے دکھانا شروع کر رکھا ہے۔ 2017سے لے کر اب تک مودی کی حکومت بے یقینی اور حقائق کو تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔مخصوص من گھڑت اور پسندیدہ خبریں اور پسندیدہ چینلز کے ذریعے لیک کی جاتی ہیں۔ اس مقصد کے لئے انفارمیشن وارفیئر قائم کیا گیا ہے۔
بھارت پلوامہ کی طرح ایسی شرارتیں کرتا رہتا ہے جس میں پاکستان پر الزام تراشی کرنا آسان ہو۔ بھارت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے ایسے ڈرامے کرتا رہتا ہے۔ کبھی سرجیکل سٹرائیک ، کبھی آزاد کشمیر پر حملہ تو کبھی مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کی مدد کرنے کا الزام۔ مگر اس کے ڈراموں میں کوئی نہ کوئی ایسا واضح نقص ہوتا ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی اس کی بات پر دھیان نہیں دیتا۔ حقیقت میں بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کا سرپرست ہے۔بھارتی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ بھارت اپنے اداروں سے دہشتگردی کی منصوبہ بندی کرتا ہے ۔مسلمانوں کو شامل کرکے حقیقت کا رنگ دیتا ہے ۔ کچھ عرصہ قبل ہی بھارت کی ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی چال بری طرح ناکام ہو گئی ۔ فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی پر پولیس آفیسر کو قربانی کا بکرا بنا دیا گیا۔یونیفارم آفیسر کی دہشتگردوں کے ہمراہ گرفتاری ناکام فالس فلیگ منصوبہ بندی کی آئینہ دار بھارتی انٹیلی جینس کی فالس فلیگ آپریشن کی منصوبہ بندی سے مقامی ادارے لاعلم رہے۔ بھارتی میڈیا نے انکشاف کیاہے کہ بھارتی پولیس نے ڈی ایس پی دویندر سنگھ کو دہشت گردوں کو کمک فراہم کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ۔دویندر سنگھ حزب المجاہدین کے دو مبینہ دہشتگردوں کیساتھ پایا گیاتھا۔ڈی ایس پی رویندر سنگھ سری نگر ایئرپورٹ پر تعینات تھا۔ دہشت گردوں کے ساتھ گٹھ جوڑ سامنے آنے پر مقبوضہ کشمیر میں چھاپے مارے گئے اور رویندر سنگھ کے گھر سے اے کے 47، 3 پستول برآمد کرلی گئی۔ بھارتی پولیس رویندر سنگھ اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ کی تحقیقات کررہی ہے۔ بھارتی میڈیا ایک دور کی کوڑی بھی لایا کہ افضل گرو نے بھی 2013 میں خط میں رویندر سنگھ کا ذکر کیا تھا۔ افضل گروہ نے لکھا تھا رویندر سنگھ نے دہلی میں رہائش دی، مل کر پارلیمنٹ پر حملے کا کہا ہے۔
بھارت اس وقت حواس باختہ ہوچکا۔ اس کے ذمہ داران دھمکی آمیز زبان استعمال کر رہے ہیں۔ بھارت اپنے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے کوئی فالس فلیگ آپریشن یا ناٹک رچا سکتا ہے۔بھارت کی طرف سے ہر الزام کے جواب میں پاکستان نے اعلی سطحی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی تاکہ اس کے نکات کا جائزہ لیاجائے۔ بھارت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات نامکمل، ٹکڑوں کی شکل میں اور شواہد کے بغیر آتی ہیں۔ پاکستان نے مزید معلومات کے حصول کے لئے لکھا کہ بھارت کاغذ میں بیان کردہ نکات کے حق میں مطلوبہ شواہد فراہم کرے لیکن بھارت شواہد کی فراہمی اور اپنے بے بنیاد الزامات کی تصدیق میں ناکام رہا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اٹھو رندو پیو جام قلندر وجود هفته 05 اکتوبر 2024
اٹھو رندو پیو جام قلندر

تیسری عالمگیر جنگ کی بازگشت وجود هفته 05 اکتوبر 2024
تیسری عالمگیر جنگ کی بازگشت

گریٹر اسرائیل کا منصوبہ: تاریخ، سیاست اور حقائق وجود هفته 05 اکتوبر 2024
گریٹر اسرائیل کا منصوبہ: تاریخ، سیاست اور حقائق

مقبوضہ وادی میں دس سال بعد انتخابات وجود هفته 05 اکتوبر 2024
مقبوضہ وادی میں دس سال بعد انتخابات

لبنان:اسرائیل کا نیا میدانِ جنگ وجود جمعه 04 اکتوبر 2024
لبنان:اسرائیل کا نیا میدانِ جنگ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر