وجود

... loading ...

وجود

چرسی دلہا

جمعه 21 جون 2024 چرسی دلہا

علی عمران جونیئر

دوستو،ایک خبر کے مطابق بھارت میں دلہے کو دلہن کے سامنے شادی کی تقریب میں شراب اور چرس پینا مہنگا پڑ گیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اترپردیش کے علاقے جے رام پور میں دلہے نے شادی کی تقریب میں شراب اور چرس پی تو دلہن کو یہ پسند نہ آیا جس پر اس نے بھری محفل میں شادی سے انکار کردیا۔پولیس کے مطابق دولہا نشے کی حالت میں تھا اور وہ اسٹیج سے گالیاں دے رہا تھا جو دلہن کو برداشت نہ ہوسکا۔دلہن کی جانب سے شادی سے انکار کے بعد دلہن کے گھر والوں نے دلہے سمیت اس کے باپ اور دادا کو یرغمال بنا لیا اور شادی پر ہونے والے خرچے کی مد میں 8 لاکھ روپے واپس کرنے کا مطالبہ کیا۔بعدازاں پولیس واقعے کی اطلاع ملنے پر پہنچی تو دونوں خاندانوں کے درمیاں صلح کروانے کی کوشش کی لیکن ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
ایک اور دلچسپ خبر کچھ یوں ہے کہ۔۔گنجا دولہا اس کی دلہن کو کو ایک آنکھ نہ بھایا اسی لیے شادی کے اگلے روز ہی لڑکی نے اپنے شوہر سے خلع مانگ لیا۔خوبصورت نظر آنے اور شادی کے لیے لڑکے اور لڑکیاں کئی جتن کرتے ہیں جس کے لیے میک اپ کے ساتھ ساتھ دیگر کئی لوازمات کے ساتھ مصنوعی خوبصورتی حاصل جاتی ہے لیکن اگر کبھی اس کا پردہ چاک ہوتا ہے تو پھر یوں ہوتا ہے جیسا کہ اس نو بیہاتا جوڑے کے ساتھ ہوا۔یہ انوکھا واقعہ مصر میں پیش آیا جہاں ایک لڑکی اپنی شادی کے اگلے روز ہی شوہر سے خلع حاصل کرنے کے لیے عدالت پہنچ گئی جس نے سب کو حیران کر دیا۔العربیہ نیوز کے مطابق شکایت کنندہ نئی نویلی دلہن نے اپنے وکیل نہی الجندی کی معرفت عدالت سے رجوع کیا جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ لڑکے نے ان کی موکلہ کو دھوکا دیا اور شادی کے بعد پتہ چلا کہ اس کا شوہر گنجا ہے۔رپورٹ کے مطابق شادی سے پہلے دونوں کی کچھ عرصے تک منگنی رہی تھی تاہم منگنی سے شادی کے عرصے کے دوران لڑکے نے ہمیشہ وگ پہن رکھی ہوتی تھی۔وکیل نے اسی حوالے سے عدالت کو بتایا کہ لڑکا اس دوران اپنی منگیتر سے ملاقات میں اپنے خوبصورت بالوں اور برانڈڈ شیمپو کا ذکر کرتا تھا لیکن شادی کے بعد جب دولہا نے اپنی وگ اتاری تو دلہن اپنے شوہر کو گنجا دیکھ کر حیران رہ گئی۔حقیقت کا علم ہونے پر دونوں میں تلخ کلامی ہوئی اور شوہر نے طیش میں آکر اپنی بیوی پر ہاتھ بھی اٹھایا جس کے بعد خاتون نے گھر چھوڑ دیا اور عدالت میں شوہر پر دھوکا دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے خلع کا مقدمہ دائر کر دیا۔رپورٹ کے مطابق عدالت نے خاتون کے حق میں فیصلہ دے دیا ہے تاہم دھوکے باز شوہر جہیز کا سامان واپس دینے کو تیار نہیں ہے۔
بجٹ کے آفٹرشاکس عید پر بھی جاری رہے۔ عید سے ایک ہفتے قبل جو ٹماٹر چالیس روپے کلو میں فروخت ہورہے تھے، عید سے ایک دن پہلے دو سو روپے کلو کے ہوگئے، اسی طرح دیگر سبزیوں کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں، دھنیا اور پودینے کو جو گڈی دس روپے میں ملتی تھی، پچاس روپے کی فروخت ہورہی تھی۔۔ہری مرچوںکے دام بھی دگنے کردیئے گئے تھے۔۔پیر صاحب کی شادی تھی،جب نائی لاگ لینے آیا تو پیر بولا۔۔ او بتا شکور، پیسے لینے ھیں یا دعا۔۔ نائی بے چارہ بولا۔۔ مرشد میں تو دعا ہی لوں گا،پیسے آپ سے لے کہ کیا کرنے؟؟پھر کمہار آیا پیر بولا۔۔ او بتا اشرف تو نے بھی دعا لینی ہے یا پیسے؟؟ کمہارکہنے لگا۔۔ پیر صاحب میں نے بھی دعا ہی لینی ہے۔۔ پھر میراثی کی باری آئی تو پیر صاحب نے پوچھا۔۔او ڈوم بتا اوئے پیسے چائیے یا دعا؟؟ میراثی نے برجستہ کہا۔۔پیر صیب، پچاس روپے کی دعا دے دو اور پانچ سو روپے نقد دے دو۔۔پیر صاحب نے دعا دے دی اور تھوڑی دیر بعد فرمانے لگے۔۔مجھ سے غلطی ہوگئی، میں نے پچاس کے بجائے پانچ سو روپے کی دعا دے دی، اب تو ایسا کر اپنے پچاس روپے کاٹ کر ساڑھے چارسو روپے مجھے واپس کردے۔۔واقعہ کی دُم: عوام کی توقعات اور 2024 کا بجٹ۔۔۔چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی بیوی نے پوچھا کیوں جی یہ افراط زر کیا ہے؟چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے اپنی زوجہ محترمہ کو اسی کی سادہ زبان میں سمجھانا شروع کیا۔۔پہلے تمہاری عمر 21 سال،کمر 28 تھی اور وزن تھا 50 کلو۔۔اب تمہاری عمر ہے 35 سال،کمر ہے 38 اور وزن ہے 75 کلو۔۔اب تمہارے پاس سب کچھ پہلے سے زیادہ ہے پھر بھی ویلیو کم ہے یہی افراط زر ہے ۔۔ویسے معاشیات اتنی بھی مشکل نہیں اگر صحیح مثال دے کر سمجھایا جائے۔
ایک چوہا بلی سے بڑا تنگ تھا،ہر وقت اسے بلی کے حملے کا خوف رہتا تھا۔ اس نے اپنی فریاد کسی کو سنائی جس نے چوہے کو بتلایا کہ فلاں جگہ کرامت والا مرشد ہے۔تم اس کے پاس جاکر اپنی فریاد سنا دو ۔چوہا مرشد کے پاس پہنچا اور اسے اپنی پریشانی سنائی۔۔مرشد نے چوہے سے پوچھا۔۔بولو تم کیا بننا چاہتے ہو؟ چوہے کے ذہن پر چونکہ بلی کی وحشت کا بھوت سوار تھا۔اس لئے چوہے نے مرشد سے فرمائش کی کہ اسے بلی بنا دیا جائے۔مرشد نے اپنی کرامت والی لاٹھی چوہے کے پیٹ پر مار دی جس سے چوہا بلی میں تبدیل ہو گیا۔اب چوہا بلا خوف زندگی گزارنے لگا۔تھوڑا عرصہ گزرا تھا کہ اسے احساس ہونے لگا کہ بلی بن جانا کافی نہیں ہے کیونکہ اسے اب کتا تنگ کرنے لگا تھا۔چوہا ایک مرتبہ پھر مرشد کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی کہ اسے بلی سے تبدیل کرکے کتا بنایا جائے۔پھر کرامت والی لاٹھی اسکے پیٹ پر پڑی جس سے بلی کتے میں بدل گیا۔کچھ عرصہ گزرا تھا کہ اس نے دیکھا کہ کتے کی اہمیت شیر کے آگے کچھ نہیں۔اسے حرص ہونے لگا اور وہ ایک مرتبہ پھر مرشد کی خدمت میں پہنچا اور اس سے فرمائش کر ڈالی کہ اسے کتے سے تبدیل کرکے شیر بنا دیا جائے یہ فرمائش بھی پوری کر دی گئی۔اب کتا شیر بن گیا تھا۔شیر بننے کے بعد اس کے تیور مکمل طور پر بدل گئے تھے وہ دیگر جانوروں پر بلاوجہ رعب جھاڑنے لگا تھا۔ایک دن اس کے ذہن میں خیال آیا کہ میں تو طاقتور ہوں لیکن مجھ سے زیادہ طاقتور تو مرشد ہے ،جس نے مجھے چوہے سے بلی، پھر بلی سے کتا ،پھر کتے سے شیر بنایا تو کیوں نا میں سب سے طاقتور یعنی مرشد بن جاؤں۔۔اس خیال کو حقیقت میں بدلنے کیلئے اس نے سب سے پہلے مرشد پر حملہ کرنے کا پلان بنایا اور پھر اس پلان پر عمل کرنے کیلئے مرشد کے پاس پہنچا اور مرشد پر حملہ کر دیا۔لیکن مرشد تو مرشدہوتا ہے۔۔اس نے کرامت والی لاٹھی سے وار کرکے اس کو پھر سے چوہا بنا دیا۔۔سب کچھ کھونے کے بعد چوہے نے اپنی حرکت پر پشیمان ہوکر کہا۔۔میں مذاکرات کے لیے تیار ہوں بیٹھ کر بات کرتے ہیں۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔زندگی خوبصورت نہیں ہوتی بنانی پڑتی ہے، ان لوگوں کو اپنی زندگی میں شامل کر کے جو آپ کی خوشی اور سکون کا باعث ہوتے ہیں، کیونکہ خود بخود تو جھاڑیاں اُگتی ہیں باغ تو لگانے ہی پڑتے ہیں۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
مقبوضہ کشمیر میں انتخابات بھونڈا مذاق وجود هفته 28 ستمبر 2024
مقبوضہ کشمیر میں انتخابات بھونڈا مذاق

اَکھاڑہ وجود هفته 28 ستمبر 2024
اَکھاڑہ

پاک روس شراکت داری وجود هفته 28 ستمبر 2024
پاک روس شراکت داری

لداخ میں چینی پیش قدمی وجود جمعه 27 ستمبر 2024
لداخ میں چینی پیش قدمی

بس نکلنے کی دیر ہے ! وجود جمعه 27 ستمبر 2024
بس نکلنے کی دیر ہے !

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر