وجود

... loading ...

وجود

اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے

پیر 17 جون 2024 اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے

ریاض احمدچودھری

مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ماہر بن حمد بن محمد بن المعیقلی نے مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کو لوگوں کیلئے پسند کیا ہے۔ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اے لوگو! مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اسلام کی تعلیم ہے کہ نہ کسی کو نقصان پہنچاؤ اور نہ ہی خود نقصان اٹھاؤ۔خطبہ حج میں کہا گیا کہ کوئی کسی کو اذیت نہ پہنچائے، کسی کو اذیت پہنچانا گناہ کبیرہ ہے۔ مومنوں کو تکلیف دینے والے کبھی فلاح نہیں پاسکتے۔ قرآن کہتا ہے جو ظلم کرتا ہے اس کی پکڑ ہوگی۔
دشمن کی شرانگیزی نے فلسطینیوں کا جینا محال کردیا۔ دشمن ارض فلسطین میں خونریزی اور فساد برپا کرنا چاہتا ہے۔ دشمن فلسطینیوں کے لوگوں تک اشیائے ضروری، غذائی امداد، دوائیاں اور کپڑے پہنچنے نہیں دے رہا۔دعا کے سب سے زیادہ مستحق اہل فلسطین ہیں جہاں کھانا اور پانی تک نہیں۔اپنے ان فلسطینی بھائیوں کے لیے بھی خوب دعا کرو، سب سے زیادہ ان کے لیے دعا کرو، یہ مستحق ہیں۔ہر چیز کا وہ مالک ہے جس نے قرآن نازل کیا، رحمت بناکر اور لوگوں کے حالات اچھے کیے، قرآن وہ کتاب ہے جس کی آیات حکمت سے بھری ہیں ،اللہ خبیر کی طرف سے، یہ قرآن لوگوں کو سیدھی راہ دکھاتا ہے اور میں گواہی دیتا ہوں۔ اللہ متقی لوگوں کو فلاح کے ساتھ نجات دیتا ہے، قیامت کے دن انہیں دکھ نہ پہنچے گا، جو اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا اسے وہاں سے رزق ملے گا جہاں اسے گمان بھی نہیں ہوگا، جو متقی ہوگا اللہ اس کے گناہ معاف کرکے اس کا اجر بڑھا دے گا۔ عبادت صرف اللہ کی اور حکم صرف اللہ کا اور یہی دین ہے، اپنے رب کی عبادت کرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے پیدا کیا، یہی توحید کی گواہی ہے۔ اللہ واحد ہے ،للہ ہر چیز کا مالک ہے اور اس کا نازل کردہ قرآن سیدھی راہ دکھاتا ہے، اے لوگو اللہ سے ڈرو، تقوی ہی فلاح کا راستہ ہے، دنیا کی زندگی کہیں تمہیں دھوکے میں نہ رکھے۔امام مسجد الحرام نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں حضرت محمدۖ اللہ کے رسول ہیں، اللہ نے آپۖ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا، اللہ نے محمدۖ کو نبی بنا کر بھیجا اور نبی کریم ۖ کی پیروی کا حکم دیا۔بے شک اللہ اور اس کے رسول کے احکامات کی پیروی کرنے والے ہی دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوں گے، رسول ۖ کی اتباع کرنے والوں نے ہی فلاح پائی۔
اے ایمان والو، اللہ اور رسولۖ کی بات مانو، کسی کو ناحق قتل نہ کرو، جو تقوی کا راستہ اپنائے گا اللہ اسے معاف کر دے گا۔ اسلام فحاشی اور برائی سے بچاتا ہے اللہ تعالی نے فرمایا کسی کا مال نہ ہڑپ کرو، مصیبتوں اور فساد سے دور رہو، اللہ نے فرمایا کسی کو الٹے نام سے نہ پکارو، سب سے اچھا انسان وہ ہے جو بیوی بچوں سے اچھا سلوک رکھتا ہے، مسلمانوں کو نیکی کے کاموں میں ایک دوسرے سے تعاون کرنا چاہیے، ارکان اسلام کی پیروی میں ہی ہدایت ہے۔ عوام ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرے، اللہ نے فرمایا فیصلے عدل کے ساتھ کیا کرو، شراب اور جوا شیطانی عمل ہے۔ اپنے لیے دعائیں کرو، اپنے والدین کے لیے اور جس نے بھی صلہ رحمی کی اور تمہارے ساتھ نیکی کی ہے اس کے لیے دعا کرو، اپنے بھائی کی غیر موجودگی میں دعا کر۔
یہ حقیقت ہے کہ اسلام کا تصور قربانی نہایت ہی پاکیزہ، اعلیٰ اور افضل ہے۔ تاجدار کائناتۖنے سنت ابراہیمی یعنی قربانی کا جو تصور دیا وہ اخلاص اور تقوی پر زور دیتا ہے۔ قربانی اور تقوی کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ عید الاضحی کے روز ہر مسلمان اس عظیم الشان قربانی کی یاد تازہ کرتا ہے جو رویائے صادقہ پر منشائے خداوندی سمجھتے ہوئے حضرت ابرہیم اور حضرت اسماعیل علیہما السلام نے پیش کی تھی۔خلوص اور پاکیزہ نیت سے اللہ کی راہ میں دی گئی قربانی انسان کے دل میں غمگساری، ہمدردی، مخلوق پروری اور دکھی انسانیت کی خدمت کا جذبہ پیدا کرتی ہے۔
دنیاوی اعتبار سے قربانی دینے میں بھی غریبوں کا فائد ہ ہے۔ ہمارے ہاں بے شمار غریب لوگ ایسے ہیں جنہیں سال بھر گوشت کھانا نصیب نہیں ہوتا۔ قربانی کے اس عمل سے سال میں ایک بار انہیں بھی یہ نعمت میسر ہوتی ہے۔ بہت سے غریب لوگ سال بھر جانوراسی ارادے سے پالتے ہیں کہ عید پر انہیں بھی کچھ رقم حاصل ہو جائے گی۔ قربانی کی وجہ سے جانوروں کی افزائشِ نسل کا خصوصی خیال رکھا جاتا ہے۔ ان کے چارے اوردیگر ضروریات کو پورا کرنے سے بھی بہت سے لوگوں کا روزگاروابستہ ہے۔ قربانی کے جانوروں کی کھالوں کے بہت سے مصارف ہیں۔ اس وجہ سے چمڑے کے کاروبار کو خوب ترقی ملتی ہے۔ قربانی کی کھالیںفلاحی اداروں، مدارس اوردیگر نیک مقاصد کے لیے دی جاتی ہیں جن سے حاصل ہونے والی رقوم بھی غریبوں کے کا م آتی ہیں۔ اورسب سے بڑھ کریہ کہ دسویں ذی الحجہ کو اللہ رب العالمین کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ عمل جانوروں کا خون بہانا یعنی قربانی ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
لداخ میں چینی پیش قدمی وجود جمعه 27 ستمبر 2024
لداخ میں چینی پیش قدمی

بس نکلنے کی دیر ہے ! وجود جمعه 27 ستمبر 2024
بس نکلنے کی دیر ہے !

سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا! وجود جمعه 27 ستمبر 2024
سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا!

ماضی کی گواہی: 1947کے سانحے کی عکاسی وجود جمعرات 26 ستمبر 2024
ماضی کی گواہی: 1947کے سانحے کی عکاسی

آبجیکشن می لارڈ:اب کلام نرک و نازک بے اثر پاتے ہیں ہم وجود جمعرات 26 ستمبر 2024
آبجیکشن می لارڈ:اب کلام نرک و نازک بے اثر پاتے ہیں ہم

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر