وجود

... loading ...

وجود

حکومت کو دھچکا ،آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

پیر 10 جون 2024 حکومت کو دھچکا ،آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا ایک اور راؤنڈ بے نتیجہ ختم ہوگیا۔مذاکرات میں فریقین کے درمیان تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر نئے انکم ٹیکس ریٹس، زراعت اور ہیلتھ سیکٹر پر 18فیصد سیلز ٹیکس کے عائد کیے جانے پر اتفاق نہیں ہو سکا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں4لاکھ 67 ہزار ماہانہ سے زیادہ کمانے والے تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر 45 فیصد انکم ٹیکس عائد کرنے پر بحث ہوتی رہی، اس وقت سب سے زیادہ انکم ٹیکس 5لاکھ روپے ماہانہ کمانے والے افراد پر 35 فیصد عائد ہے ۔تاہم فریقین نے ایکسپورٹرز پر انکم ٹیکس بڑھانے پر اتفاق کرلیا، جنھوں نے رواں سال صرف 86 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا ہے ، جو کہ تنخواہ دار طبقے کی طرف سے جمع کرائے گئے ٹیکس سے 280 فیصد کم ہے ، پاکستان نے پینشنز پر ٹیکس عائد کرنے کیلیے بھی آمادگی ظاہر کی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف اور حکومت انکم ٹیکس کی حد، تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس کی شرح کے انضمام اور افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ انکم ٹیکس کی شرح پر متفق نہیں ہوسکے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف تنخواہ دار، غیر تنخواہ دار اور دیگر ذرائع سے انکم حاصل کرنے والے تمام افراد کو ایک ہی کیٹیگری میں شامل کرکے ایک ہی سلیب کے تحت لانے اور انکم ٹیکس کی بالائی حد کو 35فیصد سے بڑھا کر 45فیصد کرنے پر اصرار کر رہا ہے ، جبکہ حکومتی نمائندوں کی خواہش ہے کہ قابل ٹیکس انکم کی سالانہ حد کو 9لاکھ روپے تک بڑھا دیا جائے ، حکومت زیادہ سے زیادہ انکم ٹیکس 45فیصد کرنے پر راضی نہیں ہے ، البتہ قابل ٹیکس انکم کی 6لاکھ روپے سالانہ کی موجودہ حد کو برقرار رکھنے کے لیے لچک دکھانے کو تیار ہے ۔زیر غور تجاویز میں سے ایک تجویز کے مطابق اگر انکم ٹیکس کے اطلاق کی سالانہ حد 9لاکھ تک بڑھا دی جاتی ہے تو پھر ایک لاکھ ماہانہ تنخواہ لینے والوں پر ٹیکس کی شرح 2.5فیصد سے بڑھ کر 7.5فیصد ہوجائے گی، ایک لاکھ 33 ہزار انکم پر انکم ٹیکس 12.5فیصد سے بڑھ کر 20فیصد ہوجائے گا، 2لاکھ 67ہزار پر انکم ٹیکس 22.5فیصد سے بڑھ کر 30 فیصد ہوجائے گا۔تنخواہ دار طبقے نے رواں مالی سال کے 11ماہ کے دوران 325 ارب روپے انکم ٹیکس ادا کیا ہے ، جو کہ جون کے اختتام پر 360ارب روپے ہوجانے کی توقع ہے ، اگر آئی ایم ایف کی تجاویز قبول کرلی جائیں تو اگلے مالی سال تنخواہ دار طبقہ 540ارب روپے ٹیکس ادا کرے گا، جس کے اثرات کو زائل کرنے کے لیے تنخواہوں میں 30 فیصد اضافہ بھی کافی نہیں ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو کہا ہے کہ اگر وہ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسز میں اضافہ نہیں کرنا چاہتا تو اس کا متبادل پیش کرے ، جلد مذاکرات کا ایک اور دور شروع ہوگا۔آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان ایکسپورٹرز پر ٹیکس ریجیم تبدیل کرنے کے لیے سمجھوتہ طے پاگیا ہے ، جس کے مطابق ایکسپورٹرز پر عائد موجودہ ایک فیصد انکم ٹیکس کو کم از کم تصور کیا جائے گا، جس کے نتیجے میں ایکسپورٹرز کو اپنے اخراجات اور آمدنی سے متعلق دستاویزات جمع کرانی ہونگیں، جس سے ایکسپورٹرز سے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فریقین کے درمیان فرٹیلائزر، پیسٹی سائیڈز، بیجوں، میڈیسن، سولر پینلز، میڈیکل اور سرجیکل آلات سمیت دیگر تمام اشیاء پر 18فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے ، حکومت خاص طور پر مذکورہ بالا اشیاء پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔


متعلقہ خبریں


یمن پر اسرائیلی حملہ، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ بال بال بچ گئے وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

یمن پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر تیدروس اذہانوم بال بال بچ گئے ۔اسرائیلی طیاروں نے یمن میں حوثیوں کے علاقوں پر بمباری کرتے ہوئے دارالحکومت صنعا کے ایئرپورٹ اور حدیدہ شہر میں تیل اور بجلی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس میں ...

یمن پر اسرائیلی حملہ، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ بال بال بچ گئے

کسی ایک شخص کے بیان پر رائے نہیں دی جاسکتی، پاکستان وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، چاہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی، تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں۔ ترجمان نے رچرڈ گرنیل کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سفارت کاری کے لیے 2024 ایک...

کسی ایک شخص کے بیان پر رائے نہیں دی جاسکتی، پاکستان

قازقستان میں آذربائیجان کا مسافر طیارہ گر کر تباہ، 41مسافر ہلاک وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

قازقستان کے شہر اکتا میں آذربائیجان کا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس میں 41افراد ہلاک اور31زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طیارے میں عملے کے 5 افراد سمیت 72 مسافر سوار تھے۔حادثے کا شکار طیارہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے روس کے زیر تسلط ریاست جمہوریہ چیچن کے دارال...

قازقستان میں آذربائیجان کا مسافر طیارہ گر کر تباہ، 41مسافر ہلاک

9مئی مقدمات، فوجی عدالتوں سے حسا ن نیازی سمیت 60ملزمان کو سزائیں وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

فوجی عدالتوں نے سانحہ 9 مئی 2023 میں ملوث سابق وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو سزائیں سنا دیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60مجرمان کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سزائی...

9مئی مقدمات، فوجی عدالتوں سے حسا ن نیازی سمیت 60ملزمان کو سزائیں

افغانستان میں ایئرفورس کی بمباری پر دکھ ہوا، عمران خان وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں ایئرفورس کی بمباری پر دکھ ہوا، اس طرح کی کارروائی سے انتشار پھیلے گا۔عمران خان کا یہ پیغام علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیش کیا۔ علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے واضح کیا ہے ملکی معیشت کا بڑا سہارا اوورسیز پاکستانیوں...

افغانستان میں ایئرفورس کی بمباری پر دکھ ہوا، عمران خان

بانی پی ٹی آئی مظالم بھلا کر سب کو معاف کرنے کے لیے تیار ہیں، مذاکراتی کمیٹی وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ عمران خان کی اوورسیز پاکستانیوں کو زرمبادلہ وطن نہ بھیجنے کی کال جاری رہے گی، عمران خان نے سب مظالم معاف کرنے کی ہامی بھری ہے ۔پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی ممبران کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے...

بانی پی ٹی آئی مظالم بھلا کر سب کو معاف کرنے کے لیے تیار ہیں، مذاکراتی کمیٹی

کرم میں80روزسے راستے بند،شہریوں کا دھرنا ساتویں روز بھی جاری رہا وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

ضلع کرم میں 80روز سے راستوں کی بندش کے باعث معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوگئے، ابتر صورتحال کیخلاف پاراچنار میں شہریوں کا شدید سرد موسم میں پریس کلب کے باہر دھرنا ساتویں روز بھی جاری رہا۔پارا چنار میں پیش آنے والے واقعات پر گلگت بلتستان میں بھی مجلس وحدت المسلمین کا مختلف مقامات ...

کرم میں80روزسے راستے بند،شہریوں کا دھرنا ساتویں روز بھی جاری رہا

وزیر اعلیٰ امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔پی ٹی آئی کے 24 نومبر کو اسلام اباد میں احتجاج کے معاملے پر سماعت ہوئی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی عدالت نے علی امین گنڈا پور ک...

وزیر اعلیٰ امین گنڈاپور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

ٹرمپ کے خصوصی ایلچی کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ وجود - بدھ 25 دسمبر 2024

نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ئی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کو رہا کیا جائے ، ان پر ویسے ہی الزامات ہیں جیسے ڈونلڈ ٹرمپ پر تھے ۔امریکی نشریاتی ادارے ’نیوز میکس‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہ...

ٹرمپ کے خصوصی ایلچی کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ

دنیا میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، وزیراعظم وجود - بدھ 25 دسمبر 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج کے دن کے حوالے سے دنیا میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے ملکر کام کرنا چاہیے۔وزیراعظم ہائوس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرآن پاک میں حضرت عیسی علیہ السلام کا تفصیل سے ذکر موجود ہے، بطور مسلمان ہم انہیں اللہ کا ...

دنیا میں امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، وزیراعظم

امریکا سمیت کسی ملک کی مدد کے خواہشمند نہیں،بیرسٹر گوہر وجود - بدھ 25 دسمبر 2024

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ امریکا سمیت کسی بھی ملک کی مدد کے خواہشمند نہیں۔بیرسٹر گوہر نے نامزد امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ گرینل کے بیان پر ردعمل دیا اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی آزادی پاکستان کے آئین وقانون کے مطابق ہو گی۔انہوں نے مزید کہ...

امریکا سمیت کسی ملک کی مدد کے خواہشمند نہیں،بیرسٹر گوہر

پارا چنار کی بندش پر احتجاج،72 گھنٹوں میں ملک بھر کے راستے بند کردیں گے ،مظاہرین وجود - بدھ 25 دسمبر 2024

ضلع کرم میں راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج کا دائرہ کار ملک کے دیگر حصوں تک پھیلنے لگا، پارا چنار چنار میں جاری دھرنا چھٹے روز میں داخل ہوگیا۔تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع کرم میں راستوں کی بندش کے خلاف پارا چنار چنار سمیت احتجاج ملک کے مختلف حصوں میں جاری ہے ۔ پارا چنار چنار میں...

پارا چنار کی بندش پر احتجاج،72 گھنٹوں میں ملک بھر کے راستے بند کردیں گے ،مظاہرین

مضامین
پاکستان و بنگلہ دیش میں باہمی تعلقات کا فروغ وجود جمعه 27 دسمبر 2024
پاکستان و بنگلہ دیش میں باہمی تعلقات کا فروغ

بُری عادتیں مشکل سے ختم ہوتی ہیں! وجود جمعه 27 دسمبر 2024
بُری عادتیں مشکل سے ختم ہوتی ہیں!

تحریک ِ سول نافرمانی وجود جمعه 27 دسمبر 2024
تحریک ِ سول نافرمانی

بھارتی کسانوں کی ریل روکو تحریک وجود جمعرات 26 دسمبر 2024
بھارتی کسانوں کی ریل روکو تحریک

ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا وجود جمعرات 26 دسمبر 2024
ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر