وجود

... loading ...

وجود

کشمیریوں کی زیر حراست شہادتیں

هفته 08 جون 2024 کشمیریوں کی زیر حراست شہادتیں

ریاض احمدچودھری

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ میں ایک کشمیری کو دوران حراست شہید کر دیا۔کشمیر پولیس نے امتیاز احمد پالہ کو پلوامہ کے لتر تھانے میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اسکی موت واقع ہو گئی۔ وحشیانہ تشدد کی وجہ سے حالت بگڑنے پر پولیس نے امتیاز کو قریبی ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروںنے اسے مردہ قرار دیدیا۔متوفی کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ بھارتی پولیس نے امتیاز کو منگل کے روز حراست میں لیا تھا اور تھانے میں انہیںبہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں وہ جاں بحق ہو گئے۔ اہلخانہ نے واقعے کی غیر جانبدارانہ اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
مقبوضہ کشمیر میں دوران حراست تشدد سے تین کشمیریوں کی شہادت کے بعد بھارتی فوج نے تین افسران کو عہدوں سے ہٹادیا۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ میں دوران حراست بہیمانہ تشدد سے تین زیرحراست کشمیریوں کی شہادت کے بعد بھارتی فوج نے بریگیڈیئر سمیت تین افسران کو انکے عہدوں سے ہٹادیا ہے۔معزول بریگیڈیئر بھارتی فوج کی انسداد بغاوت فورس راشٹریہ رائفلز کا سیکٹر کمانڈر تھا جو 1990 میں جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی سے لڑنے کے مقصد کیلئے بنائی گئی تھی۔بھارتی فوج نے محفوظ حسین، محمد شوکت اور شبیر احمد کو جمعرات کو ضلع پونچھ میں محاصرے کے دوران حراست میں لیا تھا اور جمعہ کو تینوں کی لاشیں انکے اہلخانہ کے حوالے کی گئیں۔ ان تینوں شہریوں کو سرنکوٹ میں بھارتی فوجیوں پر ہونے والے حملے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس میں پانچ فوجی ہلاک اور دو زخمی ہوئے تھے۔تینوں کا تعلق ایک قبائلی برادری سے ہے جسے گجر کہا جاتا ہے جو روایتی طور پر کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں چراگاہ کی زندگی گزارتے ہیں۔
پاکستان نے بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں علیحدگی پسند رہنما برہان وانی ،سمیت دیگر کشمیروں کی ہلاکت کو ماورائے عدالت قتل قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے مذمت کی ہے۔ مودی سرکار نے بھی ہزاروں کشمیریوں کی گرفتاری اور شہادت کا خود اعتراف کیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست سے اب تک پانچ ہزار ایک سو اکسٹھ کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ تیس برسوں میں جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے 894بچوں کو شہید کر دیا ہے جبکہ کل شہدا کی تعداد 95،469ہو گئی ہے۔جموں و کشمیر کے عوام پر مظالم انسانی حقوق کی ِخلاف ورزی ہے اور یہ مظالم جموں و کشمیر کی عوام کو اْن کے حق خوداردایت کے مطالبے سے نہیں روک سکتے۔ پاکستان کو جموں و کشمیر میں حریت رہنماؤں کی گرفتاری پر شدید تشویش ہے۔پاکستان نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداروں کے مطابق انسانی حقوق کی پاسداری کرے اور اپنے وعدے پورے کرے۔بھارت ایک غاصب ملک ہے جس نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کے بجائے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہا ہے اورمقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ جعلی محاصروں اور سرچ آپریشن کے نام پر مظلوم کشمیریوں کی ٹارگٹ کلنگ کی جا رہی ہے کشمیریوں کے بنیادی حقوق سلب کررہے ہیں
بھارت نے جمہوریت اور سیکولر ازم کا نقاب اوڑھ رکھا ہے اور دنیا کو دھوکہ دے رہا ہے بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں اور ان کی عبادت گاہیں بھی محفوظ نہیں مساجد،چرچ اور گرداورے بھی ان سے محفوظ نہیں بھارت ایک جنونی ہندئو ریاست بن چکا ہے اور ملک پر انتہاء پسند ہندئوں کی حکمرانی ہے۔ ریاستی اداروں کی سرپرستی میں اقلیتوں کا قتل عام ہو رہا ہے۔بابری مسجد کی شہادت گولڈن ٹمپل میں ہزاروں سکھوں کا قتل عام عبادت گاہوں کی بے حرمتی روز کا معمول ہے۔ بھارت آہستہ آہستہ تقسیم کی طرف بڑھ رہا ہے جلد ہی بھارت کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے والے ہیں۔
بھارت کے مظالم کے خلاف دنیا کی خاموشی مجرمانہ غفلت ہے اور اس سے انتہاء پسندوں کو شہ مل رہی ہے ۔ بھارت کچھ بھی کرے بالآخر اسے کشمیریوں کو آزادی دینی ہی پڑے گی۔اقوام متحدہ اپنی منظور شدہ قراردادوں پر عمل درآمد کروانے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ خطے میں مسئلہ کشمیر کی وجہ سے دو ایٹمی قوتیں آمنے سامنے ہیں کوئی بھی چنگاری بڑے سانحے کا سبب بن سکتی ہے جسکا دنیا کو ادراک نہیں۔ جموں و کشمیر کے تنازعے کا حل صرف اْسی صورت میں ممکن ہے اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے۔
پاکستان اور کشمیر ایک لڑی میں پروے ہوئے ہیں ۔ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں ۔پاکستان کشمیر اور کشمیر پاکستان کے بغیر نامکمل ہے۔ کشمیریوں کے ساتھ ہمارا رشتہ محبت، بھائی چارے اوراخوت کا ہے۔ہم کل بھی کشمیریوں کے ساتھ کھڑے تھے،آج بھی ساتھ کھڑے ہیں اور کل بھی ساتھ کھڑے رہیں گے۔بھارت کو ہر ظلم کا حساب دینا ہوگا۔بے گناہ شہید کشمیریوں کا خون رنگ لائے گا اور آزادی کشمیر کی صبح ضرور طلوع ہوگی۔بھارت ریاستی جبر وتشدوکے ذریعے زیادہ دیر تک کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق سے محروم نہیں رکھ سکتا۔ کشمیری عوام اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں ہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
جذبہ اور جنون وجود اتوار 29 دسمبر 2024
جذبہ اور جنون

مودی کی متعصبانہ پالیسیاں وجود اتوار 29 دسمبر 2024
مودی کی متعصبانہ پالیسیاں

کیا تباہی سے بچنے کے راستے بندہیں؟ وجود اتوار 29 دسمبر 2024
کیا تباہی سے بچنے کے راستے بندہیں؟

دنیا میں اچھا پیغام جائے گا! وجود هفته 28 دسمبر 2024
دنیا میں اچھا پیغام جائے گا!

قائد اعظم کو مقبوضہ وادی میں شاندار خراج عقیدت وجود هفته 28 دسمبر 2024
قائد اعظم کو مقبوضہ وادی میں شاندار خراج عقیدت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر