وجود

... loading ...

وجود

توہین عدالت کیس، مصطفی کمال کی فوری معافی کی درخواست مسترد

جمعرات 06 جون 2024 توہین عدالت کیس، مصطفی کمال کی فوری معافی کی درخواست مسترد

چیف جسٹس قاضی فائزعیسی نے کہا ہے کہ دوسرے آئینی ادارے پر تنقید کرنا اراکین پارلیمنٹ کا حق نہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال عدالت میں پیش ہوئے ۔چیف جسٹس نے پوچھا کیا مصطفی کمال نے فیصل واوڈا سے متاثر ہوکر دوسرے روز پریس کانفرنس کی ؟ مصطفی کمال کے وکیل فروغ نسیم نے جواب دیا کہ یہ محض ایک اتفاق تھا۔چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیوں آپ لوگ فیصل واوڈا سے متاثر نہیں ہیں، بطور آفیسر آف کورٹ بتائیں آپ کے مؤکل نے توہین کی یا نہیں ۔فروغ نسیم نے جواب دیا کہ مصطفی کمال نے توہین نہیں کی، مصطفی کمال نے ربا کی اپیلوں کے تناظر میں بات کی تھی، عدالت غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے توہین عدالت کی کارروائی ختم کردے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ جب توہین نہیں کی تو غیر مشروط معافی کیوں مانگ رہے ہیں، ربا کی اپیلیں کہاں زیر التوا ہیں؟فروغ نسیم نے جواب دیا کہ ربا اپیلیں سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بینچ کے سامنے زیر التوا ہیں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ تکنیکی طور پر وہ ایک الگ ادارہ ہے ، پارلیمنٹ اور عدلیہ اپنے اپنے امور کی انجام دہی کریں، اراکین پارلیمنٹ کا حق نہیں کہ وہ دوسرے آئینی ادارے پر تنقید کریں، اگر پاکستان کی خدمت کیلئے تنقید کرنی ہے تو ضرور کریں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر مصطفیٰ کمال سمجھتے ہیں کہ انہوں نے توہین عدالت نہیں کی تو پھر معافی قبول نہیں کریں گے ، آپ ڈرائنگ روم میں بات کرتے تو الگ بات تھی ، اگر پارلیمنٹ میں بات کرتے تو کچھ تحفظ حاصل ہوتا ، آپ پریس کلب میں بات کریں اور تمام ٹی وی چینل اس کو چلائیں تو معاملہ الگ ہے ، قوم کو ایک ایسی پارلیمینٹ اور عدلیہ چاہیے جس کی عوام میں عزت ہو۔چیف جسٹس نے فیصل واوڈا سے کہا کہ آپ تو سینیٹر ہیں سینیٹ تو ایوان بالا ہوتا ہے ، سینٹ میں زیادہ سلجھے ہوئے لوگ ہوتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کوئی کہے عدالتوں میں تاخیر سے فیصلے ہوتے ہیں تو منصفانہ تنقید ہے ، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ توہین نہیں کی تو غیر مشروط معافی کی بھی ضرورت نہیں ہمیں قائل کریں نوٹس واپس لیتے ہیں، ایک بات مصطفی کمال کی پریس کانفرنس میں تھی لیکن اس پر غیر مشروط معافی مانگتے ہیں، بتائیں اس معاملے پر دین کیا کہتا ہے ، آپ نے پریس کلب میں بات کی پبلک میں بات کرنا اور تنہائی میں بات کرنے میں فرق ہے ۔فروغ نسیم نے جواب دیا کہ دین تو بہت کچھ کہتا ہے ، ہم پریس کلب میں پریس کانفرنس کر کے معافی ۔مانگ لیتے ہیں۔ اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ پارلیمنٹ میں ججز کے کنڈکٹ کو زیر بحث نہیں لایا جاسکتا، اسی طرح عدالت میں بھی پارلیمنٹ کی کارروائی کو زیر بحث نہیں لایا جاسکتا، ججز کی دوہری شہریت پر بھی قانون پابندی عائد نہیں کرتا۔چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ پیمرا نے کورٹ رپورٹنگ نہ کرنے کا عجیب قانون بنادیا، یہ زیادتی ہے ، کارروائی کیوں رپورٹ نہیں ہوگی، پیمرا کو آئین اور قانون بنانے کا اختیار کیسے حاصل ہوا، یہ اختیار پیمرا کوکیسے ملا۔چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا اگر پارلیمنٹ میں ججز کے کنڈیکٹ کو زیر بحث لایا جائے تو کیا ہوگا؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ توہین عدالت کے قانون کا اطلاق ہوگا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم اظہار رائے کی آزادی پر قدغن نہیں لگائیں گے ، ججز کی دوہری شہریت کا معاملہ ہمارے سامنے نہیں ہم توہین عدالت کا کیس سن رہے ہیں، کچھ لوگ چاہتے ہیں گالی گلوچ کر کے ڈرا دھماکا کے اپنی مرضی کے فیصلے لیں، امام مالک نے کہا اختلاف ایسے کرو کہ سر پر چڑیاں بیٹھی ہوں وہ چڑیاں نہ اڑیں، لوگوں نے ہمیں آپس میں جنگیں کرنے کے لیے نہیں بٹھایا ہوا، کیا ہمیں لوگوں نے ایک دوسرے سے لڑنے پر بٹھایا ہے ؟ ہم نے نہیں کہا ہمارے فیصلوں پر تنقید نہ کریں، اگر سمجھتے ہیں کوئی بے ایمان جج ہے تو ریفرنس لیکر آئیں، اگر کوئی تجویز ہے تو ہمیں لکھ کر دیں، گالم گلوچ کر کے عدالتوں پر دباؤ ڈالنے والے آپ لوگ نہیں ہیں، وہ کچھ اور اچھے لوگ ہیں جو گالم گلوچ کر کے دباؤ ڈالتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ٹی وی والے سب سے زیادہ گالم گلوچ کو ترویج دیتے ہیں ، چینل کہہ دیتے ہیں فلاں نے تقریر کی ہم نے چلا دی یہ اظہار رائے کی آزادی ہے ، ٹی وی چینلز نے 34 منٹ تک یہ تقاریر نشر کیں، ٹی وی والے سب سے زیادہ نشریات دکھاتے ہیں، پریس کانفرنس نشر کرنے والے 34چینلز کو نوٹسز ہونا تو چاہیے ، جب جیبوں پر بوجھ پڑے گا تب انھیں اظہار رائے کی آزادی معلوم ہوگی۔اٹارنی جنرل نے بھی تائید کی کہ میرے خیال میں نوٹس بنتا ہے ، دونوں پریس کانفرنس نشر کرنے والے ٹی وی چینلز کو فی سیکنڈ ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ ہونا چاہئے ۔چیف جسٹس نے کہا کہ پریس کانفرنس کی بجائے ہمارے سامنے آکر بات کر دیتے ، غیبت کی ممانعت ہے ، شاید جتنی گالیاں مجھے پڑی ہیں کسی اور کو نہیں ملیں، جتنا گالم گلوچ کا کلچر یہاں ہے اتنا دنیا میں کہیں بھی نہیں ہے ، ٹوئیٹس کر دیئے جاتے ہیں، بچپن میں سنتے تھے جو کہتا ہے وہی ہوتا ہے ، ہم بھی رائے دے سکتے ہیں کہ پارلیمنٹ نے کسی کو توسیع دے دی، مگر ہم ایسی باتیں نہیں کہیں گے ، عدالتی فیصلوں پر ضرور تنقید کریں اڑا کر رکھ دیں، کسی نے میرے فیصلے پر تنقید کرنی ہے تو پڑھ کر کریں۔وکیل فیصل واوڈا نے کہا کہ میرے مؤکل نے ملک کی بہتری کیلئے باتیں کیں۔جسٹس عرفان سعادت خان نے جواب دیا کہ آپ نے دو ججز جسٹس بابر ستار اور جسٹس اطہر من اللہ کیخلاف پریس کانفرنس کی، آپ کی کانفرنس ملک کیلئے نہیں بلکہ مخصوص تھی۔سپریم کورٹ نے مصطفی کمال کیخلاف شوکاز نوٹس واپس لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کا کنڈکٹ دیکھنا چاہتے ہیں۔عدالت نے توہین عدالت کا مواد نشر کرنے پر 34 ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی چینلز بتائیں ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ کریں۔کیس کی سماعت 28 جون تک ملتوی کردی گئی۔


متعلقہ خبریں


آئی پی پیز کا گھناؤنا کرداربے نقاب،حکومت یرغمال، بجلی پیدا کیے بغیر اربوں کی وصولیاں وجود - اتوار 22 ستمبر 2024

  آئی پی پیز کے ملکی معیشت میں تباہی کے حوالے سے حقائق منظر عام پرآگئے۔ ذرائع کے مطابق آئی پی پیز نے بغیر بجلی پیدا کیے حکومت پاکستان سے اربوں روپے وصول کئے۔ ان سے غلط کنٹریکٹ کیے گئے جس کا خمیازہ حکومت پاکستان کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔آئی پی پیز نے بنگلہ دیش اور ویتنام کے...

آئی پی پیز کا گھناؤنا کرداربے نقاب،حکومت یرغمال، بجلی پیدا کیے بغیر اربوں کی وصولیاں

مہنگائی کے نئے طوفان کا خطرہ،حکومت نے منی بجٹ لانے کا اشارہ دے دیا وجود - اتوار 22 ستمبر 2024

وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے دوران منی بجٹ لانے کا اشارہ دے دیا۔وزیر مملکت برائے امور خزانہ علی پرویز ملک نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں حکومت کے منی بجٹ لانے سے متعلق بات کی۔انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے اہداف پورے کرنے ہیں تو ایسا کیا جاسکتا ہے۔وزیر مملکت ...

مہنگائی کے نئے طوفان کا خطرہ،حکومت نے منی بجٹ لانے کا اشارہ دے دیا

جوابی حملہ، حزب اللہ کی اسرائیلی فوجی تنصیبات پر راکٹوں کی بارش وجود - اتوار 22 ستمبر 2024

اسرائیلی فوج کے حملے کے جواب میں لبنانی تنظیم حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں اسرائیلی فوجی تنصیبات پر راکٹ داغ دیئے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فورسز کی جانب سے حزب اللہ کے راکٹ لانچر پیڈز اور دیگراہداف پر 400 سے زائد حملے کیے گئے جن کا حزب اللہ نے بھرپور جواب دیا۔میڈی...

جوابی حملہ، حزب اللہ کی اسرائیلی فوجی تنصیبات پر راکٹوں کی بارش

حکمران طبقے مفادات کیلئے اکٹھا ہوتے ہیں،حافظ نعیم الرحمن وجود - اتوار 22 ستمبر 2024

امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکمران طبقے کی کوئی قوم اور زبان نہیں ہوتی ،یہ اپنے مفادات کے لیے اکٹھا ہوتے ہیں،بنگلہ دیش کے عوام متحد ہوگئے اور شیخ حسینہ واجد کی حکومت کو گرا دیا اور ملک چھوڑ کر جانے پر مجبور کیا،بنگلہ دیش نے دور غلامی کا خاتمہ کردیا ہے ،...

حکمران طبقے مفادات کیلئے اکٹھا ہوتے ہیں،حافظ نعیم الرحمن

سفارتکاروں کے قافلے میں شامل پولیس موبائل پر بم حملہ وجود - اتوار 22 ستمبر 2024

سوات میں مالم جبہ روڈ پر پولیس موبائل کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ پولیس وین دس سے زائد ممالک کے سفیروں کی سکیورٹی قافلے میں شامل تھی، قافلے میں روس، ایران، پرتگا...

سفارتکاروں کے قافلے میں شامل پولیس موبائل پر بم حملہ

لاہور جلسہ؛ علی گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ روانہ، پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکن تیار وجود - هفته 21 ستمبر 2024

 پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے لیے علی گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ روانہ ہوگیا جب کہ قافلوں میں تحریک انصاف کے ڈنڈا بردار کارکن بھی شامل ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے لاہور جلسے میں شرکت کے لیے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا خصوصی کنٹینر تیار کرکے پشاور موٹر وے ٹول پلازہ پہنچایا گیا۔ اسی طر...

لاہور جلسہ؛ علی گنڈاپور کی قیادت میں قافلہ روانہ، پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکن تیار

پی ٹی آئی جلسہ؛ کارکنان ٹولیوں کی صورت میں جلسہ گاہ پہنچنا شروع وجود - هفته 21 ستمبر 2024

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے حامی کارکنان ٹولیوں کی صورت میں جلسہ گاہ پہنچنا شروع ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کاہنہ کاچھا جلسہ گاہ  کو جانے والے راستے میں مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ جلسہ گاہ کے راستہ میں تحریک انصاف کے...

پی ٹی آئی جلسہ؛ کارکنان ٹولیوں کی صورت میں جلسہ گاہ پہنچنا شروع

معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا رواں ماہ پاکستان آنے کا اعلان وجود - هفته 21 ستمبر 2024

مشہور مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے رواں سال دورہ پاکستان کا اعلان کر دیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس ڈاکٹر ذاکر نائیک کے آفیشل اکاؤنٹ سے ایک پوسٹ میں اعلان کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی دعوت پر ڈاکٹر ذاکر پاکستان کا دورہ کریں گے۔ سوشل میڈیا پوسٹ می...

معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا رواں ماہ پاکستان آنے کا اعلان

اسرائیل کا 15 سال پہلے پیجرز کو اڑانے کا منصوبہ بنانے کا انکشاف وجود - هفته 21 ستمبر 2024

امریکی انٹیلی جنس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے 15 سال قبل لبنان میں وائرلیس ڈیوائس پیجر میں دھماکوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔ امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل 15 سالوں سے لبنان میں پیجرز کو دھماکوں اڑانے کی تیاری کر رہا ہے۔ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے ایک ذریعے کے حوالے ...

اسرائیل کا 15 سال پہلے پیجرز کو اڑانے کا منصوبہ بنانے کا انکشاف

پیجر بم دھماکوں کے بعد الیکٹرک کاریں ٹائم بم میں تبدیل ہو سکتی ہیں، ماہرین وجود - هفته 21 ستمبر 2024

لبنان میں حالیہ ہفتے کے دوران الیکٹرانک مواصلاتی آلات میں دھماکوں ، پیجر ڈیوائسز اور واکی ٹاکیز میں ہونے والے دھماکوں کے بعد اسمارٹ ڈیوائسز کے مستقبل کے بارے میں سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ماہرین نے الیکٹرک کاروں کے صارفین کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق مصر کے ...

پیجر بم دھماکوں کے بعد الیکٹرک کاریں ٹائم بم میں تبدیل ہو سکتی ہیں، ماہرین

تختۂ لاہور پر لرزہ ، پی ٹی آئی کا کامیاب جلسہ وجود - هفته 21 ستمبر 2024

لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کا وقت ختم ہوگیا جس کے بعد پولیس نے جلسہ گاہ کا کنٹرول سنبھالتے ہوئے اسٹیج خالی کرادیا۔ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسی رضا کے مطابق جلسہ منتظمین جلسے کے اختتامی اوقات پرفوری عمل کریں، جلسہ ختم کرنے کا وقت 6 بجے تک تھا۔انہوں نے کہا کہ جلسہ ختم کرنے ...

تختۂ لاہور پر لرزہ ، پی ٹی آئی کا کامیاب جلسہ

جمہوری عمل میں گرفتاریوں کیخلاف ہوں، مولانا فضل الرحمان وجود - هفته 21 ستمبر 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کسی کی گرفتاری کے حق میں نہیں ہوں، ان حالات سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی حکومت تھی تب بھی ہم اس کے خلاف تھے، تمام ادارے اپنی حدود میں کام کر...

جمہوری عمل میں گرفتاریوں کیخلاف ہوں، مولانا فضل الرحمان

مضامین
کامیابی کاراز:عاجزی یاتکبر وجود پیر 23 ستمبر 2024
کامیابی کاراز:عاجزی یاتکبر

21ستمبر ، ایک نئے پاکستان کی تعمیر ،امید سحر کی بات سنو وجود پیر 23 ستمبر 2024
21ستمبر ، ایک نئے پاکستان کی تعمیر ،امید سحر کی بات سنو

مت سمجھو ہم نے بھلا دیا ! وجود پیر 23 ستمبر 2024
مت سمجھو ہم نے بھلا دیا !

ڈاکٹر پرویز محمود شہید کی یاد میں وجود پیر 23 ستمبر 2024
ڈاکٹر پرویز محمود شہید کی یاد میں

بلوچ سرداروں کی پشت پر وطن دشمن قوتیں وجود پیر 23 ستمبر 2024
بلوچ سرداروں کی پشت پر وطن دشمن قوتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر