وجود

... loading ...

وجود

عمران خان نے موجودہ حکومت کو ناجائز قرار دے دیا

جمعه 31 مئی 2024 عمران خان نے موجودہ حکومت کو ناجائز قرار دے دیا

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے اپنے دور اقتدار کا واحد پچھتاوا یہ ہے کہ میں نے سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ پر اعتماد کیا تھا۔اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان نے ’زیٹیو‘ کے صحافی مہدی حسن کو انٹرویو میں پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں ان کے سابقہ دوست اور بعد میں بڑے مخالف بن جانے والے جنرل قمر جاوید باجوہ کو خصوصی طور پر آڑے ہاتھوں لیا گیا۔صحافی مہدی حسن نے بذریعہ خط سوالات جیل بھیجے تھے اور صحافی دوبدو ملاقات کی سہولت میسر نہ تھی جس کی وجہ سے انہیں جیل سے خط کے ذریعے میں بھجوائے گئے جوابات پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔ جب عمران خان سے پوچھا گیا کہ وہ اپنی حالیہ قید کا ذمے دار کسی سمجھتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے یہ سزا جنرل باجوہ کی ترتیب کردہ ہے اور میں کسی اور کو اس کا ذمہ دار نہیں سمجھتا۔ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے یہ منصوبہ بہت احتیاط سے ترتیب دیا اور اس پر عمل کیا، قومی اور بین الاقوامی سطح پر افراتفری پھیلانے کے لیے جھوٹی اور من گھڑت داستانیں اور بیانیے بنائے تاکہ وہ دوسری مرتبہ بطور آرمی چیف اپنی مدت ملازمت میں توسیع کرا سکیں۔2019 میں عمران خان نے بطور پر وزیراعظم جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں ان کی ریٹائرمنٹ سے محض تین ماہ قبل مزید تین سال توسیع کی منظوری دی تھی تاہم2022میں دیے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا تھا کہ انہوں نے توسیع دے کر غلطی کی تھی۔عمران خان نے حالیہ انٹرویو میں مزید کہا کہ جنرل باجوہ جمہوریت اور پاکستان پر ان کے اقدامات کی وجہ سے مرتب ہونے والے نقصان دہ اثرات کو سمجھنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اب بھی یقین رکھتے ہیں کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ انہیں عہدے سے ہٹانے کے لیے بغاوت میں ملوث تھی تو اس بار عمران خان نے اس معاملے کی تمام تر ذمے داری سابق آرمی چیف جنرل باجوہ پر عائد کی۔انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے اکیلے ہی امریکا جیسے ممالک میں میرے بارے میں کہانیاں پھیلائیں اور ایسے ظاہر کیا کہ جیسے میں امریکا مخالف ہوں یا ان کے ساتھ اچھے تعلقات میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتا۔عمران نے کہا کہ اقتدار کے لیے ان کی ہوس نے انہیں ناقابل اعتبار بنا دیا تھا اور ذاتی مفاد کے لیے وہ سوچے سمجھے بغیر ایسے فیصلے کرنے لگے جس سے ملک کو نقصان پہنچا۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے پاکستان میں قانون کی حکمرانی کے لیے مسلسل جدوجہد کی ہے ، اگر معاشرے میں یکساں بنیادوں پر انصاف فراہم کیا جا رہا ہوتا تو ملکی سیاست میں مجھ جیسے شخص کی ضرورت ہی نہ ہوتی۔جب ان سے پاکستان کے دیرینہ دوست اور مسلم برادر ملک سعودی عرب کے ساتھ ساتھ پاکستانی عسکری اور فوجی قیادت سے تعلق خراب کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے اپنی حکومت گرائے جانے کے بعد بھی زیادہ تر ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھے تھے ، جنرل باجوہ کے زہریلے بیانیے کا اثر کچھ وقت تک تو رہ سکتا ہے لیکن یہ دیرپا نہیں رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر ممالک ہماری فوج کو غیر مستحکم سیاسی منظر نامے میں ایک مستحکم قوت کے طور پر دیکھتے ہیں، جب ملک کی ’ایک مستقل طاقت‘ کا سربراہ وحشیانہ طاقت اور دھوکا دہی کا بے دریغ استعمال کرتا ہے تو بہت سے ممالک کے لیے بات کرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں کہ لوگ میرے ساتھ روا رکھے گئے سلوک کے بارے میں نہ بولیں لیکن دنیا کو جمہوریت اور پاکستان کے ان 25کروڑ عوام کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے جن کا مینڈیٹ دن دیہاڑے چرا لیا گیا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ موجودہ حکومت کو تسلیم کرتے ہیں تو عمران خان نے کہا کہ یہ حکومت جائز نہیں ہے اور مسلم لیگ(ن) پارلیمنٹ میں بمشکل ہی کوئی سیٹ جیت سکی تھی۔انہوں نے کہا کہ تشدد، اور پری پول دھاندلی واضح تھی جبکہ انتخابات کے بعد بھی انہیں نتائج کو تبدیل کرنے میں تقریباً دو دن لگے اور فارم 45 کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ کام بھی ٹھیک سے نہیں کر سکے ۔عمران خان نے دعویٰ کیا کہ کوئی بھی پاکستانی یہی کہے گا کہ موجودہ حکومت جائز نہیں ہے ، ہماری شناخت اور قیادت کو کمزور کرنے کی کوششوں کے باوجود انتخابات میں میری پارٹی کی جیت واضح تھی۔انہوں نے صحافی کو بتایا کہ مجھے اپنے کیے پر کوئی پچھتاوا نہیں اور میں ایک پاکستانی اور مسلمان کے طور پر اپنا فرض ادا کر رہا ہوں۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ لوگوں میں میری مقبولیت کی وجہ یہ ہے کہ انہیں معلوم ہے کہ میں ان سے کبھی جھوٹ نہیں بولوں گا، وہ جانتے ہیں کہ کوئی رقم مجھے خرید یا تبدیل نہیں کر سکتی، وہ جانتے ہیں کہ میں کبھی جھکوں گا اور نہ انہیں مایوس کروں گا۔جب سابق وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ دنیا کے لیے ان کا کیا پیغام ہے تو عمران خان نے کہا کہ یہ صرف عمران خان کی بات نہیں ہے ، یہ جمہوریت اور ڈھائی کروڑ عوام کے حق خود ارادیت پر حملہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت پر ہر ممکن طریقے سے حملہ کیا گیا اور اس ملک کی ہر پارٹی اس الیکشن کو ملکی تاریخ کا بدترین الیکشن قرار دیتی ہے ۔عمران خان کا کہنا تھا کہ انتخابات سے عوام کے اعتماد اور مینڈیٹ کی بدولت ملک میں استحکام لانا ہوتا ہے ، اس الیکشن نے کچھ حاصل تو نہ کیا بلکہ الٹا عوام اور حکمران اشرافیہ کے درمیان غیر یقینی صورتحال اور عدم اعتماد کی خلیج کو مزید وسیع کردیا ہے ۔


متعلقہ خبریں


آئینی ترامیم پر حکومت کا مسودہ مکمل مسترد کر دیا، فضل الرحمان وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم پر حکومت کا مسودہ مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے، اب تو یہ بھی کہہ رہے ہیں یہ ہمارا مسودہ نہیں تھا، جو مسودہ پہلے فراہم کیا گیا تھا وہ کیا کھیل تھا؟ رہنما پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) اسد قیص...

آئینی ترامیم پر حکومت کا مسودہ مکمل مسترد کر دیا، فضل الرحمان

لاہور کے جلسے میں کشتیاں جلا کر نکلیں، عمران خان وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 3 امپائروں کو توسیع دینے کے لیے آئینی ترمیم کرنی پڑ رہی ہے جس کا مقصد فراڈ الیکشن کو تحفظ دینا ہے جب کہ وفاقی حکومت نمبرز پورے کر رہی ہے اور وہ آئینی ترامیم لاکر ہی رہے گی۔ بانی پی ٹی آئی نے اڈیال...

لاہور کے جلسے میں کشتیاں جلا کر نکلیں، عمران خان

سپریم کورٹ کو تباہ کیا جارہا ہے،آئینی ترمیم کا مقصدتین امپائرز کی توسیع ہے، عمران خان وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

  بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو تباہ کیا جارہا ہے۔ لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ روکنے کے لیے پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ، جو بھی ہو جائے لاہور کا جلسہ کریں گے، قوم کو پیغام دیتا ہوں کہ کشتیاں جلا کر نکلیں۔آئینی ترمیم تین امپائرز کو توسیع دینے کے لیے ہ...

سپریم کورٹ کو تباہ کیا جارہا ہے،آئینی ترمیم کا مقصدتین امپائرز کی توسیع ہے، عمران خان

آئینی ترامیم کاحکومتی مسودہ مکمل مسترد،ساتھ دیتے تو قوم سے بڑی خیانت ہوتی، مولانا فضل الرحمن وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہا ہے کہ وہ حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے آئینی ترمیم کے مسودے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔اسلام آباد میں اسد قیصر کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت اب یہ کہہ رہی ہے ک...

آئینی ترامیم کاحکومتی مسودہ مکمل مسترد،ساتھ دیتے تو قوم سے بڑی خیانت ہوتی، مولانا فضل الرحمن

غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ ، 4 اسرائیلی فوجی ہلاک،متعدد زخمی وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

غزہ میں حماس کے بچھائے ایک جال میں پھنس کر اسرائیلی فوج کے 4 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوجی کے ترجمان نے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 23 سالہ ڈپٹی کمانڈر ڈینیئل میمون ٹواف، 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ اگم نعیم، 21 سالہ امیت بکری اور 21 ...

غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ ، 4 اسرائیلی فوجی ہلاک،متعدد زخمی

لبنان میں حزب اللہ کے واکی ٹاکیز میں دھماکے، 9 شہید300 زخمی وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

  لبنان میں پیجرز دھماکوں میں جاں بحق ہونے والوں کی نماز جنازہ میں شریک دیگر کارکنان کے واکی ٹاکیز بھی دھماکے سے پھٹ گئے جس کے نتیجے میں 9 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق لبنان کا دارالحکومت بیروت ایک بار پھر متعدد دھماکوں سے گونج اْٹھا۔ یہ دھماکے گھروں...

لبنان میں حزب اللہ کے واکی ٹاکیز میں دھماکے، 9 شہید300 زخمی

پیٹرولیم مصنوعات سستی، کرائے کم کرنے سے انکار،ٹرانسپورٹر ڈٹ گئے وجود - بدھ 18 ستمبر 2024

  پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کے باوجود شہرمیں چلنے والی منی بسوں رکشہ ٹیکسی کے کرایوں میں کمی واقع نہ ہوسکی ٹرانسپورٹز نے کمی نہ کرنے کی وجہ سواریوں پرآنے والے دیگرمہنگے اخراجات کو قرار دے دیا۔۔ کراچی کے غریب اورمتوسط طبقے کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں میں ک...

پیٹرولیم مصنوعات سستی، کرائے کم کرنے سے انکار،ٹرانسپورٹر ڈٹ گئے

حکومت قاضی فائز کو دوبارہ لاکر عدلیہ تباہ کرنا چاہتی ہے، عمران خان وجود - پیر 16 ستمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کا صرف اور صرف مقصد مجھے جیل میں رکھنا ہے۔اڈیالہ جیل راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی عدالت کا قیام اس لیے عمل میں لایا جا رہا ہے کیونکہ یہ سپریم کورٹ سے ڈرے ہوئے ہیں، نئی ترامیم ...

حکومت قاضی فائز کو دوبارہ لاکر عدلیہ تباہ کرنا چاہتی ہے، عمران خان

حکومت مولانا فضل الرحمان کو منانے میں ناکام وجود - پیر 16 ستمبر 2024

حکمران اتحاد آئینی ترامیم بل پر جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو راضی نہ کرسکا ، آئینی ترامیم کا بل دس سے بارہ دن بعد قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔تفصیلات کے مطابق آئینی ترمیم کا بل 10سے 12روز بعدقومی اسمبلی میں پیش ہوگا، حکومتی ذرائع نے بتایا کہ حکمران ات...

حکومت مولانا فضل الرحمان کو منانے میں ناکام

غزہ میں صیہونی فورسز کے حملے جاری،مزید 22 فلسطینی لقمہ شہید وجود - پیر 16 ستمبر 2024

اسرائیلی فورسز غزہ بھر میں مہلک حملے جاری رکھے ہوئے ہیں ، 24 گھنٹوں میں مزید 22 فلسطینی لقمہ اجل بن گئے جبکہ 76 افراد زخمی ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق صیہونی فوج کے نصیرات کیمپ پر حملے میں 10 فلسطینی شہید اور15زخمی ہوگئے جبکہ غزہ سٹی کے زیتون اور شیخ رضوان محلوں کو نشانہ بنایا گیا ج...

غزہ میں صیہونی فورسز کے حملے جاری،مزید 22 فلسطینی لقمہ شہید

سبزی فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑادیں وجود - پیر 16 ستمبر 2024

کراچی میں سبزی فروشوں نے سرکاری نرخ ناموں کی دھجیاں اڑادیں۔ سبزیاں من مانے داموں فروخت کیے جانے پر شہریوں نے حکام سے ایکشن کا مطالبہ کردیا۔کراچی میں سبزی فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑاتے ہوئے سبزیاں مہنگے داموں فروخت کرنے کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ کمشنر کراچی کی جانب سے جا...

سبزی فروشوں نے سرکاری نرخ نامے کی دھجیاں اڑادیں

تباہ حال سڑکوں پر سفر آزمائش بن گیا،صحت کے مسائل بھی پیدا وجود - پیر 16 ستمبر 2024

کراچی میں بارشوں کے بعد تباہ حال سڑکوں پر سفر کسی آزمائش سے کم نہیں۔ میئر کراچی کا بارشوں کے بعد سڑکوں کی مرمت کا وعدہ تاحال وفا نہیں ہوسکا کراچی میں بارشوں کے بعد تباہ حال سڑکوں پر سفر شہریوں کیلئے شدید اذیت اور ذہنی کوفت کا سبب بن گیا۔میئرکراچی مرتضیٰ وہاب نے بہت طفل تسلیاں او...

تباہ حال سڑکوں پر سفر آزمائش بن گیا،صحت کے مسائل بھی پیدا

مضامین
قائد اعظم کی خوش لباسی و نفاست وجود جمعرات 19 ستمبر 2024
قائد اعظم کی خوش لباسی و نفاست

بحران یا استحکام وجود جمعرات 19 ستمبر 2024
بحران یا استحکام

اقبال:تصوروطنیت وقومیت وجود جمعرات 19 ستمبر 2024
اقبال:تصوروطنیت وقومیت

آئینی ترمیم اور گدھوں کا کاروبار وجود منگل 17 ستمبر 2024
آئینی ترمیم اور گدھوں کا کاروبار

بھارت میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیاں سلب وجود منگل 17 ستمبر 2024
بھارت میں سیاسی حقوق اور شہری آزادیاں سلب

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر