وجود

... loading ...

وجود

چائے والا کروڑوں مالیت کے اثاثوں کا مالک

پیر 20 مئی 2024 چائے والا کروڑوں مالیت کے اثاثوں کا مالک

ریاض احمدچودھری

مودی جہاں چند پیسوں میں چائے بیچتے تھے آج وہ کروڑوں مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں۔ اس بات کا اقرار انہوں نے خود کیا۔ان کے پاس کل 3 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے موجود ہیں، لیکن انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ان کے پاس کوئی زمین، مکان یا گاڑی نہیں۔ان کے پاس کوئی بھی غیر منقولہ جائیداد نہیں، کیونکہ انہوں نے گاندھی نگر میں اپنے حصے کی ایک زمین عطیہ کردی تھی۔بھارتی وزیر اعظم میں انتخابی حلقہ میںحلف نامہ میں (3.02 کروڑ بھارتی روپے) کے کل اثاثوں کی تفصیلات بتائیں، جس کا ایک بڑا حصہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے پاس 2.86 کروڑ کی فکسڈ ڈپازٹ پر مشتمل ہے۔ ان کی کل کیش ان ہینڈ 52,920 ہے جبکہ گاندھی نگر اور وارانسی میں ان کے دو بینک اکاؤنٹس میں 80,304 بھارتی روپے موجود ہیں۔نریندر مودی کے پاس نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کے طور پر 9.12 لاکھ روپے موجود ہیں اور ان کے پاس 2.68 لاکھ روپے کی چار سونے کی انگوٹھیاں بھی ہیں۔ان کی آمدنی 2022ـ23 میں 23.56 لاکھ ہوئی، اس سے قبل 2018ـ19 میں یہ آمدنی 11.14 لاکھ تھی۔سب سے مضحکہ خیز بات مودی کا یہ کہنا تھا کہ ان کے خلاف کوئی زیر التوا فوجداری مقدمہ نہیں ہے۔
انسان کو اپنے نصیب کا کچھ علم نہیں کہ وہ کب بدل جائے۔ یعنی ایک وقت ایسا ہوتا ہے کہ آپ چھوٹے موٹے کام کر کے پیسے کماتے ہیں لیکن جب وقت بدلتا ہے تو حالات بھی بدل جاتے ہیں۔جیسا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہوا، جو کبھی ماضی میں چائے فروخت کیا کرتے تھے، لیکن کیا معلوم تھا کہ ایک دن وہ بھارتی وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز ہوجائیں گے۔ دبئی میں جائیدادیں خریدنے والوں میں نامور بھارتی بزنس ٹائیکون مکیش امبانی کا نام بھی شامل ہے۔ مکیش امبانی کی دبئی میں 110 ارب ڈالر مالیت کی جائیدادیں ہیں جبکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے بھارتی سرمایہ کار گوتم اڈانی کے بھائی ونود اڈانی کا نام بھی پراپرٹی لیکس میں شامل ہے۔ ونود اڈانی کی دبئی میں 22 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی جائیدادوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اس کے علاوہ پراپرٹی لیکس میں بھارتی شہری دبئی میں جائیدادیں خریدنے والے غیرملکیوں میں سب سے ا?گے ہیں۔ 29 ہزار 700 بھارتیوں کی دبئی میں 35 ہزار جائیدادیں ہیں اور بھارتیوں کی دبئی میں جائیدادوں کی مالیت تقریباً 17 ارب ڈالر ہے۔ 19ہزار 500 برطانوی شہریوں کی دبئی میں 22 ہزار جائیدادیں ہیں، برطانوی شہریوں کی دبئی میں خریدی گئی جائیدادوں کی مالیت 10 ارب ڈالرز ہے جبکہ 8500 سعودی شہریوں نے دبئی میں ساڑھے 8 ارب ڈالرز کی 16 ہزار جائیدادیں خرید رکھی ہیں۔
بھارت کی عام آدمی پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر سنگھ مودی نے دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن کی جو ڈگری لی وہ جعلی ہے تاہم حکمران بی جے پی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجری وال نے دہلی یونیورسٹی کو خط لکھا تھا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ وزیراعظم مودی سے منسوب ڈگری کی تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر عام کریں۔مودی کا کہنا ہے کہ انھوں نے انیس سو اٹھتر میں دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا تھا۔ ان کی ڈگری پر ان کا نام نریندر دامودر مودی درج ہے۔ اسی ڈگری کی بنیاد پر مودی نے انیس سو تراسی میں گجرات یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا۔عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ انیس سو اٹھتر میں کسی نریندر دامودر مودی نے دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن نہیں کیا۔ البتہ نریندر مہاویر مودی نامی ایک طالب علم نے گریجویشن کیا تھا۔بھارتی میڈیا نے نریندر مہاویر مودی سے رابطہ کیا تو اس نے تصدیق کی کہ وہ انیس سو پچھتر سے انیس سو اٹھتر کے درمیان دہلی یونیورسٹی کا طالب علم رہا۔نریندر مہاویر کا تعلق راجستھان سے جبکہ وزیراعظم مودی کا تعلق گجرات سے ہے۔ گجرات یونیورسٹی نے تصدیق کر دی ہے کہ نریندر مودی نے انیس سو تراسی میں ایم اے کیا تھا مگر دہلی یونیورسٹی نے اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔
ایس او ایل نے جواب دیا ہے کہ اس کے پاس اس سال سے متعلق کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ یونیورسٹی نے بتایا ہے کہ یہ اعداد و شمار ہمارے پاس موجود نہیں ہیں۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ وہ صرف ایک سال پہلے کا ہی ڈیٹا اپنے پاس رکھتی ہے۔ آر ٹی آئی میں سال 1978 میں بی اے کرنے والے تمام طلبا و طالبات کا ریکارڈ مانگا گیا تھا۔ کھوج لگانے پر معلوم ہوا ہے کہ جس سال نریندر مودی نے بی اے کی ڈگری حاصل کی اس سال کالج کا پورا ریکارڈ ہی غائب ہے۔ دہلی یونیورسٹی اسکول کا کہنا ہے کہ انہوں نے 1978 اپنا جو بھی ڈیٹا مرتب کیا تھا وہ ایک سال کے بعد ضائع ہوگیا تھا۔
دہلی یونیورسٹی اسکول آف اوپن لرننگ کی جانب سے جاری بیان کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی بی اے کی جعلی ڈگری کے معاملے نے نیا رخ اختیار کرلیا۔ادھر 1978 میں ہی بی اے کی ڈگری حاصل کرنے والے دو افراد نے کالج سے اپنی ڈگری حاصل کرنے کے لئے درخواستیں جمع کرائیں جن پر ڈین امتحانات، او ایس ڈی امتحانات اور جوائنٹ رجسٹرار امتحان نے اپنے دستخطوں کے ساتھ جواب دیا کہ ان کے پاس ریکارڈ موجود نہیں جب کہ حال ہی میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن نے یونیورسٹی کو ہدایت کی تھی کہ 1978 میں کامیاب ہونے والے تمام طلبہ و طالبات کا نام، والد کا نام، رول نمبر اور حاصل کردہ نمبروں سے متعلق بغیر کسی معاوضے کے متعلق طالبعلموں کو فراہم کی جائیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر