وجود

... loading ...

وجود

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

منگل 30 اپریل 2024 محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

بے لگام / ستارچوہدری

سنتالیس لاکھ ٹن گندم پہلے سے موجود تھی، اس کے باوجود32لاکھ ٹن گندم درآمد کرلی گئی۔۔۔ پنجاب حکومت3200 میں امپورٹ ہوئی گندم4700روپے میں خرید رہی ہے۔۔ اس کے بعد آئیں ہمارے کسان کی جانب،گندم کی قیمت3900روپے مقرر کی گئی،جس پر پانی،بجلی،تیل،یوریا،ڈی اے پی سمیت دیگراخراجات ملاکر کر فی من گندم4000 میں پڑتی ہے،ظلم دیکھیں،حکومت نے قیمت 3900 مقرر تو کردی،لیکن اسے خرید نہیں رہی،جس کی وجہ سے گندم اوپن مارکیٹ میں2800 سے3000 میں خریدی جارہی ہے،دوسری طرف دیکھیں کھاد کے سرکاری ریٹ3600 لیکن کسان کو مل رہی ہے5500 میں۔ڈی اے پی کا ریٹ15ہزار سے زائد۔۔۔ اب حکومت کہہ رہی ہے70لاکھ میں سے صرف20لاکھ ٹن گندم خریدنی ہے،تو باقی گندم کو کیا کسان آگ لگا دے یا خود کو آگ لگالے۔۔۔ یا چوہوں کو کھلا دے۔۔؟
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
پنجاب حکومت نے150ملین روپے ڈیجیٹل میڈیا کے اشتہاریو اے کمپنی کو دینے کی ہدایت دی،یہ رقم رمضان نگہبان پیکیج کی تشہیر کا حصہ تھی،ڈی جی پی آر آفیشلز کوکہا گیا آپ یہ رقم جاری کریں،ڈی جی پی آر آفیشلز نے رقم جاری کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ قانونی تقاضے پورے نہیں ہوئے،ہم یہ رقم جاری کیسے کرسکتے ہیں؟ پھرمریم اورنگزیب نے متعلقہ حکام کو دھمکیاں دی اور پریشر ڈالا کہ رقم عید سے پہلے جاری کردی جائے۔۔۔ دو روز قبل ڈی جی پی آرکو تبدیل کردیا گیا ہے۔۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
پہلے محترمہ نے اپنے میڈیا سیل کے پانچ،چھ یوٹیوبر کو پی ٹی وی میں سات،سات،آٹھ،آٹھ لاکھ کی نوکریاں لیکر دیں، اور اب اپنے میڈیا سیل کے19صحافیوں کو مختلف سرکاری محکموں میں لاکھوں روپے تنخواہ پر ایڈجسٹ کروا دیا ہے،مطلب،اب محترمہ کا میڈیا سیل سرکاری خرچے یعنی کہ بھوک سے مرتی قوم کے پیسوں سے چلے گا۔۔۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
پنجاب حکومت ائیرایمبولینس سروس شروع کررہی ہے،جس کیلئے تین چھوٹے جہاز اوردو ہیلی کاپٹر استعمال کیے جائینگے۔ دو چھوٹے جہازوں (سیسنا) پر مشتمل ایئر ایمبولینس کے اخراجات کا تخمینہ 44 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ دو ہیلی کاپٹرز کے اخراجات اس کے علاوہ ہوں گے۔۔ عملے کی تنخواہیں، جہازوں میں استعمال ہونے والا پیٹرول، دیکھ بھال اور مرمت کے اخراجات بھی حکومت کو ادا کرنا پڑیں گے۔ سنا ہے مبینہ طور پر محترمہ نے ائیرایمبولینس کا ٹھیکہ اپنے قریبی رشتے دار کو دیا ہے۔ویسے کیسا لگے گا،جب مریض کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال پہنچایا جائے گا،ایمرجنسی میں کوئی بیڈخالی نہیں ملے گا،ایک بیڈ پر پہلے ہی دو،دو مریض ہونگے، پھر ہوائی جہاز پر آنے والے مریض کوبینچ پر لٹا کر ڈریپ لگائی جائیگی، اور ڈریپ مریض کے ساتھ آنے والے اس کے رشتے دار کے ہاتھ میں پکڑادی جائیگی، پھر اس کے بعد ڈاکٹر صاحبان اس کے ہاتھ میں ہسپتال کے بالکل سامنے والے میڈیکل اسٹور سے ادویات لانے کی پرچی تھمائیں گے،اب وہ کیا کرے؟ ڈریپ کو پکڑے رکھے یا ادویات لیکرآئے؟ وہ بے چارہ کسی خاکروب کو تین،چار سودیکر چند منٹ ڈریپ پکڑنے کی سہولت حاصل کرے گا۔اگلا امتحان میڈیکل اسٹور پر شروع ہوگا،جب اس کی توقع سے بڑھ کر ادویات کا بل بن جائے گا،اور جیب اسکی اجازت نہیں دیگی۔اِ دھراُدھر دیکھے گا، پھر کال کرکے کسی دوست سے پیسے منگوائے گا،ادیات لاتے لاتے مریض اللہ کو پیارا ہوجائے گا،واپسی پر ڈاکٹر بے عزتی کرینگے اور اس کی موت کااسے ذمے دار ٹھہرائیں گے کہ تم ادویات وقت پر لیکر نہیں آئے جس کی وجہ سے مریض دم توڑ گیا، ائیرایمبولینس پر آنے والے مریض کی اب گھرمیں لاش ایدھی والے لیکر جائینگے۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
میں نے اپنے بیرون ملک بھاگ جانیوالے تمام دوستوں کو ایس ایم ایس کیا کہ واپس آجاؤ،پنجاب میں روٹی4روپے سستی ہوگئی ہے، ویسے250 روپے کے چنے کی پلیٹ،200روپے سبزی کی پلیٹ،700روپے کلو مرغی کے گوشت کے ساتھ16روپے کی روٹی کھانے کا اپناہی مزہ ہے۔دوستوںکو یہ بھی بتایا ہے کہ خواتین کے سوٹ آٹھ،آٹھ سو روپے میں ہوگئے ہیں۔۔۔کیا کروں؟ پٹواری دوستوں نے طنز سمجھ کر،یوتھیوں نے مذاق سمجھ کرگالیوں والے ایس ایم ایس بھیجے ہیں۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
جس اراضی کی وجہ سے علیم خان نے عمران خان کوچھوڑ دیا تھا،وہی11ہزار کنال متنازع زمین اسے فراہم کردی گئی ہے،سنا ہے علیم خان نے پورا راوی سٹی ہی روڈا سے مانگ لیا ہے کہ وہ اس سرکاری ادارے سے بہترشہر تعمیر کرسکتے ہیں،امیداور یقین ہے کہ انہیں مل جائے گا، ان کے پاس وہی نسخہ ہے جو ملک ریاض کے پاس ہے۔بڑے اور چھوٹے بھائیوں کا حصہ۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
گاڑی کے ٹائر بدلنے پر اگر پونے تین کروڑ خرچ آگئے تو کونسی قیامت آگئی،جس دفتر میں بزدار بیٹھتا تھا،وہاں بیٹھنا تو توہین ہے،اسے نیا تعمیر کرنے پر اگرکروڑوں خرچ آگئے تو کونسا زلزلہ آگیا،اگر چاروںسہیلیاں ہیلی کاپٹر پر سیر سپاٹے کرنے کی ٹک ٹاک بنا لیتی ہیں تو کونسا سیلاب آگیا۔ چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
ایک مولوی صاحب جمعہ کے خطبہ میں خواتین کو تنقید کا نشانہ بنارہے تھے،کہہ رہے تھے،لپ اسٹک لگا کر باہرگھومتی ہیں،فحاشی پھیلا رہی ہیں،لوگوں کے جذبات سے کھیلتی ہیں،گناہ پر آمادہ کرتی ہیں،تقریر ختم ہوئی،نماز کے بعد جب اکیلے ہوئے تو انکے ایک ہمسائے نے انہیں کہا،مولوی صاحب،آپکی بیوی بھی توسرخی لگاتی ہے۔مولوی صاحب بولے۔۔۔ اوندی گل نہ کر ۔۔۔اہنوں جچتی وی تاں بڑی اے۔
کسانوں،مریضوں،غریبوں،قومی خزانے،سرکاری اراضی،لوٹ مار کی باتیں چھوڑو۔۔۔۔۔محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر