... loading ...
بے لگام / ستارچوہدری
سنتالیس لاکھ ٹن گندم پہلے سے موجود تھی، اس کے باوجود32لاکھ ٹن گندم درآمد کرلی گئی۔۔۔ پنجاب حکومت3200 میں امپورٹ ہوئی گندم4700روپے میں خرید رہی ہے۔۔ اس کے بعد آئیں ہمارے کسان کی جانب،گندم کی قیمت3900روپے مقرر کی گئی،جس پر پانی،بجلی،تیل،یوریا،ڈی اے پی سمیت دیگراخراجات ملاکر کر فی من گندم4000 میں پڑتی ہے،ظلم دیکھیں،حکومت نے قیمت 3900 مقرر تو کردی،لیکن اسے خرید نہیں رہی،جس کی وجہ سے گندم اوپن مارکیٹ میں2800 سے3000 میں خریدی جارہی ہے،دوسری طرف دیکھیں کھاد کے سرکاری ریٹ3600 لیکن کسان کو مل رہی ہے5500 میں۔ڈی اے پی کا ریٹ15ہزار سے زائد۔۔۔ اب حکومت کہہ رہی ہے70لاکھ میں سے صرف20لاکھ ٹن گندم خریدنی ہے،تو باقی گندم کو کیا کسان آگ لگا دے یا خود کو آگ لگالے۔۔۔ یا چوہوں کو کھلا دے۔۔؟
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
پنجاب حکومت نے150ملین روپے ڈیجیٹل میڈیا کے اشتہاریو اے کمپنی کو دینے کی ہدایت دی،یہ رقم رمضان نگہبان پیکیج کی تشہیر کا حصہ تھی،ڈی جی پی آر آفیشلز کوکہا گیا آپ یہ رقم جاری کریں،ڈی جی پی آر آفیشلز نے رقم جاری کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ قانونی تقاضے پورے نہیں ہوئے،ہم یہ رقم جاری کیسے کرسکتے ہیں؟ پھرمریم اورنگزیب نے متعلقہ حکام کو دھمکیاں دی اور پریشر ڈالا کہ رقم عید سے پہلے جاری کردی جائے۔۔۔ دو روز قبل ڈی جی پی آرکو تبدیل کردیا گیا ہے۔۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
پہلے محترمہ نے اپنے میڈیا سیل کے پانچ،چھ یوٹیوبر کو پی ٹی وی میں سات،سات،آٹھ،آٹھ لاکھ کی نوکریاں لیکر دیں، اور اب اپنے میڈیا سیل کے19صحافیوں کو مختلف سرکاری محکموں میں لاکھوں روپے تنخواہ پر ایڈجسٹ کروا دیا ہے،مطلب،اب محترمہ کا میڈیا سیل سرکاری خرچے یعنی کہ بھوک سے مرتی قوم کے پیسوں سے چلے گا۔۔۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
پنجاب حکومت ائیرایمبولینس سروس شروع کررہی ہے،جس کیلئے تین چھوٹے جہاز اوردو ہیلی کاپٹر استعمال کیے جائینگے۔ دو چھوٹے جہازوں (سیسنا) پر مشتمل ایئر ایمبولینس کے اخراجات کا تخمینہ 44 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔ دو ہیلی کاپٹرز کے اخراجات اس کے علاوہ ہوں گے۔۔ عملے کی تنخواہیں، جہازوں میں استعمال ہونے والا پیٹرول، دیکھ بھال اور مرمت کے اخراجات بھی حکومت کو ادا کرنا پڑیں گے۔ سنا ہے مبینہ طور پر محترمہ نے ائیرایمبولینس کا ٹھیکہ اپنے قریبی رشتے دار کو دیا ہے۔ویسے کیسا لگے گا،جب مریض کو ائیر ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال پہنچایا جائے گا،ایمرجنسی میں کوئی بیڈخالی نہیں ملے گا،ایک بیڈ پر پہلے ہی دو،دو مریض ہونگے، پھر ہوائی جہاز پر آنے والے مریض کوبینچ پر لٹا کر ڈریپ لگائی جائیگی، اور ڈریپ مریض کے ساتھ آنے والے اس کے رشتے دار کے ہاتھ میں پکڑادی جائیگی، پھر اس کے بعد ڈاکٹر صاحبان اس کے ہاتھ میں ہسپتال کے بالکل سامنے والے میڈیکل اسٹور سے ادویات لانے کی پرچی تھمائیں گے،اب وہ کیا کرے؟ ڈریپ کو پکڑے رکھے یا ادویات لیکرآئے؟ وہ بے چارہ کسی خاکروب کو تین،چار سودیکر چند منٹ ڈریپ پکڑنے کی سہولت حاصل کرے گا۔اگلا امتحان میڈیکل اسٹور پر شروع ہوگا،جب اس کی توقع سے بڑھ کر ادویات کا بل بن جائے گا،اور جیب اسکی اجازت نہیں دیگی۔اِ دھراُدھر دیکھے گا، پھر کال کرکے کسی دوست سے پیسے منگوائے گا،ادیات لاتے لاتے مریض اللہ کو پیارا ہوجائے گا،واپسی پر ڈاکٹر بے عزتی کرینگے اور اس کی موت کااسے ذمے دار ٹھہرائیں گے کہ تم ادویات وقت پر لیکر نہیں آئے جس کی وجہ سے مریض دم توڑ گیا، ائیرایمبولینس پر آنے والے مریض کی اب گھرمیں لاش ایدھی والے لیکر جائینگے۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
میں نے اپنے بیرون ملک بھاگ جانیوالے تمام دوستوں کو ایس ایم ایس کیا کہ واپس آجاؤ،پنجاب میں روٹی4روپے سستی ہوگئی ہے، ویسے250 روپے کے چنے کی پلیٹ،200روپے سبزی کی پلیٹ،700روپے کلو مرغی کے گوشت کے ساتھ16روپے کی روٹی کھانے کا اپناہی مزہ ہے۔دوستوںکو یہ بھی بتایا ہے کہ خواتین کے سوٹ آٹھ،آٹھ سو روپے میں ہوگئے ہیں۔۔۔کیا کروں؟ پٹواری دوستوں نے طنز سمجھ کر،یوتھیوں نے مذاق سمجھ کرگالیوں والے ایس ایم ایس بھیجے ہیں۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
جس اراضی کی وجہ سے علیم خان نے عمران خان کوچھوڑ دیا تھا،وہی11ہزار کنال متنازع زمین اسے فراہم کردی گئی ہے،سنا ہے علیم خان نے پورا راوی سٹی ہی روڈا سے مانگ لیا ہے کہ وہ اس سرکاری ادارے سے بہترشہر تعمیر کرسکتے ہیں،امیداور یقین ہے کہ انہیں مل جائے گا، ان کے پاس وہی نسخہ ہے جو ملک ریاض کے پاس ہے۔بڑے اور چھوٹے بھائیوں کا حصہ۔
چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
گاڑی کے ٹائر بدلنے پر اگر پونے تین کروڑ خرچ آگئے تو کونسی قیامت آگئی،جس دفتر میں بزدار بیٹھتا تھا،وہاں بیٹھنا تو توہین ہے،اسے نیا تعمیر کرنے پر اگرکروڑوں خرچ آگئے تو کونسا زلزلہ آگیا،اگر چاروںسہیلیاں ہیلی کاپٹر پر سیر سپاٹے کرنے کی ٹک ٹاک بنا لیتی ہیں تو کونسا سیلاب آگیا۔ چھوڑو۔۔۔۔ جلنے،سڑنے،ہوکے بھرنے،ماتم کرنے والی باتیں۔۔۔ محترمہ کووردی بڑی جچی ہے۔۔۔
ایک مولوی صاحب جمعہ کے خطبہ میں خواتین کو تنقید کا نشانہ بنارہے تھے،کہہ رہے تھے،لپ اسٹک لگا کر باہرگھومتی ہیں،فحاشی پھیلا رہی ہیں،لوگوں کے جذبات سے کھیلتی ہیں،گناہ پر آمادہ کرتی ہیں،تقریر ختم ہوئی،نماز کے بعد جب اکیلے ہوئے تو انکے ایک ہمسائے نے انہیں کہا،مولوی صاحب،آپکی بیوی بھی توسرخی لگاتی ہے۔مولوی صاحب بولے۔۔۔ اوندی گل نہ کر ۔۔۔اہنوں جچتی وی تاں بڑی اے۔
کسانوں،مریضوں،غریبوں،قومی خزانے،سرکاری اراضی،لوٹ مار کی باتیں چھوڑو۔۔۔۔۔محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔