... loading ...
بے لگام / ستارچوہدری
ہارون رشید نے بہلول کو ہدایت کی کہ بازار جائیں اور قصائیوں کے ترازو اور جن پتھروں سے وہ گوشت تولتے ہیں وہ چیک کریں اور جن کے تول والے پتھر کم نکلیں انہیں گرفتار کرکے دربار میں حاضر کریں۔۔۔بہلول بازار جاتے ہیں۔۔۔ پہلے قصائی کا تول والا پتھر چیک کرتے ہیں تو وہ کم نکلتا ہے، قصائی سے پوچھتے ہیں کہ حالات کیسے چل رہیں ہیں۔۔۔؟قصائی کہتا ہے کہ بہت بُرے دن ہیں،دل کرتا ہے کہ یہ گوشت کاٹنے والی چھری بدن میں گھسا دوں اور ابدی نیندسوجاؤں۔۔۔بہلول آگے دوسرے قصائی کے تول والے پتھر کو چیک کرتے ہیں وہ بھی کم نکلتے ہیں۔۔۔ قصائی سے پوچھتے ہیں کہ کیا حالات ہیں گھر کے۔۔۔؟ وہ کہتا ہے کہ کاش اللہ نے پیدا ہی نہ کیا ہوتا بہت ذلالت کی زندگی گزار رہاہوں۔۔۔ بہلول آگے بڑھے۔۔۔تیسرے قصائی کے پاس پہنچے، تول والا پتھر چیک کیا تو بالکل درست پایا۔۔ قصائی سے پوچھا کہ زندگی کیسے گزر رہی ہے۔۔۔؟قصائی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے، بہت خوش ہوں، اللہ تعالیٰ نے بڑا کرم کیا ہے، اولاد نیک ہے،زندگی بہت اچھی گزر رہی ہے۔۔۔
بہلول واپس آتے ہیں خلیفہ ہارون رشید پوچھتے ہیں کہ کیا کارکردگی ہے۔۔۔؟بہلول کہتے ہیں کہ کئی قصائیوں کے تول والے پتھر کم نکلے ہیں۔۔۔خلیفہ نے غصے سے کہا کہ پھر انھیں گرفتار کرکے لائے کیوں نہیں۔۔۔؟ بہلول نے کہا اللہ تعالیٰ انہیں خود سزا دے رہاہے، ان پر دنیا تنگ کردی گئی ہے تو یہاں لانے کی کیا ضرورت تھی۔۔؟آج کل ہمارے بھی حالات کچھ ایسے ہی نظر آرہے ہیں۔۔۔نہیں یقین تو مجیب الرحمن شامی سے پوچھ لیں۔۔۔پاکستان کے سیاہ وسفید کا مالک قران مجید پر ہاتھ رکھ کر قسمیں کھارہا ہے کہ وہ معصوم ہے،بے گناہ ہے،حکومت گرائی نہ نواز شریف کو باہر بھیجا۔۔۔باجوہ صاحب شاید بھول گئے،ویسے بھی ان کی عمر کا تقاضا ہے،آدمی بھول ہی جاتا ہے۔۔ خواجہ آصف سمیت ن لیگ کے تمام ارکان متعدد باربیان دے چکے کہ باجوہ نے نواز شریف کو بیرون ملک بھیجا،عدالت سے ریلیف لیکر دیا، 50روپے کے اسٹامپ کی گارنٹی دلوائی۔۔۔اس سے پہلے باجوہ صاحب ہی متعدد اینکرز اور صحافیوں کو کئی بار بریفنگ دے چکے کہ شریف خاندان اور زرداری چور اور ڈاکوہیں،صحافیوں کو ان کے خلاف ثبوت فراہم کرتے رہے۔۔۔ کیا یہ جھوٹ ہے؟ باجوہ اس وقت وزیراعظم عمران خان پر دباؤ ڈالتے رہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرو،کشمیر کی بات نہ کیا کریں،جب عمران خان نے ایسا کرنے سے انکار کردیا، تو باجوہ نے سینئر صحافیوں کے وفد کو اپنے پاس بلایا اور کہا کہ عمران خان کو سمجھاؤ ،وہ اسرائیل کو تسلیم کرلے ہماری اسی میں بھلائی ہے،اس وفد میں حامد میر بھی شامل تھے، جو کئی بار اس بات کا اظہار کرچکے، کیا یہ جھوٹ ہے؟ جب باجوہ نے صحافیوں کے وفد کو ہی بتایا تھا کہ شہباز شریف نے میٹرو بس کے پراجیکٹ سے40فیصد کمیشن کھائی ہے۔۔۔ ن لیگ،پیپلز پارٹی کے ارکان اور پی ڈی ایم کے چیئرمین مولانا فضل الرحمٰن کئی باراعتراف کرچکے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عد م اعتماد باجوہ کی مددسے کامیاب ہوئی تھی۔کیا یہ سچ نہیں؟ باجوہ نے اس شخص کو وزیراعظم بنوایا جس کے بارے کہتے تھے انہو ں نے میٹرو بس پراجیکٹ سے کمیشن لیا اور منی لانڈرنگ کرتے رہے۔ کیا یہ جھوٹ ہے؟ باجوہ نے شریف خاندان کے کرپشن مقدمات ختم کرائے۔ کیا یہ بھی جھوٹ ہے؟ باجوہ کا سمدھی صابر مٹھو اربوں روپے کی لوٹ مار کرکے ملک سے بھاگ گیا تھا۔کیا باجوہ نے اربوں روپے کے اثاثے نہیں بنائے؟ اثاثوں کی خبر بریک کرنے والے صحافی کو کیوں اٹھا لیا گیا تھا؟ کیا باجوہ کی رجیم چینج کی وجہ سے ملک کا بیڑا غرق نہیں ہوا؟ کیا عوام کا معاشی قتل نہیں ہوا؟ کیا ادارے تباہ نہیں ہوئے؟۔۔۔ کیا یہ جھوٹ ہے؟ باجوہ نے دوسری بار ن لیگ سے ایکسٹینشن مانگی اور ساتھ دھمکی دی تھی کہ وہ مارشل لا ء لگا دیں گے۔۔۔شاید باجوہ صاحب کو یاد نہیں،اب 2024 ہے،1970 نہیں۔سوشل میڈیاکا دور ہے،ہر بات ریکارڈ پر آجاتی ہے۔۔۔حالات اس مقام پر آچکے ہیں،باجوہ صاحب کا اب بیرون ملک میں رہنا بھی انتہائی مشکل،لوگ سڑکوں پر گھیر لیں گے،ادھر پاکستان میں گھر سے نکلنا مشکل۔۔۔اب ”شامیوں” کو گھر بلا کر قسمیں اٹھا رہے ہیں۔۔۔باجوہ صاحب!! آپ کے ”گوشت تولنے والے پتھر کم وزن نکلے ہیں”۔۔عدالت تو آپ کو کوئی سزا نہیں دے سکتی،لیکن اللہ تعالیٰ نے سزا شروع کردی ہے اور دنیا تنگ ہوگئی ہے،جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو،عوام آپ پر یقین نہیں کرینگے۔