... loading ...
ریاض احمدچودھری
نو منتخب امیر جماعت اسلامی جناب حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پاس خوبصورت آئین ہے جو سب کو حقوق فراہم کرتا ہے، جو لوگ 76 سال سے نظام چلارہے ہیں ان کو اعلان کرنا چاہیے وہ ناکام ہوگئے ہیں، فارم 47 والے پاکستان کی قیادت کے اہل نہیں ہیں۔ وہ جعلی جمہوریت کے ذریعے اقتدار میں آئے ہیں، ہم ان حکمرانوں کو لیڈر نہیں مانتے، جماعت اسلامی جلد ان کے خلاف تحریک چلائے گی۔نو منتخب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تقریب حلف برداری کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی تراسی سال سے جہدوجہد کر رہی ہے، یہ ایک منظم تحریک ہے، مولانا مودودی نے ہجوم اکٹھا نہیں کیا، لوگوں کو منظم کیا، ہم سازشوں کے ذریعے اقتدار حاصل نہیں کریں گے۔نومنتخب امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے چھٹے امیر کی حیثیت سے جماعتِ اسلامی پاکستان کی امارت کا حلف اٹھا لیا۔وہ جماعت اسلامی پاکستان کے چھٹے امیر منتخب کیے گئے، وہ 2029 تک جماعت اسلامی پاکستان کے امیر رہیں گے۔حلف برداری کی تقریب جماعت کے مرکزی دفتر منصورہ میں منعقد ہوئی، حلف برداری میں جماعت اسلامی کے ہنماؤں،کارکنوں،سیاسی جماعتوں کے نمائندوں، وکلاء صحافی، اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔سربراہ جماعت اسلامی پاکستان بننے سے قبل وہ امیر جماعت اسلامی کراچی کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔عہدے کا حلف اٹھاتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن آبدیدہ ہوگئے، وہ حلف اٹھانے کے بعد سراج الحق اور لیاقت بلوچ سے بغل گیر ہوئے۔جماعت اسلامی کے دیگربزرگ رہنماؤں نے بھی نومنتخب امیر جماعت اسلامی کو استقامت کی دعا دی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قید و بند کی صعوبتیں ہمارے قائد نے برداشت کیں، ہم جمہور کی طاقت سے انقلاب لانا چاہتے ہیں، انسانوں پر انسانوں کی بالا دستی کا نظام نہیں ہوگا۔ دنیا کی طاقتیں کشمیر اور فلسطین کا مسئلہ کیوں حل نہیں کرسکیں، کشمیر پر سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔پاکستان کی حفاظت ایک مسجد کی طرح کی ہے، پاکستان پر مشکل وقت آیا تو اپنا خون پیش کریں گے، جماعت اسلامی مذہبی جماعت نہیں، مذہبی تحریک کا نام ہے، جماعت اسلامی لاپتا افراد کے لیے بات کرتی ہے۔ ہماری کسی ادارے، پارٹی یا شخص سے لڑائی نہیں ہے، ہم کسی دھوکے میں نہیں آئیں گے اور نا ہی آلہ کار بنیں گے، کارکن بڑی جہدوجہد کی تیاری کریں۔نو منتخب امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حلقہ بندیوں کی سیاست کو خیرآباد کہیں، پورا پاکستان ہمارا حلقہ ہے، حلقہ بندیوں کی سیاست کو خیرباد کہیں، پورا ملک ہمارا حلقہ ہے، ہم پاکستان کے 25 کروڑ عوام کیساتھ اتحاد کریں گے۔ سب کو اپنی اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جانا پڑے گا، سب بند گلی میں پھنس گئے ہیں، ہم پاکستان کے تحفظ کے لیے سب کچھ کریں گے، پاکستان ہمارا ہے۔عوام کی پریشانیوں کے حل کے لیے جماعت اسلامی اپنے نشان پر آگے بڑھے گی، عوام کے مسائل جماعت اسلامی ہی حل کرے گی، ملک میں مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے عوام پریشان ہے، جس کو ختم کرنے کے لیے ہم عوامی رابطے کو مضبوط بنائیں گے۔حافظ نعیم الرحمٰن سے قبل مولانا ابوالاعلیٰ مودودی (1941ـ1972)، میاں طفیل محمد (1972ـ87)، قاضی حسین احمد (1987ـ2008)، منور حسن (2008ـ2013) سراج الحق (2013ـ2024) تک بطور امیر جماعت اسلامی فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کسی ادارے،کسی شخص اور کسی پارٹی سے کوئی لڑائی نہیں ہے، ہم سب سے بات کریں گے، ہمیں انتخابات کی سیٹیں لینے کی جلدی نہیں،کارکن تیاری کریں ہم ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ پاکستان ایران گیس پائپ لائن کہاں ہے؟ کون نہیں بننے دے رہا؟ آئی ایم ایف جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کا نہیں کہتا؟ ایسی کونسی قوتیں ہیں جو پاکستان کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کررہی ہے۔ حکومت کہتی ہے کہ آئی ایم ایف کا پریشر ہے، معیشت کا مسئلہ ہے، 9 ہزار میگا واٹ بجلی موجود ہے، جس کے پیسے عوام سے لیے جارہے ہیں لیکن پھر بھی عوام کو مستقل بجلی نہیں مل رہی، بجلی کنزیوم نہیں ہورہی جس کی وجہ سے لوڈ شیڈن کا مسئلہ رہتا ہے، آئی ایم ایف کیا جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کو نہیں کہتا، حکومت بتائے کہ وڈیروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا جاتا، عوام کا ہی خون کیوں نچوڑا جاتا ہے؟حلف لینے کے بعد نومنتخب امیر جماعت اسلامی نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ تعالی مولانا مودودی کی قبر کو اپنے نور سے بھر دے جنہوں نے عالم اسلام کو جگانے کے لیے جماعت اسلامی کی تحریک کی بنیاد رکھی، اس رب کا احسان ہے کہ جس نے ہمیں اس تحریک سے جوڑدیا ہے، یہ تحریک زمین پر اپنی طاقت اور قوت کے زعم میں لوگوں کو غلامی میں لانیوالوں کے خلاف بغاوت کرتی ہے۔ امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اس ملک میں نوجوانوں کے مستقبل کے حوالے سے بڑے مسائل ہیں، یہاں کا نوجوان کہتا ہے کہ یہاں ہمارا مستقبل نہیں ہے، جس سے سن کر افسوس ہوتا ہے، نوجوانوں کی ترقی کے لیے 10 لاکھ طالبہ وطالبات کو بنو قابل کے تحت آئی ٹی کورسز کروائیں گے، نوجوان نسل جماعت اسلامی کا ساتھ دے کر اپنا حق چھینے، کہیں جانے کی ضرورت نہیں ہے، خواتین کے حوالے سے نعرے تو بہت لگائے جاتے ہیں لیکن حقیقت میں اْن کے کسی بھی ادارے میں حقوق نہیں دیے جاتے، سراج الحق گزشتہ 10 سالوں سے حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وراثت میں خواتین کو حصہ ملنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کئی عرصے سے دنیا میں موجود ہے لیکن اقوام متحدہ جمہوریت کے نظام کو قائم رکھنے میں ناکام نظر آئی ہے، ہمارا ویژن ایک گلوبل ویژن ہے، فلسطین میں ہونے والا ظلم بہت بڑا ہے، فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف ہر سطح پر آواز بلندکریں گے، کشمیر میں بھی ہونے والے مظالم کے خلاف ہمیشہ آواز اٹھاتے رہیں گے بھارت کو خطے کا پولیس مین نہیں بننے دیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔