وجود

... loading ...

وجود

چھوٹی چھوٹی باتیں

اتوار 07 اپریل 2024 چھوٹی چھوٹی باتیں

علی عمران جونیئر
دوستو،اکثر مساجد میں سحری کے وقت اعلان ہوتا ہے۔۔حضرات براہ مہربانی اٹھ کر سحری کی تیاری کرلیں۔۔حالانکہ حضرات کی بجائے سحری کی تیاری تو خواتین نے کرنی ہوتی ہے۔۔حضرات نے تو آخری 5 منٹ میں ٹی ٹوئنٹی کھیلنا ہوتا ہے۔۔ لہٰذا مسجد سے یہ اعلان ہونا چاہیے کہ معزز خواتین۔۔۔ براہ مہربانی اٹھ کر سحری کی تیاری شروع کرلیں۔۔۔اور غفلت کی نیند سوئے مرد حضرات کو بھی جگا دیں۔۔آج آپ کو اسی طرح کی کچھ چھوٹی چھوٹی باتیں بتائیں گے،امید ہے کہ آپ کی آج کی چھٹی بہت خوشگوار گزرے گی۔۔ عید الفطر کی بھی آمدآمد ہے۔ عید پر بھی ہم غیرحاضری سے گریز کریں گے اور آپ کی خدمت میں کچھ نیا پیش کریں گے تاکہ عید کا دن اچھا گزرے۔۔
پولینڈ میں ایک بچے نے اپنی کلاس ٹیچر کو بتایا کہ ہماری بلی نے چار بچے دیے ہیں، وہ سب کے سب کمیونسٹ ہیں۔ ٹیچر نے خوب شاباش دی۔ ہفتہ بھر بعد جب اسکول انسپکٹر معائنے کے لیے آئے تو ٹیچر نے بچے سے کہا کہ بلی والی بات پھر سے کہیے، بچے نے کہا ہماری بلی نے چار بچے دیے ہیں وہ سب کے سب جمہوریت پسند ہیں۔ ٹیچر نے بوکھلا کر کہا ۔۔ہفتہ بھر پہلے تو تم نے اس طرح بات نہیں کی تھی، بچہ بولا جی ہاں مگر اب بلی کے بچوں کی آنکھیں کھل گئی ہیں۔مورال:سیاسی جماعتوں کے ان عہدیداروں کے نام جو پارٹی بدل کر دوسری پارٹی میں چلے جاتے ہیں، سابق پارٹی میں اس طرح کیڑے نکالتے ہیں جیسے پارٹی بدلتے ہی ان کی آنکھیں کھلی ہیں۔۔
لندن کی ایک بیکری کے کباب عموماً ملکہ کے لیے قصر بکنگھم میں جاتے تھے۔ دوستوں کے مشورے پر بیکری والے نے دکان پر ایک بڑے سائز کا بورڈ نصب کرایا جس پر تحریر تھا کہ ہمارے یہاں کے کباب ملکہ معظمہ بڑے شوق سے تناول فرماتی ہیں۔ قریب کے دوسرے بیکری والے کو اس کی یہ بات زیادہ پسند نہیں آئی۔ اس نے فوراً دکان پر ایک بورڈ لگوایا جس پر تحریر تھا۔۔ اے اللہ! ہماری ملکہ کی صحت کی حفاظت فرما۔ مورال: اپوزیشن کی سیاست کا کردار ادا کرنے والے سیاستدانوں کے نام۔
کہتے ہیں کہ ہندوستان میں کرنسی نوٹ جب پہلی بار تصویر کے ساتھ جاری کیے گئے تو اس وقت کے مذہبی حلقوں میں بے چینی پیدا ہوئی، اس ضمن میں ایک وفد اس دور کے ایک بڑے عالم کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے پوچھا کہ کرنسی نوٹ پر تصویر کا ہونا صحیح ہے یا غلط؟ محترم عالم دین نے بڑے اطمینان سے جواب دیا۔ میرے بھائیو! میرے فتویٰ دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ مجھے یقین ہے کہ میرا فتویٰ نہیں چلے گا کرنسی نوٹ چل جائے گا۔مورال: دور حاضر کے تقاضوں سے لاعلم اور بے خبر علما کرام کے نام۔
ایک شہری خاتون گاؤں میں عورتوں کو حساب سکھا رہی تھیں۔ اس نے ایک عورت سے پوچھا کہ اگر تمہارے پاس پچاس روپے ہوں اس میں سے تم بیس روپے اپنے شوہر کو دے دو تو بتاؤ تمہارے پاس کتنے روپے بچیں گے؟ عورت نے جواب دیا کچھ بھی نہیں۔ خاتون نے دیہاتی عورت کو ڈانٹتے ہوئے کہا۔ احمق عورت! تم حساب بالکل نہیں جانتی ہو۔ دیہاتی عورت نے جواب دیا۔ آپ بھی میرے شوہر ”شیرو” کو نہیں جانتی ہو۔ وہ سارے روپے مجھ سے چھین لے گا۔۔مورال: یہ لطیفہ ان ماہرین کے نام جو پالیسیاں بناتے وقت زمینی حقائق سے لاعلم ہوتے ہیں۔
ایک مولوی صاحب کسی گاؤں پہنچے۔ انھیں تبلیغ کا شوق تھا۔ جمعہ کا خطبہ پورے ایک ہفتے میں تیار کیا لیکن قدرت کا کرنا ایسا ہوا کہ جمعہ کے دن صرف ایک نمازی مسجد میں آیا۔ مولوی صاحب کی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ کیا کریں۔ انھوں نے اس شخص سے کہا کہ تم واحد آدمی ہو جو مسجد آئے ہو۔ بتاؤ مجھے کیا کرنا چاہیے؟ وہ شخص بولا۔ مولوی صاحب! میں ایک دیہاتی آدمی ہوں۔ مجھے اتنا پتا ہے کہ میں اگر بھینسوں کے لیے چارہ لے کر پہنچوں گا اور وہاں صرف ایک بھینس ہو تو میں اسے چارہ ضرور دوں گا۔ مولوی صاحب بہت خوش ہوئے۔ انھوں نے بھی چوڑی تقریر کر ڈالی۔ اس کے بعد انھوں نے دیہاتی سے پوچھا کہ بتاؤ خطبہ کیسا تھا؟ دیہاتی نے لمبی جمائی لی اور کہا۔ مولوی صاحب! میں ایک دیہاتی آدمی ہوں صرف اتنا جانتا ہوں کہ اگر میرے سامنے ایک بھینس ہوگی تو میں ساری بھینسوں کا چارہ اس کے آگے نہیں ڈالوں گا۔مورال:نصاب تعلیم مرتب کرنے والوں کے نام۔
ایک پاگل دماغی امراض کے ایک ڈاکٹر کے پاس لایا گیا’ ڈاکٹر نے پاگل سے پوچھا،تم پاگل کیسے ہوئے تھے۔۔؟مریض نے تھوڑی دیر سوچا اور اس کے بعدبولنا شروع کیا۔۔ڈاکٹر صاحب، مجھے رشتوں نے پاگل کر دیا ہے۔۔ڈاکٹر نے پوچھا، وہ کیسے۔۔؟مریض نے جواب دیا۔۔ڈاکٹر صاحب ،میں نے ایک بیوہ عورت سے شادی کر لی تھی’ اس عورت کی ایک جوان بیٹی تھی’ کچھ عرصے بعد میرے والد نے میری سوتیلی بیٹی کے ساتھ شادی کر لی’ ان دو شادیوں کے بعد ہم رشتوں کے ایک عجیب گنجل میں پھنس گئے کیونکہ رشتے داری کے مطابق اب میرا والد’ میرا باپ بھی ہے اور میری سوتیلی بیٹی کے ساتھ شادی کے بعد میرا داماد بھی ہے۔۔ میں اپنے والد کا بیٹا بھی ہوں اور ساتھ ہی میں اس کا سسر بھی ہوں۔ ہم اس کے ساتھ ایک دوسرے کے سمدھی بھی ہیں۔ میری بیوی میرے والد کی بہو بھی ہے’ ساس بھی ہے اور سمدھن بھی ہے۔۔میری بیوی کی بیٹی میرے والد کی بیوی بھی ہے’ پوتی بھی ہے اور میری والدہ بھی ہے۔ میں اپنی سوتیلی بیٹی کا والد بھی ہوں اور بیٹا بھی ہوں۔ میری سوتیلی بیٹی میری بیوی کی بیٹی بھی ہے اور میری بیوی کی ساس بھی۔۔ایک سال بعد میرے اور میرے والد کے ہاں ایک ایک بچہ پیدا ہو گیا’ میرا بیٹا اب میرے والد کا پوتا بھی ہے اور ساتھ ہی سالا بھی ہے اور میرا ماموں بھی ہے۔ اسی طرح میرا بیٹا میری ماں کا پوتا بھی ہے لیکن بھائی بھی ہے۔۔بالکل اسی طرح میرے والد کا بیٹا میرا بھائی بھی ہے اور میرا نواسہ بھی ہے۔ میرا اور میری بیوی کا نواسہ میرے والد کا بیٹا بھی ہے اور ان کا نواسہ بھی ہے۔ میرے والد کا بیٹا میرا بھائی بھی ہے’ میری بیوی کا نواسہ بھی ہے اور میری بیوی کا دیور بھی ہے۔ میری بیوی کا نواسہ اب میرا بھائی بھی ہے۔۔ اور۔۔ اور۔۔۔یہاں پہنچ کر ڈاکٹر کی ہمت جواب دے گئی اور اس نے اونچی آواز میں کہا۔۔۔خاموش ہو جاؤ ورنہ میں بھی پاگل ہو جاؤں گا۔۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔باباجی فرماتے ہیں میں نے زندگی اور موت کو بہت قریب سے دیکھا ہے،دونوں میں دو دو نقطے ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر