وجود

... loading ...

وجود

راز،راز رکھیں!

اتوار 04 فروری 2024 راز،راز رکھیں!

علی عمران جونیئر

دوستو،سائفر کیس میں خان صاحب کو سزاسنادی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے ایک سرگرم کارکن اس فیصلے پر فرمانے لگے کہ پہلی بار پتہ لگا کہ امریکا کا دھمکی دینا ایک قومی راز ہے۔ اس راز کو فاش کرنے کے جرم میں سزا بھی ملتی ہے۔ایک پٹواری کو اس سزا پر کچھ اور کہنے کا موقع نہیں ملا تو کہنے لگا۔سائفر پر دس سال اور توشہ خانہ کی چوری پر چودہ سال قید کی سزا، یعنی اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ قومی راز سے زیادہ گھڑی اہمیت رکھتی ہے۔ایک صاحب کی بڑی بیٹی بتا رہی تھیں کہ دو دن پہلے ابو نے معلوم نہیں کس موڈ میں آ کر امی کو بتایا کہ انہوں نے اپنی جوانی میں ایک معاشقہ بھی کیا تھا تاہم وہ بری طرح ناکام رہا۔ مگر انہوں نے اس کسک کو دور کرنے کے لئے اپنی بڑی بیٹی یعنی کہ میرا نام اپنی محبوبہ کے نام پر رکھا تھا۔ بچی بتا رہی تھی کہ بات مذاق میں تھی اور مذاق مذاق میں ہی آئی گئی ہو گئی تھی، ویسے تو گھر ویسا ہی ہے اور کوئی تبدیلی محسوس نہیں ہو رہی ماسوائے اس کے کہ۔۔اب جب بھی امی مجھے بلاتی ہیں تو آواز دیتے ہوئے یوں کہتی ہیں۔۔ایدھر آ نی کُتیئے۔۔اس واقعہ کے بتانے کا مقصد یہ تھا کہ ۔۔ کچھ راز راز ہی رہنے چاہیئں۔
مشہور کہاوت ہے کہ عورتیں راز نہیں رکھتیں۔ ہم نے جب ایک خاتون پروفیسر سے اس حوالے سے دریافت کیا کہ کیا واقعی ایسا ہے یا پھر یہ خواتین پر الزام ہے؟؟ انہوں نے ایک بار تو ہمیں بغور ملاحظہ کیا، پھر کچھ لمحے سوچنے کے بعد مسکرا کر بولیں۔ہم تو رکھتی ہیں، پر جس کو بھی بتاتی ہیں وہ نہیں رکھتیں۔بھارت کے ایک معروف ادیب نے اپنی زندگی کا ایک راز جو انہیں اکثر پریشان کرتا تھا کسی جگہ بیان کرتے ہوئے یوں لکھا کہ بچپن کے دنوں میں، میں اپنے والد کے سگریٹ چرایا کرتا تھا، میرے والد کو سگریٹ کی ڈبیہ میں جب بھی کمی محسوس ہوتی، وہ میرے بڑے بھائی پر شک کرتے، اسے مارتے مگر مجھے کبھی بھی نہیں پوچھتے تھے۔ اگرچہ میرا بڑا بھائی میرے والد کے سامنے ہر مقدس قسم کھاتا تھا، لیکن میرے والد نے اس کی قسموں پر کبھی بھی اعتبار نہیں کیا تھا۔ایک دفعہ میرے والد نے سگریٹ چور کو پکڑنے کے لیے جھوٹ موٹ سونے کا ڈرامہ کیا، سگریٹ کی ڈبیہ سرہانے رکھ کر آنکھیں موند کر گھات لگا لی تاکہ میرا بڑا بھائی سگریٹ چرانے کے لیے آئے تو رنگے ہاتھوں پکڑا جائے۔ لیکن ستم ظریفی یہ ہے کہ اس پھندے میں میں پھنس گیا، جیسے ہی میں نے سگریٹ کی ڈبیہ کی طرف ہاتھ بڑھایا انہوں نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور آنکھیں کھولتے ہوئے کہا، چور آج خود نہیں آیا؟ مجھے یقین ہے کہ یہ تمہارا بڑا بھائی تھا جس نے تمہیں اس کے لیے سگریٹ چرانے کے لیے بھیجا تھا، انہوں نے مجھے چھوڑ دیا اور پھر سے جاکر میرے بڑے بھائی کو پیٹ ڈالا۔۔
انتخابی مہموں کے دوران پاکستان پیپلزپارٹی، پاکستان مسلم لیگ ن اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما ہر تقریر میں قوم کو بجلی فری دینے کایقین دلارہے ہیں۔ گلی میں قناتیں لگی ہوئی تھی،اس نے دیکھا کرسیوں پر بیٹھے کچھ لوگ سر پر ٹوپیاں پہنے بیٹھے تھے۔وہ ان کے پاس رکا اور ان سے پوچھا۔کیا ہوا؟کسی نے بتایا کہ۔۔او جی بشیرا فوت ہوگیا۔۔۔پھر پوچھا کہ۔۔کیا ہوا تھا؟جواب ملا۔۔بس جی اس کے ساتھ بجلی”فری” ہو گئی تھی۔اس الیکشن میں ووٹنگ کیلئے برادری سسٹم پر زور ہے۔۔ اس پر کسی سیانے نے کیا خوب کہا تھا کہ۔۔ جنگل ختم ہورہا تھا لیکن درختوں نے ووٹ کلہاڑے کو ہی دیا،کیوں کہ ”دستہ” ان کی برادری کا تھا۔۔آٹھ فروری کو ملک بھر میں عام انتخابات ہونے جارہے ہیں، اس دن عام تعطیل کا اعلان بھی کیاگیا ہے۔ باباجی کہتے ہیں کہ ۔۔آپ اس دن کو قومی تہوار کی طرح منائیں۔۔صبح نماز ادا کریں پاکستان اور قوم کی ترقی کے لیے دعا کریں ، گھر آ کر تمام اہل خانہ بشمول بچوں کے پولنگ ا سٹیشن کی راہ لیں ۔۔راستے میں بچوں سے پاکستان زندہ باد کے نعرے،قومی اور ملی ترانوں کا ورد کرتے ہوئے پولنگ اسٹیشن پہنچیں ۔۔کوشش کریں گھر میں کوئی رہ نہ جائے۔۔پولنگ اسٹیشن کی حدود میں داخل ہو کر نون لیگ کے پولنگ کیمپ سے جا کر ووٹ کی پرچی لیں ۔۔بریانی یا قیمے والے نان سے ناشتہ کریں ۔پھر پیپلز پارٹی کے کیمپ میں جائیں ۔۔وہاں سے کوک یا پیپسی کی بوتل پیئیں ۔۔وہاں سے جمعیت العلمائے اسلام کے کیمپ سے حلوے کی پلیٹ کھاتے ہوئے آگے بڑھیں ،پی ٹی آئی کے کیمپ سے شوراما برگر کھائیں آگے بڑھیں ٹی ایل پی کے کیمپ سے چنے والے چاولوں کا تبرک چیک کریں۔آگے بڑھیں۔۔اب اگر آپ پان ، گٹکے ، ماوے یا مین پوری کے عادی ہیں تو ایم کیو ایم کے پولنگ کیمپ کا رخ کریں، آپ کے مسوڑھوں میں ہونے والی خارش کے لئے آپ کی مطلوبہ خوراک یہاں سے ضرور مل جائے گی۔۔پولنگ اسٹیشن کے دروازے پر” شیرجوان”کھڑے ہونگے ۔۔وہاں ان کے ایس پی کے حق میں معہ فیملی ایک زوردار نعرہ لگائیں ۔۔بچوں کو دروازے پہ کھڑا کر کے اندر جا کر جس امیدوار کو دل مانے اسے ووٹ دیں ۔۔کیونکہ اس دفعہ ووٹ آپ نے اپنے آپ کو، اپنے ضمیر کو دینا ہے ۔۔وہاں سے باہر آکے اپنے بچوں کے ساتھ اپنے حق میں ایک نعرہ لگائیں کہ آج آپ نے 76 سالوں میں پہلی بار اپنے آپ کو ووٹ دیا ہے ۔۔آپ نے اس دفعہ 8 فروری کو ضرور ووٹ کا حق استعمال کرنا ہے چاہے کچھ بھی ہو ۔۔آپ نے ووٹ ضرور دینا ہے ۔
لیجنڈ مزاح نگارمشتاق احمد یوسفی بھی کسی جگہ اپنی شادی کے حوالے سے ایک ازدواجی راز فاش کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ۔۔ جب انکی شادی ہوئی اور رخصتی کا وقت آیا تو دلہن کی ماں بہنیں رونے لگیں مگر ان کی بیگم خاموش تھیں۔ انہوں نے اپنی بیگم سے کہا کہ آپ بھی رو لیں کیونکہ دلہن رخصتی کے وقت گھروالوں سے جدا ہوتی ہیں تو روتی ہیں، مگر وہ نہ روئیں، پھر گھر کا دروازہ آیا ہم نے کہا اب تو آپ دروازے پر آگئیں ہیں اب رو لیں مگر وہ پھر بھی نہ روئیں، پھر گاڑی کے قریب آکر ہم نے پھر کہا مگر وہ نہ روئیں اور گاڑی میں بیٹھ گیں اور پھر جب ہم اپنا سہرا اٹھاکر گاڑی میں بیٹھے اور انہوں نے ہمیں دیکھا تو وہ پھر خوب پھوٹ پھوٹ کر روئیں۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔تماشے میں جان تماشائی کی تالی سے پڑتی ہے، مداری کی ڈگڈگی سے نہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر