وجود

... loading ...

وجود

غداری کیس: پرویز مشرف کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار

بدھ 10 جنوری 2024 غداری کیس: پرویز مشرف کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی غدار ی کیس میں سزا ئے موت برقراررکھتے ہوئے خصوصی عدالت کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل غیر مئوثر ہونے کی بنیاد پر خارج کردی ۔جبکہ عدالت نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے13جنوری2020کو خصوصی عدالت کو غیر آئینی اورغیر قانونی قراردینے کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے مختصر حکم جاری کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرارددے دیا۔عدالت نے قراردیا کہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے حوالے سے تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔سابق صدرپرویز مشرف سے متعلق کیسز کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے کی، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس اطہرمن اللہ بھی بینچ میں شامل تھے۔ درخواست گزار کے وکیل حامد خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ پرویزمشرف نے سزا کیخلاف اپیل دائرکر رکھی ہے جو کریمنل اپیل ہے، ہماری درخواست لاہور ہائیکورٹ کے سزا کالعدم کرنے کے خلاف ہے جو آئینی معاملہ ہے، دونوں اپیلوں کو الگ الگ کرکے سنا جائے۔چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ موجودہ کیس میں لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار اور اپیل دو الگ معاملات ہیں، پہلے پرویز مشرف کے سابق وکیل بیرسٹر سلمان صفدرکو سن لیتے ہیں۔پاکستان بار کونسل کے وکیل حسن رضا پاشا نے بھی دونوں معاملات کو الگ کرنے پر اعتراض نہیں کیا۔ دوران سماعت وفاقی حکومت نے پرویزمشرف کی سزا کیخلاف اپیل کی مخالفت کی جس پر چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمان سے استفسار کیا آپ پرویزمشرف کی فوجداری اپیل کی مخالفت کر رہے ہیں یا حمایت؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا پرویز مشرف کی اپیل کی مخالفت کر رہے ہیں۔بیرسٹر سلمان صفدر نیاپنے دلائل میں کہا کہ میں پرویز مشرف کی فیملی کی جانب سے اپیل میں پیش نہیں ہورہا ، فیملی اپیلی چلانے میں دلچسپی نہیں رکھتی، مجھے فیملی کی جانب سے کوئی ہدایات نہیں۔ جب تک پرویز مشرف زندہ تھے توان کی فیملی اپیل چلانے کے حوالے سے فکر مند تھی۔ چیف جسٹس نے سلمان صفدر سے استفسار کیا کہ کس کی جانب سے معروضات پیش کررہے ہیں۔ اس پر سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ کسی کی جانب سے بھی نہیں۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کا سلمان صفدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کیا عدالت کی معاونت کررہے ہیں۔ جسٹس امین الدین خان کا کہنا تھا کہ درخواست گزار نے کبھی اس عدالت کے سامنے سرینڈر نہیں کیا۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ متواتر نوٹسز دینے کے باوجود فیملی عدالت نہیں آئی۔ سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال بعد کیس شروع ہوا ہے۔ اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں ہم چیزوں کو اسٹرکچر کررہے ہیں، 55ہزار کیسز زیرالتوا ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ ابھی کچھ کرنے کی ہدایات ہی نہیں توپھر ہم آگے کیسے چلیں۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کیوں فیملی کو داغ دھونے کا موقع نہ دیا جائے، آخر کار ہر چیزانصاف کے گرد گھومتی ہے، اس کیس میں لواحقین سامنے نہیں آرہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ اگر لواحقین پیش نہیںہوتے توپینشن اوردیگر معاملات بھی آسکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے سلمان صفدر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سی آرپی سی کی دفعہ 561اے کے حوالہ سے کیا کہیں گے۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ یہ اپیل سی آرپی سی کے تحت دائر نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس نے سلمان صفدر سے سوال کیا کہ کیا یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل خصوصی عدالت میں کیا گیا۔ ا س پر سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ یہ واحد کیس ہے جس کا ٹرائل خصوصی عدالت میں کیا گیا۔ سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ فیملی صرف اس صورت میں کیس میں فریق بن سکتی ہے اگر جرمانہ ہوا ہو۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم لواحقین کی جانب سے فریق بننے کا دروزاہ بند نہیں کریں گے اور ہم مفروضوںپر نہیں چلیں گے۔ سلمان صفدر کا کہنا تھا کہ لواحقین ملک میں موجود نہیں۔ چیف جسٹس نے وکیل سلمان صفدر سے سوال کیا آپ کے لاہور ہائیکورٹ پرکیا سنگین تحفظات ہیں؟ جس پر سلمان صفدر کا کہنا تھا لاہورہائیکورٹ میں مشرف ٹرائل والے جج کے سامنے سپریم کورٹ میں بھی پیش نہیں ہوتا، اس بارے میں آپ کے چیمبر میں طلب کرنا چاہیں تو میں بتادوں گا ۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ہم کسی کو چیمبرمیں نہیں بلاتے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وکالت کا بھی کنٹریکٹ ہوتا ہے اوروہ وقت ختم بھی ہوجاتا ہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آرٹیکل 12کے تحت مشرف کے ساتھ ملوث تمام افراد کے خلاف عدالتی دروازے تو کھلے ہیں۔اس پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ایمرجنسی کے نفاذ میں پرویز مشرف تنہا ملوث نہیں تھے، اس وقت کے وزیراعظم، وزیر قانون، پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے ججزبھی ملوث تھے، پرویز مشرف کو سنے بغیر خصوصی عدالت نے سزا دی، ایک شخص کوپورے ملک کے ساتھ ہوئے اقدام پر الگ کرکے سزا دی گئی۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اگر 1999کی ایمرجنسی کی تحقیقات ہوتیں تو 3 نومبرکا اقدام نہ ہوتا۔عدالت نے سلمان صفدر کے دلائل سننے کے بعد پانچ منٹ کا وقفہ کردیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم پانچ منٹ بعد آتے ہیں اوردرخواستوں پر فیصلہ سناتے ہیں۔ عدالت نے 20منٹ بعد واپس آئی اور چیف جسٹس نے درخواستوں پر فیصلہ سنایا۔ چیف جسٹس نے پہلے پرویز مشرف کی فوجداری سزا کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ سنایا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار نے سپریم کورٹ کے سامنے سرینڈر نہیں کیا، ان کی جانب سے کہا گیا کہ وہ بیرون ملک ہیں اور واپس آنے کی پوزیشن مین نہیں۔ پرویز مشرف کو 17 دسمبر 2019 کو خصوصی عدالت کی جانب سے سزاسنائی گئی اور اس کے خلاف انہوں نے 16جنوری2020کو اپیل دائر کی۔ سلمان صفدر کی جانب سے بتایا گیا کہ پرویز مشرف 5فروری2023کو بیرون ملک وفات پاگئے۔ حکم میں کیا گیا کہ 10نومبر 2023کو اس عدالت کے سامنے یہ کیس آیا اورسلمان صفدر کو لواحقین سے رابطے کا موقع دیا گیا۔ عدالت نے مرحوم درخواست گزار کے لواحقین کو اندرون اوربیرون ملک موجود پتوں پر نوٹسز بھجوائے اور انگلش اوراُردوکے دوبڑے اخبارات ڈان اور جنگ میں اشتہار بھی چھپوایا۔ سلمان صفدر نے کہا کہ پرویز مشرف کے اہلخانہ سے رابطہ میں ناکام رہے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ عدالت نے کسی مجبوری کے بغیر درخواست گزار کے لواحقین کو اندرون اور بیرون ملک دستیاب پتوں پر نوٹسز بھجوائے تاہم لواحقین پیش نہیں ہوئے۔ حکم میں کہا یگا ہے کہ موجودہ حالات میں جب لواحقین بھی سامنے نہیں توعدالت کے پاس کوئی چارہ سوائے اس کے کہ درخواست کو غیر مئوثر ہونے کی بنیاد پر خارج کردیا جائے۔ عدالت نے خصوصی عدالت کی جانب سے غداری کیس میں سزائے موت برقراررکھتے ہوئے اپیل خارج کردی۔ جبکہ لاہور ہائی کورٹ کے سابق جسٹس اور سپریم کورٹ کے مجوجودہ جج جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی جانب سے خصوصی عدالت کو غیر آئینی اورغیر قانونی قراردینے کے فیصلہ کے خلاف دائر اپیلیں سماعت کے لئے منظور کرلیں اور لاہور ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قراردے دیا۔ عدالت نے درخواستوں پر مختصر فیصلہ سنایا، تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔واضح رہے کہ 17 دسمبر 2019 کو خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو آئین شکنی کے مقدمے میں آرٹیکل 6 کا مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت دینے کا حکم سنایا تھا جس کے خلاف پرویز مشرف کی جانب سے اپیل دائر کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں


طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہتھیار طالبان کے 2021میں افغانستان پر قبضے کے بعد غائب ہوئے، طالبان نے اپنے مقامی کمانڈرز کو امریکی ہتھیاروں کا 20فیصد رکھنے کی اجازت دی، جس سے بلیک مارکیٹ میں اسلحے کی فروخت کو فروغ ملا امریکی اسلحہ اب افغانستان میں القاعدہ سے منسلک تنظیموں کے پاس بھی پہنچ چکا ہے ، ...

طالبان نے 5لاکھ امریکی ہتھیار دہشت گردوں کو بیچ دیے ،برطانوی میڈیا کا دعویٰ

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے وجود - هفته 19 اپریل 2025

  اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند ، نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے علیحدہ، علیحدہ ملاقاتیں کریں گے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے ساتھ وفود کی سطح پر مذاکرات بھی کریں گے ہمیں سیکیورٹی صورتحال پر تشویش ہے ، افغانستان میں سیکیورٹی...

وزیر خارجہ کادورہ ٔ کابل ،افغانستان سے سیکورٹی مسائل پر گفتگو، اسحق ڈار کی اہم ملاقاتیںطے

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی وجود - هفته 19 اپریل 2025

  ہم نے شہباز کو دو بار وزیراعظم بنوایا، منصوبہ واپس نہ لیا تو پی پی حکومت کے ساتھ نہیں چلے گی سندھ کے عوام نے منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، بلاول زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے...

بلاول کی کینالز پر شہباز حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی دھمکی

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم وجود - هفته 19 اپریل 2025

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فی...

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  8ماہ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 6کھرب 14ارب 55کروڑ روپے تھا جبکہ صرف 3کھرب 11ارب 4کروڑ ہی وصول کیے جاسکے ، بورڈ آف ریونیو نے 71فیصد، ایکسائز نے 39فیصد ،سندھ ریونیو نے 51فیصد کم ٹیکس وصول کیا بورڈ آف ریونیو کا ہدف 60ارب 70 کروڑ روپے تھا مگر17ارب 43کروڑ روپے وصول کیے ، ای...

سندھ میں مقررہ ہدف سے 49فیصد کم ٹیکس وصولی کا انکشاف

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

  عمران خان کی تینوں بہنیں، علیمہ خانم، عظمی خان، نورین خان سمیت اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر،صاحبزادہ حامد رضا اورقاسم نیازی کو حراست میں لیا گیا تھا پولیس ریاست کے اہلکار کیسے اپوزیشن لیڈر کو روک سکتے ہیں، عدلیہ کو اپنی رٹ قائ...

عمران خان کی زیر حراست تینوں بہنوں سمیت دیگر گرفتار رہنما رہا

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا وجود - جمعه 18 اپریل 2025

روس نے 2003میں افغان طالبان کو دہشت گردقرار دے کر متعدد پابندیاں عائد کی تھیں 2021میں طالبان کے اقتدار کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی روس کی سپریم کورٹ نے طالبان پر عائد پابندی معطل کرکے دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نام نکال دیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے ...

روس نے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 18 اپریل 2025

وزیراعظم نے معیشت کی ڈیجیٹل نظام پر منتقلی کے لیے وزارتوں ، اداروں کو ٹاسک سونپ دیئے ملکی معیشت کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے فی الفور ایک متحرک ورکنگ گروپ قائم کرنے کی بھی ہدایت حکومت نے ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ وزارتوں ا...

حکومت کا ملکی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کرنے کا فیصلہ

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  فاٹا انضمام کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ تھی اور اس کے پیچھے بیرونی قوتیں،مائنز اینڈ منرلز کا حساس ترین معاملہ ہے ، معدنیات کے لیے وفاقی حکومت نے اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، 18ویں ترمیم پر قدغن قبول نہیں لفظ اسٹریٹیجک آنے سے سوچ لیں مالک کون ہوگا، نہریں نکالنے اور مائنز ا...

وفاق صوبے کے وسائل پر قبضے کی کوشش کررہا ہے، مولانا فضل الرحمان

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  قابل ٹیکس آمدن کی حد 6لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے، ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کیے جانے کی توقع ہے ،تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا ، ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی، ب...

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے بڑے ریلیف کی تیاریاں

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو فیملی اور وکلا سے نہیں ملنے دیا جا رہا، جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بانی سے ملاقات کیلئے بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی بہن...

جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ وجود - جمعرات 17 اپریل 2025

  پنجاب، جہلم چناب زون کو اپنا پانی دینے کے بجائے دریا سندھ کا پانی دے رہا ہے ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ، سندھ میں پانی کی شدید کمی ہے ، وزیر آبپاشی جام خان شورو سندھ حکومت کے اعتراضات کے باوجود ٹی پی لنک کینال سے پانی اٹھانے کا سلسلہ بڑھا دیا گیا، اس سلسلے میں ...

ٹی پی لنک کینال کو بند کیا جائے ،وزیر آبپاشی کا وفاق کو احتجاجی مراسلہ

مضامین
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں! وجود هفته 19 اپریل 2025
مقصد ہم خود ڈھونڈتے ہیں!

وقف ترمیمی بل کے تحت مدرسہ منہدم وجود هفته 19 اپریل 2025
وقف ترمیمی بل کے تحت مدرسہ منہدم

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری وجود جمعه 18 اپریل 2025
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری

عالمی معاشی جنگ کا آغاز! وجود جمعه 18 اپریل 2025
عالمی معاشی جنگ کا آغاز!

منی پور فسادات بے قابو وجود جمعرات 17 اپریل 2025
منی پور فسادات بے قابو

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر