وجود

... loading ...

وجود

ابوبکر محمد بن زکریا رازی عظیم مسلم طبیب

جمعه 29 دسمبر 2023 ابوبکر محمد بن زکریا رازی عظیم مسلم طبیب

میر افسر امان

عظیم مسلم طبیب، کیمیا دان اور فلسفی ابوبکر بن زکریا رازی 250ہجری بمطابق864عیسوی میں ایران کے مشہور شہر تہران کے نزدیک واقع رے کے مقام پر پیدا ہوئے۔ اسی لیے مشرق میں رازی اور مغرب میںRhazes کے لقب سے شہرت پائی۔ ابتدائی تعلیم ابن اسحق کے ایک شاگرد سے حاصل کی جو یونانی، فارسی اور ہندوستانی طب میں مہارت رکھتا تھا۔بعد ازاںبغداد میں فلسفہ، ریاضی، فلکیات اور کیمیا کی تعلیم حاصل کی۔جب تیس(30)کی عمر کو پہنچے تو بغداد میں غصہ الدولہ کے بنوائے ہوئے مشہور شفاخانہ میں گئے۔ اس شفاخانہ سے مختلف طبی امور کے متعلق معلومات اخذ کیا کرتے، جس سے رفتہ رفتہ طبی امور کے ماہر ہو گئے۔ اس مہارت کی وجہ سے”جالینوس العرب” کا لقب پایا۔ اسی شفاخانہ کے ناظم اعلیٰ مقرر ہوئے۔ اس زمانے میں متعدد بیماریوں اور علمِ جراحی میں وہ کارہائے نمایاں سر انجام دیے جو آنے والے زمانے میں سنگ میل کی حیثیت اختیار کر گئے۔ ان کے علم طب میں ایجادات نے ایسی ایسی عجیب و غریب بیماریوں کی تحقیق و تشخیص کی، کہ لاعلاج بیماریوں کے علاج دریافت ہو گئے۔ جدید علم طب کے موجد کے طور پر مشہور ہوئے۔ اسی بنیاد پر آج دنیائے طب نہ صرف ناز کرتی ہے بلکہ بڑے بڑے آپریشن اور جسمانی اعضاء کی تبدیلی تک ممکن ہوسکی ہے۔ رازی دنیائے طب کے وہ پہلے جراح یا سرجن ہیں جنہوں نے زخم کا منہ کھولنے کی ترکیب اور اس گھائو کو بھرنے یعنی اُس کا علاج دریافت کیا۔ میڈیکل یونیورسٹی پیرس میں آج بھی رازی کی تصویر آویزاں ہے۔یحییٰ بن عدی نے فلسفے کی تحصیل کا آغاز رازی سے کیا تھا۔ رازی ہمہ گیر مصنف تھے جنہوں نے متعدد مضوعات پر اپنی غیر فانی مطبوعات چھوڑی ہیں۔ میکس میر ہاف لکھتا ہے کہ ان کا تجربہ ہمہ گیر تھا اور اُن کی دو سو سے زیادہ سائنسی تصانیف کو ممتاز حیثیت حاصل ہے ان میںنصف طب کے بارے میں ہیں۔اکیس کتابیں کیمیا کے متعلق ہیں۔ اپنے وقت کے عظیم طبیب ہوئے ہوئے ”الحوی”، ” کتاب المنصوری” اور کتاب ”المجدی ری والحصبہ” ایس یاد گار اور عظیم طبی کتابیں تصنیف کیں۔ کثرت مطالعہ سے ان کی بصارت جاتی رہی۔ جوانی میں دوا ساز کی حیثیت سے کام کیا اور پایہ تکمیل تک پہنچایا۔ بعد میں اپنے آپ کو نظریاتی اور عملی طبی سائنس کی ترقی کے لے وقف کر دیا۔ ”کتاب المنصوری” دس جلدوں پر مشتمل ہے۔ بعد میں اس کا ترجمہ لاطینی میں کیا گیا۔ اس کے بعد جرمن اورفرانسیسی زبانوں میں اس کتاب کا ترجمہ ہوا۔ طب پر اور بھی بہت رسالے لکھے۔رازی اسلامی عہد کے دوسرے عظیم ترین کیمیا دان تھے۔ رازی سے پہلے اطباء کیمیا کے نسخوں اور رازوں کو چھپاتے تھے۔ اور اس طرح بیان کرتے تھے کہ دوسرے کی سمجھ نہ آسکے۔ مگر رازی نے اسے عملِ بخل اور بددیانتی تصور کیا اور کیمیا کے علم کو نہایت آسان اور عام فہم طریقے سے بیان کیا۔امراض نسواں پر بھی کتاب لکھی۔ مثانہ اور گردے میں پتھری پر کتاب لکھی۔ ان کا رسالہ ”برالساعت”۔ یا”گھڑی بھر میں صحت یاب ہوجائو” دنیا کے گوشے گوشے میں پڑھا گیا اور اس کا فارسی اور فرانسیسی میں ترجمہ ہوا۔ بچوں کی بیماریوں کے بارے میں ان کی تصنیف پر ان کو”بابائے امراضِ اطفال” کے خطاب سے نواز گیا۔ طب پر ان کے متعدد مقالے لاطینی میں ترجمہ ہوئے۔ انہیں یکجا کر کےparra aburbetr کے نام سے شائع کیا گیا۔ چیچک اور خسرہ پر رازی کی کتاب”الحدری و لحصبہ” پر سب سے پہلی تصنیف ہے اور اپنے موضوع کے اعتبار سے آج تک انتہائی مستند خیال کی جاتی ہے۔اس کتاب کا لاطینی اور یورپ کی دوسری زبانوں میں ترجمہ ہوا۔1498ء اور1866 اور کے درمیانی عرصہ میں چالیس(40) بار سے زیادہ مرتبہ شائع ہوئی۔ نیو برجر نے اس کے بارے میں لکھا” سچ تو یہ ہے کہ اسے عربوں کی طبی روایت کا زیور تصور کیا جاتا ہے”۔چیچک کی سمیاتی پھنسیوں کے علاج کے متعلق اس میں تمام تفصیلات دی گئی ہیں۔ اٹھارویں صدی میںمشرق و مغرب کی بیش تر یونیورسٹیوں کے نصاب میں شامل رہی ہے۔ فلپ کے حتی اپنی تصنیف”عربوں کی تاریخ” میں رقم طراز ہے” اس رسالہ کی بناء پررازی کو نہ صرف اسلام بلکہ قرون وسطی کے ایک عظیم مفکر اور طبیب کی حیثیت سے شہرت ملی” ۔اس کے اسباب علامات اور علاج سے متعلق جو اصول بیان کیے گئے ہیں وہ آج بھی صحیح مانے جاتے ہیں۔ جدید علم نے آج تک ان علامات کے علاوہ کوئی مزید اضافہ نہیں کیا۔ رازی کی کتاب ”الحوی” جس کا لاطینی زبان کا نامcontinens ہے ،متعدد بار شائع ہوئی۔یہ عربی کا عظیم طبی انسائیکلوپیڈیا ہے۔ اس کی تکمیل میں رازی نے پندرہ(15) سال لگائے۔ رازی نے ہر بیماری کے سلسلے میں یونانی،شامی،عربی، ایرانی اور ہندوستانی ماخذ پیش کیے۔ رازی کی کتاب ”الحوی” بیس(20) پر مشتمل، یورپ کی لائبریریوں میں اب بھی موجود ہے۔اس کے علاوہ رازی کی کتب طب الملوکی، کتاب طب الفقرائ، کتاب براء الساعتہ اور کتاب الجدری و الحدبہ بھی بہت مشہور ہیں۔طب میں دوا سازی، علم نوریات،مادہ، زماںومکاں اور موسمیات شامل ہیں۔ دواسازی میں ”کتاب الاسرار” نامی کتاب تصنیف کی، جس میں کیمیاوی مادوں کی تیاری اور ان کے استعمال سے بحث کی گئی ہے۔ دواسازی کے بارے میں ایک کتاب حال ہی میں ہندوستان کے ایک شہزادے کے کتب خانے سے برآمد کی گئی ہے، کا لاطینی ترجمہ قسطین نےliber experimenttorum کے نام سے کیا ہے۔ دوا سازی میںرازی اپنے تمام پیش روئوں بشمول جابر بن حیان پر سبقت لے گئے۔ رازی نے بہت سی اشیاء کا وزن معلوم کیا اور اس غرض کے لیے ایک خاص قسم کے ترازو سے کام لیا۔ رازی کی ”کتاب الاسرار” کا ترجمہ بہت سی زبانوں میں ہوا۔ مغربی ممالک میں اس پر بیش تر مقالے لکھے گئے۔ رازی کی تجربہ گاہ میں اہم اور ضروری سامان موجود تھا۔ انہوں نے ان آلات کو بڑے بنانے کی بھی تفصیل دی۔ مابعدالطبیعات، فلسفہ اور اخلاقیات سے متعلق ان کی بیشتر تصانیف تلف ہو گئیں اور ان کے محض چند اجزا باقی رہ گئے ہیں۔البیرونی نے رازی کی زندگی اور تصانیف پرایک مکمل رسالہ لکھا ہے ۔رازی مابعد الطبیعیات میں پانچ دائمی اصولوں کو تسلیم کرتے ہیں۔ وہ خالق، روح، مادہ، زماں اور مکان ہیں۔ رازی رہبانیت کے خلاف ہیں۔ سقراط کی مانند زندگی میں عملی حصہ لینے اور عوام کی بہبودی کے لیے کام کرنے کے قائل ہیں۔ ارسطو کے مقولہ پر عمل کرتے ہوئے وہ انسانی جذبہ کے بجائے حدِ اعتدال سے بڑھی ہوئی عیاشی کو موردِ الزام ٹھہراتے ہیں۔ ان کی اخلاقی تعلیم میں خوشی اور تکلیف کے نظریہ کو بڑا دخل ہے۔رازی کا مغربی اور مشرقی طب پر گہرا اثر تھا۔ مغربی نشاة ثانیہ کی اہم شخصیت راجر بیکن نے رازی کی کتاب” الااسرار” کا اکثر جگہ حوالہ دیا ہے۔سرل ایل گڈ لکھتا ہے کہ سترہویں صدی تک مغرب میں رازی کو جالینوس اور بقراط سے بھی افضل خیال کیا جاتا تھا۔ ابوبکر محمد بن زکریہ رازی اپنی زندگی کا نچوڑ ان چند الفاظ میں بتا گئے۔ ان کاقول ہے کہ:۔ جو شخص علم طبیعات، فلسفہ اور منطق کا ماہر اور ان پر عامل نہیں بلکہ دنیاوی لذت میں منہمک ہوا ان کو کبھی عالم نہ سمجھو اور خاص کر طبیب تو بغیر ان علوم کے واقفیت و مہارت کے طبیب ہو ہی نہیں سکتا۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر