وجود

... loading ...

وجود

منشیات فروشوں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کی ضرورت

منگل 26 دسمبر 2023 منشیات فروشوں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کی ضرورت

انسدادِ منشیات کے ادارے اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے ملک اور بالخصوص پشاور اور پختونخوا کے دیگر شہروں میں منشیات کے خلاف آپریشن کے دوران 2 درجن سے زیادہ منشیات کے عادی افراد کو منشیات کی لت سے نجات دلاکر انھیں کارآمد شہری بنانے کیلئے قائم کئے بحالی مراکز پر منتقل کئے جانے کی اطلاعات ہیں۔ منشیات کے عادی افراد کو اس لت سے نجات دلانے کیلئے ان کے علاج کیلئے بحالی مراکز پر منتقل کرنا یقینا قابل تحسین کام ہے، لیکن منشیات کی لت میں افراد کی بحالی سے زیادہ منشیات کی خریدوفروخت پر پابندی کی ضرورت ہے، تاکہ اس لعنت کا جڑ سے خاتمہ ممکن ہوسکے، اس کے ساتھ ہی ملک کے مختلف شہروں میں ای سگریٹ اور ویپ پر پابندی عاید کرنے کے مطالبات بھی سامنے آئے ہیں یہ مطالبہ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اب کم عمر بچے بھی بے خوف ہوکر ای سگریٹ اور ویپ استعمال کر رہے ہیں کمسن نوجوانوں کو اس لعنت سے محفوظ رکھنے کیلئے ای سگریٹ اور ویپ کی فروخت پر فوری طور پر پابندی عائد کی جانی چاہئے کیونکہ یہ صحت کے لیے بڑے خطرے کے طور پر سامنے آ رہے ہیں لہٰذا تمباکو کی طرز پر اس کی تیاری اور خرید و فروخت پر کڑی نگرانی کی ضرورت ہے، فی الوقت دستیاب اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں 55 ملین افراد ویپ کا استعمال کر رہے ہیں اور اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ 2023 کے اختتام تک الیکٹرانک سگریٹ کی انڈسٹری 40 بلین ڈالر تک جا پہنچے گی امریکہ کے نیشنل انسٹیٹیوٹ فار ہیلتھ کے مطابق پاکستان میں 23.9 ملین افراد سگریٹ نوشی کی لت میں مبتلا ہیں جبکہ 6.2 فیصد افراد ویب کا استعمال کر رہے ہیں۔ سول سوسائٹی کے رہنماؤں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی ادارے صحت کے اس بیان کے بعد پڑوسی ممالک کی طرز پر ماہرین صحت کے ای سگریٹ اور ویب سے متعلق کسی بھی ریسرچ پر شمولیت اختیار کرنے پر پابندی عائد کی جائے مرکزی اور صوبائی حکومتیں شہریوں کی صحت اور ان کے بہترین مفاد کی خاطر ویب پر فوری پابندی عائد کریں اور اس حوالے سے قانون سازی کی جائے۔اے این ایف کی جانب سے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے حوالے سے اقدامات کی مخالفت نہیں کی جا سکتی لیکن ادارے کی بنیادی ذمہ داری انسداد منشیات ہے جس پر اگر توجہ دی جائے او منشیات کی بڑے پیمانے پر تجارت کے ساتھ ساتھ ذیلی اور نچلی سطح پر ہونے والی منشیات فروشی کے تدارک پرتوجہ دی جائے تو یہ منشیات کی بیخ کنی کے زمرے میں آئے گاجوزیادہ ضروری ہے منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے حوالے سے مختلف سرکاری وغیر سرکاری تنظیمیں و ادارے سرگرم ہیں جن کی خدمات سے قطع نظر اصل کام منشیات کی سپلائی کاا نقطاع ہے جس کی ذمہ داری اے این ایف سمیت کئی دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے ذمے ہے اور کسی نہ کسی طرح اس ضمن میں ان کو فرائض سونپے گئے ہیں جو اگر اپنا کام صحیح معنوں میں انجام دینے پر توجہ دیں تو نشے کی لت میں مبتلا افراد کی تعداد میں روزافزوں اضافے کی بجائے کمی آسکتی ہے بنیادی مسئلہ منشیات کا استعمال نہیں بلکہ اس ے بھی بنیادی اور سنگین مسئلہ منشیات کی باآسانی دستیابی وفروانی ہے بنا بریں منشیات کے عادی افراد کی بحالی سے قبل یا پھر اس کے ساتھ ساتھ منشیات فروشوں کے خلاف موثر کارروائین بھی ہونی چاہئے جب سپلائی معطل ہوگی تو منشیات کے استعمال کی بھی خود بخود حوصلہ شکنی ہو گی او اس میں کمی آنابھی فطری امر ہوگا مگر بدقسمتی سے اس بنیادی کام پر درجنوں ادارے ہونے کے باجود یکسوئی اور سنجیدگی کا فقدان نظر آتا ہے یہی وجہ ہے کہ منشیات کی کھلے عام سپلائی ہو رہی ہے منشیات فروشی کے مراکز بھی پوشیدہ نہیں بلکہ تھوڑی سی توجہ دے کر ان کا سراغ لگایا جا سکتا ہے جہاں بیٹھے افراد ایک فون کال یا پیغام پر ہر قسم کے نشے کی مطلوبہ مقدار اس کے دروازے پر یا جہاں بھی طلب کیا جائے اکثر موٹرسائیکل سوار دے آتے ہیں بعض منشیات فروشوں خصوصاً شراب کی سپلائی کرنے والے گاڑی کا استعمال کرتے ہیں موٹر سائیکل پر گھوم پھر کر شہر میں جہاں بھی مطلوب ہو اورگاہک بنے ہوں منشیات کی سپلائی عام ہے بعض پوش علاقوں کی مرکزی مارکیٹ کے آس پاس منشیات کی چلتی پھرتی باقاعدہ دکانوں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں جہاں اس طرح سے باآسانی منشیات میسر ہوں اس شہر اور اس معاشرے میں منشیات کے استعمال میں اضافہ فطری امر ہوگا جہاں تک الیکٹرانک سگریٹ اور شیشہ پینے جیسے امور کاتعلق ہے ایسا لگتا ہے کہ رفتہ رفتہ یہ فیشن کا حصہ بن کر مروج ہو جائے گا بدقسمتی سے ا سکول کے طالب علموں کو اس لت میں مبتلا دیکھا گیا ہے کالجوں اور جامعات کے طلبہ وطالبات سے تو بعید نہیں نگران وزیراعظم نیک نیتی کے دعوے کے ساتھ کم وقت میں بہت کام کرنے کے جس عزم کا اظہار کرتے نہیں تھکتے وہ اگرطلبہ کو منشیات کی لت سے بچانے اور تعلیمی اداروں کوبالخصوص اور پورے معاشرے کو بالعموم منشیات کے استعمال سے روکنے اور منشیات فروشی کے خلاف اپنے مدت اقتدار کے مختصرڈیڑھ دو ماہ تسلسل سے سعی کریں تو اس سے نہایت احسن کام کی انجام دہی کی بڑی گنجائش ہے۔نگران وزیر اعظم وفاقی حکومت کے اداروں کے درمیان انسداد منشیات کیلئے رابطہ کرکے مربوط عمل یقینی بنانے میں کردار ادا کریں تو یہ زیادہ بہتر اور موثر ہوسکے گا انسداد منشیات کے جملہ اداروں کو سطحی قسم کے اقدامات کے بجائے اجتماعی و انسدادی اقدامات پرٹھوس بنیادوں پرمتوجہ ہونے کی ضرورت ہے جس کی ابتدا منشیات کے عادی افراد کو شہر کے مختلف مقامات پر کھلے عام منشیات کی سپلائی اور فروخت کرنے والوں کے خلاف موثر کارروائی کے ذریعے باآسانی کی جا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں


امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود - پیر 08 جولائی 2024

مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود - بدھ 01 مئی 2024

بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود - بدھ 13 مارچ 2024

مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود - منگل 27 فروری 2024

نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود - هفته 24 فروری 2024

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود - جمعه 23 فروری 2024

ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف وجود - پیر 19 فروری 2024

عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود - جمعرات 08 فروری 2024

علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق وجود - بدھ 07 فروری 2024

بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر  کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں وجود - منگل 06 فروری 2024

مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا

مضامین
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

بریک تھروکا امکان وجود جمعرات 21 نومبر 2024
بریک تھروکا امکان

انڈس کوئن شاندار ماضی کی نشانی وجود بدھ 20 نومبر 2024
انڈس کوئن شاندار ماضی کی نشانی

ٹرمپ کی کابینہ کے اہم ارکان: نامزدگیوں کا تجزیہ وجود منگل 19 نومبر 2024
ٹرمپ کی کابینہ کے اہم ارکان: نامزدگیوں کا تجزیہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر