وجود

... loading ...

وجود

شہید فلسطینی بچوں کا خون اور یکجہتی کا عالمی دن

جمعرات 30 نومبر 2023 شہید فلسطینی بچوں کا خون اور یکجہتی کا عالمی دن

ڈاکٹر جمشید نظر

انبیاء علیہ السلام کی مقدس سرزمین فلسطین پرایک عالمی سازش کے تحت دنیا بھر سے اسلام دشمن شیطانی طاقتوں کو جمع کرکے ناقابل تسلیم ریاست اسرائیل کا قیام عمل میں لایا گیااس گھناونی سازش میں سرفہرست امریکہ اور برطانیہ تھے۔ ان طاقتوں کے زیر اثراقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 29 نومبر 1947 کو قرارداد181 پاس کی جس کے تحت سرزمین فلسطین کو غیر منصفانہ طریقے سے دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا۔ ایک حصے میں یہودی حکومت اور دوسرے حصے میں فلسطینی حکومت قائم کی جانا تھی۔اقوام متحدہ کی قرارداد اس قدر غیر منصفانہ تھی کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 29نومبر 1977 کو فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا دن قرار دیا۔1974ء میں یاسر عرفات نے فلسطین کے نمائندے کی حیثیت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا۔اقوام متحدہ نے فلسطین کو ایک قوم تسلیم کیا اور ان کے حق خود ارادیت کے لیے کئی قرار دادیں منظور کیں۔
فلسطینیوں سے یکجہتی کا عالمی دن ایک ایسے موقع پر آیا ہے جب ہزراوں مظلوم فلسطینیوں کواس لئے شہید کردیا گیا کہ وہ اپنا حق خود ارادیت حاصل کرنا چاہتے تھے۔قابض اسرائیلی فوج فلسطینیوں کی آواز دبانے کے لئے آبادی،ہسپتالوں اور سکولوں کو نشانہ بنارہی ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق موجودہ جنگ میں اب تک سب سے زیادہ فلسطینی بچے شہید ہوئے ہیں۔ جب 14 مئی 1948 کو اسرائیل کی غیرقانونی ریاست قائم کر دی گئی تو قائداعظم نے ایک تاریخ ساز بیان دیا کہ” اسرائیل ایک غاصب ریاست ہے اور پاکستان اسے کبھی بھی تسلیم نہیں کرے گا۔”جب اسرائیل کے اس وقت کے نام نہاد وزیراعظم ڈیوڈ بن گوریان نے قائداعظم کو اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے سے متعلق ایک ٹیلی گرام بھیجا تو قائداعظم محمد علی جناح نے اس کا جواب نہ دیا جس کا واضح مطلب دنیا کویہ بتانا تھا کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی بھی تسلیم نہیں کرے گا۔قیام پاکستان سے قبل بھی قائد اعظم فلسطین کی آزادی کے لئے آواز اٹھاتے رہے۔قائد اعظم اور آل انڈیا مسلم لیگ نے فلسطین کی حمایت میں 1933ء سے 1947ء تک 18 قراردادیں منظور کیں۔یوم فلسطین کے موقع پر آل انڈیا مسلم لیگ پورے برصغیر میںبڑھ چڑھ کرفلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کااظہارکرتی رہی۔بہت کم لوگوں کو یہ معلوم ہوگا کہ 23 مارچ1940ء کو جب قرار دادِ لاہور جسے قرار داد پاکستان بھی کہتے ہیں،منظور کی گئی تو اس تاریخی موقع پر بھی فلسطین کے ساتھ یکجہتی کی قرار داد منظور کی گئی۔ قائداعظم محمد علی جناح نے15اکتوبر 1937ء کو لکھنو میں مسلم لیگ کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فلسطین کے مسئلے کا تفصیلی ذکربھی کیا تھا اور برطانوی حکمرانوں کو تنبیہ کی تھی کہ وہ فلسطینی مسلمانوں کے حقوق پامال نہ کریں۔
پاکستان کا موقف آج بھی وہی ہے جو بانی پاکستان قائد اعظم نے دنیا کو واضح الفاظ میںبتایا تھا۔آج جب دنیا کے کئی ممالک اپنے مفادات کی خاطر اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں لیکن پاکستان اپنے خراب معاشی حالات کے باوجود اور کسی بھی قسم کے لالچ اور دباو میں آئے بغیر اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے موقف پرقائم ہے کیونکہ اسرائیل میں فلسطینیوں کے جس طرح حقوق پامال کئے جارہے ہیں وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ماضی میںعالمی شہرت یافتہ فٹ بالرمیرا ڈونا فلسطینی عوام پر مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے رہے اور امریکی سامراج کی مسلط کردہ سامراجی جنگوں کے خلاف مہم کا ہمیشہ حصہ رہے۔ میرا ڈونا کو جہاں فٹ بال کے باصلاحیت کھلاڑی کے طورپر جانا جاتا ہے، وہاں انہیں مظلوم و محکوم عوام کی آواز کے طو رپر بھی ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔فلسطینی عوام کیلئے ان کی حمایت کی وجہ سے فلسطین بھر میں انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا رہا ہے۔2012ء میں، میرا ڈونا نے اپنے آپ کو فلسطینی عوام کے نمبرون پرستار کا بیان کیاتھا۔میرا ڈونا کا کہنا تھا کہ”میں بغیر کسی خوف کے فلسطینی عوام کی حمایت کرتا ہوں۔”
اسرائیل اور یہودی طاقتیں دنیا کو ڈبل ایم یعنی (Money and Media) کی پالیسی کے تحت خود کوتسلیم کروانے کے لئے انتھک کوششیں کر رہی ہیں۔اسرائیل خود کو تسلیم کروانے کے لئے دنیا کوکئی طرح کے لالچ دیتا رہتا ہے،معاشی بدحالی میں مبتلا ممالک کو مالی امداد دینے کا لالچ دیا جارہا ہے۔عالم اسلام کو انفرادی مفادکی بجائے اجتماعی مفاد کو ترجیح دینا چاہئے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
عشق حقیقی وجود بدھ 15 جنوری 2025
عشق حقیقی

جیل کی موت یا کٹھ پتلی وزیر اعظم وجود بدھ 15 جنوری 2025
جیل کی موت یا کٹھ پتلی وزیر اعظم

لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے وجود منگل 14 جنوری 2025
لب ڈوبا ہوا ساغر میں ہے

دائرے میں سفر وجود منگل 14 جنوری 2025
دائرے میں سفر

ملک کی بقا اور سلامتی کا راستہ وجود منگل 14 جنوری 2025
ملک کی بقا اور سلامتی کا راستہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر