وجود

... loading ...

وجود

غزوہ اقصٰی !!!

اتوار 15 اکتوبر 2023 غزوہ اقصٰی !!!

عطااللہ ذکی ابڑو
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
7 اکتوبر اور 8 اکتوبر کی صبح ابابیلوں کی طرح ہوا میں اڑتے حماس کے چھاتہ بردار اسرائیلی پر ٹوٹ پڑے یہ پیراگلائڈرز تل ابیب اور یروشلم تک پہنچ گئے ،حماس کے حملہ آوروں نے سمندر، زمین اور فضا سے جنوبی اسرائیل میں داخل ہونا شروع کردیااورٹرکوں اورٹینکوں پرسواراسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بناکر غزہ لے آئے آٹھ روز سے جاری ان جنگی حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1800 سے تجاوز کرچکی ہے۔ ان میں 583 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں، تل ابیب کے ائیرپورٹ سمیت اسرائیل کا شہر اسقلان فلسطینیوں کے نشانے پر ہے۔ القاسم برگیڈ کے جنگو پچیس مقامات سے اسرائلیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ غزہ کی پٹی پر بیس لاکھ آبادی میں سے 8 لاکھ صرف بچے ہیں جو اسرائیلی بربریت کا شکارہورہے ہیں۔سوشل میڈیاپر آنے والی ویڈیوز اتنی ہولناک ہیں کہ کلیجہ منہ کو آتا ہے، جب سے جنگ چھڑی ہے مزاحمت میں قطر،لبنان اورایران کھل کرمیدان عمل میں سامنے آچکے ہیں، اسرائیلی فوجی خنزیر کی چربی میں گولیاں ڈال کر مسلمانوں پر برسا رہی ہے۔ وجہ یہودیوں کی وہ نفرت ہے جو صہیونی کے دلوں میںآج بھی پل رہی ہے؟اسرائیلی فوجی ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ حالات کنٹرول کرنے میں توقع سے زیادہ وقت لگ رہا ہے، حماس کا حملہ اسرائیل کے لیے نائن الیون قراردیا جارہا ہے،نیتن یاہو نے شاید یہ سوچ رکھا ہے کہ انہیں کچھ بھی کرنے کی اجازت ہے اور وہ اس کی کوئی بھی قیمت ادا نہیں کریں گے۔ آج انہیں اپنے اس قیمت پر اپنے سپہ سالاروں کے سر دینا پڑ رہے ہیں ان کی خواتین کی بازیابی کیلئے حماس سے بھیک مانگنے پر مجبورہیں، سترسال قبل تل ابیب کی ساحلی پٹی پر آباد دس سے بارہ یہودیوں پر مشتمل پڑاوڈالنے والے اسرائیل کی فوج نے آج غزہ پر قابض ہوکرپمفلٹس پھینکے ہیں جن پرتحریر ہے کہ اپنے گھرفوری چھوڑ دو اور غزہ کے جنوب میں چلے جاؤ۔ اس پر حماس نے غزہ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا ہے،ترجمان خالد قدومی کہتے ہیں غزہ کے فلسطینی 1948 کی طرح دوبارہ مہاجرین نہیں بنیں گے،اسرائیل اتنا خودسر ہوچکا ہے کہ پناہ گزین کیمپس، ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی حملوں کی زد پر ہیں، غزہ کی ناکہ بندی کرکے پانی بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی مکمل بند کردی گئی ہے جس کے باعث غزہ کے رہائشیوں کی مشکلات دن بدن بڑھتی جارہی ہیں۔ اسرائیلی گھربارچھوڑ کرجانے والوں کو بھی نشانہ بنارہا ہے۔ امریکی وزیردفاع لائیڈ آسٹن اسرائیل کے ساتھ مل کر علی الاعلان فلسطینیوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے پلان بناتے ہوئے نہتے فلسطینیوں پر بمباری میں نیتن یاہو کا ساتھ دے رہا ہے اورہمارے مسلم حکمران وارننگ سے آگے نہیں بڑھ رہے؟ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی ایران سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے 45 منٹ گفتگو میں مسلمانوں کے اتحاد پر بات تک ہی محدود رہے؟ سعودیہ کا یہ فیصلہ بھی لگتا ہے کہ وہ امریکہ کی پٹاری نکل کر چائنا،روس اورایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہتا ہے؟ قطر جس کے پاس گیس کا سب سے بڑا ذخیرہ موجود ہے جو دنیا کے بڑے حصے کو گیس فراہم کرتا ہے دوقدم آگے بڑھ کر اس نے دھمکی دی کہ بے گناہ فلسطینیوں پر بمباری بند نہ کی گئی تو پوری دنیا کو گیس کی فراہمی بند کردیں گے۔ قطر کے اس اقدام سے ان ممالک کا صنعتی پہیہ جام ہوجائیگا، معیشت جس کی مضبوط ہے وہ زیادہ مضبوط ہے ایک خبر گرم ہے کہ حماس اور حزب اللہ نے اسرائیل کے نیوکلیئر اثاثے رکھنے والے شہر ڈمونا پر قبضہ کرلیا ہے۔
حماس نے جہاں اپنی فوجی کارروائیوں سے دنیا کو حیران کردیا ہے وہیں انہوں نے ابلاغ کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایالیا ہے،فلسطین جنگی میدان کے ساتھ سوشل میڈیا کے محاذ پر اسرائیلی کو نیست نابود کرنے کا ارادہ کیے میدان عمل میں کھڑے ہیں، حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ‘طوفان الاقصٰی’ کے نام سے اسرائیل کے خلاف کیے گئے آپریشن کی ویڈیو رپورٹ جاری کی ہے،ساڑھے تین منٹ کی اس ویڈیو میں مارٹر گنوں کی فائرنگ اورراکٹوں کی بارش کرکے اسرائیل پر حملے، اسرائیلی باڑ کو بموں سے اڑاتے، زمینی اور فضائی راستوں سے اسرائیل میں داخل ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے، حملے کے دوران فتح و نصرت کی دعائیں بھی مانگی جارہی ہیں،القسام بریگیڈز کے کمانڈوز کے ہیلمٹس اور گنوں پر کیمرے لگا کر حملوں کی فلم بندی ڈرون کیمروں سے کر رہے ہیں، بم گرانے والے ڈرون پر بھی کیمرے لگے تھے،فضائی حملوں کے بعد حماس کے ڈرون بحفاظت اپنے مرکز تک کامیابی سے پہنچ رہے ہیں اور چھپن اسلامی ممالک میں سے صرف تین اسلامی ریاستیں لبنان،ایران لب کشائی کررہی ہیں۔ میں انتظارمیں ہوں کہ مسلم ممالک کے دفاع کے لیے بننے والا فوجی اتحاد جس کا سالارراحیل شریف کو بنایا گیا تھا آج کہاں ہے؟ کیا فلسطینیوں پرغاصب اسرائیل کے حملے کا جواب دے سکتے ہیں؟ غزوہ ہند کا راگ الاپنے والے آج غزوہ اقصٰی کے موقع پر کون سے بلوں میں جاگھسے ہیں؟یہ بیت القدس کی آزادی کے لیے کب کھڑے ہوں گے قبل اول اورمسجد اقصٰی کی توہین اور بے حرمتی پر گونگے،بہرے اور اندھے کیوں بنے ہوئے ہیں دنیا کی سپرطاقت کا اسرائیل کے ساتھ مل کر غزہ کو فتح کرنے کا خواب اپنی جگہ مگر ہمارا یقین اورکامل ایمان ہے ایک دن جیت غزہ کے مسلمانوں کی ہی ہوگی
یہ مصرع لکھ دیا کس شوخ نے محراب مسجد پر
یہ ناداں گرگئے سجدوں میں جب وقت قیام آیا


متعلقہ خبریں


مضامین
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر