وجود

... loading ...

وجود

خطرے کی گھنٹی مزید تیز، پیٹرول اور ڈالر 400 عبور کرسکتے ہیں!!

پیر 04 ستمبر 2023 خطرے کی گھنٹی مزید تیز، پیٹرول اور ڈالر 400 عبور کرسکتے ہیں!!

٭اگست میں حکومت نے پیٹرول لیوی کی آخری حد یعنی 60 روپے فی لیٹر عائد کر دی ہے، پچھلے 15 روز کی کمی پوری کی جائے گی، 15 ستمبر کو قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے
٭حکومت سے ڈالر نہیں سنبھل رہا،حکومت مارکیٹ کو بھی کوئی مثبت پیغام نہیں دے رہی، وزیراعظم کے بیان کے بعد اسٹاک ایکسچینج کریش کر گئی، اسی رات پیٹرول مہنگا ہوگیا
٭ملک تین برس قبل ہی ڈیفالٹ کر چکا تھا، ڈیفالٹ کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنا قرض واپس نہ کر سکیں۔ اب حالت یہ ہے کہ حکومتیں مزید قرض لے کر پرانا قرضہ ادا کرنے کی کوششیں کر رہی ہے
٭اب تو یہ اثاثے بھی بیچ رہے ہیں، لگتا ہے یہ اثاثے نہیں ملک بیچ رہے ہیں اور مستقبل میں ہم یہاں رہتے ہوئے دیگر ممالک کے ملازم کے طور پر کام کریں گے، ڈاکٹرقیصر بنگالی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت 300 روپے کی نفسیاتی حد عبور کر چکی ہے اور عوامی حلقوں میں اس بارے میں کافی تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔جب سے نگران حکومت نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں یہ دوسرا بڑا اضافہ ہے۔ اب ایک لیٹر پیٹرول پر لیوی مزید بڑھا کر 60 روپے تک پہنچا دیا گیا ہے۔دوسری جانب پاکستانی روپے کی قدر بھی مسلسل گراوٹ کا شکار ہے۔ امریکی ڈالر کا انٹربینک ریٹ 307 روپے سے کچھ اوپر ہے۔ یوں ڈالر اور پیٹرول دونوں 300 روپے کی حد عبور کر چکے ہیں۔
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی بالخصوص پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کے بلوں کے معاملے پر احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔گزشتہ کئی ماہ سے ملک میں آٹے کی فراہمی سے متعلق شکایات عام ہیں جبکہ چند دن سے چینی کا بحران دوبارہ سر اٹھاتا محسوس ہو رہا ہے۔ان حالات میں احتجاج کرنے والے افراد کی جانب سے یہ مطالبہ بھی سامنے آ رہا ہے کہ معاشرے کے بالائی طبقے اور اعلیٰ حکومتی عہدے داروں کی مراعات میں کمی کی جائے۔ایک مطالبہ یہ بھی دہرایا جا رہا ہے کہ بالادست طبقے کو مفت پیٹرول اور بجلی کے یونٹس دینے کا سلسلہ روکا جائے لیکن نگراں حکومت کے عہدے داروں کے بیانات انہیں مطمئن کرنے میں کامیاب دکھائی نہیں دے رہے۔اب سوال یہ ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کہاں جا کر رکے گا؟ کیا نگراں حکومت شہریوں کو اس شعبے میں کوئی سہولت یا چھوٹ دے سکتی ہے؟ معاشی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نگراں حکومت کے اختیار میں بہت زیادہ کچھ نہیں ہے۔معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگست کو حکومت نے لیوی کی آخری حد یعنی 60 روپے فی لیٹر عائد کر دی ہے۔ اس سے پچھلے 15 روز کی کمی پوری کی جائے گی جبکہ 15 ستمبر کو پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجوہات میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ اور انٹرنیشل مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمتوں کا اتار چڑھاؤ ہے۔ماہرین کے مطابق اس مرتبہ بھی حکومت نے ڈالر کا ایکسچینج ریٹ پوری طرح لاگو نہیں کیا ہے۔ انہوں نے ڈالر کی قیمت 2 روپے 99 پیسے رکھ کر پیٹرول کی قیمت کا تعین کیا ہے لیکن یہ کمی 15 ستمبر کو بظاہر مزید ٹیکس لگا کر پوری کی جائے گی۔سولہ ستمبر کو نئی قیمت آئے گی۔ بات یہ ہے کہ حکومت سے ڈالر نہیں سنبھل رہا اور دوسری جانب حکومت مارکیٹ کو بھی کوئی مثبت پیغام نہیں دے رہی۔ وزیراعظم کے بیان کے بعد اسٹاک ایکسچینج کریش کر گئی تھی اور رات کو پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے بعد مزید غیریقینی کی فضا پیدا ہوئی۔پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے فوری اثرات کیا ہو سکتے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں ماہرین کا کہنا تھا کہ ’ہائی اسپیڈ ڈیزل زیادہ تر ٹرانسپورٹیشن میں استعمال ہوتا ہے۔ اب ریل، جہاز اور دیگر گاڑیوں کے کرایوں میں اضافہ ہو گا۔ چینی اور آٹا تو پہلے ہی مہنگے ہیں، اب وہ تمام اشیا مزید مہنگی ہو جائیں گی جو ایک صوبے سے دوسرے صوبے بالخصوص ملک کے بالائی حصوں میں فروخت کے لیے لے جائی جاتی ہیں۔ نگراں حکومت کے پاس کچھ زیادہ اسپیس نہیں ہے۔ اگر یہ ٹیکس میں کمی کریں گے تو آئی ایم ایف اس کمی کے بارے میں سوال کرے گا کہ آپ معاہدے کے مطابق یہ ٹیکس کہاں سے جمع کریں گے۔ ان کے پاس کوئی اور ایسا سیکٹر نہیں ہے جس سے ٹیکس اکٹھا کیا جا سکے۔’کچھ عرصہ قبل روس سے آنے والے خام تیل کے ٹینکر کے حوالے سے اس وقت کی اتحادی حکومت کے وزیر پیٹرولیم نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے بعد پیٹرول کی قیمتیں نیچے آئیں گی لیکن اگست کے وسط میں ایسی خبریں سامنے آئیں کہ وہ تیل پاکستان کے لیے زیادہ مفید ثابت نہیں ہوا۔روسی تیل کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ‘ایک تو یہ کہ روس نے اس تیل پر پاکستان کو رعایت کم دی تھی۔ دوسرا اس کی ٹرانسپورٹیشن پر 30 سے 36 دن کا دورانیہ لگتا ہے، اس لیے اس میں رسک کا عنصر غالب تھا‘دوسرا اہم پہلو یہ ہے کہ پاکستان کی ریفائنری بہت فرسودہ ہے جو روس سے آنے والے ہائی کروڈ کو پراسس کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ خلیجی ممالک سے جو تیل برآمد کیا جاتا ہے، وہ عموماً لائٹ کروڈ ہوتا ہے۔معاشی امور کے ماہر ڈاکٹر قیصر بنگالی فی الحال ملکی معیشت کے سنبھلنے کے بارے میں زیادہ پراُمید نہیں ہیں۔قیصر بنگالی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ نگران وزیراعظم اور وزیرخزانہ کے بیانات سے کوئی ایسا اشارہ نہیں ملتا کہ مستقبل قریب میں مہنگائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کچھ کمی آ سکے گی کیونکہ واجبات تو ادا کرنا ہی ہوں گے۔ اس لیے مارکیٹ کا کریش کرنا اور کارخانوں کا بند ہونا اس کا لازمی نتیجہ ہو گا۔ ڈالر اور پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ‘ابھی 300 کا ہندسہ عبور کیا ہے لیکن لگتا یہ ہے کہ یہ چار سو بھی کراس کرے گا کیونکہ ان حکمرانوں اور طاقت ور طبقات نے اپنے غیر ترقیاتی اخراجات تو کم نہیں کرنے۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان کی حکومتوں کے پاس مینڈیٹ ہوتا ہی نہیں ہے۔ سیاسی جماعتوں کے کردار اور آئندہ الیکشن میں معاشی سوال پر ان جماعتوں کو لاحق خدشات پر ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ‘مجھے اس سے تو کوئی غرض نہیں کہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ کیا ہو گا۔ سوال یہ ہے کہ معیشت کا کیا ہو گا۔‘ملک تین برس قبل ہی ڈیفالٹ کر چکا تھا۔ ڈیفالٹ کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنا قرض واپس نہ کر سکیں۔ اب حالت یہ ہے کہ حکومتیں مزید قرض لے کر پرانا قرضہ ادا کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ ڈیفالٹ اور کسے کہتے ہیں؟ اب تو یہ اثاثے بھی بیچ رہے ہیں۔مجھے تو لگتا ہے یہ اثاثے نہیں ملک بیچ رہے ہیں اور مستقبل میں ہم یہاں رہتے ہوئے دیگر ممالک کے ملازم کے طور پر کام کریں گے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود - پیر 08 جولائی 2024

مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود - بدھ 01 مئی 2024

بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود - بدھ 13 مارچ 2024

مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود - منگل 27 فروری 2024

نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود - هفته 24 فروری 2024

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود - جمعه 23 فروری 2024

ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف وجود - پیر 19 فروری 2024

عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود - جمعرات 08 فروری 2024

علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق وجود - بدھ 07 فروری 2024

بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر  کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں وجود - منگل 06 فروری 2024

مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا

مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر