وجود

... loading ...

وجود

یوم آزادی کا سبق

منگل 15 اگست 2023 یوم آزادی کا سبق

ریاض احمدچودھری

ممتاز دانشور، مصنفہ ، محب وطن خاتون محترمہ فریدہ سعیدی نے یوم آزادی کے موقع پر دعا کی ہے کہ اے اللہ ہمارے پیارے پاکستان کی حفاظت فرما اور اسے غیروں کی سازشوں سے محفوظ فرما۔ہمیں اس کی سلامتی و بقا کی خاطر اپنی فروغی سوچوں سے نکلنے کا شعور عطا فرما۔جس آزادی کو حاصل کرنے میں ہمارے بزرگوں نے اپنا سب کچھ لْٹا دیا تھا ہمیں توفیق دے کہ ہم اس آزادی کو اپنی آئندہ نسلوں تک منتقل کرسکیں۔محترمہ فریدہ سعیدی صاحبہ ممتاز خاکسار رہنما اور مغربی پاکستان اسمبلی کے بڑے فعال اور سرگرم اپوزیشن سیاستدان رائے حبیب اللہ سعدی کی صاحبزادی ہیں اور انہوں نے اپنے والد محترم کی سیاسی و معاشرتی خدمات کے بارے میں ایک جامع کتاب بھی لکھی ہے۔ محترمہ حفیظہ سعدی(بیگم رانا فضل الرحمن)پاکستان کی موجودہ صورتحال ، اس کے عروج اور ابتر حالات کا کافی ادراک رکھتی ہیں۔
محترم لیاقت بلوچ نائب امیر جماعت اسلامی نے یوم آزادی کے موقع پر اپنے پیغام میںکہا ہے کہ اللہ تعالیٰ وطن عزیز کو سلامت رکھے اور اسے ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے۔سابقہ حکمرانوں نے یہاں نفاذ اسلام میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔ اللہ ہمیںہدایت دے کہ پاکستان میں اللہ کا نظام قائم کر سکیں۔ 16 ماہ کی حکومت نے بھی اپنے مفادات کی خاطر قانون سازی کی ۔ عوام اور اسلام کے لئے کچھ نہیں کیا۔ یوم آزادی کی مناسبت سے پورے ملک میں مختلف سیاسی، مذہبی جماعتوں سمیت مختلف اداروں کے زیر اہتمام تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ پرچم کشائی کی گئی اور کیک کاٹے گئے۔جشن آزادی کی مناسبت سے سرکاری اور نجی عمارتوں کے ساتھ ساتھ گلیوں، بازاروں اور عوامی مقامات کو سربز پرچموں سے سجایا اور برقی قمقموں سے روشن کیا گیا جبکہ قومی پرچم، پینٹنگز، بانیان پاکستان کے پورٹریٹس، پوسٹرز اور بینرز بھی جگہ جگہ نظر آئے۔ اس موقع پر ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لیے دعائیں کی گئیں جبکہ بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے عوام کے لیے بھی خصوصی دعائیں کی گئیں۔
وطن عزیز پاکستان کے 76 ویں یوم آزادی پر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ اور تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے خصوصی تقریب ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان، شاہراہِ قائداعظم لاہور میں منعقد ہوئی جس کے مہمانان خاص تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکنان تھے۔ اس کے علاوہ چیف جسٹس(ر) اعجاز نثار کی قیادت میںتقریب پرچم کشائی بھی منعقد ہوئی۔اس موقع پر میاں فاروق الطاف سینئر وائس چیئرمین نظریہ پاکستان ٹرسٹ نے کہا کہ ہم ایک آزاد قوم کی حیثیت سے اپنی قسمت کے خود مالک ہیں،آزادی وہ نعمت ہے جسے سودو زیاں کے پیمانے سے نہیں ناپا جا سکتا۔یہ وہ متاعِ بے بہا ہے جس پر دنیا کی تمام دولتیں اور آسائشیں نثار کی جا سکتیں ہیں۔آزادی کی نہ کوئی قیمت ہے نہ کوئی نعم البدل۔ 14اگست تجدید عہد کا دن ہے ہمیں ملکر سخت محنت اور ایمانداری سے ملک کو ترقی دلانا ہو گی۔ اقربا پروری اور سفارش کلچر کے خاتمہ کے لئے ہمیں خود بھی کوششیں کرنی ہونگیں۔دیگر مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے سب کو ایمان داری سے اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی۔ ملک کا مسقبل روشن ہے،اسکی ترقی اور استحکام کے لئے مل کر کام کرنا ہو گا۔
لاہور آرٹس کونسل الحمراء کے زیر اہتمام یوم آزادی پاکستان کی رنگا رنگ تقریبات کا آغاز دعائیہ تقریب سے ہوا جس میں ملک وقوم کی ترقی و خوشحالی و امن وسلامتی کی دعائیں کی گئی۔ایگزیکٹوڈائریکٹر الحمراء محمد سلیم ساگر نے پرچم کشائی کی اور اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کی قدر خود کو پاکستان کی فلاح وبہبود کے لئے وقف کرنے میں ہے۔عوام نے پاکستان کی آزادی کے سفر کا احوال تصاویر کی شکل میں دیکھا۔پاکستان ان گنت قربانیوں اور عظیم جدوجہد کا ثمر ہے ۔ نئی نسل کو نظریہ پاکستان سے آگاہ کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ہم نے ہندوں اور انگریزوں کی چنگل سے آزادی تو حاصل کر کی ،بد قسمتی سے ہم نے ہندوئوں ، انگریزوں کے مظالم اور اپنے آباو اجداد کی قربانیوں سے نئی نسل کو اس انداز میں روشناس نہیں کروایا جس انداز میں آگاہی ضروری تھی۔بحیثیت قوم ہمیں اپنی آزادی کا صدقہ دینا ہوگا ۔ قوم کو عہد کرنا ہوگا کہ ملک کی حفاظت اور سلامتی کے لئے کسی بھی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے۔ سیاسی ہم آہنگی معاشی اور سیاسی استحکام کے لیے ناگزیر ہے اور صورتحال میں تبدیلی نہ آنے کی وجہ سے یہ حالات شاید ایسے ہی رہیں۔یوم آزادی کا سبق اور پیغام یہ ہے کہ نوجوان قائداعظم کی اساسی تعلیمات اور آزادی کی روح کے مطابق پاکستان کی تشکیل نو کی جدوجہد کا آغاز کریں اور سیرت رسولۖ کے خلاف چلنے والوں اور قائداعظم کے ذہنی اور فکری مخالف عناصر کا بے دریغ اور بلا امتیاز کا قلع قمع کر کے آزادی کی روح کو بازیاب کرائیں۔ انقلابی عوامی جدوجہد کے بغیر پاکستان کو غاصبوں اور ظالموں کے قبضے سے نجات دلانہ ممکن نہ ہوگا۔ جب تک آزادی کی روح بحال نہ ہو جائے ہم اپنے مسائل سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر