وجود

... loading ...

وجود

قیام پاکستان کیلئے طلبہ کی شاندار خدمات

پیر 14 اگست 2023 قیام پاکستان کیلئے طلبہ کی شاندار خدمات

ریاض احمدچودھری

طلبہ اور نوجوان کسی بھی ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہوتے ہیں، یہی سبب ہے کہ زندہ قومیں اپنے طلبہ اور نوجوانوں کو مستقبل کا معمار سمجھتی ہیں۔ انفرادی طور پر ہر ملک کے نوجوان اپنے ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔ لیکن اجتماعی طور پر بر صغیر کے مسلمان نوجوانوں اور طلبہ نے تحریک پاکستان میں جو کارہائے نمایاں انجام دئیے تاریخ عالم میں ان کا جواب نہیں۔قائد اعظم نے نوجوانوں میں نئی روح پھونک دی تھی۔ تحریک پاکستان میں غریب نوجوان بھی تھے اور متوسط گھرانوں کے نوجوان بھی، لیکن آزادی کی تڑپ اور حصول پاکستان کی لگن ان سب کے سینوں میں برابر موجزن تھی۔ تحریک پاکستان میں لاکھوں مسلم نوجوان قائداعظم محمد علی جناح کی سب سے بڑی طاقت تھے۔ حصول پاکستان میں نوجوانوں نے نمایاں کردار ادا کیا اور اب استحکام پاکستان میں بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
تحریک پاکستان زوروں پر تھی ۔ان دنوں راقم الحروف کے ہاں لاہور سے روزنامہ زمیندار اور روزنامہ احسان آیا کرتے تھے۔ روزنامہ احسان مسلم لیگ کی سرگرمیوں کو زیادہ اہمیت دیتاتھا۔ میں اس وقت لوگوں کو مسلم لیگ کی سرگرمیوں سے آگاہ کیاکرتا تھا۔ امرتسر میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پلیٹ فارم سے طلباء تحریک پاکستان میں جوش و خروش سے شامل ہوتے تھے۔ سٹی مسلم لیگ کے صدر شیخ صادق حسن مرحوم اور مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے سرپرست اور بزرگ سیاسی رہنما شیخ سراج الدین پال ایڈووکیٹ سے رہنمائی حاصل کرتے تھے۔ شیخ سراج الدین پال، شیخ عزالدین پال، ذکی الدین پال اور تقی الدین پال کے والد محترم تھے۔ تحریک پاکستان میں دو محاذوں پر کانگریس کو شکست فاش اٹھانا پڑی۔ قیادت کے محاذ پر قائد اعظم جیسا کوئی دماغ نہ تھا اور نوجوانوں کے محاذ پر جری، بے باک اور جان پر کھیل جانے والے نوجوان نہ تھے۔ یہ حقیقت ہے کہ تحریک پاکستان میں مسلمان نوجوانوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ قائد اعظم نے مسلمان نوجوانوں کی طاقت کو جس طرح منظم کیا اور جس انداز میں اسے منزل بہ منزل استعمال کیا اس کی مثال دنیا کی کسی بھی ملک کی تاریخ آزادی میں نظر نہیں آتی۔ قیام پاکستان کے وقت دیکھنے میں آیا کہ کس طرح نوجوان نسل نے قائداعظم کاہراول دستہ بن کر قائد اعظم کا پیغام اور تحریک پاکستان کا ایسا چرچا کیا کہ مخالفین کی ہوا اکھڑ گئی جس کی واضح مثال قیام پاکستان سے قبل 1946ء کے عام انتخابات تھے۔طلباء نے دسمبر 1946 کے انتخابات میںمسلم لیگی امیدوار وں کی کامیابی کیلئے بڑے جوش و خروش سے کام کیا اور انہیں کامیابی بھی حاصل ہوئی۔ ہمارے حلقے سے چودھری نصراللہ خاں ایڈووکیٹ کامیاب ہوئے جو داود ضلع ناروال سے تعلق رکھتے تھے۔ بعد میں نصراللہ خاں 1970 کے انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ ان انتخابات میں مسلم لیگ واحد اکثریتی پارٹی تھی۔ لیکن کانگریسی رہنما مولانا ابوالکلام آزاد بذریعہ طیارہ دہلی سے لاہور آئے اور انہوں نے ہندوؤں کے ساتھ ساز باز کر کے کانگریس، اکالی دل اور یونینسٹ پارٹی کے ساتھ معاملات طے کر کے ملک خضر حیات ٹوانہ کو پنجاب وزیر اعلیٰ بنوا دیا۔
مسلم لیگی کارکنوں اور مسلم ا سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلباء نے امرتسر میں خضر حیات کی وزارت کے خلاف مظاہرے شروع کر دیے۔ ہم امرتسر میں روزانہ جلوس نکالتے جس میں ملک خضر حیات ٹوانہ کا علامتی جنازہ بھی شامل ہوتا اور طلباء اس پر ڈنڈے برساتے۔ دیکھتے ہی دیکھتے یہ مظاہرے پورے پنجاب میں پھیل گئے اور بالآخر خضر حیات ٹوانہ کو مستعفی ہونا پڑا۔ بعد ازاں انگریز گورنر نے بھی تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ کو کابینہ بنانے کی دعوت نہ دی۔ بالآخر قیام پاکستان کے بعد نواب افتخار حسین ممدوٹ کو مسلم لیگ کی وزارت بنانے کی دعوت دی گئی۔ وہ قائد اعظم اور دیگر مسلم لیگی رہنماؤں سے قریبی تعلق رکھتے تھے۔ کابینہ بنانے کے بعد علامہ محمد اسد نے وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر محکمہ احیائے اسلام قائم کیا۔ علامہ اسد تحریک پاکستان کے دوران پاکستان کے مطالبہ کے حق میں انگریزی اخبارات میں مضامین لکھا کرتے تھے۔ قائد اعظمنے نوجوانوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے یوں فرمایا:”نوجوان طلبا میرے قابل اعتماد کارکن ہیں۔ تحریک پاکستان میں انھوں نے ناقابل فراموش خدمات سرانجام دی ہیں۔ طلباء نے اپنے بے پناہ جوش اور ولولے سے قوم کی تقدیر بدل ڈالی ہے۔” 1937 کے کلکتہ کے اجلاس میں قائد اعظم نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:”نئی نسل کے نوجوانوں آپ میں سے اکثر ترقی کی منازل طے کرکے اقبال اور جناح بنیں گے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ قوم کا مستقبل آپ لوگوں کے ہاتھوں میں مضبوط رہے گا۔”
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر