وجود

... loading ...

وجود

ایمان افروز

هفته 12 اگست 2023 ایمان افروز

ایم سرور صدیقی

آج ہم بہت سے مسائل سے اس وجہ سے بھی دوچارہیں کہ زیادہ تر بھیڑ چال کا شکار ہیں کبھی فرصت ملے تو ذرا اپنے دل کو ٹٹول کر خودسے سوال کیجئے کہ کیا ہم اکثریت کے پیچھے چل رہے ہیں؟ اکثریت کی نقالی کرنے کے کیا فائدے یا نقصانات ہیں ذرا غورکریں!
ایک بار حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ بازار میں چل رہے تھے، وہ ایک شخص کے پاس سے گزرے جو دعا کر رہا تھا “اے اللہ مجھے اپنے چند لوگوں میں شامل کر، اے اللہ! مجھے اپنے چند لوگوں میں شامل کر”
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ نے اْس سے پوچھا، یہ دعا تم نے کہاں سے سیکھی؟ وہ بولا، اللہ کی کتاب سے، آخری الہامی کتاب قرآن میں ارشادہے: اور میرے بندوں میں صرف چند ہی شکر گزار ہیں۔ (القرآن 34:13)
حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ یہ سْن کر رو پڑے اور اپنے آپ کو نصیحت کرتے ہوئے بولے “اے عمر ! لوگ تم سے زیادہ علم والے ہیں، اے اللہ مجھے بھی اپنے اْن چند لوگوں میں شامل کر۔” ہم میں سے بیشتر نے یہ مشاہدہ بھی کیا ہوگاکہ جب ہم کسی شخص سے کوئی گناہ کا کام چھوڑنے کا کہتے ہیں تو وہ کہتا ہے کہ یہ اکثر لوگ کرتے ہیں۔ میں کوئی اکیلا تو نہیں۔ اب آپ قرآن پاک میں “اکثر لوگ سرچ کریں تو ” معلوم ہوگا کہ اکثر لوگوں کے بارے میں کئی آیات میں تذکرہ ہے۔ “اکثر لوگ نہیں جانتے”(7:187) ۔ “اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے”(2:243) “اکثر لوگ ایمان نہیں لائے”(11:17)
اگر آپ “زیادہ تر” کو سرچ کریں، تو آپ کو یقینا اس بات کا ادراک ہوجائے گا کہ زیادہ تر لوگوںکے بارے میں جو کہاگیا ہے وہ انتہائی خوفناک ہے۔ اس لئے اس بات پر اصرار نہ کریں کہ زیادہ ترجو لوگ کررہے ہیں ہم بھی کریں قرن حکیم میں تو جابجا یہ کہا گیا ہے کہ “زیادہ تر شدید نافرمان ہیں”۔ (5:59) “زیادہ ترجاہل ہیں” (6:111) ۔ “زیادہ تر راہ راست سے ہٹ جانے والے ہیں۔” (21:24) ۔ “زیادہ ترسوچتے نہیں۔” (29:23) “زیادہ تر سنتے نہیں” (8:23) ۔ ا س لئے ہماری یہ کوشش ہونی چاہیے کہ ہماراشمار ایسے لوگوںمیں نہ ہو بلکہ اپنے آپ کو ان ”چند لوگوں ” کی فہرست میں شامل کرنے کی سعی کرناہوگی جن کے بارے میں اللہ تبارک تعالیٰ نے واضح فرمایاِہے : “میرے تھوڑے ہی بندے شکر گزار ہیں”(34:13) “اور کوئی ایمان نہیں لایا سوائے چند کے”(11:40)۔ “مزے کے باغات میں پچھلوں میں زیادہ ہیں اور بعد والوں میں تھوڑے”۔ (56:12ـ14) ۔ اس لئے ان چند لوگوں میں اپنے آپ کو شامل کریں اور اس کی پرواہ نہ کریں کہ اورکوئی اس راستے میں نہیں اور آپ اکیلے ہیں نیکی کی ترغیب کرتے رہیں، بے شک آپ تعدادمیں تھوڑے ہی کیوںنہ ہوں۔
حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ کے زمانے میں ایک ہِندو پنڈت نے ایک اعلان کیا کہ ہندو مذہب سچا مذہب ہے اور اسلام جھوٹا مذہب ہے اور دلیل اس نے یہ پیش کی کہ ہمارا فلاں مندر جو دو ہزار سال سے بنا ہوا ہے۔ آج تک بالکل صحیح سالم ہے، اس کی دیواریں کھڑکیاں دروازے غرض سب کچھ ویسے کا ویسے آج تک اپنی اصلی حالت میں موجود ہیں، جبکہ مسلمانوں کی مساجد کو ایک سال بھی نہیں گزرتا کہ رنگ روغن در و دیوار دروازے کھڑکیاں سب کچھ خراب ہونا شروع ہو جاتے ہیں ۔لہٰذا یہ اس بات کی دلیل ہے کہ اسلام مٹنے والا ہے (نعوذباللہ) اور ہندو مت باقی رہنے والا ہے۔ مسلمانوں کی اکثریت اس پروپیگنڈا کا جواب دینے میں ناکام رہی اور اس کی وجہ سے لوگ بہت شش و پنج میں مبتلا ہو گئے کہ اس پروپیگنڈا کی روک تھام کیسے کی جائے۔ ایسے میں حضرت شاہ عبدالعزیز دہلوی رحمتہ اللہ علیہ آگے آئے، اور اْ نہوں نے اعلان کیا کہ اس کا جواب میں دوں گا،پنڈت نے اتراتے ہوئے کہاکیا جواب ہے آپ کے پاس ۔پورے ہندوستان میں کوئی جواب نہ دے سکا یہ مسلا کیا جواب دے گا۔ ہونہہ!
حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی نے کہا کہ ایسے نہیں میں اْسی مندر کے دروازے پر جواب دوں گا۔ لہٰذا ایک وقت مقرر ہوگیا ۔سب بے چینی سے انتظارکرنے لگے۔ ہندو مسلم سکھ عیسائی سب کے سب اشتیاق سے مقررہ وقت پر جمع ہو گئے کہ دیکھئے حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی کیا جواب دیتے ہیں، حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی مندر کے صدر دروازے پر کھڑے ہو گئے۔اور! قرآن کی آیت ترجمہ (اگر اللہ تعالی اس قرآن کو پہاڑ پر بھی نازل کر دیتے تو وہ پہاڑ بھی اللہ تعالی کے جلال سے ڈر کر ٹکڑے ٹکڑے ہو جاتا)۔ آپ نے اس آیت کی تلاوت شروع کردی جوں جوں وہ پڑھتے جاتے اور مندر کے در و دیوار دروازوں کی طرف انگلی سے اشارہ کرتے جاتے مندر کی دیواریں گرنا شروع ہوگئیں،دروازے زمین بوس ہونے لگے ا اللہ تعالی نے آپ کے ہاتھ پراپنے دین کی حقانیت کی کرامت ظاہر کر دی اور مسلمانوں نے جوش میں اللہ اکبر کے نعرے لگاناشروع کردیے ،ہندو سکھ عیسائی حیران پریشان ہوکر یہ مناظردیکھ رہے تھے۔ کئی ایک کو یقین نہ آیا، انہوں نے اپنے ہاتھوں سے چٹکیاں لیں۔ پنڈت بھی پھٹی پھٹی نگاہوں سے حیرت زدہ رو گیا ۔اس پر بھی اسلام کی حقانیت ظاہرہوگئی۔ وہ حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی کے قدموں میں گر گیا، اور کہا بس کریں بہت ہو گیا، لیکن اس کی حقیقت تو بتا دیں کہ یہ کیا ہوا؟ آپ نے فرمایا اللہ تعالی آخری الہامی کتاب میں فرماتا ہے کہ قرآن اگر پہاڑ پر نازل کر دیتے تو وہ بھی ریزہ ریزہ ہوجاتا پھر اس مندر کی کیا مجال ۔یہ اپنی جگہ پر کھڑا رہتا ۔یہ تو مسجد کی عظمت ہے کہ، اس میں روزانہ قرآن پڑھا جاتا ہے، پھر بھی اپنی جگہ پر کھڑا رہتا ہے۔
٭حضرت طاؤس رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک انتہائی امیر شخص نے منت مانی کہ میں پریشانی سے چھٹکارا پالوںتو اگلے روزمیری سب سے پہلے جس پر نظر پڑے گی میں اس کو اتنی رقم صدقہ کروں گا۔ اتفاق سے سب سے پہلے ایک عورت ملی ۔مالدار شخص نے اس کو صدقہ کا مال دے دیا ۔ لوگوں نے کہا کہ یہ تو بڑی بْری عورت ہے۔ فاحشہ ہے فاحشہ تم نے کس کو اتنے پیسے دے دیے ۔یہ تو صدقہ قبول نہیں ہوگا۔ امیرآدمی نے لوگوں کی باتوںسے تنگ آکر سوچا اس عورت سے پیسے وپس مانگنا تو انتہائی معیوب ہے ۔پھر دل ہی دل میں ارادہ کرلیا کہ کل جب میں فجرکی نمازکے لیے گھر سے نکلوںتو جو مجھے سب سے پہلے علیک سلیک کرے گا میں اسے صدقہ دوںگا۔ اگلے روز امیرآدمی صبح کی نماز پڑھنے کیلئے مسجد جانے لگا راستے میں ایک شخص نے اسے السلام علیکم کہا۔ حال احوال پوچھا امیر آدمی نے ڈرتے ڈرتے اسے ساری بات سنائی کہ میں نے منت مانی تھی ،مجھے جو شخص سب سے پہلے نظر آئے گا،میں اس کو صدقہ دوں گا۔ میری مشکل حل کریں تو یہ رقم قبول کرلیں۔۔ لوگوں نے کہا کہ یہ تو بدترین شخص ہے چور،بدقماش اور بری شہرت والا آپ نے کس کو رقم تھمادی۔ کسی غریب کو دیتے ا س کی مدد بھی ہوجاتی ۔امیرآدمی نے کہا وہ شخص تو رقم لے ہی نہیں رہاتھا۔میرے اصرارپر اس نے بادل نخواستہ قبول کی۔ میری غیرت اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ میں اس سے پیسے واپس مانگوں۔ میرے پاس اللہ کا دیا بہت کچھ ہے میں کل پھر صدقہ کردیتاہوں امیر آدمی اگلے روز پھر گھرسے نکلا ۔اس نے دیکھا ایک شخص سردی کے باوجود معمولی کپڑے پہنے ہوا تھا اسے بڑا ترس آیا اس نے سوچا معلوم نہیں یہ حقداربھی ہے یانہیں بہرحال مجھے آج سب سے پہلے نظر آیا اس پر صدقہ کیا۔ ۔۔ لوگوں نے کہا کہ یہ تو بڑا مالدار شخص ہے لیکن انتہائی کنجوس شخص اپنے اور اپنے بیوی بچوںپربھی کچھ خرچ نہیں کرتا۔ صدقہ کرنے والے کو بڑا رنج ہوا۔ کچھ دنوں بعد امیرآدمی نے خواب میں دیکھا کہ اللہ جل شانہ نے تیرے تینوں صدقے قبول کر لئے ہیں۔ ایک نورانی صورت والے بزرگ کہہ رہے تھے جسے تونے پہلے روز صدقہ دیاتھا ۔عورت فاحشہ عورت تھی لیکن محض ناداری کی وجہ سے اس نے یہ فعل اختیار کر رکھا تھا۔ جب تو نے اس کو مال دیا اس نے برے کاموںسے توبہ کرلی ان پیسوںسے کپڑاخریداجو وہ گھرگھرجاکر بیچنے لگی۔ دوسرا شخص چور تھا اور وہ بھی تنگ دستی کی وجہ سے چوری کرتا تھا۔تیرے مال دینے پر اس نے اس قبیح کام کو چھوڑدیا۔ فروٹ کا ٹھیلہ لگاکراپنے گھروالوں کی کفالت کرنے لگا۔ تیسرا شخص مال دار تھا اور کبھی صدقہ نہ کرتا تھا۔ حتیٰ کہ اپنے آپ اور اپنے بیوی بچوںپربھی کچھ خرچ تیرے صدقہ کرنے سے اس کو عبرت ہوئی اور اس کی کایا پلٹ گئی کہ میں اس سے زیادہ مال دار ہوں۔ اس لئے زیادہ صدقہ کرنے کا مستحق ہوں۔ اس نے گھروالوںکی ضروریات کا خیال رکھناشروع کردیا۔ اب اس کو صدقہ کی توفیق ہوگئی۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر