... loading ...
تہجد کی ادائیگی کے لیے سونا لازم نہیں
سوال:میں دفتر میں کام کرتا ہوں، عموماً رات کو تاخیر ہوجاتی ہے، کیا بغیر سوئے تہجد کی نماز ادا کرسکتا ہوں؟
جواب: تہجد کے لیے سونا لازم نہیں ہے،بغیر سوئے بھی تہجد کی نماز ادا کی جاسکتی ہے۔البتہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام رضی اللہ عنہم کاعام معمول آخررات میں بیدارہوکرتہجد کی نماز پڑھنے کا تھا، اس لیے اس کی افضل صورت یہی ہوگی۔
سجدے میں ناک یا پیشانی کا نہ رکھنا
سوال:سجدہ میں ناک نہ رکھنے سے یا پیشانینہ رکھنے سے نماز ادا ہو جائے گی یانہیں؟
جواب: سجدہ کی حالت میں پیشانی اور ناک دونوں کا زمین پر ٹکانا لازم ہے،اگر کوئی عذر ہوتو پیشانی اور ناک میں سے کسی ایک پر اکتفا کرنا بھی جائز ہے۔بلاکسی عذر کے صرف ناک پر سجدہ کرنے سے نماز ادانہ ہوگی، اور بلاعذر صرف پیشانی پر سجدہ کرنا اور ناک کو زمین سے الگ رکھنامکروہ تحریمی ہے۔
پرفیوم استعمال کرنا
سوال:کیاایسے پرفیوم استعمال کرسکتے ہیں جن میں الکحل کی قلیل مقدارشامل ہو؟کیااسلام میں اس کی اجازت ہے؟
جواب:الکحل کئی قسم کاہوتاہے،بعض پاک اوربعض ناپاک۔لہذالکحل اگر انگور یا کھجور سے کشید کرکے بنایا گیا ہو تو وہ ناپاک اور حرام ہے اور اس کااستعمال درست نہیں۔ اگر ان کے علاوہ کسی اور چیز سے بنایا گیا ہے تو اس کا اتنا استعمال جائز ہے جو نشے کی حد تک نہ پہنچتا ہو۔آج کل زیادہ تر الکحل انگور اور کھجور کے علاوہ اورچیزوں جیسے سبزیوں،گنے اور پیٹرول وغیرہ سے بنایا جاتا ہے، اس لیے ایسی خوشبو اور پرفیوم کا استعمال جائز ہے جس میں الکحل ملا ہوا ہو۔
کمپنی کے کسٹمر کو ذاتی کسٹمر بنانا
سوال: کوئی شخص کمپنی سے دھوکے سے کمپنی کے کسٹمر کواپناکسٹمربنائے،اوراس کسٹمرکاکام کرکے ا س سے رقم حاصل کرے، ایسا کرنا درست ہے؟
جواب: اگرکوئی شخص کسی کمپنی کاملازم ہے اورملازمت کے تحت یہ معاہدہ طے ہواہے کہ کمپنی سے متعلقہ کام کروانے والے افراد کو کمپنی کا ہی کسٹمر بنایا جائے گا تواس صورت میں کمپنی ملازم کے لیے جائز نہیں کہ کمپنی سے منسلک کسٹمر کو ذاتی یا کسی اور کا کسٹمر بنائے، اس لیے کہ یہ کمپنی کے ساتھ دھوکا دہی اور فراڈ ہے، شریعت میں دھوکا فراڈ سے منع کیا گیا ہے۔