... loading ...
روہیل اکبر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملک میں دھماکے ہو رہے ہیں، بدامنی بڑھ رہی ہے تو دوسری طرف ہمیں معاشی اقتصادی اور پسماندگی سمیت مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ اور یہ آج سے نہیں جب سے پاکستان بنا تب سے ہم ان مسائل کے بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں۔76سالوں سے ملک کو امن نصیب نہیں ہوا اور نہ ہی یہاں کے لوگوں کو انکا حق مل سکا کیونکہ ہمارے پاس اکثریت کرپٹ لوگوں کی ہے۔ کوئی پانامہ لیکس کا چیمپئن ہے تو کسی نے بینک ڈیفالٹرکا تاج اپنے سر پر سجایا ہوا ہے۔ دنیا میں بطور مسلمان ہمیں بدنام کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ ہمارے وزیر خارجہ دورے پہ دورہ کرکے عوام کے خون پسینے کی کمائی فراخ دلی سے خرچ کررہے ہیں۔ ہمارے سیاسی جمہوری حکمرانوں سمیت بیوروکریسی نے بھی اس بہتی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے۔ پولیس کا حشر تو سب نے دیکھ لیا کہ کچے کا علاقہ ڈاکوئوں سے خالی نہیں کرواسکی اور پکے کے ڈاکو بھی دن بدن حاوی ہوتے جارہے ہیں۔ اس میں صبر ،جرأت اور کمال ہے تو پاکستان کے عوام جو گھٹ گھٹ کر جیتے ہیں لیکن کوئی غلط کام نہیں کرتے حالات سے تنگ آکر خود کشی کرجاتے ہیں لیکن کسی کا گلا نہیں کاٹتے ۔یہ صبر اور استقامت جس دن عوام سے اٹھ گیا تو پھرکہیں ہمارا حشر بھی ان ممالک کی طرح نہ ہو جائے جو اس وقت دنیا کے ٹاپ ٹین جسم فروشی،چوری وڈکیتی ،قتل وغارت اور شراب نوشی میں سر فہرست ہیں۔ اگر ان جرائم والے ممالک پر نظر دوڑائیں تو پاکستان ایک مثالی اسلامی ملک ہے لیکن ہمارے حکمران مثالی نہیں بن سکے۔ دنیا میں اس وقت چوری اور ڈکیتی میں جو ٹاپ دس ممالک ہیں ان میں ڈنمارک اور فن لینڈ (عیسائی)، زمبابوے، آسٹریلیا ، کینیڈا ، نیوزی لینڈ، ہندوستان، انگلینڈ، امریکہ، سویڈن اور جنوبی افریقہ شامل ہیں ۔اگر شراب نوشی کرنے والے ممالک کی فہرست دیکھیں تو مالڈوو،بیلاروس، لیتھوانیا ، روس،جمہوریہ چیک، یوکرین، آندور، رومانیہ، سربیا اور آسٹریلیا سب سے آگے ہیں۔جسم فروشی میں اس وقت تھائی لینڈ، ڈنمارک، اٹلی،جرمنی ، فرانس، ناروے، بیلجیم، اسپین، امریکہ اور فن لینڈ شامل ہیں۔ اگر قتل وغارت کے حوالے سے دیکھیں تو پہلے دس میں ان ممالک کے نام آتے ہیں ہونڈوراس، وینزویلا، بیلیز، ایل ساوڈور،گوئٹے مالا ، جنوبی افریقہ،سینٹ کٹس اینڈ نیوس،بہاماس، لیسوتھو اورجمیکا نیا میں خطرناک غنڈہ گردی کرنے والا کوئی بھی گروپ پاکستان سے تعلق نہیں رکھتا ۔اس وقت دنیا میں جن گروپوں نے دہشت پھیلائی ہوئی ہے ان میں یاکوزہ، ایگبرس، واہ سنگ،جمیکا پوسی، پریمیرو، آریائی اخوان، خون، 18 ویں اسٹریٹ گینگ، منگکی اور مارا سالاروتھا ہیں۔ پاکستان میں منشیات بہت بڑے پیمانے پر پی اور فروخت کی جاتی ہیں اورمبینہ طور پر پولیس اس معاملہ میں انکی پوری رہنمائی کرتی ہے۔ اس حوالے سے میں کئی بار لکھ بھی چکا ہوں بلکہ ایک ایس ایچ او کا ذکر بھی کرچکا ہوں جو منشیات فروشوں سے اپنا حصہ لیکر انہیں چھوڑ بھی دیتا ہے تاکہ وہ نوجوان نسل کو تباہی کے دہانے تک پہنچا سکیں لیکن اس کے باوجود شکر ہے اللہ تعالی کا کہ ہم دنیا کے دس بڑے منشیات فروشوں میں شامل نہیں ہیں۔ اس وقت دنیا کی منشیات پر جن کا قبضہ ہے ان میں پابلو اسکوبار(Pablo Escobar) کولمبیا، اماڈو کیریلو (Amado Carrillo Fuentes) میکسیکو، کارلوس لیہڈر(Carlos Lehder) جرمن (عیسائی)، گریسیلڈا بلانکو(Griselda Blanco) کولمبیا،جوکون گزمین (Joaquín Guzmán) میکسیکو اور رافیل کیرو (Rafael Caro Quintero) میکسیکو شامل ہیں۔ یہ بھی اللہ پاک کا احسان ہے کہ ان بدنام ترین کاموں والے ممالک اور گروپوں میں ایک بھی مسلمان ملک یا گروپ شامل نہیں ہے لیکن اسکے باوجود ہم آئے روز بم دھماکوں کا ایندھن بنتے ہیں۔ مغربی اور مشرقی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسلام دنیا میں ہر طرح کی دہشت گردی کا سبب ہے۔ اس بنا پر بہت سے سادہ لوح اور نادان مسلمان بھی ان بے بنیاد اور کھوکھلے دعووں پر یقین کرلیتے ہیں۔ اپنے مذہب اسلام پر فخر کیجیے۔ اسلام خوشحالی، سلامتی اور امن و غیرت کا درس دینے والا سچا دین ہے۔ ہم مہمان نواز لوگ اور قدروں والے لوگ ہیں ۔اسی لیے تو دنیا کے تمام ممالک کا سفر کرنے والی کم عمر ترین سیاح لیگزی ایلفرڈ نے پاکستان کو 5 بہترین ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ جہاں وہ آنکھ بند کرکے دوبارہ بھی جانا چاہیں گی ۔سیاحت کی غرض سے کم عمری میں ہی نگر نگر گھومنے والی اور ممالک و اقوام کا تجزیہ کرنے والی سیاح لیگزی ایلفرڈ نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا اعزاز بھی حاصل کر رکھا ہے۔ الیگزی ایلفرڈ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ عالمی سطح پر پاکستان میں سیاحت کے بارے میں منفی رائے دی جاتی ہے جب کہ میری نظر میں ایسا کچھ نہیں۔ پاکستان سیاحت کے لیے بہترین اور محفوظ ملک ہے ۔سیاحت کی شعبے میں انتہائی کم عمری میں یہ مقام حاصل کرنے والی لیگزی ایلفرڈ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ان 5 ممالک کی فہرست جاری کی جہاں وہ آنکھ بند کر کے دوبارہ بھی جانے کو تیار ہیں جس کی وجہ ان 5 ممالک کے لوگوں کی مہمان نوازی اور قدرتی حسن ہے۔ ان ممالک کا سفر لیگزی ایلفرڈ کے لیے حیران کن رہا ہے۔ 5 ممالک کی اپنی اس فہرست میں خاتون سیاح نے پاکستان کو سرِ فہرست رکھا ہے۔ لیگزی ایلفرڈ کے مطابق مہمان نوازی اور وسیع تر خوبصورت و دلفریب مناظر کے باعث پاکستان حیران کن اور توقع سے بڑھ کر ملک ہے۔ آپ گلگت جائیں تو یوں لگتا جیسے یہ لوگ ہی اور ہیں۔ چلاس کراس کریں تو گنی پیٹرول پمپ پر قائم الدین سیاحوں کے استقبال کے موجود ہوتا ہے ۔یوں لگتا جیسے کسی اور ملک میں داخل ہو گئے ۔جھیل سیف الملوک، نلتر جھیل،کرسٹل جھیل ،رینبو جھیل اور دیو سائی جاتے ہوئے گاڑی نیچے کھڑی کر کے جیپ وغیرہ پر جانا پڑتا ہے۔ آپ گاڑی کھلی چھوڑ کر چلے جائیں واپسی پر ٹشو کا ڈبہ بھی غائب نہیں ہوگا۔ غربت ان علاقوں میں بھی ہے مگر چوری ڈکیتی رہزنی بالکل نہیں۔ اتنے مہمان نواز لوگ پاکستان کے کسی خطے میں نہیں ملیں گے ۔آپ راستہ پوچھیں آپ کے پاس آ کر ایسے گائیڈ کریں گے جیسے ہم سے زیادہ انہیں فکر ہے۔ ہماری چہرے پر مسکراہٹ اور سر سر کہہ کر بات کرینگے ۔جب تک آپ کو راستہ سمجھ نہیں آئے گا بتاتے رہیں گے۔ کرائم ریٹ تقریبا زیرو ہے ۔ تھانے کی پولیس کو ہائی ویز پر لگایا ہوا کیونکہ تھانوں میں کوئی کام ہی نہیں ہے۔ ان کا کام بس ٹورسٹ کی ہیلپ ہے۔ راستے کے ہوٹل میں اسٹے کریں وہ خوبانیاں اور چیری آپ کو خود لا کر دیں گے وہ بھی بالکل مفت۔ راستے میں گاڑی خراب ہو جائے تو چھیننے والے نہیں آتے بلکہ مقامی لوگ مکینک کو لیکر خود پہنچ جاتے ہیں اور ٹھیک کرنے کے پیسے بھی نہیں لیتے۔ اسی لیے تو پاکستان دنیا کا نمبر ون پر امن سیاحتی ملک ہے بس حکمران اچھے نہیں ملتے ورنہ ہم ہر اچھے کام میں دنیا میں پہلے نمبر پر نظر آتے۔