وجود

... loading ...

وجود

الہامی کتب میں آمد رسول اکرمۖ کا تذکرہ

پیر 31 جولائی 2023 الہامی کتب میں آمد رسول اکرمۖ کا تذکرہ

ریاض احمدچودھری

آج سے تقریبا 4000 سال پہلے یعنی 2000 قبل مسیح میںسیدنا ابراہیم خلیل اللہ نے آمدِ نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا کی جسے قرآن نے سورہ بقرہ کی آیت نمبر 129 میں بیان فرما کر ہمیشہ کے لیے محفوظ کردیا۔اے ہمارے رب ! اور بھیج اِن میں سے رسول انہی میں جو ان پر تیری آیتیں تلاوت فرمائے اور تیری کتاب اور پختہ علم سکھائے اور انہیں پاکیزہ کردے، بے شک تو ہی غالب حکمت والا ہے۔پیغمبر اسلام محمدۖ بن عبد اللہ تاریخ انسانیت کی وہ واحد ہستی ہیں جن کا ذکر دنیا کی تمام بڑے مذاہب کی کتابوں میں کیا گیا ہے۔ آپ کا ذکر یہودیت، مسیحیت، ہندو مت، بدھ مت اور زرتشتیت (پارسی مت) وغیرہ کی مقدس کتابوں میں کیا گیا ہیں۔
بھارت میں شائع ہونے والی کتاب ”کالکی اوتار” نے دنیا بھر ہلچل مچا دی ہے۔ اس کتاب میں بتایا گیا ہے کہ ہندوؤں کی مذہبی کتابوں میں جس “کالکی اوتار” کا تذکرہ ملتا ہے، وہ آخری رسول محمد ۖ بن عبداللہ ہی ہیں۔اس کتاب کے مصنف “پنڈت وید پرکاش” برہمن ہندو ہیں اور وہ الہ آباد یونیورسٹی سے وابستہ ہیں۔ وہ سنسکرت زبان کے ماھر اور معروف محقق اسکالر ہیں۔پنڈت وید پرکاش نے کالکی اوتار کی بابت اپنی اس تحقیق کو ملک کے آٹھ مشہور ومعروف محقق پنڈتوں کے سامنے پیش کیا تھا، جو اپنے شعبے میں مستند گرادنے جاتے ہیں۔ ان پنڈتوں نے کتاب کے بغور مطالعے اور تحقیق کے بعد تسلیم کیا ہے کہ کتاب میں پیش کیے گئے حوالہ جات مستند اور درست ہیں۔برہمن پنڈت وید پرکاش نے اپنی اس تحقیق کا نام ”کالکی اوتار” یعنی تمام کائنات کے رہنما رکھا ہے۔ پنڈت وید پرکاش گہری تحقیق کے بعد یہ دعویٰ کیا ہے کہ اس کالکی اوتار سے مراد حضرت محمد ۖہیں، جو مکہ میں پیدا ہوئے۔اپنے اس دعوے کی دلیل میں پنڈت وید پرکاش نے ہندووں کی مقدس مذہبی کتاب”وید” سے مندرجہ ذیل حوالے دلیل کے ساتھ پیش کیے ہیں۔ ”وید” کتاب میں لکھا ہے کہ کالکی اوتار بھگوان کاآخری اوتار ہوگا، جو پوری دنیا کو راستہ دکھائے گا۔ان کلمات کا حوالہ دینے کے بعد پنڈت وید پرکاش لکھتے ہیں کہ اس پیش گوئی کا اطلاق صرف حضرت محمد ۖ کے معاملے میں درست ہو سکتا ہے۔ ”ویدوں” کی پیش گوئی کے مطابق کالکی اوتار ایک جزیرے میں پیدا ہوں گے اور یہ عرب علاقہ ہی ہے، جسے جزیرة العرب کہا جاتا ہے۔ مقدس کتاب وید میں لکھا ہے کہ ”کالکی اوتار” کے والد کا نام ”وشنو بھگت” اور والدہ کا نام ”سومانب” ہوگا۔جبکہ سنسکرت زبان میں ”وشنو” اللہ کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے اور” بھگت” کے معنی غلام اور بندے کے ہیں۔ چنانچہ عربی زبان میں ”وشنو بھگت” کا مطلب اللہ کا بندہ یعنی ”عبد اللہ” ہوا اور سنسکرت میں ”سومانب” کا مطلب “امن” ہے, جو کہ عربی زبان میں ”آمنہ” ہو گا، اور آخری رسول (صلی ا? علیہ وسلم) کے والد کا نام عبداللہ اور والدہ کا نام آمنہ ہی ہے۔وید کتاب میں لکھا ہے کہ ”کالکی اوتار” زیتون اور کھجور استعمال کرے گا۔ اور وہ اپنے قول وقرار میں سچا اور دیانتدار ہو گا۔ یہ دونوں پھل حضور اکرم ۖ کو مرغوب تھے۔ جبکہ آپ سچائی اور دیانتداری میں تو اس حد تک معروف تھے کہ مکہ میں محمد ۖ کے لئے صادق اور امین کے لقب استعمال کیے جاتے تھے۔ ”وید ” کے مطابق ”کالکی اوتار” اپنی سر زمین کے معزز خاندان میں سے ہوگا۔ محمد ۖ کے بارے میں سچ ثابت ہوتا ہے کہ آپ قریش کے معزز قبیلے میں سے تھے، جس کی پورے عرب میں عزت اور شام وعراق میں پہچان تھی۔
ہماری کتاب کہتی ہے کہ بھگوان ”کالکی اوتار” کو اپنے خصوصی قاصد کے ذریعے ایک غار میں پڑھائے گا۔ اس معاملے میں یہ بھی درست ہے کہ محمدۖمکہ کی وہ واحد شخصیت تھے، جنہیں اللہ تعالی نے غار حراء میں اپنے خاص فرشتے حضرت جبرائیل کے ذریعے تعلیم دی۔ ہمارے بنیادی عقیدے کے مطابق بھگوان ”کالکی اوتار” کو ایک تیز ترین گھوڑا عطا فرمائے گا، جس پر سوار ہو کر وہ زمین اور سات آسمانوں کی سیر کر آئے گا۔اور محمد صلیۖ کا ”براق پر معراج کا سفر” اس پیش گوئی کا مصداق بن کر اسے آپ کی بابت ہی درست ثابت کرتا ہے؟ نیز لکھا ہے کہ ہمیں یقین ہے کہ بھگوان ”کالکی اوتار” کی بہت مدد کرے گا اور اسے بہت قوت عطا فرمائے گا۔اور ہم یہ جانتے ہیں کہ جنگ بدر میں اللہ نے محمد ۖ کی فرشتوں سے مدد فرمائی۔
ہماری ساری مذہبی کتابوں کے مطابق یہ پیش گوئی ملتی ھے کہ” کالکی اوتار” گھڑ سواری، تیز اندازی اور تلوار زنی میں ماہر ہوگاپنڈت وید پرکاش نے اس پیش گوئی پر بڑا خوبصورت تبصرہ کیا ہے۔ جو بڑا اہم اور قابل غور ہے۔ وہ لکھتے ہیں : “گھوڑوں،تلواروں اور نیزوں کا زمانہ بہت پہلے گزر چکاہے۔اب تو ٹینک، توپ اور میزائل جیسے ہتھیار استعمال میں ہیں۔ لہذا یہ عقل مندی نہیں ہے کہ ہم اس دور جدید میں تلواروں، نیروں اور برچھیوں سے مسلح”کالکی اوتار” کا انتظار کرتے رہ جائیں۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ مقدس کتابوں میں ”کالکی اوتار” کے واضح اشارے حضرت محمد ۖ کے بارے میں ہیں جو ان تمام حربی فنون میں کامل مہارت رکھتے تھے۔ ٹینک، توپ اور مزائل کے اس دور میں گھڑ سوار، تیغ زن اور تیر انداز کالکی اوتار کا انتظار نری حماقت ہے۔اگر آج تمام الہامی کتب اپنی اصل حالت میں موجود ہوتیں تو ان میں سب سے زیادہ آیات ہمارے آقاۖکی شان میں ملتیں۔ سب سے زیادہ شان والے نبی کی اْمت ہونے کی خوش نصیبی کے ساتھ ساتھ ہماری خوش قسمتی یہ بھی ہے کہ ہمارے نبی کی تعلیمات اور ان پر نازل کردہ قرآن آج بھی اصل حالت میں محفوظ ہیں۔
ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم نبی اکرم ۖ کے امتی ہیں جن کی گواہی دنیا جہاں نے دی۔ہمارا سرمایہ حیات سیرت رسولۖہونی چاہئے۔ حضور اکرمۖنے پوری کائنات کو پیغام نجات دیا۔ حضورۖ کے آنے سے دنیا سے جہالت کے اندھیرے دور ہوگئے ۔ ہمیں نبی پاکۖ کے اسوہ حسنہ کو اپنانا ہوگا۔ آپ ۖ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر دنیا و آخرت میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر